کامرس اور صنعت کی وزارتہ

انڈین ہندوستانی جوتے اور چمڑے کے ترقیاتی پروگرام (آئی ایف ایل ڈی پی) کو 1700 کروڑ روپے کی اخراجاتی مختص رقم کے ساتھ جاری رکھنے کی منظوری دی گئی


ہندوستانی جوتے اور چمڑے کے ترقیاتی پروگرام (آئی ایف ایل ڈی پی) کے تحت، پائیدار ٹیکنالوجی اور ماحولیاتی فروغ کو وسیع ترقی حاصل ہو گی

چمڑے کے شعبے کی مربوط فروغ پر نئی توجہ مرکوز کی جائے گی

آئی ایف ایل ڈی پی، گھریلو مارکیٹ اور برآمدات کو پورا کرنے کے لیے، عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی تشکیل کے قابل بنائے گا

آئی ایف ایل ڈی پی کے تحت 10 ہندوستانی فٹ ویئر ڈیزائن اسٹوڈیوز تیار کیے جائیں گے

سن2017-2020 تک، آئی ایف ایل ڈی پی 3.24 لاکھ سے زیادہ افراد کو ہنر مند بنانے میں کامیاب ہواہے

Posted On: 05 FEB 2022 6:30PM by PIB Delhi

انڈین ہندوستانی جوتے اور چمڑے کے ترقیاتی پروگرام (آئی ایف ایل ڈی پی) (سابقہ ​​آئی ایف ایل ڈی پی) کو 2021-22 تک جاری رکھنے کے لیے 1700 کروڑ روپے کے منظور شدہ مالیاتی خرچے کے ساتھ منظور کیا گیا ہے۔ آئی ایف ایل ڈی پی کو مرکزی کابینہ نے19جنوری2022 کو31 مارچ 2026 تک یا مزید جائزہ تک، جو بھی پہلے ہو، سابقہ ​​ ایف ایل اے ڈی پی کے تسلسل کے طور پر منظور کیا ہے۔

انڈین فٹ ویئر اینڈ لیدر ڈیولپمنٹ پروگرام (ایف ایل ڈی پی) کا مقصد چمڑے کے شعبے کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، چمڑے کے شعبے سے متعلق ماحولیاتی خدشات کو دور کرنا، اضافی سرمایہ کاری، روزگار پیدا کرنے اور پیداوار میں اضافہ کرنےکی سہولت فراہم کرنا ہے۔

1. سن2021-26 کے دوران ایف ایل ڈی پی کے تحت درج ذیل ذیلی اسکیموں کی منظوری دی گئی ہے:-

