صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھارت میں گویٹر یا تھائیرائیڈ کی خرابیوں کی صورتحال

Posted On: 08 FEB 2022 12:38PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی مرکزی وزیر مملکت، ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں درج ذیل معلومات فراہم کیں۔

بھارت نے آیوڈین کی کمی سے آیوڈین کی تکمیل  تک کی حالت  میں منتقلی کا سفر مکمل کرلیا ہے۔ ایسا ماناجاتا ہے کہ  آیوڈین کے تکملہ کو حاصل کرنے سے تھائیرائیڈ اور ہائیپو تھائیرائیڈزم  جیسی خرابیوں میں تیزی آسکتی ہے، جس کے نتیجے میں تھائیرائیڈ کے حدود جسم کے اپنے مدافعتی نظام کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ قومی خاندانی صحت سروے -4 [این ایف ایچ ایس4(2015-2016)]میں ذاتی طور پر رپورٹ شدہ گویٹر یا تھائیرائیڈ کی خرابی 2.2 فیصد تھی، جو کہ این ایف ایچ ایس -5(2019-2021) میں بڑھ کر 2.9 فیصد ہوگئی۔

این ایف ایچ ایس-4 (2015-2016) کے مطابق 15 سے 49 سال کی عمر کے لوگوں کے درمیان ذاتی طور پر رپورٹ شدہ گویٹر یا تھائیرائیڈ کی خرابی خواتین میں تقریبا 2فیصد تھی، جو کہ مردوں کے مقابلے ایک فیصد کم ہے۔اس کے علاوہ خواتین میں عمر کے بڑھنے کے ساتھ اس قسم کی شکایتوں میں بھی اضافہ ہوا (15-19سال:0.7 فیصد؛ 20-34 سال: 1.8 فیصد؛ 35-49 سال: 3.4 فیصد)۔ این ایف ایچ ایس -5 کے مطابق، ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے رپورٹ کیے گئے معاملوں کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔

 

گویٹر یا تھائیرائیڈ کی خرابیاں

ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ

فی100000 پر خواتین کی تعداد

کیرالہ

8696

جموں وکشمیر

6809

دہلی این سی ٹی

5926

تلنگانہ

5763

مغربی بنگال

5298

آندھراپردیش

4551

تمل ناڈو

4076

ہماچل پردیش

3776

تریپورہ

3643

پنجاب

3407

منی پور

2989

ہریانہ

2701

آسام

2642

گوا

2548

اتراکھنڈ

2411

سکم

2220

مہاراشٹر

2126

اوڈیشہ

2081

میگھالیہ

1988

کرناٹک

1969

بہار

1705

جھارکھنڈ

1697

راجستھان

1310

اترپردیش

1281

گجرات

1151

مدھیہ پردیش

1087

میزورم

908

چھتیس گڑھ

903

اروناچل پردیش

732

ناگالینڈ

505

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

این ایف ایچ ایس-4 (2015-2016) کے مطابق، تولیدی عمر (15-49 سال)  کی گروپ والی 699686 خواتین کے درمیان، جن کی صحت اکثر خراب رہتی ہے، تھائیرائیڈ کی خرابی پیدا ہونے کا خطرہ چار گنا زیادہ تھا۔ مزید برآں، غریب ترین سے امیر ترین  لوگوں میں تھائیرائیڈ کی خرابیوں کا خطرہ مرحلہ وار تھا۔

*****

ش ح۔ ق ت۔ ت ع

U NO:1298


(Release ID: 1796480) Visitor Counter : 211


Read this release in: English , Bengali , Tamil