امور داخلہ کی وزارت

بار بار  آنے والی قدرتی آفات کے لیے پالیسی

Posted On: 09 FEB 2022 3:33PM by PIB Delhi

حکومت نے اپنے مسلسل کوششوں سے قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے اپنی تیاریوں میں نمایاں استحکام پیدا کیا ہے۔ جیسا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے انتظامیہ (ڈی ایم) کے قانون 2005 کے ذریعے لازمی قرار دیا گیا ہے؛ آفات کے انتظامیہ سے متعلق قومی پالیسی (این پی ڈی ایم، جاری کی گئی تھی، جس کا مقصد ایک مکمل ، فعال کثیر آفات پر مبنی اور ایک محفوظ اور قدرتی آفات سے بچاؤ والے ہندوستان کی تعمیر والے وژن کے ساتھ ہے۔ روک تھام، تخفیف، تیاری اور جوابدہی کی ثقافت کے ذریعے ٹیکنالوجی پر مبنی حکمت عملی  کے ضمن میں پہلا قومی قدرتی آفات سے نمٹنے کے انتظامیہ کا منصوبہ ، قدرتی آفات کے انتظامیہ کی قومی اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے 2016 میں جاری کیا تھا اور اس پر اس کے بعد 2019 میں نظر ثانی کی گئی تھی۔این ڈی ایم اے نے حکومت کے ساتھ ساتھ ریاست کی مختلف وزارتوں / محکموں کو بھی اس پر عملدرآمد کرنے کے لیے رہنما خطوط جاری کئے ہیں۔ حکومتیں اپنے متعلقہ منصوبوں اور منصوبہ سازی، تخفیف کے اقدامات اور صلاحیت سازی کے اقدامات کو مربوط کرنے کے لیے  پابند ہیں۔ این ڈی ایم اے نے اپنے قیام کے بعد سے مختلف موضوعاتی اور کراس کٹنگ مسائل پر خطرے سے متعلق مخصوص آفات کے انتظام کے لیے مختلف رہنما خطوط جاری کئے ہیں۔

کسی بھی آفت آنے یا آفت کی سی صورتحال میں ماہرانہ رد عمل فراہم کرنے کی غرض سے ، حکومت ہند نے قدرتی آفات پر رد عمل کرنے کی قومی فورس (این ڈی آر ایف) قائم کی تھی۔ مزید برآں یہ کہ حکومت ہند نے  این ڈی آر ایف کے اہلکاروں اور دیگر شراکت داروں کو تربیت فراہم کرنے کے لیے، ناگپور میں ایک پریمیم انسٹی ٹیوٹ یعنی این ڈی آر ایف اکیڈمی بھی قائم کی ہے۔ اس کے علاوہ راحت کی کارروائیوں میں مصروف  اہلکاروں کو تربیت دینا ایک مسلسل عمل ہے۔ ایسے اہلکاروں کی صلاحیت سازی اور کارروائی جاتی تیاری کے لیے  باقاعدہ تربیت فراہم کی جاتی ہے۔ علاوہ ازیں، این ڈی آر ایف کے اہلکاروں کو اس طرح سے باقاعدگی کے ساتھ تربیت فراہم کی جاتی ہے کہ وہ ہر قسم کی آفات ، قدرتی اور انسانی ساختہ، دونوں کے علاوہ کیمیاوی، حیاتیاتی، تابکاری ، نیوکلیائی (سی بی آر این)جیسے ہنگامی حالات کا موثر طریقے سے جواب دینے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو اپ گریڈ کریں۔ این ڈی آر ایف کے اہلکاروں کو مختلف بین الاقوامی تقریبات میں شرکت کرنے کے لیے بھی نامزد کیا جاتا ہے، جن میں تربیتی کورسز/ سیمینار/ ورکشاپ وغیرہ شامل ہیں، جن کا مقصد ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے بہترین طور طریقوں، جدید ترین آلات اور عالمی سطح پر اختیار کیے جانے والی تکنیکوں کے بارے میں اپنی صلاحیتوں کو اپ ڈیٹ کرنا ہے۔این ڈی آر ایف ، ریاستی ڈیزاسٹر ریسپارنس فورس  (ایس ڈی آر ایف)، ریاستی پولیس، ہوم گارڈ، سول ڈیفنس، فائر سروسز، نیشنل کیڈٹ کور (این سی سی)، نہرو یوا کیندر سنگٹھن (این وائی کے ایس)، طلباء رضاکار اور دیگر شراکت داروں نیز غیر سرکاری تنظیموں کے ’’کمیونٹی صلاحیت سازی اور عوامی بیداری نیز تیاری کے پروگرام‘‘ میں مسلسل مصروف ہے۔

این ڈی ایم اے اور این ڈی آر ایف ، سیلاب، چٹانوں کے کھسکنے، زلزلے ، کیمیاوی (صنعتی) آفات وغیرہ جیسے مختلف آفات سے بچاؤ کے کاموں میں مصروف دیگر تنظیموں/ حکام کے تعاون کے ساتھ فرضی مشقیں / ٹیبل ٹاپ مشقیں بھی کر تے رہے ہیں۔

یہ بات امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب نتیہ نند رائے نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ا ع۔ر ا۔

U-1356



(Release ID: 1796919) Visitor Counter : 617


Read this release in: English , Bengali , Tamil , Telugu