  1. پائیدار ٹیکنالوجی اور ماحولیاتی فروغ (500 کروڑ روپے کا مجوزہ تخمینہ):- ہر سی ای ٹی پی کے لیے تشکیل دی گئی خصوصی مقصد والی گاڑی کو شمال مشرقی علاقوں کے لیے کل پروجیکٹ لاگت کے 80 فیصد کے حساب سے امداد فراہم کی جائے گی جس میں صنعت کا/مستفید کنندگان کا حصہ 20فیصدہوگا۔ پروجیکٹ کی لاگت اور دیگر شعبوں کے لیے کل پروجیکٹ لاگت کا @ 70فیصد جس میں انڈسٹری کے/مستفید کنندگان کا حصہ 200 کروڑ روپے کی حد کے ساتھ پروجیکٹ لاگت کا 30فیصد ہوگا۔
  2.  چمڑے کے شعبے کی مربوط ترقی (آئی ڈی ایل ایس) ذیلی اسکیم (500 کروڑ روپے کا مجوزہ خرچ):- سیکٹرل اکائیوں کو ان کی جدید کاری/ صلاحیت میں توسیع/ ٹیکنالوجی کی اپ گریڈیشن کے لیے یکم جنوری2020 کو یا اس کے بعد مدد فراہم کی جائے گی۔اس میں 30 فیصد ایم ایس ایم ای یونٹوں کو اور 20 فیصد دیگر اکائیوں کے لئے ہو گا۔ شمال مشرقی علاقوں میں بھی، ایم ایس ایم ای یونٹس کو پلانٹ اور مشینری کی لاگت کا 40فیصد اور دیگر یونٹوں کو 30فیصدکی شرح سے مالی امداد کی تجویز دی جا رہی ہے جس میں مقامی طور پر تیار کردہ پلانٹ اور مشینری کے لیے اضافی 5فیصد مالی امداد دی جائے گی۔ ایم ایس ایم ای کی طرف سے پلانٹ اور مشینری میں سرمایہ کاری کی بالائی حد میں 5 گنا اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے فی پروڈکٹ لائن، زیادہ سے زیادہ 15 کروڑ روپے تک امداد فراہم کی جائے گی۔
  3. ادارہ جاتی سہولیات کا قیام (مجوزہ 200 کروڑ روپے):- بین الاقوامی ٹیسٹنگ سنٹر، اسپورٹس کمپلیکس کا قیام، روایتی لائٹ فکسچر کو ایل ای ڈی لائٹس سے تبدیل کرنا اور ایف ڈی ڈی آئی کیمپس میں گرلز ہاسٹل کی تعمیر کا منصوبہ ہے۔
  4.  میگا لیدر فوٹ ویئر اینڈ اسیسریز کلسٹر ڈیولپمنٹ (ایم ایل ایف اے سی ڈی) ذیلی اسکیم (300 کروڑ روپے کا مجوزہ خرچ):- ذیلی اسکیم کا مقصد عالمی معیار کا بنیادی ڈھانچہ اور پیداواری سلسلہ کو اس انداز میں مربوط کرنا ہے جو کاروبار کے تقاضے پورا کرتا ہو۔ چمڑے اور جوتے کی صنعت کی ضروریات کو پورا کرنا تاکہ ملکی مارکیٹ اور برآمدات کو پورا کیا جا سکے۔

زمین کی ترقی، بنیادی ڈھانچہ، ایچ آر ڈی اور سماجی بنیادہی ڈھانچے، پلگ اینڈ پلے کی سہولت کے ساتھ شیڈ استعمال کرنے کے لیے تیاری سمیت پیداواری سہولیات کے لیے، شمال مشرقی علاقوں میں پروجیکٹ لاگت کا 50فیصد یا پروجیکٹ لاگت کے @70فیصد کے حساب سے درجہ بند امداد فراہم کرنے کی تجویز ہے۔ , تحقیقو ترقی کی معاونت اور برآمدی خدمات، جن میں زمین کی قیمت کو چھوڑ کر زیادہ سے زیادہ سرکاری امداد125 کروڑ روپے تک محدود ہے۔

  1.  چمڑے اور جوتے کے شعبے میں ہندوستانی برانڈز کی برانڈ پروموشن (100 کروڑ روپے کی مجوزہ رقم):- حکومت ہند کی امداد کل پروجیکٹ لاگت کا 50فیصد ہونے کی تجویز ہے جو اگلے تین سال میں ہر برانڈ کے لیے 10 کروڑ روپے کی حد کے ساتھ مشروط ہے۔ 3 سالوں میں بین الاقوامی مارکیٹ میں 10 ہندوستانی برانڈز کو فروغ دینا، ذیلی اسکیم کو نافذ کرنے کے لیے نامزد ایجنسی کو این آئی ڈی، این آئی ایف ٹی، آئی بی ای ایف، آئی آئی ایف ٹی یا اسی طرح کی ساکھ کے اداروں جیسے اداروں میں سے منتخب کرنے کی تجویز ہے۔
  2.  ڈیزائن اسٹوڈیوز کی ترقی (100 کروڑ روپے کا مجوزہ خرچ):- یہ ایک نئی ذیلی اسکیم ہے۔ 10 ہندوستانی ڈیزائن اسٹوڈیو تیار کرنے میں مدد فراہم کی جائے گی۔ اسٹوڈیوز مارکیٹنگ/برآمد روابط کو فروغ دیں گے، خریدار فروخت کنندگان کی ملاقاتوں میں سہولت فراہم کریں گے، بین الاقوامی خریداروں کو ڈیزائن ڈسپلے کریں گے اور تجارتی میلوں کے لیے انٹرفیس کے طور پر کام کریں گے۔ ڈیزائن اسٹوڈیوز ایک قسم کی 'ون اسٹاپ شاپ' ہوں گے جو خدمات کی ایک وسیع رینج فراہم کرتے ہیں: ڈیزائن، تکنیکی مدد، کوالٹی کنٹرول وغیرہ۔ ادارے جیسے این آئی ڈی، این آئی ایف ٹی، آئی بی ای ایف، آئی آئی ایف ٹی یا اسی طرح کے ادارے یا کوئی بھی بڑی صنعت کی اکائیاں یا صنعت کا گروپ نافذ کرنے والی ایجنسیاں ہوں گی۔

