وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
آئی سی اے اے پی اور این سی ڈی سی نے کوآپریٹیوز سے متعلق دنیا میں اپنائے جانے والے عمدہ طور طریقوں پر مشتمل ایک کتابچے کا مشترکہ طور پر اجرا کیا
یہ کتابچہ رہنما ہدایات، وسائل، طریقہ کار، کلیدی اسباق اور بھارت وبیرون ملک بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کوآپریٹیوز کے تعلق سے کیس اسٹڈیز کا ایک مجموعہ ہے
یہ کتابچہ کوآپریٹیوز کی مدد کرے گا کہ وہ مسابقے میں برقرار رہنے کے لئے نہ صرف جدت طرازی سے کام لیں اور بہترین ماڈلس کو اپنائیں، بلکہ کامیاب کمرشیل اداروں کے طور پر خود کو دوسروں سے ممتاز دکھائیں
حکومت ایک نئی کوآپریٹیو پالیسی بنانے کے مرحلے میں بھی ہے اور کوآپریٹیو تحریک کو ریاستوں کے اشتراک سے مضبوط بنانے کا بھی ارادہ کرتی ہے
Posted On:
18 JAN 2022 5:23PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 18 /جنوری 2022 ۔ آئی سی اے اے پی کے صدر ڈاکٹر چندر پال سنگھ یادو اور این سی یو آئی کے صدر دلیپ سنگھانی نے سہکار پرگیا کے موضوع پر مشترکہ طور پر ایک کتابچہ کا اجرا کیا، جو پالیسی سفارشات پر مبنی ہے۔ اس میں کوآپریٹیو سے متعلق عمدہ طور طریقوں کو جگہ دی گئی ہے، جو کہ این سی ڈی سی کے لکشمن راؤ انعامدار نیشنل اکیڈمی فار کوآپریٹیو ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (ایل آئی این اے سی) کے ذریعے منعقدہ کوآپریٹیوز کے لئے بین الاقوامی عمدہ طور طریقوں سے متعلق پلیٹ فارم کے سلسلے میں گہرے غور و خوض والے اجلاس پر مبنی ہے۔ توقع ہے کہ اس سے بھارت اور بیرون ملک کوآپریٹیوز کو مدد ملے گی کہ وہ مسابقے میں برقرار رہنے کے لئے نہ صرف جدت طرازی سے کام لیں اور بہترین ماڈلس کو اپنائیں، بلکہ کامیاب کمرشیل اداروں کے طور پر خود کو دوسروں سے ممتاز ثابت کریں۔ این سی ڈی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر سندیپ نائک اور سہکار بھارتی کے قومی صدر ڈی این ٹھاکر بھی این سی ڈی سی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ تقریب میں موجود تھے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے یادو نے کہا کہ کوآپریٹیوز کے اندر غریبی کے خاتمہ، غذائی تحفظ اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے جیسے مسائل کو حل کرنے کی فطری صلاحیت ہے۔ اس کی عکاسی کووڈ-19 کے دور میں بھی ہوئی ہے۔
’’مجھے یقین ہے کہ یہ کتابچہ ایسے متعدد کوآپریٹیوز کے لئے منارۂ نور ثابت ہوگا، جو آتم نربھر بھارت مشن میں تعاون کے منتظر ہیں۔‘‘
رہنما ہدایات، وسائل، طریقہ کار، کلیدی اسباق، بھارت اور بیرون بھارت میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کوآپریٹیوز کی کیس اسٹڈیز اور نتائج و اثرات کا مجموعہ یہ کتابچہ ایک ایسے کارروائی منصوبے کے طور پر کام کرے گا جس سے ان اداروں کو خودکفالت کے ہدف کے حصول میں مدد ملے گی۔
