سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج تمام سائنسی، فیلوشب گرانٹس اور اسکالرشپ کے لئے ایک عام واحد  ایپلی کیشن کی تجویز پیش کی


وزیر موصوف نے کہاکہ سائنس اور ٹکنالوجی اورارتھ سائنس  کی وزارت نے تمام اسکالر شپس اور فیلو شپس  کی سہولت کے لئے ایک ہی ویب انٹرفیس  ہوگا

یہ اقدام  تمام طلبا کے لئے ایک برابری کا میدان  فراہم کرے گا اور ’سائنس میں آسانی‘  کو حاصل کرنے میں مدد کرے گا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 12 JAN 2022 6:29PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 12  جنوری 2022/مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹکنالوجی، وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارتھ سائنسیز ، پی ایم او،عملے، عوامی شکایات، پنشن ،  ایٹمی توانائی اور خلا کے  وزیر مملکت  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  تمام سائنسی فیلو شپ، گرانٹس اور اسکالرشپ کے لئے  ایک عام واحد  ایپلی کیشن  (کامن سنگل ایپلی کیشن) کی تجویز   پیش کی ہے۔  

سائنس کی وزارتوں سائنس کے محکموں کے تمام سیکریٹریوں کی اعلی سطحی میٹنگ کا صدارت کرتےہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ، فیلو شپ اور ریسرچ گرانٹس کواسٹریم لائنس پڑنے سے  نہ صرف لاگت اور وقت  کی بچت ہوگی، بلکہ  تمام طلبا کو  ایک یکساں سطح کا    میدان ملے گا  اور طلبا اور  اسکالرس کے لئے  ’سائنس کی تعلیم  میں آسانی‘ کے حصول میں   مدد ملے گی۔

ڈاکٹر شیکھر منڈے، سکریٹری سی ایس آئی آر، اسٹریم لائننگ کمیٹی کے چیئرمین ، ڈاکٹر ایم روی چندرن سکریٹری، وزارت ارتھ سائنس، ڈاکٹر ایس چندر شیکھر، سکریٹری محکمہ سائنس اور ٹکنالوجی، ڈاکٹر راجیش گوکھلے سکریٹری محکمہ بائیو ٹکنالوجی اور سینئر افسران نے اس میٹنگ میں حصہ لیا۔

Description: C:\Users\admin\Desktop\js-1.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نےبتایاکہ اس وقت سائنس اور ٹکنالوجی کی وزارت (ایم ا و ایس ٹی) اور ارتھ سائنس کی وزارت (ایم او ای ایس) کے تحت  مختلف سطحوں پر  (اسکول/یوجی/پی جی/پی ایچ ڈی/پوسٹ  آر اے /ڈاکٹوریٹ/بیرون ملک سے   دوبارہ اندراج  ) طلبا، محقیقین  کو اسکالر شپ /فیلو شپ  فراہم کرنے کی  متعدد اسکیمیں موجود ہیں۔  انہوں نے کہا، مثال کے طور سی ایس آئی اور ڈی بی ٹی  دونوں جونیئر ریسرچ فیلوشپ (جے آر ایف) کے لئے   الگ الگ امتحان منقعد کرتے ہیں اور اسی طرح ڈی بی ٹی ، ڈی ایس ٹی اور   سی ایس آئی آر  کے پاس  پوسٹ ڈاکٹوریٹ/ ریسرچ ایسویسی ایٹ شپ  ا ور بیرون ملک سے   دوبارہ داخلے کے لئے   اسکیمیں موجود ہیں۔   تاہم  ، ان تمام  شعبہ جات میں  الگ الگ اشتہارات  اور انٹرویو  /انتخاب کا عمل علیحدہ ہوتا ہے اور اس طرح  طلبا /تحقیق کار  کو مختلف پورٹلس پر مختلف فارمیٹس میں  درخواست دینا پڑتی ہے اور متعدد امتحانات  یا انٹریوز کا  سامنا کرنا پڑتا  ہے۔  جس سے  طلبا کو مشکلات کا   سامنا  ہوتا ہے۔  یہ صورتحال  نہ صرف طلبا کا  وقت طلب کرتی ہے بلکہ  فنڈنگ ایجنسیوں کے ذریعہ   گرانٹس کی تقسیم کے لئے  انتخاب کے عمل میں  بہت زیادہ وقت  اور وسائل بھی   صرف کئے جاتے ہیں۔