 2. کل منظور شدہ اخراجات (جزو کے لحاظ سے اور سال کے لحاظ سے)

(روپے کروڑ میں)

نمبرشمار۔ ذیلی اسکیم کا نام 2024-25, 2023-24, 2022-23, 2021-22

2025-26کل (2021-26 تک)

میگا چمڑے کے جوتے اور لوازمات کلسٹر ڈویلپمنٹ 50.00 50.00 50.00 50.00 100.00 (300.00ایم ایل ایف اے سی ڈی)

2۔ چمڑے کے شعبے کی مربوط ترقی( 100.00 100.00 100.00 100.00 100.00 500.00آئی ڈی ایل ایس)

3۔ پائیدار ٹیکنالوجی اور ماحولیاتی فروغ (140.00 100.00 100.00 100.00 60.00 500.00 ایس ٹی ای پی)

4۔ چمڑے اور جوتے کے شعبے میں ہندوستانی برانڈز کا فروغ 16.00 24.00 33.00 18.00 9.00 100.00

5۔ ڈیزائن اسٹوڈیوز کی ترقی 16.00 24.00 33.00 18.00 9.00 100.00

6۔ ادارہ جاتی سہولیات کا قیام 90.00 25.00 25.00 30.00 30.00 200.00؎

میزان 412.00 323.00 341.00 316.00 308.00 1700.00

4۔ سابقہ ​​ 2017-21 آئی ایف ایل اے ڈی پی کی کامیابیاں

سابقہ ​​ آئی ایف ایل اے ڈی پی (تاریخ کے مطابق) کے تحت کی گئی سرگرمیوں کی ذیلی اسکیم کے مطابق تفصیلات کا خلاصہ ذیل میں دیا گیا ہے:-

(اے) ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ ذیلی اسکیم- 2017-18 سے 2019-20 کی مدت کے دوران، 324722 بے روزگار افراد اور 260880 تربیت یافتہ افراد کو چمڑے اور جوتے کے شعبے میں نوکری فراہم کی گئی ہے۔ 2019-20 میں 12947 کارکنوں کو ہنر کی اپ گریڈیشن کی تربیت فراہم کی گئی۔ کووڈ - 19 وبا کی وجہ سے 2020-21 کے دوران کوئی تربیت نہیں دی جا سکی۔

(بی) چمڑے کے شعبے کی مربوط ترقی - 2017-18 سے 2020-21 کی مدت کے دوران، روپے کی مالی امداد۔ چمڑے اور جوتے کے شعبے میں 714 یونٹوں کی جدید کاری اور ٹیکنالوجی کو اپ گریڈ کرنے کے لیے 307.84 کروڑ روپے فراہم کیے گئے۔

(سی) میگا لیدر فوٹ ویئر اور اسیسریز کلسٹرس ذیلی اسکیم- محکمہ نے کلکتہ لیدر کمپلیکس، بنٹالہ، کولکتہ میں ایم ایل ایف اے سی کے قیام کے منصوبے کو منظوری دے دی ہے جس کی پروجیکٹ لاگت 178.84 کروڑ روپے ہے۔ اور حکومت ہند کی امداد 89.42 کروڑ روپےکی ہے۔ رامی پور، کانپور نگر، اتر پردیش میں میں ایم ایل ایف اے سی کے قیام کی تجویز کے لیے 'اصولی' منظوری دی گئی ہے جس کی عارضی مجوزہ لاگت 451 کروڑ روپے ہے۔

