کامرس اور صنعت کی وزارتہ
بھارت دنیا میں کھیرا اور گھیرکن کے سب سے بڑے برآمد کنندگان کے طور پر ابھررہا ہے
بھارت نے اپریل-اکتوبر 2021 کے دوران 114 ملین امریکی ڈالر کے گھیرکن برآمد کیے، جبکہ 21-2020میں گھیرکن کی برآمدات 200 ملین امریکی ڈالر سے تجاوز کر گئیں
Posted On:
23 JAN 2022 9:45AM by PIB Delhi
نئی دہلی:23 جنوری،2022۔بھارت دنیا میں گھیرکن کے سب سے بڑے برآمد کنندہ ملک کے طور پر ابھرا ہے۔بھارت نے اپریل-اکتوبر 21-2020 کے دوران 114 ملین امریکی ڈالر کی مالیت کے 1,23,846 میٹرک ٹن کھیرا اور گھیرکن برآمد کیے ہیں۔
بھارت نے گزشتہ مالی برس میں ڈبہ بند زرعی مصنوعات - اچار بنانے والے کھیرے کی برآمد ات 200 ملین امریکی ڈالر کے نشانے کو عبور کر لیا ہے۔ اچار بنانے والے کھیرے کو عالمی سطح پر گھیرکن یا کارنیچنز کہا جاتا ہے۔
21-2020 میں بھارت نے 223 ملین امریکی ڈالر کی مالیت کے 2,23,515 میٹرک ٹن کھیرا اور گھیرکن برآمد کیے تھے۔
محکمہ برائے تجارت، تجارت اور صنعت کی وزارت کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے، زرعی اور ڈبہ بند خوراک پروڈکٹس کی برآمدات سے متعلق ترقیاتی اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے) نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، عالمی بازار میں مصنوعات کے فروغ اور پروسیسنگ یونٹوں میں فوڈ سیفٹی مینجمنٹ سسٹم کی پابندی کرتے ہوئے متعدد اقدامات کیے ہیں۔
گھیرکن کو دو زمروں-کھیرا اور گھیرکن کے تحت برآمد کیا جاتا ہے ، جو سرکہ یا ایسٹک ایسڈ کے ذریعے تیار اور محفوظ کیے جاتے ہیں اور کھیرا اور گھیرکن جنہیں عارضی طور پر محفوظ کیا جاتا ہے۔
1990 کی دہائی کے اوائل میں بھارت میں گھیرکن کی کاشت، پروسیسنگ اور برآمدات کا آغاز کرناٹک میں معمولی آغاز کے ساتھ ہوا اور بعد میں اس کی توسیع پڑوسی ریاستوں تمل ناڈو، آندھرا پردیش اور تلنگانہ تک ہوئی۔ دنیا کی کُل ضرورت کا تقریباً 15 فیصد پیداوار بھارت میں کی جاتی ہے۔
گھیرکن فی الحال 20 سے زائد ممالک کو برآمد کیا جاتا ہے جس میں اہم مقامات شمالی امریکہ، یورپی ممالک اور سمندر سے متصل ممالک جیسے امریکہ، فرانس، جرمنی، آسٹریلیا، اسپین، جنوبی کوریا، کینیڈا، جاپان، بلجیم، روس، چین، سری لنکا اور اسرا ئیل شامل ہیں۔
اپنی برآمداتی صلاحیت کے علاوہ گھیرکن کی صنعت دیہی روزگار پیدا کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ بھارت میں 65,000 ایکڑ سالانہ پیداواری رقبے کے ساتھ تقریباً 90,000 چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کے ذریعے ٹھیکے پر کاشتکاری کے تحت گھیرکن کی کاشت کی جاتی ہے۔
پروسیس شدہ گھیرکن بڑی تعداد میں صنعتی خام مال کے طور پر اور کھانے کے لیے تیار جار میں برآمد کیے جاتے ہیں۔ تھوک پیداوار اب بھی گھیرکن بازارکے ایک اعلی فیصد کے ساتھ قابض ہے۔ بھارت میں تقریباً 51 بڑی کمپنیاں ڈرم اور کھانے کے لیے تیار کنزیومر تھیلے میں گھیرکن تیار اور برآمد کرتی ہیں۔
اے پی ای ڈی اے نے پروسیس شدہ سبزیوں کی برآمد کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے اور یہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور پروسیس شدہ گھیرکن کے معیار کو بڑھانے، بین الاقوامی مارکیٹ میں مصنوعات کے فروغ اور پروسیسنگ یونٹس میں فوڈ سیفٹی مینجمنٹ سسٹم کے نفاذ کے لیے مالی معاونت فراہم کر رہا ہے۔
ایک گھیرکن کاشتکار اوسطاً فی ایکڑ 4 میٹرک ٹن فصل پیدا کرتا ہے اور 40,000 روپے کے خالص منافع کے ساتھ تقریباً 80,000 روپے کماتا ہے۔ گھیرکن میں 90 دن کی فصل ہوتی ہے اور کسان سالانہ دو فصلیں اُگاتا ہے۔ غیر ملکی خریداروں کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے یہاں بین الاقوامی معیار کے پروسیسنگ پلانٹ قائم کیے گئے ہیں۔
تمام گھیرکن کی پیداوار اور برآمد کرنے والی کمپنیاں یا تو آئی ایس او، بی آر سی، آئی ایف ایس، ایف ایس ایس سی 22000 سرٹیفائیڈ اور ایچ اے سی سی پی سرٹیفائیڈ ہیں یا ان کے پاس تمام سرٹیفیکیشنز ہیں۔ بہت سی کمپنیوں نے سوشل آڈٹ کا طریقہ اپنا رکھا ہے۔ یہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ تمام قانونی فوائد ملازمین کو دیے جائیں۔
اے پی ای ڈی اے پروڈکٹ کی برآمداتی قیمت کو بڑھانے کے لیے گھیرکن کی قدر میں اضافے پر بھی توجہ دے رہا ہے۔
بھارت کی کھیرا / گھیرکن کی برآمدات (امریکی ملین ٹن میں)
|
|
2020-21
|
2021-22
(اپریل- نومبر)
|
ایچ ایس این کوڈ
|
مصنوعات
|
امریکی ملین
|
امریکی ملین
|
20011000
|
کھیرا/گھیرکن سرکہ/ایسٹک ایسڈ میں تیار اور محفوظ کیا جاتا ہے
|
138
|
72
|
07114000
|
کھیرا/گھیرکن عارضی طور پر محفوظ کیا جاتا ہے
|
85
|
42
|
|
|
|
|
|
کُل
|
223
|
114
|
ماخذ: ڈی جی سی آئی ایس
ش ح۔م ع۔ ع ن
U NO: 654
(Release ID: 1791966)
Visitor Counter : 251