سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
کرناٹک کے بنیادی سطح کے جدت طراز ، جو املی کے جنون کے نام سے مشہور ہیں ، 2022 ء کے پدم شری کے لئے منتخب کیا گیا
Posted On:
27 JAN 2022 4:00PM by PIB Delhi
نئی دلّی ،27 جنوری / کرناٹک کے دھارواڑ کے بنیادی سطح کے ایک جدت طراز جناب عبدالقادر نداکٹّن ، سال 2022 ء کے لئے دیگر زمرے (بنیادی سطح کی جدت طرازی ) میں 107 پدم شری پانے والوں میں شامل ہیں ۔
جناب عبد القادر نداکٹّن نے کئی جدت طرازیاں کی ہیں اور ان کی اہم جدت طرازیوں میں املی کے بیج الگ کرنے کی مشین ، ہل کے بلیڈ بنانے کی مشین ، بیج اور فرٹیلائزر کی ڈرل ، پانی گرم کرنے کا بوائلر ، گنا بونے کا خود کار ڈرل اور ایک وہیل ٹِلر شامل ہیں ۔ ان کی تمام اختراعات میں پائیداری ، کم لاگت ، ماحول دوست ہونے کے علاوہ ، سب سے اہم ، اُن کی سماجی مقبولیت ہے ۔ زرعی آب و ہوا اور مٹی کی خصوصیات سے متعلق ، اُن کے علم کی گہرائی نے ملک میں دیگر کسانوں کو تحریک دی ہے ۔
اُن کی پہلی اختراع ’’ واٹر الارم ‘‘ یا پانی کا الارم تھی ، جو انہوں نے صبح کو دیر تک سونے کی اپنی عادت سے نمٹنے کے لئے تیار کی تھی ۔ انہوں نے الارم کی سوئی کے آخر میں ایک باریک ڈوری ، اِس طرح باندھی تھی کہ جب سوئی گھومتی تھی تو اُس کے ساتھ ڈوری کھلتی تھی اور اس کی وجہ سے پانی کی بوتل ، جو اُس ڈوری سے منسلک تھی ، ڈوری ڈھیلی ہونے پر جھک جاتی تھی اور اس کا پانی اُن کے چہرے پر گرتا تھا ۔ بعد میں انہوں نے زرعی ٹیکنا لوجیاں تیار کیں اور ان سے کام کیا ۔ انہوں نے جدید زراعت کے ساتھ مطابقت برقرار رکھتے ہوئے ، مقامی لوگوں کی ضرورتوں کو پورا کیا۔
حکومتِ ہند کے سائنس اور ٹیکنا لوجی کے محکمے ( ڈی ایس ٹی ) کے ایک خود مختار ادارے نیشنل اننویشن فاؤنڈیشن ( این آئی ایف ) کے تعاون سے این آئی ایف کے 8 ویں قومی بنیادی اختراع اور ممتاز روایتی علم کے ایوارڈس کے دوران 2015 ء میں جناب عبد القادر نداکٹن کو ، اُس وقت کے صدرِ جمہوریہ جناب پرنب مکھرجی نے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا تھا ۔ اپنے زمین سے جڑے جذبے اور ایوارڈ کے لئے احترام کی خاطر انہوں نے ننگے پیر آنا پسند کیا اور اس لئے انہیں ملک کے ننگے پیر سائنسداں کے طور پر بھی جانا جاتا ہے ۔
املی سے متعلق ، اُن کی اختراعات کو دیکھتے ہوئے لوگوں نے ، انہیں ’’ ہُناسے ہُچاّ ‘‘ کہنا شروع کر دیا ، جس کا مطلب ہے ، املی کا جنونی ۔ اس کا آغاز ، اُن کا بہت کم لیکن الکالن پانی کی مدد سے املی اگانے کے ساتھ ہوا ، جس کے بعد انہوں نے پیڑ سے املی توڑنے کی تکنیک ایجاد کی اور املی کے بیجوں کو الگ کرنے کی مشین بنائی ، جو بہت مقبول ہوئی ۔ اس سے تحریک پاکر انہوں نے املی کاٹنے کی مشین بھی بنا لی ۔ املی سے متعلق اختراعات میں کامیابیوں کے بعد ، انہوں نے گہری جتائی ، بیج بونےاور پانی گرم کرنے کا بوائلر بھی بنایا ۔
مسلسل کئی سال سے بنیادی سطح کے اختراع کاروں کو پدم ایوارڈ کے مختلف زمروں کے لئے منتخب کیا جاتا ہے ۔ یہ بھارت کا ایک بڑا سول ایوارڈ ہے ، جو مختلف زمروں - ادب اور تعلیم ، آرٹ ، سائنس اور انجینئرنگ ، تجارت و صنعت ، سول سروس ، عوامی امور ، کھیل کود اور ادویات اور نئی نسلوں کو اختراعات کرنے کی تحریک دینے کے لئے دیا جاتا ہے ۔
جناب عبد القادر نداکٹن کو ، اُس وقت کے صدرِ جمہوریۂ ہند جناب پرنب مکھرجی نے این آئی ایف کے 8 ویں نیشل گراس روٹ اننوویشن اینڈ آؤٹ اسٹینڈنگ ٹریڈیشنل نالج ایوارڈ میں لائف ٹائم اچیو منٹ ایوارڈ سے نوازا تھا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )
U. No. 783
(Release ID: 1793123)
Visitor Counter : 183