بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بجلی کے سکریٹری نے ملک میں تھرمل پاؤر پلانٹس میں بایو ماس کے استعمال کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ تھرمل پاؤر پلانٹس میں ایگرو ریسیڈیو کے استعمال پر پائیدار ایگریرین مشن (ایس اے ایم اے آرٹی ایچ)


کوئلے سے چلنے والے تھرمل پاؤر پلانٹس میں 59000 بایو ماس کو-فائرڈ

ٹھیکے داروں کو 11 لاکھ میٹرک ٹن بایو ماس پیلٹس کی خریداری کے لیے ٹھیکہ دیا گیا اور 55 لاکھ میٹرک ٹن ٹینڈر  جاری کئے گئے ہیں

Posted On: 19 JAN 2022 9:33AM by PIB Delhi

بجلی کے مرکزی سکریٹری نے 14 جنوری 2022 کو کوئلے پر مبنی تھرمل پاؤر پلانٹس میں بایو ماس کے استعمال پر نیشنل مشن یعنی ایس اے ایم اے آر ٹی ایچ کے لیے اسٹریئنگ کمیٹی کی دوسری میٹنگ کی صدارت کی۔انھوں نے میٹنگ میں بایو ماس کو-فائرنگ کی صورتحال  اور کارروائی کی پیشرفت کا بھی جائزہ لیا جو تھرمل پاؤر پلانٹس میں کو-فائرنگ کو فروغ دینے کے لیے کئےجارہےہیں۔

کسانوں کی آمدنی بڑھانے کی خاطر تھرمل  پاؤر پلانٹس کے کاربن فوڈ پرنٹس کو کم کرنے اور  اسٹبل برننگ کو کم کرنے کی غرض سے بھارت سرکار نے تھرمل پاؤر پلانٹس میں بایو ماس کے استعمال پر نیشنل مشن کے قیام کے ساتھ کئی سرگرم قدم اٹھائے ہیں۔ اس سے پہلے  ایگرو –فضلہ/ بایو ماس  ایک کچرے پروڈکٹ کے طورپر سمجھی جاتی تھی جو اب ملک کے شہریوں کے لیے زیرو کاربن بجلی پیداکرنےکے لیے شروع  کی گئی ہے۔اس کے علاوہ کسان ٹوریفائیڈ/ غیر ٹوریفائیڈ بایوماس پیلٹس کو تبدیل کرنے کے لیے اسٹبل / بایوماس فروخت کرکے اضافی آمدنی حاصل کر رہے ہیں۔ مشن کی مجموعی نگرانی اور بین وزارتی امور /پابندیوں سے متعلق مشن کو آسان بنانے کے لیے بجلی کی وزارت کے سکریٹری کی صدارت میں ایک اسٹریئنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

کوئلے پر مبنی بجلی پلانٹس میں کو-فائرنگ کے ذریعے  بجلی پیداکرنے کے واسطے بایو ماس کے استعمال پر بجلی کی وزارت کی پالیسی اکتوبر 2021 میں جاری کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ملک میں سبھی تھرمل پاؤر پلانٹس بجلی پیداکرنے کے لیے کوئلے کے ساتھ ساتھ پانچ سے دس فیصد بایو ماس کا استعمال کریں گے۔اس پالیسی میں امید افزا نتائج دینے شروع کردیئے ہیں۔

اب  تک، ملک میں تھرمل پاور پلانٹس میں تقریباً 59,000 میٹرک ٹن  بائیو ماس کوفائر کیا جا چکا ہے، جبکہ 12 ملین میٹرک ٹن(ایم ایم ٹی) کے ٹینڈر مختصر مدت اور طویل مدت کے لیے عمل کے مختلف مراحل میں ہیں۔ اس میں سے،  21000 ایم ایم ٹی  بایوماس  این سی آر کے علاقے میں ہیں اور اس خطے میں پیش کیے گئے ٹینڈر تقریباً 5.50 ایم ایم ٹی ہیں۔ 11 لاکھ میٹرک ٹن  سے زیادہ بایوماس پیلٹس کے لیے پہلے ہی ٹھیکہ دیا جا چکا ہے۔

