خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
پی ایم ایم وی وائی کے تحت خواتین مستفید
Posted On:
02 FEB 2022 5:09PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 02فروری 2022:
عورتوں اور بچوں کی بہبود کی وزارت اور مرکزی اعانت والی پردھان منتری ماترو وندنا یوجنا ( پی ایم ایم وی وائی )پر عمل کر رہی ہے، جس کے تحت حاملہ خواتین اور شیر خوار بچوں کی ماؤں کو خاندان کے پہلے بچے کے لئے تین قسطوں میں 5000 روپے فراہم کئے جاتے ہیں۔ مطلوبہ شرائط پر پورا اترنے کے بعد یہ فائدہ دیا جاتا ہے۔ پی ایم ایم وی وائی کے تحت زچگی کے فائدے تمام پی ڈبلیو اینڈ ایل ایم کو دستیاب ہیں۔ سوائے ان خواتین کے جو مرکزی حکومت یا ریاستی حکومت یا سرکاری زمرے کے اداروں (پی ایس یو) میں باقاعدہ ملازم ہیں یا اسی طرح کا کوئی دیگر فائدہ پہلے ہی حاصل کر رہی ہیں۔ پی ایم ایم یو وائی مشن شکتی کا ایک حصہ ہے، جس کو خواتین کے لئے مربوط فائدوں کے لئے حال ہی میں شروع کیا گیا ہے۔ مشن شکتی پر اخراجات مالیات کمیٹی کی سفارشات کے مطابق دوسرے بچے کو فائدے اسی صورت میں حاصل ہوں گے، اگر وہ لڑکی ہو۔ اس کا مقصد رحم مادر میں بچے کی جنین کا پتہ لگانے کے رواج کی حوصلہ شکنی اور بچیوں کی بہبود کو فروغ دینا ہے۔
ریاستوں / مرکز ی انتظام والے علاقوں میں مستفیدین کی تعداد اور دیگر تفصیلات، جو پی ایم ایم وی وائی کے آغاز سے اب تک یعنی 25 جنوری 2022 تک دی گئی ہیں۔ ان کو ضمیمے میں دیکھا جا سکتا ہے۔
عورتوں اور بچوں کی بہبود کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے یہ اطلاع آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
ضمیمہ
*****
نمبر شمار
|
ریاست / یوٹی
|
اندراج شدہ مستفیدین کی تعداد
|
تقسیم کی گئی مجموعی رقم( کروڑ میں)
|
1
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
6,867
|
3.12
|
2
|
آندھرا پردیش
|
12,75,965
|
472.20
|
3
|
اروناچل پردیش
|
24,533
|
9.49
|
4
|
آسام
|
8,14,637
|
351.26
|
5
|
بہار
|
26,58,244
|
971.86
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
25,909
|
10.55
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
5,96,820
|
226.93
|
8
|
دادر اور نگر حویلی
|
15,112
|
5.65
|
9
|
دمن اور دیو
|
10
|
دلی
|
3,13,240
|
120.21
|
11
|
گوا
|
20,341
|
7.81
|
12
|
گجرات
|
8,87,235
|
357.41
|
13
|
ہریانہ
|
6,07,812
|
253.24
|
14
|
ہماچل پردیش
|
2,08,042
|
92.85
|
15
|
جموں و کشمیر
|
2,54,252
|
102.86
|
16
|
جھارکھنڈ
|
6,80,936
|
230.64
|
17
|
کرناٹک
|
16,26,522
|
579.37
|
18
|
کیرالہ
|
7,61,779
|
312.07
|
19
|
لداخ
|
4,195
|
1.72
|
20
|
لکش دیپ
|
1,440
|
0.45
|
21
|
مدھیہ پردیش
|
26,48,535
|
1,148.74
|
22
|
مہاراشٹر
|
26,51,284
|
1,090.33
|
23
|
منی پور
|
55,472
|
23.23
|
24
|
میگھالیہ
|
36,269
|
14.99
|
25
|
میزورم
|
28,054
|
12.47
|
26
|
ناگالینڈ
|
28,342
|
11.95
|
27
|
اڈیشہ
|
7
|
0.00
|
28
|
پڈوچیری
|
26,042
|
11.37
|
29
|
پنجاب
|
4,54,031
|
163.86
|
30
|
راجستھان
|
16,01,544
|
612.20
|
31
|
سکم
|
12,047
|
4.16
|
32
|
تمل ناڈو
|
12,86,906
|
356.56
|
33
|
تلنگانہ
|
3
|
0.00
|
34
|
تریپورہ
|
87,501
|
30.07
|
35
|
اترپردیش
|
45,61,249
|
1,774.99
|
36
|
اتراکھنڈ
|
2,26,332
|
96.98
|
37
|
مغربی بنگال
|
13,19,612
|
329.69
|
|
میزان
|
2,58,07,111
|
9,791.28
|
*مرکزی اور ریاستی دونوں کا حصہ شامل ہے
************
ش ح۔س ع۔ ک ا
U. No. 1016
(Release ID: 1794972)
|