پنچایتی راج کی وزارت

سال اختتام کا جائزہ2021 - پنچایتی راج کی وزارت


سوامتو اسکیم کے تحت 28603 گاؤوں میں تقریباً36 لاکھ پراپرٹی کارڈ تیار کئے گئے

ای گرام  سوراج ای مالیاتی مینجمنٹ  سسٹم کے تحت  2.54 لاکھ گرام پنچایتوں نے منظورشدہ گرام پنچایت ڈیولپمنٹ پلان (جی پی ڈی پی) اپ لوڈ کئے

وزارت نے ایم ایکشن سافٹ – موبائل پر مبنی سالیوشن  (ایپ) تیار کیا جو جیو ٹیگ کے ساتھ تصویر کھینچنے میں (جی پی ایس کی مدد سے  ) مدد کرتا ہے ،ان کاموں کے لئے جن کے پاس آؤٹ پٹ کے طور پر اثاثہ ہے

15ویں مالیاتی کمیشن کے تحت انجام دی گئیں سرگرمیوں کے لئے گرام پنچایتوں کے ذریعہ جائیداد کی 2.52 لاکھ تصویریں اپ لوڈ کی گئیں

پنچایتی راج کے اداروں میں ای گورننس کو مضبوط کرنے کے لئے ای گرام سوراج ای مالیاتی مینجمنٹ سسٹم شروع کیا گیا

دیہی علاقوں میں موثر طریقے سے کووڈ-19 کا انتظام کرنے کے لئے ایم او پی آر نے کووڈ-19 ڈیش بورڈ لانچ کیا

ایم او پی آر نے ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بہترین گرام سبھائیں چلانے سے متعلق  کارکردگی کے کلیدی پیمانوں کو اپنانے اور ان کا اظہار کرنے کے لئے ڈیش بورڈ کے ساتھ ایک آن لائن پورٹل بھی تیار کیا

Posted On: 30 DEC 2021 12:02PM by PIB Delhi

 

پنچایتی راج کی وزارت کی طرف سے سال 2021 کے دوران اٹھائے گئے کچھ بنیادی قدم درج ذیل ہیں۔

  1. سوامتو(گاؤں کا سروے اور دیہی علاقوں میں جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ پیمائش)
    1. سوامتو اسکیم کو معزز وزیر اعظم کے ذریعہ پنچایتی راج کے قومی دن ،24 اپریل 2020 کو ہر ایک دیہی گھر کے مالک کو ‘‘حقوق کا ریکارڈ’’ مہیا کراکر دیہی ہندوستان کی اقتصادی پیش رفت کو مضبوط بنانے کے ارادہ کے ساتھ شروع کیا گیاتھا۔اس اسکیم کا مقصد جدید ترین سروے ڈرون ٹیکنالوجی کے ذریعہ دیہی علاقوں میں رہائش کے قابل (آبادی) کی زمین کی نشاندہی کرنا ہے۔یہ پنچایتی راج کی وزارت،ریاست کے محکمہ مالیات ، ریاست کے پنچایتی راج کے محکموں اور ہندوستانی محکمہ سروے کی ایک مشترکہ کوشش ہے۔اس اسکیم میں مختلف پہلوؤں کو شامل کیا گیا ہےجیسے جائیدادوں کے مونیٹائزیشن کے عمل کو آسان بنانا جس سے بینک لون آسانی سے مل سکے،جائیداد سے جڑے تنازعات کم ہوں ،گاؤں سے متعلق بڑے پیمانے پر اسکیمیں تیار کی جاسکیں جس سے صحیح معنوں میں گرام سوراج حاصل کرنے میں کامیابی ملے اور دیہی ہندوستان کو آتم نربھر بنانے کا خواب پورا ہوسکے۔

مرحلہ1.پائلٹ اسکیم (اپریل 2020-مارچ2021): ہریانہ ،کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر ، اترپردیش ،اتراکھنڈ،پنجاب ، راجستھان،آندھر اپردیش ریاستوں کو شامل کیا گیا ہے اور ہریانہ ،مدھیہ پردیش ،پنجاب اور راجستھان میں مسلسل آپریٹنگ ریفرنس سسٹم (سی او آر ایس) قائم کیا گیا ہے۔

مرحلہ2. (اپریل 2021۔ مارچ 2025) بقیہ گاؤوں کا مکمل سروے 2025 تک پورا کرنے اور 2022 تک پورے ملک میں سی او آر ایس نیٹ ورک کوریج قائم کرنے کا ہدف ۔

