صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن کے تحت 15 کروڑ سے زیادہ نیشنل ڈیجیٹل ہیلتھ آئی ڈیز تیار کئے گئے
Posted On:
04 FEB 2022 5:30PM by PIB Delhi
نیشنل ڈیجیٹل ہیلتھ مشن (جسے اب آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن کے نام سے جانا جاتا ہے) 15؍ اگست 2020 کو شروع کیا گیا تھا۔ یہ ایک پائلٹ مشن کے طور پر 6 مرکزی انتظام والے علاقوں - انڈومان و نکوبار، چنڈی گڑھ، دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو، لداخ، لکشدیپ اور پڈوچیری میں شروع کیا گیا تھا۔
اے بی ڈی ایم کا ابتدائی مرحلہ 15 اگست 2020 سے 27 ستمبر 2021 کے دوران کامیابی سے طے پا گیا۔ مذکورہ مرکزی انتظام والے علاقوں میں این ڈی ایچ ایم کی 3 اہم رجسٹریز وضع کی گئیں اور ان پر عمل ہوا۔ یہ ہیں:- ہیلتھ آئی ڈی، ہیلتھ پروفیشنل رجسٹری (ایچ پی آر)، ہیلتھ فیسلٹی رجسٹری (ایچ ایف آر) اور ڈیٹا ایکسچینج کے لئے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر۔
25؍جنوری 2022 تک ملک میں 150590811 ہیلتھ آئی ڈی (ابھا- آیوشمان بھارت ہیلتھ اکاؤنٹس ) بنائے گئے۔ اے بی ڈی ایم ایکو سسٹم کے تحت مجموعی طور پر 15016 ہیلتھ فیسلٹی اور 8378ڈاکٹرز رجسٹرڈ کئے گئے۔
ہیلتھ آئی ڈی بنانا رضاکارانہ بنیاد پر ہے۔ نیشنل ہیلتھ اتھارٹی شہریوں میں ہیلتھ آئی ڈی کے استعمال اور اس کے فائدوں کے بارے میں بیداری پیدا کر رہی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ شہری اس میں شامل ہوں۔
ابھا نمبرز (جنہیں پہلے ہیلتھ آئی ڈیز کہا جاتا تھا) ان مستفیدین کے لئے تیار کئے گئے ہیں، جن کا کوون کے ذریعے اندراج ہوا ہے اور انہوں نے ٹیکہ کاری کے مرکز پر آئی ڈی کے طور پر اپنا آدھار دیا تھا۔
اطلاعاتی ٹیکنالوجی ایکٹ کے تحت اے بی ڈی ایم کے ریگولیشن کے لئے ریگولیٹری اور پالیسی فریم ورک فراہم کرتا ہے۔
اسپتالوں کی سطح پر دستیاب فنڈ کے ایک حصے کے علاوہ مرکزی وزارت صحت ریاستوں اور مرکزی انتظام والے علاقوں کو ہیلتھ آئی ڈی اقدامات میں بھی مدد کرتی ہے، جن میں ہاسپٹل مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم ٹیلی میڈیسن خدمات وغیرہ شامل ہیں۔ یہ کام نیشنل ہیلتھ مشن کے ذریعے پبلک ہیلتھ سہولیات کا حصہ ہیں۔
صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع دی۔
****************************
U NO 1149
ش ح-ع س-ک ا
(Release ID: 1795700)
Visitor Counter : 212