(ڈی) چمڑے کی ٹیکنالوجی کی اختراع اور ماحولیاتی مسائل کی ذیلی اسکیم- تامل ناڈو کے ڈنڈیگل، رانی پیٹ، امبور، وانیامبادی، ویلور، پلاورم، تریچی، ایروڈ اضلاع، جالندر (پنجاب) اور بنتلہ (کولکتہ) میں بارہ کامن ایفلوئنٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس ( سی ای ٹی پی) کو اپ گریڈ کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ آج تک، روپے 132 کروڑ روپے کی مالی امداد سی ای ٹی پی کے دس منصوبوں کے سلسلے میں جاری کی گئی ہیں جن میں حکومت ہند کی کل 284 کروڑ روپے کی امداد ہے۔ 152 کروڑ روپے ایک پابند ذمہ داری ہے جو آنے والے سالوں میں جاری کی جائے گی۔

(ای) ادارہ جاتی سہولیات کی ذیلی اسکیم کا قیام- نوئیڈا، چنئی، حیدرآباد، جودھ پور، پٹنہ، کولکتہ اور روہتک میں واقع سات فوٹ ویئر ڈیزائن اینڈ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ (ایف ڈی ڈی آئی) کیمپس کو سینٹرز فار ایکسی لینس میں اپ گریڈ کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔) 129.62 کروڑ روپے کی کل پروجیکٹ لاگت کے ساتھ فنڈز کی پہلی قسط 38.88 کروڑ روپے (کل پروجیکٹ لاگت کا 30فیصد) فٹ ویئر ڈیزائن اینڈ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ کو جاری کی گئی ہے۔ 90.76 کروڑ روپے ایک پابند ذمہ داری ہے جو آنے والے سالوں میں جاری کی جائے گی۔

(ایف) چمڑے اور جوتے کے شعبے میں ہندوستانی برانڈز کا فروغ- محکمہ کو مالی امداد کے لیے پانچ درخواستیں موصول ہوئیں۔ تجاویز کی جانچ کے لیے ’نامزد ایجنسی‘ کا تقرر نہیں کیا جاسکا کیونکہ رہنما خطوط میں کسی خاص معیار کا ذکر نہیں کیا گیا تھا اور اس لیے اسکیم شروع نہیں ہوسکی۔

(جی) چمڑے، جوتے اور لوازمات کے شعبے میں اضافی روزگار کی ترغیب

درخواستیں وصول کرنے کے لیے ایک آن لائن پورٹل نافذ کیا گیا ہے۔ ذیلی اسکیم کے تحت عمل درآمد کرنے والی ایجنسی یعنی فٹ ویئر ڈیزائن اینڈ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ (ایف ڈی ڈی آئی) کو کل 48 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ جسمانی معائنہ اور مالی جانچ کے بعد، 9227971روپے کی واپسی، اہل 48 یونٹس/درخواستوں کے سلسلے میں ایف ڈی ڈی آئی کو جاری کر دیئے گئے ہیں۔

5۔سابقہ ​​ائی ایف ایل اےڈی پی کا اثر

اس پروگرام کا براہ راست فائدہ خاص طور پر خواتین کے لیے معیاری روزگار پیدا کرنے، ہنر مندی کی نشوونما، مہذب کام، صنعت کو مزید ماحول دوست بنانے اور پائیدار پیداواری نظام کو فروغ دینے کے لیے ہے۔ ملک کے مختلف حصوں میں واقع چمڑے کے کلاسٹروں نے غربت میں کمی، صنفی مساوات، شعبے کی مخصوص مہارت/تعلیم وغیرہ کے لحاظ سے فائدہ اٹھایا ہے۔ اس طرح بہت سے پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) کو چھو رہے ہیں۔ زیادہ تر قومی ترقیاتی منصوبے (این ڈی پی) بھی ایس ڈی جیز کے ساتھ ہم آہنگ ہیں۔ اقتصادی ترقی، غربت میں کمی، روزگار کی فراہمی، معیاری تعلیم/ہنرمندی، صنفی مساوات، اچھی صحت اور بہبود، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، سستی اور صاف توانائی اور دیگر ماحولیاتی فوائد جیسے این ڈی پیز کو ائی ایف ایل اےڈی پروگرام کے ذریعے اچھی طرح سے پیش کیا جاتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا ع۔ر ا۔

U-1214   



(Release ID: 1796023) Visitor Counter : 183