قانون اور انصاف کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

تنازعات کے حل کے انتہائی مؤثر ذریعے کے طور پر لوک عدالت کا سامنے آنا


سال2021 میں کل 1,27,87,329 مقدمات نمٹائے   گئے

ای - لوک عدالت جیسی تکنیکی ترقی نے لوک عدالتوں کو فریقوں کی دہلیز تک پہنچا دیا

Posted On: 12 JAN 2022 3:58PM by PIB Delhi

نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی (نلسا) شہریوں کو فوری اور کم اخراجات پر انصاف فراہم کرنے کی پابند ہے۔ حالیہ دنوں میں اس نے تنازعات حل کرنے کے متبادل طریقِ عمل کے ذریعے التوا میں پڑےمقدمات کی تعداد کو مؤثر طریقے سے کم کرنے کے لئے قومی لوک عدالت کی خدمات پر زیادہ زور دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس مقصد کو حاصل کرنے کی خاطر قانونی خدمات فراہم کرنے والے حکام سے لوک عدالتوں کے نظم کے لئے متحرک تیاری کی حکمت عملیاں تیار کرنے کا کام لیا گیا۔ تیاری کے اقدام کے طور پرنلسا نے تمام قانونی خدمات فراہم کرنے والے حکام کے ساتھ پیشگی مشاورتی اور تجزیاتی میٹنگوں کا نظم شروع کیا تاکہ اس طرح کی لوک عدالتوں میں زیادہ سے زیادہ معاملات نمٹانے کے رُخ پر ان کی رہنمائی کی جا سکے۔ ہر قومی لوک عدالت کے اہتمام سے قبل قانونی خدمات فراہم کرنے والے تمام  حکام کے اعلیٰ سربراہوں کے ساتھ ایک سے زیادہ رابطے کا اہتمام کیا گیا۔ ان ملاقاتوں میں بالشافہ بات چیت کی گئی اور تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ اسی کے ساتھ ساتھ  اُن ذمہ داروں کے حوصلے بلند کئے گئے جنہیں لوک عدالتوں کو منظم کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔

تمام تیاری اور متحرک اقدامات کے مجموعی اثر کے نتیجے میں سال 2021 کے دوران غیر معمولی تعداد میں معاملات نمٹائے گئے۔ ملک بھر میں چار قومی لوک عدالتوں میں کل 1,27,87,329 مقدمات فیصل کئے گئے۔ ان میں زیر التواء مقدمات کی ایک بڑی تعداد 55,81,117 اور قانونی چارہ جوئی سے پہلے کے مقدمات کی ریکارڈ تعداد 72,06,212 شامل ہیں۔ ان سرگرمیوں کے ذریعے قانونی خدمات فراہم کرنے والے حکام نے بڑی تعداد میں مقدمات نمٹائے جس سے عام شہریوں کو راحت ملی جن کی دیرینہ قانونی لڑائیاں ختم ہوئیں یا ان کی روک تھام کی گئی۔

اس قدر بے نظیر تعداد میں مقدمات کو نمٹانے میں کامیابی حاصل کرنا کوئی آسان کام نہیں تھا۔ اس کامیابی کے ایک بڑے حصے کو ٹیکنا لوجیائی ترقیوں سے منسوب کیا جا سکتا ہے۔ جون 2020 میں قانونی خدمات فراہم کرنے والے حکام  نے  تنازعات حل کرنے کے روایتی طریقوں کے ساتھ ٹیکنالوجی کو مربوط کیا اور غیر روایتی (ورچوئل) لوک عدالتیں متعارف کرائیں جنہیں 'ای لوک عدالتیں' بھی کہا جاتا ہے۔ اس کے بعد سے تمام لوک عدالتیں بشمول قومی لوک عدالتیں ورچوئل اور دونوں طریقوں سے طریقوں سے سرگرمِ عمل ہیں۔ کارروائی کے دوران  تجربے کے سفر کو بے خلل رکھنے کے لئے ملک بھر میں قانونی خدمات فراہم کرنے والے حکام اپنے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو مسلسل اپ گریڈ کرتے رہتے ہیں۔

