وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

طویل مدتی ترقی پر نظر رکھنے ، موازنہ کرنے اور نمائندگی کرنے کے لئے جیو – اسپیشل ڈیٹا ( ارضی – مکانی اعداد و شمار) اور نقشہ جاتی تکنیک کا استعمال کیا گیا


نقشہ جاتی تکنیک میں بہتری کے علاوہ سیارچوں، ڈرون اور موبائل فون سے جمع کی گئی معلومات کا استعمال

بھارت میں طبعیاتی اور مالی بنیادی ڈھانچے کا تجزیہ کرنے کے لئے ارضی –مکانی اور نقشہ جاتی اعداد و شمار کا استعمال کیا گیا

اقتصادی سرگرمیوں اور ترقیاتی کاموں پر نظر رکھنے کے لئے شہروں کے میٹرو –ریل نیٹ ورک کا بھی استعمال کیا جا سکتا ہے

جائزے میں سالانہ آبی اسٹوریج سائیکل ، آبادی کے گھنا پن، شہری توسیع اور بنجر زمین کی باز اجاگری ( ری ڈیولپمنٹ) کا بھی موازنہ کیا گیا

Posted On: 31 JAN 2022 3:08PM by PIB Delhi

خزانہ اور کارپوریٹ امور کی وزیر محترمہ     نرملا سیتا رمن نے پیر کو پارلیمنٹ میں اقتصادی جائزہ 22-2021 پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس سال کے اقتصادی جائزے کا ایک اہم موضوع اقتصادی سرگرمیوں اور ترقی کے کاموں پر نظر رکھنے کے لئے اعداد وشمار اور اطلاعات کے نئے طریقوں کا استعمال ہے۔ وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ طویل مدتی ترقی کے کاموں پر نظڑ رکھنے، موازنہ کرنے اور نمائندگی کرنے کے لئے ارضی- مکانی اعداد و شمار اور نقشہ جاتی تکنیکوں کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔

 

جائزے میں  رجحانات ، تعلقات اور طرز عمل        کوبہتر طریقے سے سمجھنے کے لئے  ڈیٹا  ویژولائزیشن         میں ارضی – مکانی نقشہ جات کی اہمیت پر  روشنی ڈالی گئی ہے۔ نقشہ سازی کی تکنیک میں قابل ذکر اصلاحات کے علاوہ سیارچوں، ڈرون، موبائل فون اور دیگر ذرائع سے جمع کی گئی معلومات کی دستیابی ہمیں مفاد عامہ میں ان اعداد وشمار کا  بہتر استعمال کرنے میں مدد کرتی ہے۔ 

 

یہ اقتصادی جائزہ  ارضی – مکانی اعداد و شمار کو پیش کرنے میں کچھ دلچسپ طریقوں کو اجاگر کرتا ہے۔

 

  1. دو ہزار بارہ (2012) اور 2021 کے درمیان رات کے وقت  تابندگی ؍ درخشندگی سے متعلق اعداد و شمار کا موازنہ 

یہ رات کے وقت  بجلی سپلائی کی  توسیع ، آبادی کی جغرافیائی تقسیم اور اقتصادی سرگرمی، شہری توسیع کے ساتھ ساتھ شہری مراکز کے درمیان ریبن ڈیولپمنٹ  کے نمو  کی  ایک دلچسپ نمائندگی پیش کرتاہے۔

night 1.jpg

بھارت میں رات کے وقت تابندگی 2012

 

night 2.jpg

بھارت میں رات کے وقت تابندگی 2021

2.اقومی شاہراہوں کی توسیع

بھارت کے قومی شاہراہوں کا     نیٹ ورک اگست 2021 تک بڑھ کر           140152 ہو گیا ہے، جو کہ اگست 2011 میں 71772 کلو میٹر  تھا۔

highway 12.jpg

بھارت کے قومی شاہراہوں کا نیٹ ورک

(اگست 2011 تک)

highway 21.jpg

بھارت کے قومی شاہراہوں کا نیٹ ورک

(اگست 2021 تک)

3.دو ہزار سولہ ( 2016) اور 2021 کے درمیان بھارت میں  کام کر رہے ہوائی اڈوں کی تعداد کا موازنہ

udan 1.jpg

کام کر رہے ہوائی اڈوں کی تعداد ( نومبر 2016 تک)

udan 2.jpg

کام کر رہے ہوائی اڈوں کی تعداد ( دسمبر 2021 تک)

 

4.دو ہزار گیارہ ( 2011) اور  2021 کے درمیان میٹرو ریل نیٹ ورک

جائزے میں مختلف شہروں کے میٹرو – ریل نیٹ ورک کا بھی مطالعہ کیا گیا ہے، جن کے اعداد و شمار کا استعمال اقتصادی سرگرمیوں اور ترقی پر نظر رکھنے کے لئے کیاجا سکتا ہے۔

  • دو ہزار گیارہ(2011) اور 2021 کے درمیان دلی میٹرو – ریل نیٹ ورک

delhi metro 1.jpg

دلی میٹرو-ریل نیٹ ورک 2011

metro 2.png

دلی میٹرو-ریل نیٹ ورک 2021

دلی میٹرو ریل نیٹ ورک کی کُل لمبائی بڑھ کر دسمبر 2021 تک  390.14 کلو میٹر ہو گئی اور نیٹ ورک کے تحت  آپریشنل اسٹیشنوں کی کُل تعداد 286 ہو گئی ہے، جبکہ  دسمبر 2011 تک اس کی کُل لمبائی 196.35 کلو میٹر تھی اور اس کے تحت آپریشنل اسٹیشنوں کی تعداد 145 تھی۔

  • دو ہزار گیارہ(2011) اور 2021 کے درمیان بنگلور میٹرو – ریل نیٹ ورک

bengalore 1.jpg

بنگلور میٹرو ریل نیٹ ورک 2011

bengalore 2.jpg

بنگلور میٹرو ریل نیٹ ورک 2021

 

بنگلور میٹرو- ریل  نیٹ ورک میں دسمبر 2011 تک 6.7 کلو میٹر کی لمبائی کے ساتھ صرف 6 اسٹیشن تھے، جو دسمبر 2021 تک 56.2 کلو میٹر کی لمبائی کے ساتھ 52 آپریشنل اسٹیشنوں تک پہنچے۔

 

اقتصادی سرگرمیوں اور ترقی کے کاموں پر نظر رکھنے کے لئے اعداد و شمار اور اطلاعات کی نئی شکلوں کا  استعمال کرنے کے موضوع پر توجہ مرکوز کرنےکے لئے اس اقتصادی جائزے میں پانی کے سالانہ  ذخیرے       ، مختلف شہروں کی آبادی کے گھنا پن، خریف فصل سائیکل اور      بنجر زمین کی باز اجاگری   سمیت  متعدد نئی چیزوں کی سیٹلائٹ تصاویر کا استعمال کرتے ہوئے جمع کئے گئے اعداد و شمار ؍ اطلاعات کو بھی پیش کیا گیا ہے۔

*************

 

 

(ش ح۔ م م ۔ ک ا)

U. No. 897


(Release ID: 1793934) Visitor Counter : 250