سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز صحت، تعلیم، توانائی، ماحولیات، زراعت، اسٹریٹجک مع سیکورٹی، انڈسٹری 4.0 میں قومی اقدامات کو تقویت دے رہی ہیں
Posted On:
24 JAN 2022 4:31PM by PIB Delhi
نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز نیشنل انٹر ڈسپلنری سائبر فزیکل سسٹمز (این ایم-آئی سی پی ایس) مشن کے ذریعے ملک بھر میں واقع 25 اختراعی مراکز میں لوگوں پر مرکوز مسائل کے حل کی مدد سے اہم شعبوں میں قومی اقدامات کو تقویت دے رہی ہیں۔
مشن کے تحت قائم کئی ٹیکنالوجیز اور ٹیکنالوجی پلیٹ فارمز نے کئی شعبوں میں اس کے اثر و رسوخ کو بڑھانے میں مدد کی ہے۔ ان میں سے ایک اہم شعبہ صحت ہے جس پر کووڈ عالمی وبا کے دوران توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس (IISc)، بنگلور میں مصنوعی ذہانت اور روبوٹکس ٹکنالوجی پارک (ARTPARK) نے ایک مصنوعی ذہانت (AI) سے چلنے والا پلیٹ فارم تیار کیا، جس نے کووڈ-19 کے تیزی سے پھیلاؤ کے دوران واٹس ایپ پر بھیجی گئی سینے سینے کی ایکس-رے کی تصویروں کی تشریح میں ابتدائی مداخلت کے ذریعہ ان ڈاکٹروں کی مدد کی جنھیں ایکس-رے مشینوں تک رسائی حاصل نہیں تھی۔ ایکس-رے سیتو نام کا یہ حل استعمال میں آسان ہے اور یہ موبائل کے ذریعے بھیجی گئی کم ریزولوشن والی تصاویر کے ساتھ بھی کام کر سکتا ہے تاکہ دیہی علاقوں میں پتہ لگانے میں آسانی ہو۔ مشین لرننگ الگورتھم کا استعمال کرتے ہوئے، یہ ایک مریض کی رپورٹ تیار کرتا ہے جس میں پھیپھڑوں میں مشتبہ غیر معمولی حصوں کو دکھایا جاتا ہے اور اس بات کا تعین کیا جاتا ہے کہ آیا علاج کرنے والا شخص کووڈ، نمونیا یا پھیپھڑوں کی دیگر بیماریوں میں مبتلا ہے۔
آئی آئی ٹی ممبئی کے سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے کووڈ-19 کے تدارکی عمل، نالج سکیمنگ، اور ہولیسٹک اینالیسس (رکشک) کے تحت کووڈ-19 کی اسکریننگ کے لیے ایک طریقہ تیار کیا ہے۔ یہ کوشش آئی آئی ٹی جودھپور میں ٹیکنالوجی انوویشن ہب (TIH) کے تعاون سے کی گئی ہے۔
AMBITAG، اپنی نوعیت کا پہلا انٹرنیٹ آف تھنگز (IoT) ڈیوائس جو کووڈ-19، ادویات، خون کے نمونے، خوراک اور دودھ کی مصنوعات، گوشت کی مصنوعات اور جانوروں کے منی سمیت ویکسینز کی نقل و حمل کے دوران ارد گرد کے ماحول کے درجہ حرارت کی نگرانی کرتا ہے۔ اسے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (IIT) روپڑ کے ٹکنالوجی انوویشن ہب AWADH کے محققین اور اس کے اسٹارٹ اپ سکریچنیسٹ – SCRATCHNEST نے تیار کیا ہے۔ اب تک بھارت کی طرف سے ایسے آلات صرف درآمد ہی کیے جا رہے تھے۔
انڈین اسپیس ٹیکنالوجیز اینڈ ایپلی کیشنز کنسورشیم ڈیزائن بیورو – آئی ایس ٹی اے سی کے تحت گہری ٹیکنالوجی اور انجینیئرنگ سیکٹر (ڈیپ ٹیک اینڈ انجینئرنگ ڈومین) میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی مدراس نیز پرورتک ٹیکنالوجیز فاؤنڈیشن کے ذریعہ پانچ دیگر کاروباری کمپنیوں کے ذریعہ شروع کیا گیا ایک کنسورشیم مشن قائم کیا گیا ہے۔ یہ خلائی ٹیکنالوجیز کے لیے ایک جامع (اختتام سے آخر تک) نقطہ نظر فراہم کرتا ہے جس میں خلائی تکنالوجیوں کے لیے آن ڈیمانڈ رسائی شامل ہے جس میں سیٹلائٹ، سینسرز، مستقبل کی نسل کی کمیونیکیشنز جیسے 6G، سیٹلائٹ ڈیٹا اور اس کی ایپلی کیشنز کی تیزی سے لانچنگ کی صلاحیت شامل ہے۔
**************
ش ح۔ ف ش ع- ع ا
U: 695
(Release ID: 1792307)
Visitor Counter : 150