زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

شہد کی مکھیاں پالنے کے شعبے سے متعلق قومی سطح کی کانفرنس کا انعقاد


شہد کی مکھیوں کو پالنے اور شہد کے قومی مشن ( این بی ایچ ایم ) کا مقصد ملک کے تمام حصوں میں شہد کی جانچ کرنے والی لیباریٹریوں کا نیٹ ورک بنانا ہے

نیفیڈ شہد کی مکھیوں کے پالنے والوں/ شہد تیار کرنے والوں کے 65 ایف پی او بنا رہا ہے

Posted On: 25 JAN 2022 4:15PM by PIB Delhi

 

نئی دلّی ،25 جنوری / شہد کی مکھیوں سے متعلق  قومی بورڈ ( این بی بی ) نے نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ ( این اے ایف ای ڈی ) ، ٹرائبل کوآپریٹو مارکیٹنگ ڈیولپمنٹ فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ (ٹی آر آئی ایف ای ڈی ) اور نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ بورڈ (این ڈی ڈی بی) کے تعاون سے 24 جنوری ، 2022 ء کو شہد کی مکھیوں کو پالنے کے شعبے میں قومی کانفرنس کا انعقاد کیا ۔  کانفرنس میں حکومت کے ساتھ ساتھ نجی شعبے، ریاستی زرعی یونیورسٹیوں ( ایس اے یو ) / مرکزی زرعی یونیورسٹیوں ( سی اے یو )، شہد کی مکھیاں پالنے والے اور شہد کی مکھیوں کے کاروبار سے وابستہ دیگر فریقوں  کے 600 سے زائد مندوبین نے کانفرنس میں شرکت کی۔

         کانفرنس کے دوران حکومتِ ہند کی زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے ایڈیشنل سکریٹری ڈاکٹر ابھیلَلش لِکھی نے شہد کی مکھیاں پالنے اور شہد  کے  قومی مشن ( این بی ایچ ایم ) کے بارے میں بات کی، جس کا مقصد ملک میں شہد کی مکھیوں کی مکمل ترقی اور فروغ  کرنا ہے ، جو مرکزی حکومت کے ذریعے شروع کی گئی ہے ۔ این بی ایچ ایم کا یہ اقدام  ملک میں ’’ شہد کے انقلاب ‘‘  کا ہدف حاصل کرنے کی سمت ایک بڑا قدم ثابت ہو گا ۔

         جناب  لِکھی نے کہا کہ این بی ایچ ایم شہد  میں ملاوٹ کے مسئلے سے نمٹنے اور شہد کے لئے ڈھانچہ جاتی سہولیات میں خامیوں کو دور کرنے اور شہد کی مکھیاں پالنے والوں کو  متحد کرنے میں مدد کرے گا ۔  این بی بی نے شہد اور شہد کی مکھیوں کی دیگر مصنوعات جیسے  مدھو مکھی پراگ  ، موم، شہد کی مکھیوں کا زہر اور ایک خاص قسم کا پودا وغیرہ لگانے کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کی خاطر شہد کے انقلاب کا پورٹل لانچ کیا ہے ۔ این بی ایچ ایم کا مقصد ملک کے تمام حصوں میں شہد کی جانچ کرنے والی لیبارٹریوں کا نیٹ ورک بنانا ہے اور اس کے لئے شہد کی مکھیاں پالنے والوں کے 100 ایف پی او مرکز کے طور پر کام کریں گے۔  جناب لِکھی نے شہد کے شعبے میں بہتر پائیداری برقرار رکھنے کے لئے شہد کی مکھی پالنے والی سوسائٹیوں/کوآپریٹیو/فرموں بشمول شہد ایف پی اوز کو مشورے دیئے ۔

         ایڈیشنل کمشنر (باغبانی) اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر (این بی بی) ڈاکٹر این کے پٹلے  نے پورے ملک میں این بی ایچ ایم اسکیم کے موثر نفاذ اور شہد کی مکھیوں کے پالنے والوں اور شہد کی مکھیوں کے پالنے کے کاروبار سے وابستہ دیگر فریقین کو حقائق پر مبنی فوائد فراہم کرنے پر زور دیا۔ شہد کی مکھیاں پالنے والوں کی آمدنی بڑھانے کے لئے یہ مشورہ دیا گیا ہے کہ شہد کی پیداوار کے ساتھ ساتھ شہد کی مکھیوں کی دیگر مصنوعات جیسے رائل جیلی، مکھی کے پولن، مکھی کے موم، شہد کی مکھیوں کا زہر، پروپولس وغیرہ  کو بھی  پیدا کیا جانا چاہیئے ۔