    1. اسکیم کی ضرورت

ہندوستان میں بندوبستی کے لئے دیہی زمین کا سروے اور حقوق کا ریکارڈ گذشتہ کئی دہائیوں پہلے پورا کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ کئی ریاستوں میں گاؤں میں بسنے لائق (آبادی) علاقے کا سروے /پیمائش نہیں کی گئی تھی۔اس لئے قانونی دستاویز کی کمی میں دیہی علاقوں میں جائیدادوں کے مالک بینک لون اور دیگر مالی مدد لینے سے محروم ہورہے ہیں کیونکہ بینکوں کے ذریعہ قابل منظور مالی جائیداد کے طور پر وہ اپنی جائیداد کا فائدہ اٹھانے کے قابل نہیں ہیں ۔اس لئے گھر کے مالکوں کو جائیداد کا قانونی حق فراہم کرنے کے لئے جدید ڈرون ٹیکنالوجی اور مسلسل آپریٹنگ ریفرنس اسٹیشن (سی او آر ایس) تکنیک سے لیس فوٹو کھینچنے کی سہولت فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

    1. اسکیم کے مقاصد
  1. فیملی کو جائیداد کا حق فراہم کرنا ۔
  2. جائیداد کے مالکوں کے لئے مالی اداروں سے قرض کی سہولیت سے فائدہ اٹھانے کے لئے راستے کھولنا۔
  3. جائیدا سے متعلق تنازعات کو کم کرنا ۔
  4. واضح مالکانہ حق ،سائز کا صحیح تعین اور شفاف زمین کے مالکانہ حق کے ساتھ سوامتو اسکیم ریاستوں کو پراپرٹی ٹیکس لگانے اور جمع کرنے  کے لئے گرام پنچایتوں کو بااختیار بنانے کی ایک انوکھی طاقت فراہم کرتا ہےجو مقامی استعمال /ترقیاتی کاموں کے لئے پنچایت کو دستیاب ہوگا ۔اس سے گرام پنچایتوں کو مالی وسائل دستیاب ہوں گے۔
  5. بہتر معیاروں والی گرام پنچایت ترقیاتی اسکیم (جی پی ڈی پی) تیار کرنے میں مدد کے لئے صحیح زمینی ریکارڈ اور جی آئی اے ایس نقشوں کا مہیا کرانا۔
  6. پنچایتوں کی سماجی و اقتصادی حالت کو مضبوط کرنا اور انہیں خود کفیل بنانا ۔
    1. سال کے دوران اس اسکیم کے تحت ملی کامیابیاں

دسمبر 2021 تک 90504گاؤوں میں ڈرون اڑانے کا کام پورا کرلیا گیا ہےجس میں سے 70554 گاؤوں میں فیچر ایکسٹریکشن کا کام پورا ہوگیا ہےاور 43487 گاؤوں میں زمینی صورتحال جاننے کا کام پورا ہوگیا ہے۔تقریباً28603 گاؤوں میں 36 لاکھ پراپرٹی کارڈ تیار کئے گئے ہیں۔

 