Description: C:\Users\admin\Desktop\js-2.jpg

طلبا کو درپیش مشکلات کو  تسلیم کرتے ہوئے  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  سائنس اور ٹکنالوجی کی وزارت  اور ارتھ سائنس کی وزارت کے تحت تمام اسکالر شپس  اور فیلو شپ کے لئے   ایک ہی   ویب انٹرفیس  بنانے کی   تجویز پیش کی ہے۔ اس کا مقصد  اسکیموں کو  اسٹوڈینٹس   سینٹرک (طلبا پر مرکوز) بنانا اور پروسیس  یونی عمل کو آسان بنانا ہے،ا نہوں نے کہاکہ ایک مرتبہ نافذ ہونے کے بعد طلبا کو   متعدد درخواستیں پورٹلس پر جمع کرنے کی  ضرورت نہیں ہوگی۔  کیونکہ چاروں محکمہ  اسکلر شپ فیلو شپ اسکیموں کو  ایک ہی  پورٹل پر   جمع کریں گے۔

ڈاکٹر جتیند ر سنگھ نے کہاکہ عمل کوآسان بنانا اور یکسانیت لانا ، طلبا  /محققین کو رابطےکا  واحدنکتہ فراہم کرنا ، تیز رفتار عمل کو اپنانا،  اور فیلو شپ کا  بروقت اجرا  ،  دوہرے پن کو ختم کرنا،  عمل اور اسکیموں کو ہم آہنگ کرنا اور لین دین کے اخراجات کو کم کرنا، اسکالر شپ اور فیلو شپ  سنگل مواقع کے  اہم اجزا ہیں۔  انہوں نے کہاکہ  وزارتوں سے  یہ بھی کہا گیاکہ    کچھ جاری اسکیموں کو  ضم کرنے اور اسپانسرس  کرنے والے اداروں سے  موصول ہونے والے   این او سی کی بنیاد پر  محققین کو   فیلو شپ گراؤنٹ کی براہ راست منتقلی کے   امکانات تلاش کریں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا  کہ یہ قدم اس لئے اٹھایا گیا ہے کہ کیونکہ اسکالرس  اور طلبا کی فیلو شپ  ریسرچ   گرانٹس کی منظوری  ا ور اجرا میں    تاخیر سے متعلق متعدد شکایات موصول ہورہی ہیں۔   مزیدبرآں  ہر محکمہ کے پاس   اس طرح کی  فیلو شپ گرانٹس کی  منظوری اور نگرانی کا اپنا نظام  اور طریقہ کار ہے۔  وزیر موصوف نے کہا  مذکورہ بالا کی روشنی میں معلومات  تک رسائی،  درخواست ،  انتخاب  گرانٹس کے بروقت اجرا   اورا سکے موثر استعمال اور نگرانی کے    پورے عمل کو اسٹریم لائن کرنے کی ضرورت محسوس  کی گئی ہے۔  

اس کے مطابق ڈاکٹر جتیندر سنگھ نےفیلو شپ اور ریسرچ گرانٹس کو ہموار کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی جس میں ڈاکٹر شیکھر سی منڈے، سکریٹری ڈی ایس آئی آر ، اور ڈی جی سی ایس آئی آر اور سکریٹری ڈی ایس ٹی ،سکریٹری ڈی بی ٹی سکریٹری  بطور ممبر شامل تھے۔ ڈاکٹر انجن رے، سربراہ ، ایچ آر ڈی جی اور ڈاکٹر سنجےمشرا اور دیگر دو سینئر سائنسداں ممبر ان شامل ہیں۔

کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ ایک وقف سینٹر لائزڈ پراجیکٹ منجمنٹ  یونٹ قائم کیا جائے جو ایک ہی جگہ سے تمام آپریشنز ، پروسینگ فیلو شپ  اور پروجیکٹس کی فنڈنگ سے متعلق  تقسیم کا انتظام کرے گا۔ پی ایم یو پیشہ ورانہ آؤٹ سورس اسٹاف  اور ہر محکمہ  کے نوڈل /نمائندوں پر مشتمل ہوسکتا ہے۔مزید وہ صحیح کاغذی کارروائی کےلئے طلبا /محققین  کی رہنمائی کریں گے۔ واضح رہے کہ پی ایم  یو  مجوزہ مرکز کے آپریشننل اخراجات یکساں طور پر برداشت کرسکتے ہیں۔ فیلو شپ کے اخراجات متعلقہ محکمے برداشت کریں گے جیسا کہ  فی الحال کیا جارہا ہے۔

**************

 

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-351



(Release ID: 1789544) Visitor Counter : 109


Read this release in: Telugu , English , Hindi , Kannada