ان ٹیکنالوجیائی پیش رفت کی وجہ سے لوک عدالتیں فریقین کی دہلیز تک پہنچ گئی ہیں۔فریقین اب اپنے گھروں یا کام کی جگہوں سے لوک عدالت کی کارروائیوں میں شامل ہو سکتے ہیں۔ اس طرح وہ منٹوں میں ختم ہونے والے معاملات کیلئے  سفر کی پریشانی اور پورے دن کے زیاں سے بچ جاتے ہیں۔ حکام اس بات کے شاہد ہیں کہ بڑی تعداد میں لوگ اس کارروائی کے مقام سے سینکڑوں کلومیٹ دور بیٹھ کر وہاں ورچوئل کارروائی میں شامل ہوئے جہاں لوک عدالت کا اہتمام کیا گیا تھا۔ ٹیکنالوجی نے لوک عدالتوں کی دیکھ بھال اور نگرانی کی مؤثر صورتیں بھی مہیا کی ہیں۔

لوک عدالتوں کی کامیابی کا دوسرا بڑا عنصر قومی سطح پر فیصلہ کن حکمت عملیوں کی تشکیل ہے۔ ان حکمت عملیوں کے تحت قانونی خدمات فراہم کرنے والے حکام کو ہدایت دی گئی کہ وہ ہر سطح پر مختلف ذمہ داروں کے ساتھ میٹنگیں کریں تاکہ ان کے مکمل تعاون اور تال میل کو یقینی بنایا جا سکے۔ حکام کو قانونی چارہ جوئی کے لئے موافقانہ انداز اپنانے کے ساتھ  ہی مدعیان کو اس بات پر آمادہ کرنے کے لئے رہنمائی کی گئی کہ وہ قانون کی طے شدہ تجاویز کی روشنی میں مقدمات کو حل کریں۔

مزید برآں قانون کے بعض شعبوں میں جیسے این آئی ایکٹ کیسیز، بینک ریکوری کیسیز کے علاوہ جن دیگر مالیاتی معاملات میں تصفیہ کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔ اُن پر روشنی ڈالی گئی ہے اور حکام کو ہدایت کی گئی کہ وہ ایسے معاملات میں سمجھوتہ کے تمام امکانات کو تلاش کریں۔ حکام کو مشورہ دیا گیا کہ وہ اس طرح کے مالیاتی معاملات میں  عمل کے آغاز اور تکمیل کی سرگرمی سے نگرانی کریں ایسی نشستیں کریں کہ معاملات لوک عدالت میں پہنچنے سے پہلے حل ہو جائیں۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ جاری عالمی وبا کے دوران زیر التوا مقدمات کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے لیکن لوک عدالتوں کے ذریعے بڑی تعداد میں نمٹائے گئے ہیں جس سے قانونی خدمات فراہم کرنے والے حکام نے ملک کی عدالتی انتظامیہ میں توازن قائم کیا۔ یہ کہنے میں کوئی عار نہیں  کہ لوک عدالتوں نے تنازعات کے حل کے کسی دوسرے طریقہ کار سے زیادہ تعداد میں مقدمات کا تصفیہ کیا ہے اور یہ عدالتیں تنازعات کے حل کے متبادل طریقہ کار کے سب سے موثر ذریعے کے طور پر سامنے آئی ہیں۔

رواں سال کے دوران نمٹائے گئے مقدمات کی زمرہ وار فہرست میں فوجداری کے قابلِ تعزیر مقدمات سرفہرست رہے۔ اں میں مجموعی طور پر 17,63,233 التوا میں پڑے مقدمات اور 18,67,934 قانونی چارہ جوئی سے پہلے کے مقدمات نمٹائے گئے۔ دوسرے نمبر پر ریونیو کیسیز تھے جن میں 11,59,794 قانونی چارہ جوئی سے پہلے کے اور 14,99,558 زیر التوا کیسیز تھے۔ ان کے علاوہ نمٹائے گئے دیگر مقدمات این آئی ایکٹ کے تحت چیک باؤنس کیسیز، بینک ریکوری کیسیز، موٹر ایکسیڈنٹ کلیمز، لیبر ڈسپیوٹ، ازدواجی معاملات وغیرہ سے متعلق تھے۔

****

 

U.No:339

ش ح۔ر ف۔ س ا


(Release ID: 1789454) Visitor Counter : 257