ریاست

گاؤں

پراپرٹی کارڈ

اترپردیش

16,011

23,07,190

مدھیہ پردیش

4,206

3,54,000

ہریانہ*

3,016

3,79,625

اتراکھنڈ

2,884

1,08,007

مہاراشٹر

1,453

2,16,486

کرناٹک

940

2,94,290

راجستھان

38

582

پنجاب

53

6427

لداخ

2

30

میزان

28,603

36,66,637

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

  1. ای گرام سوراج ای مالیاتی مینجمنٹ سسٹم
    1. پنچایتی راج کے اداروں (پی آر آئی) میں ای گورننس کو مضبوط کرنے کے لئے 24 اپریل 2020 کو پنچایتی راج کے قومی دن کے موقع پر پنچایتی راج کے لئے ایک آسان بنایا گیا کام پر مبنی اکاؤنٹنگ ایپلی کیشن ، ای گرام سوراج لانچ کیا گیا۔اسے ای پنچایت مشن موڈ پروجیکٹ (ایم ایم پی) کے تحت سبھی ایپلی کیشن کے کام کاج کو ملا کر تیار کیا گیا ہے۔ای گرام سوراج ای ایف ایم ایس ایپلی کیشن کو شامل کرتا ہے اور اس میں درج ذیل موڈیول شامل ہیں:
  • جی پی پروفائل :انتخاب کی تفصیلات،منتخب ممبران ،کمیٹی کی معلومات وغیرہ کے ساتھ پنچایت پروفائل کو تیار کرنا ۔
  • پنچایت پلاننگ: سرگرمیوں کا منصوبہ تیار کرنا اور ایکشن پلان بنانے میں تعاون فراہم کرتا ہے ۔
  • طبعی پیش رفت: منظورشدہ سرگرمیوں کی طبعی اور مالیاتی پیش رفت کو ریکارڈ کرنا ۔
  • مالیاتی پیش رفت: کام پر مبنی اکاؤنٹنگ اور فنڈ کی نگرانی کی سہولت فراہم کرنا ۔
  • اثاثوں کی ڈائریکٹری:پنچایتوں کی تمام منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں کی تفصیل جمع کرنا۔
  • اوپن سورس ٹیکنالوجی کی بنیاد پر مضبوط تصدیقی میکانزم ۔
    1. ای گرام سوراج پنچایتی راج کے اداروں کو زیادہ سے زیادہ فنڈ منتقل کرکے پنچایت کی معتبریت بڑھانے میں مدد کرتا ہے ۔یہ غیر مرکوزی اسکیم ،پیش رفت کی ریکارڈنگ اور کام پر مبنی اکاؤنٹنگ کے ذریعہ مزید شفافیت لاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ ایپلی کیشن اعلیٰ افسران کو موثر طریقے سے نگرانی کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ای گرام سوراج ایپلی کیشن میں شامل کچھ اہم خصوصیات درج ذیل ہیں:
  • کام کی پیش رفت کو بہتر کرنا۔
  • جی آئی ایس نقشے پر گاؤوں کی جائیدادوں کو دکھانا۔
  • کثیر کرایہ داری کی حمایت ،ایک ہی درخواست پر کئی کرایہ داری اور
  • اوپن سورس ٹیکنالوجی پر مبنی مضبوط توثیقی میکانزم ۔
    1. ایک مضبوط نظام کے ذریعہ عوام اخراجات کی موثر طریقے سے نگرانی کے لئے ایک جامع نظام تیار کرنا اور اسکیم کے مختلف مراحل سے ہی کام کی نگرانی کرنا اور کئے گئے کاموں کے لئے خرچ کو ریکارڈ کرنا تاکہ بنائی گئی جائیداد کی پوری تفصیل فراہم کرنا آسان ہو۔اس سمت میں پنچایتی راج کی وزارت نے ایک ای مالیاتی مینجمنٹ سسٹم (ای ۔ ایف  ایم ایس) قائم کیا ہے جس میں پنچایت پلاننگ ،طبقی پیش رفت ، مالیاتی پیش رفت اور مقامی حکومت کی ڈائیریکٹر (ایل جی ڈی کے ساتھ) عوام مالیاتی مینجمنٹ سسٹم (پی ایف ایم ایس) ، خصوصی منصوبہ بندی اور جیو ٹیگنگ کو ملا کر جامع نظام کی بنیاد تیار کی گئی ہے۔
    2. اس کے علاوہ وزارت نے پی ایف ایم ایس انٹیگریشن کے ذریعہ ای گرام سوراج ،پی ایف ایم ایس اور بینکنگ سسٹم (سی بی ایس) کے درمیان ڈاٹا شیئرنگ کو آسان بنایا ہے۔متعلقہ ریاست  کی ٹریزری اور ای گرام سوراج انٹر فیس (ای جی ایس پی آئی)  کے ساتھ ریورس انٹیگریشن کے عمل کا تصورکیا گیا ہے جس سے درخواست میں مینول طریقے سے رسید واؤچر بک کرانے کی ضرورت ختم ہوگئی جس کی وجہ سے غلطیاں ہوتی تھیں۔اس تبدیلی نے 15ویں مالیاتی کمیشن کے تحت پنچایتوں کے ذریعہ کی جارہی اکاؤنٹنگ کی ابتدا تا آخر خود کاری کو یقینی بنایا ہے۔

ای گرام سوراج ۔ پی ایف ایم ایس انٹر فیس سمیت ای گرام سوراج کو اپنانے کی موجودہ حالت