آئی سی اے آر  نئی دلّی میں شہد کی مکھیوں اور پولینیٹرز پر اے آئی سی آر پی کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر بلراج سنگھ نے بتایا کہ اس وقت ملک میں 25 اے آئی سی آر پی مراکز ہیں، جو شہد کی مکھیوں کے پالنے/پولینیشن میں تحقیق میں سرگرم طور پر شامل  ہیں۔ آئی سی اے آر پورے ملک میں اے آئی سی آر پی مراکز کے تحت پولینیٹر گارڈن قائم کرنے جا رہا ہے۔ اس طرح کا پہلا پولنیٹر گارڈن گووند بلبھ پنت یونیورسٹی آف ایگریکلچر اینڈ ٹیکنالوجی، پنت نگر، اتراکھنڈ میں قائم کیا گیا ہے۔

         ڈائرکٹر جنرل (باغبانی) ڈاکٹر ارجن سنگھ سینی نے ہریانہ میں شہد کے انقلاب کے  پورٹل کے نفاذ کی صورتِ حال اور حکمت عملی پر بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ ہریانہ ریاست میں شہد انقلاب پورٹل پر 1,29,652 شہد کی مکھیوں کی  کالونیوں والے تقریباً 816 شہد کی مکھی  پالنے والے رجسٹرڈ ہیں۔

         نیفیڈ کے ایڈیشنل مینجنگ ڈائریکٹر جناب پنکج پرساد، اور نیفڈ کے  جنرل مینجر جناب اُنّی  کرشنن نے بتایا کہ نیفیڈ شہد کی مکھی پالنے والوں/شہد تیار کرنے والوں کے 65 گروپ / کسان پیداواری آرگنائزیشن ( ایف پی او ) بنا رہا ہے ۔ یہ 65 ایف پی او شمال مغرب سے شمال مشرق  کے علاقوں کو جوڑنے والے ہنی کاریڈور کا حصہ ہوں گے ۔ نیفیڈ کا ہدف  شہد تیار کرنے والے ، اِن سبھی 65 ایف پی او کو قومی شہد کی مکھی پالنے اور شہد مشن کے تحت ضروری بنیادی ڈھانچے کی تعمیر سے جوڑنا ہے ۔  آرگینک اینڈ اسپیشلٹی ( آئی ایس اے پی ) کے سربراہ جناب آشیش تیواری نے بتایا کہ نیفیڈ کے ذریعے 5 ایف پی او کا قیام / اندراج پہلے ہی کیا جا چکا ہے ۔

         این ڈی ڈی بی کے جناب ابھیجیت بھٹاچاریہ نے کہا کہ این ڈی ڈی بی کا ویژن ہنی ایف پی اوز بنانا ہے  ، جو ڈیری کوآپریٹیو کے مساوی ہوں گے تاکہ ڈیری کوآپریٹیو سوسائٹیز/ دودھ یونینوں کے ساتھ دستیاب بنیادی ڈھانچے کی سہولیات سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔

         ٹرائفیڈ کی جنرل مینجر محترمہ سیما بھٹناگر نے بتایا کہ ٹرائفیڈ پہلے سے ہی ملک کے  قبائلی حصوں میں شہد کی مکھیوں کے پالنے کو فروغ دینے اور جنگلی شہد کی خریداری میں شامل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹرائفیڈ نے 21-2020 ء کے دوران مختلف ممالک کو 115 لاکھ روپئے  کا شہد بھی برآمد کیا ہے۔

         انڈین بینک کے سینئر مینجر جناب جے پرکاش نے ، اِس کانفرنس میں شامل  مندوبین / شہد کی مکھی پالنے والے  کو شہد انقلاب پورٹل پر  اندراج کرنے کے عمل کو  تفصیل سے سمجھایا ۔ شہد انقلاب پورٹل کے ساتھ رجسٹریشن سے  شہد کی مکھیوں کی کالونیوں کے قیام کے دوران شہد کی مکھیاں پالنے والوں کو مدد ملے گی ۔ اس سے بیمہ کروانے میں بھی مدد ملے گی ۔

          کانفرنس کے دوران  شرکاء کے سوالوں کے جواب بھی دیئے گئے ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح  ۔ و ا ۔ ع ا 

U. No.  726



(Release ID: 1792620) Visitor Counter : 195