دلیپ سنگھانی نے کہا کہ اس بات کا ذکر باعث مسرت ہے کہ کوآپریشن کے وزیر جناب امت شاہ کی ایما پر این سی ڈی سی – ایل آئی این اے سی اور انٹرنیشنل کوآپریٹیو الائینس ایشیا اینڈ پیسیفک (آئی سی اے اے پی) ایک ساتھ آئے، تاکہ کوآپریٹیوز کے شعبے میں بھارت میں اپنائے جانے والے عمدہ طور طریقے کو بیرون ملک منتقل کرنے اور ایسے عمدہ طور طریقوں کو بیرون ملک سے بھارت منتقل کرنے کے لئے اپنے وسیع تجربات و تصورات کے اشتراک کے لئے ایک پلیٹ فارم قائم کیا جاسکے۔
اس سلسلے میں این سی ڈی سی – ایل آئی این اے سی اور آئی سی اے اے پی نے ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں، جس کا مقصد کوآپریٹیوز شعبے کی ترقی کے لئے ریسرچ، اسٹڈی، ڈاکیومنٹیشن اور ٹریننگ کی سمت میں پیش قدمی کے لئے متعلقہ فریقوں کی اصل طاقت، تجربہ اور ادارہ جاتی مقاصد کو مربوط کرنا اور اس سمت میں مزید آگے بڑھنا ہے۔ ایل آئی این اے سی کی جانب سے، ایل آئی این اے سی، گروگرام کے چیف ڈائریکٹر لیفٹیننٹ کرنل ڈاکٹر بلجیت سنگھ نے معاہدے پر دستخط کئے، جبکہ دوسرے فریق کی نمائندگی آئی سی اے اے پی کے ریجنل ڈائریکٹر بالاسبرامنیم ایئر نے کی۔
اس موقع پر این سی ڈی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر سندیپ نائک نے کہا کہ یہ کتابچہ کوآپریٹیوز کے شعبے سے وابستہ معروف ماہرین اور صف اوّل کے اداروں کے ساتھ صلاح و مشورہ کرکے تیار کیا گیا ہے۔ اس کتابچہ کی تیاری کے لئے صلاح و مشورے کے عمل کا آغاز نومبر 2021 میں امور داخلہ و امداد باہمی کے وزیر کے خیالات سے تحریک پاکر کیا گیا تھا۔
بین الاقوامی ماہرین اور ملک بھر کے دیگر شرکاء نے کوآپریٹیوز کو چلانے اور انھیں درپیش چیلنجوں کا ممکنہ حل دریافت کرنے کی راہ میں موجود دشواریوں پر غور و خوض کیا تھا۔
اس کے حتمی فارمیٹ میں ان گروپوں کے مباحثوں کو بھی شامل کیا گیا تھا جو خاص طور پر اس سے متعلق ہیں اور اس میں ملک و بیرون ملک کے متعدد کوآپریٹیوز کے ذریعے اپنائے گئے بہترین طور طریقوں کا احاطہ کیا گیا تھا۔ یہ وہ طور طریقے تھے جن سے انھیں کووڈ-19 کی وبا سے پیدا شدہ معاشی تاریکی سے پار پانے میں مدد ملی۔
کتابچے میں کچھ بہترین طور طریقے دودھ، کریڈٹ اور بینکنگ کوآپریٹیوز کے، جو کہ حکومت کے آتم نربھر بھارت کے ویژن سے مطابقت رکھتے ہیں۔
بھارت میں 8 لاکھ سے زیادہ رجسٹرڈ کوآپریٹیو سوسائٹیاں ہیں، خاص طور سے ان کا تعلق زراعت اور زراعت سے ملحقہ شعبے، بینکنگ اور ہاؤسنگ کے شعبوں سے ہے۔ کوآپریٹیو مومنٹ کو ایک بار پھر اس وقت توجہ حاصل ہوئی جب مرکزی حکومت نے حال ہی میں کوآپریشن کی وزارت قائم کی، تاکہ کوآپریٹیوز (امداد باہمی کے اداروں) کو مربوط کرنے کے لئے ایک علیحدہ انتظامی، قانونی اور پالیسی فریم ورک دستیاب کرایا جاسکے۔
حکومت ایک نئی کوآپریٹیو پالیسی بنانے کے مرحلے میں بھی ہے اور کوآپریٹیو تحریک کو ریاستوں کے اشتراک سے مضبوط بنانے کا بھی ارادہ کرتی ہے، جسے اب ترقی کا ایک اہم وسیلہ تصور کیا جاتا ہے۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO.512
(Release ID: 1790796)
Visitor Counter : 150