کام کا نقطہ

حالت

پنچایت کی منصوبہ بندی

2.54 لاکھ  گرام پنچایتوں نے منظور شدہ جی پی ڈی پی کو اپ لوڈ کیا ،پانچ ہزار سے زیادہ بلاک پنچایتوں نے منظورشدہ بی پی ڈی پی  اپ لوڈ کیا اور 435 ڈی پی ڈی پی ضلع پنچایتوں کے ذریعہ اپ لوڈ کیا گیا

طبعی پیش رفت

1.11 لاکھ گرام پنچایتوں نے جی پی ڈی پی کے تحت سرگرمیوں کی طبعی پیش رفت کی اطلاع دی ہے

ایل جی ڈی  کوڈ کی تعمیل

سی ایف سی گرانٹ حاصل کرنے والی ریاستوں میں 100 فیصد جی پی (ٹی ایل بی) سمیت  ایل جی ڈی کے موافق ہیں

ای گرام سوراج ۔ پی ایف ایم ایس انٹیگریشن

2.53 لاکھ گرام پنچایتوں کو پی ایف ایم ایس سے ای گرام سوراج میں بھیجا گیا ہے  ۔

2.31 لاکھ گرام پنچایتوں نے 2021-22 کے لئے ای گرام سوراج پی ایف ایم ایس شروع کیا ہے۔

1.83 لاکھ گرام پنچایتوں نے 2021-2022 میں آن لائن ادائیگی شروع کردی ہے۔ پنچایتوں کے ذریعہ تقریباً 67000 کروڑ روپے کی ادائیگی ان کے متعلقہ مستفدین / خریداروں کو کامیابی کے ساتھ منتقل کی ہے۔

مالی سال 2020-21 کے لئے اکاؤنٹ کو بند کرنا

مالی سال 2020-21 کے لئے 92 فیصد گرام پنچایتوں نے اپنی ایئر بکس کو بند کردیا ۔

مالی سال 2021-22 کے لئے اکاؤنٹ کو بند کرنا

مالی سال 2021-22 میں 82 فیصد گرام پنچایتوں نے ماہانہ بکس بند کردئے۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

2.5 ای گرام سوراج کے ساتھ مستفدین کی تفصیلات کو مربوط کرنا:شفافیت بڑھانے اور پنچایتوں کو مضبوط بنانے کے لئے وزارت نے مختلف مرکزی وزارتو ں / محکموں کے مستفدین کی تفصیلات کو ای گرام سوراج ایپلی کیشن کے ساتھ جوڑا ہے۔ اطلاع گرام پنچایتوں کو دستیاب ہوگی جنہیں گرام سبھاؤں کے دوران عوامی تصدیق کے لئے پڑھا جائے گا۔یہ تصدیق ڈیجیٹائزیشن اور عوامی حصہ داری کے توسط سے جواب دہی کو یقینی بنانے میں میل کا پتھر ثابت ہوگا ۔دسمبر 2021 تک تین مرکزی وزارتوں /محکموں کی 9 اسکیموں کے مستفدین کی تفصیلات ای گرام سوراج ایپلی کیشن کے ساتھ جوڑی گئی ہیں۔ اس میں دیہی ترقیات کی وزارت کی پانچ اسکیمیں شامل ہیں ۔پردھان منتری آواس یوجنا ۔ گرامین (پی ایم اے وائی۔جی) ،اندراگاندھی نیشنل اولڈ ایج پنشن اسکیم (آئی جی این او اے پی ایس )،اندرا گاندھی قومی بیوہ پنشن اسکیم (آئی جی این ڈبلیو پی ایس )،اندرا گاندھی قومی معذوری پنشن اسکیم (آئی جی ایم ڈی پی ایس)،اندرا گاندھی نیشنل فیملی بینفٹ اسکیم (آئی جی این ایف بی ایس )،مویشی پروری اور ڈیری محکمہ کی دو اسکیمیں یعنی نیشنل ایگریکلچرل اینوویشن پروجیکٹ (این اے آئی پی اور این اے آئی پی دوئم) اور جانوروں کی بیماری پر قابو پانے کا قومی پروگرام (این اے ڈی سی پی )،زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کی وزارت کی ایک اسکیم یعنی پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم کے ایس این)،جل شکتی کی وزارت کے پینے کے پانی اور صفائی کے محکمہ کی ایک اسکیم یعنی سوچھ بھارت مشن (گرامین)۔