ایسا محسوس کیا گیا ہے کہ قلیل مدتی اور طویل مدتی بنیاد پر 10.7 ایم ایم ٹی کا ٹینڈر پیش کرتے ہوئے  این ٹی پی سی بایو ماس کا استعمال کرنے والے کے  ایک لیڈر کی حیثیت سے ابھرا ہے جس کے پاس  لگ بھگ 58000 کو-فائرڈبایو ماس  ہے۔ ریاستی سرکاروں میں ہریانہ اسٹیٹ جینکو اپنے دو اسٹیشنوں میں تقریباً 550 میٹرک ٹن بایو ماس کو-فائرڈ کرنے کے اہل ہوسکا ہے۔ اور 11 لاکھ میٹرک ٹن ٹینڈر جاری کئے گئے ہیں۔ سرکاری اور نجی بجلی پیداکرنے والی کمپنیوں نے پنجاب، اترپردیش اور مہاراشٹر میں بایو ماس کی کم مقدار کو-فائرنگ کرنا شروع کردی ہے۔ اب تک جو نتائج آئے ہیں وہ بہت حوصلہ افزا ہیں اور ملک میں تمام پلانٹس میں پانچ ، دس فیصد کو-فائرنگ کے اپنے ہدف کو حاصل کرنے  سے پہلے ابھی اور لمبا راستہ طے کرناہے۔ یہ ہدف تمام مرکزی / ریاستی جینکوز اور آزاد پاور پروڈیوسر کی سرگرم شرکت کے ساتھ حاصل کیا جائے گا۔

تھرمل پاور پلانٹس میں بایوماس کے استعمال پر قومی مشن کے تحت اشتہارات، بیداری مہم اور تربیتی سرگرمیوں کو اپنایا جارہا ہے۔ ہریانہ، پنجاب اور اترپردیش کی شمالی ریاستوں میں مشہور اخباروں کے ذریعے اشتہارات دے کر اور عام مقامات پر ہوڈنگ پہلے ہی شروع کردی گئی ہے۔ دھان کی  کاشت کے سیزن میں خصوصی طور پر 2022میں مزید اشتہارات کی مہم کی منصوبہ بنایا گیا ہے۔

مارکیٹ کے لیے کی جانے والی پیشرفت، کوششوں اور ابھرتے ہوئے صنعتکاروں کی حوصلہ افزائی کو جاری رکھنے کی غرض سے نیشنل مشن نے اکتوبر 2021 میں ہریانہ کے فریدآباد اور پنجاب کے ننگل میں کسانوں کی تربیت اور بیداری کی دو مہم کا اہتمام کیا۔ دونوں پروگراموں میں کسانوں کی طرف سے سرگرم طور پر شرکت کی گئی، جہاں انھیں مٹی کی ذرخیزی کے بارے میں فصل کی کھونٹی جلانے کے منفی اثر کے بارے میں احساس کرایا گیا۔ مزید دو پروگرام این پی ی آئی بدرپور اور این پی ٹی آئی ناگپور میں منعقد کئے گئے۔ یہ پروگرام نومبر 2021 میں پیلٹس مینوفیکچررس کے لیے تھے۔ پیلٹس وینڈرس کو  پیلاٹائزیشن عمل میں جدید ٹیکنالوجی سے واقف کرایا گیا۔اور اس نئے شعبے میں انھیں جو درپیش چیلنجز کا سامنا ہے اسے اکٹھا کیا گیا اور ان کا جائزہ لیا گیا۔ مشن تمام وزارتوں میں حکومت کے ساتھ منعقدہ ایگزیکٹو اور اسٹیئرنگ کمیٹی کی میٹنگوں میں وینڈرس کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل کی سرگرمی سے پیروی کر رہا ہے اور اس طرح کے پروگرام مستقبل میں بھی جاری رکھے جائیں گے۔ مشن کی مجوزہ ویب سائٹ کا جائزہ لیا گیا اور اسے جلد ہی  ایس اے ایم اے آر ٹی ایچ  کے نئے لوگو کے ساتھ لانچ کیا جائے گا۔

یہ ابھر کر سامنے آرہا ہے کہ  کھونٹی جلانے کے مسئلے کو کم کاربن فوٹ پرنٹس کے ساتھ بجلی کی پیداوار کے حل میں تبدیل کرنے کی حکومت کی کوششیں، کسانوں، پیلٹ مینوفیکچررز اور ملک میں پاور پلانٹس کی فعال شرکت سے ثمر آور رہیں گی۔ اس سے کسانوں کو اضافی آمدنی حاصل ہوگی۔ یہ ملک کی صاف توانائی کی منتقلی میں بڑا کردار ادا کرنے جا رہا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ح ا۔ر ا۔

U-523                


(Release ID: 1790866) Visitor Counter : 223