وزارت خزانہ

پردھان منتری مدرا یوجنا کے تحت 3.22 لاکھ کروڑ روپئے کے ہدف کے مقابلے میں ، مالی برس 21-2020 میں 3.50 لاکھ کروڑ روپئے کی منظوری


پردھان منتری مدرا یوجنا کے آغاز کے بعد سے اس کے تحت 17.32 لاکھ کروڑ روپئے کی منظور شدہ رقم کے ساتھ 32.53 کروڑ سے زیادہ کے قرضے دیئے گئے

Posted On: 08 FEB 2022 1:37PM by PIB Delhi

 

پردھان منتری مدرا یوجنا ( پی ایم ایم وائی) کے تحت، حکومت قرض دینے والے 150 سے زیادہ ممبران اداروں (ایم ایل آئیز) کے ذریعے منظوری کی جانے والی رقوم کے لیے سالانہ اہداف مختص کرتی ہے۔ یہ معلومات خزانہ کے مرکزی وزیر مملکت  ڈاکٹر بھاگوت کشن راؤ کراڈ نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

وزیر موصوف نے کہا کہ بدلے میں ایم ایل آئیز اپنی متعلقہ ریاست وار ہدف کو علاقے کی صلاحیت، ان کی موجودگی اور دیگر متعلقہ پیرامیٹرس کے مطابق طے کرتی ہیں۔ مالی برس 21-2020 میں کامیابی کے مطابق ایم ایل آئیز کے لیے مختص کردہ اہداف منسلک ہیں۔

پی ایم ا یم وائی کے اہداف سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت  قومی سطح کے اہداف کو، سائے مالی برس 21-2020 میں کووڈ-19 وبا کے باعث، اسکیم کے آغاز سے ہی مسلسل پورا کیا گیا ہے۔ مالی برس 21-2020 میں  پی ایم ایم وائی کے تحت 3.50 لاکھ کروڑ روپئے کے اہداف کے مقابلے میں 3.22 لاکھ کروڑ روپئے کی رقم منظور کی گئی ۔

اسکیم کے تحت 10 لاکھ روپئے تک کا ادارہ جاتی قرض، بہت چھوٹے/ چھوٹی اکائیوں کو ایم ایل آئیز کی طرف سے فراہم کیا جاتا ہے جس کا مقصد مال کی تیاری، تجارت، خدمات کے شعبوں میں اور زراعت سے منسلک سرگرمیوں کے لیے بھی آمدنی پیدا کرنے  کے ذرائع کی راہ ہموار کرنا ہے۔

اپریل 2015 سے اپنے آغاز کے بعد سے ،مدرا پورٹل پر ایم ایل آئیز کے ذریعے اپ لوڈ کردہ اعداد وشمار کے مطابق ، وزیر موصوف نے بتایا کہ 31 دسمبر 2021 تک، پی ایم ایم وائی کے تحت 17.32 لاکھ کروڑ روپئے کی منظور شدہ رقم ، 32.53 کروڑ سے زیادہ قرضوں کے لیے فراہم کی گئی۔

وزیر موصوف نے متعدد اقدامات کی  فہرست بیان کی جو حکومت کی طرف سے اس اسکیم کے نفاذ کو بہتر بنانے کے لیے کئے گئے ہیں، جن میں دیگر چیزوں کے ساتھ شامل ہیں:

  1. پی ایس بی لونس ان 59 منٹس اور ادیاممترا پورٹل کے ذریعے آن لائن درخواستوں کی گنجائش؛
  2. سرکاری شعبے کے کچھ بینکوں (پی ایس بیز) نے پی ایم ایم وائی کے تحت خودکار منظوریوں کے لیے آخر سے آخر تک ڈیجیٹل قرضے فراہم کئے ہیں؛
  3. شراکت داروں کے درمیان اسکیم کی تشہیر میں اضافے کے لیے پی ایس بیز اور مدرا لمیٹڈ کی جانب سے تشہیری مہمات؛
  4. درخواست فارموں کی سہل کاری؛
  5. سرکاری شعبے کے بینکوں (پی ایس بیز) میں مدرا نوڈل افسران کی نامزدگی؛
  6. پی ایم ایم وائی وغیرہ کے ضمن میں پی ایس بیز کی کارکردگی کی وقت وقت سے نگرانی۔

وزیر موصوف نے یہ بھی بتایا کہ’صارف کی رازداری کی ذمے داریوں‘ سے متعلق بھارت کے ریزروبینک کے ماسٹر سرکولر نمبر آر بی آئی /16-2015/59 بتاریخ یکم جولائی 2015 کے  پیرا نمبر 5 کے مطابق  بینکوں کو بینکاروں اور گاہک کے درمیان  معاہدے کے تعلق سے ابھرنے والی رازداری کو برقرار رکھنا ہوگا اور اس طرح ، سرکولر میں فراہم کردہ حالات کے تحت ، اس کے سواء اس طرح کی کوئی بھی معلومات تیسرے فریق کو نہیں بتائی جائیں گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا ع۔ر ا۔

U-1308



(Release ID: 1796615) Visitor Counter : 123