3- اثاثوں کی جیوٹیگنگ

1-3   موثرنگرانی  کے حصے کے طورپر یہ ضروری ہے کہ کام کی پیش رفت پرزمینی سطح کی نگرانی کی جائے ۔ اس کے علاوہ نظام کو مستحکم بنانے میں معاونت کی غرض سے ، اثاثوں  کی جیوٹیگنگ  (کام مکمل ہوجانے کے بعد ) نہایت  ہی اہمیت کی حامل ہے ۔ وزارت نے ایم ایکشن سافٹ – جیو-ٹیگس کے ساتھ فوٹو بنانے میں مدد کی غرض  سے موبائل پرمبنی ایک طریقہ کار (یعنی جی پی ایس اشتراک ) تیارکیاہے ۔ اثاثوں کی جیو-ٹیگنگ  تمام تینوں  مرحلوں میں کی جاتی ہے یعنی (1) کام کے آغاز سے قبل (2) کام کے دوران اور(3) کام مکمل ہوجانے کے بعد –اس کی وجہ سے تمام کاموں  اورقدرتی وسائل کے بندوبست ، پانی  کو زیرزمین محفوظ کرنے ، خشک سالی سے تحفظ ، صفائی ستھرائی ، کاشتکاری ، باندھوں  اورآبپاشی کی نہروں پرنظررکھنے وغیرہ سے متعلق اثاثوں  کے بارے میں مکمل معلومات فراہم ہوجائے گی ۔

3.2         : ترقی (دسمبر 2021تک ) گرام پنچایتوں نے رواں مالی سال میں پندرھویں مالی  کمیشن کے تحت  کی گئی سرگرمیوں کے لئے اثاثوں کے 2.52لاکھ  فوٹو اپ لوڈ کئے ہیں ۔

 

3.3         شہریوں کا تحریری ضابطہ یا دستوالعمل

پنچایتی راج اداروں ( پی آرآئی ایس ) کے اپنے شہریوں کے تئیں خدمات کے معیار، اطلاعات ، پسند اور صلاح ومشورے ، کسی بھی امتیاز کے بغیررسائی ، شکایتوں کے ازالے ، خوش اخلاقی اوررقم  کے لئے قدر کے تعلق سے اپنے عزم پر توجہ مرکوز کرنے کے مقصد سے ، وزارت نے ، ‘‘ میری پنچایت میرا ادھیکار –جن سیوائیں ہمارے  دُوار’’کے نعرے کے ساتھ سٹیزن چارٹر دستاویز (https://panchayatcharter.nic.in/) اپ لوڈ کرنے کی خاطرپلیٹ فارم فراہم کیاہے ۔اس میں تنظیم کے عہد کو پورا کرنے کے لئے  تنظیم کی توقعات  بھی شامل ہیں ۔

حکومت ہند کے عملے اورعوامی شکایات  اورپینشن کی وزارت  میں انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے نے زیادہ جوابی کارروائی اورشہریوں کے موافق  حکمرانی فراہم کرنے سے متعلق  اپنی کوششوں  کے تحت  مرکزی حکومت  ، ریاستی  سرکاروں اور مرکز کے زیرانتظام علاقے کی انتظامیہ میں سٹیزن چارٹر کو فعال بنانے اوروضع کرنے کی کوششوں میں تال میل پیداکررہاہے ۔

وہ چارٹرس کو وضع کرنے اور اس پرعمل درآمد  کے ساتھ ساتھ  کے ارتقاء کے لئے رہنما ہدایات فراہم کرتاہے ۔ دسمبر  2021 تک ، 1.95لاکھ جی پی ایس نے اپنے منظورشدہ  سٹیزن چارٹرپراپ لوڈ کیاہے اور شہریوں  کو 921خدمات فراہم کررہے ہیں ، جن میں سے 241خدمات کو آن لائن موڈ کے ذریعہ دستیاب کرایاجاتاہے ۔

