بھارتی چناؤ کمیشن

گوا، پنجاب، منی پور ، اتراکھنڈ اور اترپردیش  کی قانون ساز اسمبلیوں کے عام انتخابات  ،2022- عوامی نمائندگی ایکٹ،1951 کی دفعہ 126 میں مذکورمدت کے دوران میڈیا کوریج

Posted On: 14 JAN 2022 7:49PM by PIB Delhi

بھارت کے  انتخابی کمیشن نے آج گوا، منی پور، پنجاب، اتراکھنڈ اور اتر پردیش کی قانون ساز اسمبلیوں کے لیے آئندہ عام انتخابات کے لیے تعینات کیے جانے والے آبزرورز کے لیے ایک بریفنگ میٹنگ کا اہتمام کیا۔

             گوا، پنجاب، منی پور، اتراکھنڈ اور اتر پردیش کی قانون ساز اسمبلیوں کے عام انتخابات 2022 کے انعقاد کے پروگرام  کا اعلان 08.01.2022 کو کیا گیا ۔ان  ریاستوں میں انتخابات ذیل میں دیئے گئے شیڈول کے مطابق ہوں گے ۔

 

ریاست /مرکز کے زیر انتظام علاقے کا نام

مرحلہ اور پولنگ کی تاریخ

پنجاب، گوا، اتراکھنڈ

ایک مرحلہ -  14.02.2022

منی پور

دو مرحلے-  27.02.2022, 03.03.2022

اترپردیش

سات مرحلے -10.02.2022, 14.02.2022, 20.02.2022, 23.02.2022, 27.02.2022, 03.03.2022, 07.03.2022

 

اس سلسلے میں تمام میڈیا کی توجہ عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی دفعہ  126 کی طرف مبذول کرائی جاتی ہے جو کسی بھی انتخابی معاملے کو ٹیلی ویژنیا اسی طرح کے آلات کے ذریعے کسی حلقے میں پولنگ کے اختتام کے لئے مقررہ وقت  48 گھنٹے پہلے کی مدت کے دوران ظاہر کرنے سے منع کرتی ہے۔ مذکورہ دفعہ 126 کے متعلقہ حصے ذیل میں دوبارہ پیش کیے گئے ہیں:

(126. پولنگ کے اختتام کے لیے مقررہ اوقات کے ساتھ ختم ہونے والے اڑتالیس گھنٹے کی مدت  کے دوران  عوامی جلسے  کی ممانعت۔

(1) کوئی بھی شخص نہیں کرے گا

            (a) .....................

(b) سنیماٹوگراف، ٹیلی ویژنیا اسی طرح کے دیگر آلات کے ذریعے کسی بھی  انتخابی معاملے کو عوام کے سامنے ظاہر کرنا؛

            (c)................................

            کسی بھی پولنگ ایریا میں اڑتالیس گھنٹے کی مدت کے دوران پولنگ ایریا میں کسی بھی الیکشن کے لیے پولنگ کے اختتام کے لیے مقررہ  گھنٹے کے ساتھ ختم ہوتا ہے۔

(2) کوئی بھی شخص جو ذیلی دفعہ (1) کے ضابطوں کی خلاف ورزی کرے گا اسے قید کی سزا دی جائے گی جس کی مدت دو سال تک ہوسکتی ہے، یا جرمانہ یا دونوں۔

(3) اس سیکشن میں،ظاہر کیا گیا  "انتخابی معاملہ" کا مطلب ہے کوئیایسا جس کا مقصد  انتخابی نتائج  پر اثر انداز ہونایا اسے متاثر کرنا ہے

2. انتخابات کے دوران، بعض اوقات ٹی وی چینلز کی طرف سے  اپنے پینل مباحثوں / ڈیبیٹ اور دیگر خبروں  اور حالات حاضرہ کے پروگراموں کے ٹیلی کاسٹ میں عوامی نمائندگی ایکٹ، 1951 کے سیکشن 126 کے مذکورہ بالا ضابطوں کی خلاف ورزی  کے الزامات لگائے جاتے ہیں۔ کمیشن نے ماضی میں واضح کیا ہے کہ مذکورہ دفعہ 126 کسی بھی انتخابی معاملے کو ٹیلی ویژنیا اسی طرح کے آلات کے ذریعے ظاہر کرنے سے منع کرتی ہے، جو کہ کسی حلقے میں پولنگ کے اختتام کے لیے مقررہ وقت کے ساتھ ختم ہونے والے 48 گھنٹوں کے دوران ہو۔ اس سیکشن میں "انتخابی معاملہ" کی تشریح کسی ایسے معاملے کے طور پر کی گئی ہے جس کا مقصد کسی انتخابی نتائج  پر اثرانداز یا متاثر کرنا ہے۔ دفعہ 126 کے مذکورہ بالا ضابطوں کی خلاف ورزی پر دو سال تک کی قیدیا جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔

3. کمیشن ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ ٹی وی/ریڈیو چینلز اور کیبل نیٹ ورکس/انٹرنیٹ ویب سائٹ/سوشل میڈیا پلیٹ فارمز  اس بات کو یقینی بنائیں کہ سیکشن 126 میں مذکور 48 گھنٹوں کے دوران ان کی طرف سے ٹیلی کاسٹ/براڈکاسٹ/ دکھائے جانے والے پروگراموں کے مواد پر مشتمل نہ ہو، کوئی بھی مواد  بشمول  پینلسٹس/شرکاء کی آراء/اپیل جن کو کسی خاص پارٹی یا امیدوار (امیدواروں) کے امکان کو فروغ دینے/متعصبانہ    انداز میں  یا الیکشن کے نتائج کو متاثر کرنے/اثرانداز کرنے کے طور پر سمجھا جا سکتا ہے۔ اس میں دیگر چیزوں کے علاوہ کسی بھی رائے شماری کی نمائش اور معیاری مباحث، تجزیہ،ویژولس اور ساؤنڈ بائٹس شامل ہوں گے۔