وزارت نے 22نومبر ، 2021 کو سٹیزن چارٹراور پنچایتوں کے ذریعہ خدمات  کی فراہمی  کے سلسلے میں قومی سطح  کے ایک روزہ مشاورتی ورک شاپ کا انعقاد کیاتھا۔ اس  کامقصد  بنیادی زمینی سطح پرخدمات کی فراہمی کےساتھ ساتھ  شہریوں  پرمرکوز خدمات کی فراہمی کا ، ‘‘ حکمرانی کا دل ’’ کے طورپر اعتراف کرنے اور انھیں قائم کرنے کے بارے میں اپنے اپنے تجربات  سے مطلع  کرنا تھا۔ اس ورک شاپ میں 16ریاستوں  کے سرکردہ عہدیداروں ، منتخبہ نمائندوں اورپالیسی  سازوں نے حصہ لیاجو شہریوں تک خدمات کی فراہمی کو بہتربنانے کے عمل میں شامل ہیں ۔ یہ ورک شاپ مائی سورُو قرارداد  پردستخط کئے جانے کے ساتھ  اختتام پذیرہوئی ۔ اس قرار داد میں یکم اپریل 2022تک تمام پنچایتوں  میں شروع کی جانے والی یکساں اہم خدمات کے بندوبست  پرتوجہ مرکوز کی گئی ہے ۔

 

4-      دیہی مقامی اداروں  کے لئے مالی کمیشن کی امداد

پندرھویں مالی کمیشن (ایکس وی –ایف سی ) نے دیہی مقامی اداروں کو امداد مختص کی ہے ، مالی سال 21-2020کے لئے اس نے 60750 کروڑروےمختص کئے ہیں اور 26-2021 مدت کے لئے  236805 کروڑروپے مختص کئے گئے ہیں ۔ یہ رقم ، نان –پارٹ  IX ریاستوں اور چھٹے شیڈول کے علاقوں میں تمام درجوں اورروایتی اداروں کی پنچایتوں  کو مختص کی گئی ہے ۔

یہ گرانٹس یاامداد دوحصوں یعنی (1) ایک بنیادی (متحدہ ) امداد (50فیصد )  اور (2) بندی ہوئی امداد (50فیصد ) ۔ بنیادی امداد  ، متحد ہیں اور آرایل بی ایس انھیں مقام کے لئے مخصوص سمجھی جانے والی ضروریات کے لئے استعمال کرسکتے ہیں ، لیکن تنخواہ یا دیگراقدامات  سے متعلق اخراجات  اس سے مستثنیٰ  ہیں ۔ ٹائیڈ گرانٹس یعنی بندی ہوئی امداد ، پانی کی فراہمی اورصفائی ستھرائی سے متعلق قومی ترجیح والے شعبوں کے لئے مختص  کی گئی ہیں ۔ 60704.50کروڑروپے (مختص شدہ رقم کا 99.85فیصد ) اور بنیادی (متحدہ ) رقم کے طورپر 22327.90کروڑروپے اور آرایل بی ایس کے لئے بندی ہوئی امداد کے طورپر ریاستوں  کو پہلے ہی جاری  کئے جاچکے ہیں ۔ یہ امداد پنچایتی راج کی وزارت  کی سفارشات  پرجاری کی گئی ہیں ۔ جن کی وجہ سے بنیادی  خدمات  کے لئے بنیادی ڈھانچہ تیارکرنے اوردیہی  شہریوں  کے لئے خدمات کی فراہمی کو بہتربنانے میں مدد ملی ہے ۔ ایکس وی –ایف سی  سے 26-2021 کی ایوارڈ  مدت کے لئے 70051 کروڑروپے کی ‘‘صحت  امداد ’’ کی بھی سفارش  کی ہے ۔ یہ رقم مقامی اداروں کی امداد  کے ایک عنصر  کے طورپر صحت خدمات  کو بہتربنانے کے لئے مختص کی گئی ہے ۔‘‘صحت  امداد ’’ کی دیہی عنصر  43928 کروڑروپے ہے ۔ یہ امداد  ، ذیلی مراکز اوربنیادی  صحت مراکز میں حفظان صحت  سے متعلق  بنیادی سہولتوں کے تشخیص  میں مدد گاربنیادی ڈھانچہ کی امدادی سرگرمیوں اوربلاک  کی سطح کی سرکاری صحت  یونٹوں کے قیام ، بغیرعمارتوں والے ذیلی مراکز ، بنیادی صحت مراکز اورکمیونٹی صحت مراکز اوردیہی بنیادی صحت مراکز اور ذیلی مراکز کو صحت اور  تندرستی کے مراکز میں تبدیل کرنے کی غرض سے فراہم کی گئی ہے ۔

 