4. اس سلسلے میں،عوامی نمائندگی  ایکٹ 1951 کے سیکشن 126اے کی طرف بھی توجہ مبذول کرائی گئی ہے، جو اس میں بیان کردہ مدت کے دوران ایگزٹ پول کے انعقاد اور اس کے نتائج کو پھیلانے سے منع کرتا ہے، یعنی پہلے مرحلے میں پولنگ کے آغاز کے لیے مقرر کردہ وقت اورریاست میں آخریمرحلے میں پولنگ ختم ہونے کےنصف  گھنٹے بعد۔

5 سیکشن 126 میں شامل نہ ہونے والی مدت کے دوران، متعلقہ ٹی وی/ریڈیو/کیبل/ایف ایم چینلز/انٹرنیٹ ویبسائٹس/سوشل میڈیا پلیٹ فارمز  ریاست /ضلع/مقامی حکام سے کسی بھیبراڈ کاسٹ/ٹیلی کاسٹ سے متعلقہ پروگرام کے لئے ضروری اجازت کی غرض سے  رجوع کرنے کے لیے آزاد ہیں ( ایگزٹ پولز کے علاوہ) جو کہ مثالی ضابطہ اخلاق ،کیبل نیٹ ورک (ریگولیشن) ایکٹ کے تحت وزارت اطلاعات و نشریات کی طرف سے  وضع کردہ پروگرام کوڈ شائستگی ، فرقہ  وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے وغیرہ کے ضابطوں کے مطابق ہونا ضروری ہے ۔ تمام انٹرنیٹ ویب سائٹس اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو اپنے پلیٹ فارم پر سیاسی مواد کے لئے  انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ، 2000، انفارمیشن ٹیکنالوجی (انٹرمیڈیری گائیڈلائنز اینڈ ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ) ضابطہ، 2021 اور ای سی آئی گائیڈ لائنز نمبر-491/SM/2013/کمیونیکیشن مورخہ  25 اکتوبر 2013 پر عمل کرنا ہوگا۔ سیاسی اشتہارات کے تعلق سے کمیشن کے حکم نمبر 509/75/2004/JS-I،مورخہ 15 اپریل 2004 کے مطابق ریاستی/ضلعی سطح پر قائم کی گئی  کمیٹیوں کے ذریعہپیشگی  تصدیق کی ضرورت ہے۔

 6. تمام پرنٹ میڈیا کی توجہ  پریس کونسل آف انڈیا کی طرف سےمورخہ 30.07.2010 کو جاری کردہ رہنما خطوط اور 'صحافتی طرز عمل کے ضابطے - 2020' کی طرف بھی مبذول کی جاتی ہے تاکہ انتخابات کے دوران اس  پر عمل کریں ۔ (ضمیمہ-1)

7. الیکٹرانک میڈیا کی توجہ این بی ایس اے کی طرف سے مورخہ 3 مارچ 2014 کو جاری کردہ "انتخابی نشریات کے لیے رہنما خطوط"  کی طرف مبذول  کی جاتی ہے۔ (ضمیمہ-II)

8. انٹرنیٹ اور موبائل ایسوسی ایشن آف انڈیا (آئی اے ایم اے آئی) نے شامل ہونے  والے  تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لیے ایک "رضاکارانہ ضابطہ اخلاق" بھیوضع کیا ہے تاکہ لوک سبھا 2019 کے  عام انتخابات کے دوران انتخابی عمل کی انٹیگریٹی کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے پلیٹ فارمز کے آزادانہ، منصفانہ اور اخلاقی استعمال کو یقینی بنایا جا سکے۔ جیسا کہ آئی اے ایم اے آئی نے ،مورخہ 23.09.2019 کے خط میں اتفاق کیاہے کہ "رضاکارانہ ضابطہ اخلاق پر " تمام انتخابات کے دوران عمل  کیا جائے گا۔ اسی کے مطابق، گوا، پنجاب، منی پور، اتراکھنڈ اور اتر پردیش،قانون ساز اسمبلیوںکے عام انتخابات 2022پر بھی اس ضابطے  کا اطلاق ہوگا۔  اس سلسلے میں تمام متعلقہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی توجہ مورخہ  20 مارچ 2019 کے  "رضاکارانہ ضابطہ اخلاق" کی طرف  مبذول  کی جاتی ہے۔ (ضمیمہIII)

9. جہاں بھی قابل اطلاق ہو تعمیل کے لیےآئی ٹی  (گائیڈ لائنز فار انٹرمیڈیریز اینڈ ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ) ضابطے 2021  کی طرف  بھی توجہ مبذول کرائی جاتی  ہے۔

تمام متعلقہ میڈیا کو مذکورہ بالا ایڈوائزری پر عمل کرنا ہوگا۔

 

 

************

 

ش ح۔ف ا۔ م  ص

 (U:410)



(Release ID: 1790055) Visitor Counter : 142