5-      سماجی آڈٹ یعنی احتساب سے متعلق رہنما ہدایات

سماجی آڈٹ یعنی احتساب ایک اہم طریقہ کار ہے ، جس سے آرایل بی ایس کے ذریعہ امدادکے موثر استعمال اوران کے نتائج کی نگرانی کی جاسکتی ہے ۔ سماجی آڈٹ   میں سرکاری دستاویزات میں اعدادوشمار  کے ساتھ  زمینی حقائق کی تصدیق اورگرام سبھا جیسے پبلک پلیٹ فارم میں معلوم ہونےوالے امورپرتبادلی خیال شامل ہے ۔ سماجی  آڈٹ کا عمل محض استعمال شدہ فنڈس کے لئے حساب کتاب نہیں ہے بلکہ اس میں اس بات کا جائزہ  لینا بھی شامل ہے کہ آیااخراجات مناسب طریقے سے خرچ کئے گئے ہیں یا نہیں ۔ اس کے علاوہ اس قسم کے اخراجات  مناسب طریقے سے خرچ کئے گئے ہیں یانہیں ۔ اس کے علاوہ اس قسم کے اخراجات  کے نتیجے کے طورپرلوگوں کی زندگیوں میں مادی تبدیلیوں  کے طورپر نتائج پربھی نظررکھی جاتی ہے ۔ امداد کی  خاطرخواہ رقم ، آرایل بی ایس کو منتقل  کی جاتی ہے تاکہ شفافیت اورجوابدہی کو فروغ دیاجاسکے ۔ پنچایتی راج کی وزارت نے این آئی آرڈی  اورپی آر کی مدد کے ساتھ  کاموں /سرگرمیوں کے سوشل آڈٹ یعنی سماجی احتساب کرانے کے مقصد سے تفصیلی رہنما ہدایات  وضع کی ہیں ۔ سوشل آڈٹ  سے متعلق  رہنما ہدایات  کی دستاویز کا عزت مآب پنچایتی راج کے وزیر نے 22جون ، 2021 کو اجراء کیاتھا۔

 

6-دیہی مقامی اداروں  میں کووڈ -19 کے بندوبست سے متعلق  ڈیش بورڈ

کووڈ-19کے خلاف بھارت کی اب تک کی لڑائی سے کووڈ -19 کے بندوبست  کے لئے  ، خاص طورپر دیہی علاقو ں  میں جہاں  کووڈ -19 کے بندوبست  کے بارے میں معلومات  کی کمی کی وجہ سے عالمی وباء  کی روک تھام  سے متعلق  انتظامات  پرشدید مضراثرپڑسکتاہے ، ڈاٹاپرمبنی حکمت عملیاں تیارکرنے کی اہمیت پایۂ ثبوت کو پہنچ چکی ہے ۔ کووڈ -19 کے کیسوں کی تعداد میں حالیہ اضافے کے مدنظر ، پنچایتی راج کی وزارت نے این آئی سی کے ساتھ مل کر ، 18جون ، 2021 کو کووڈ -19 ڈیش بورڈ کا آغاز کیاتھا ۔تاکہ دیہی علاقوں میں کووڈ -19سے بچاؤ کے موثر  بندوبست میں اضافہ کیاجاسکے ۔ یہ ڈیش بورڈ ، اہمیت کے حامل  وسائل کو زیادہ سے زیادہ  بروئے کارلانے کو یقینی بنانے کی غرض سے  مقامی سطح پرپالیسی اقدامات  کرنے  کے  لئے  ریاستی  اورمرکزی حکومت کے لئے ایک اہم وسیلہ ہوگا۔ ڈیش بورڈ کی  یوآرایل ہے۔ https://egramswaraj.gov.in/covidDashboard.do

7-      آن لائن  احتساب        

ادارہ  جاتی  بنیادی اصلاح کے حصے کے طورپر ، ایکس وی –ایف سی  نے مطالبی کیاہے کہ پنچایتوں کے کھاتوں کی احتساب  شدہ رپورٹوں  کو ، ایک اہلیتی معیار کے طورپر  ، عوام کے سامنے  پیش کئے جانے کی ضرورت ہے ۔ اس سلسلے میں پنچایتی راج کی وزارت نے مرکزی مالیاتی  کمیشن   کی گرانٹس سے متعلق پنچایتی  کھاتوں کے آن لائن احتساب کرانے کی غرض سے  ‘‘ آڈٹ آن لائن ’’ ایپلی کیشن کا تصور  پیش کیاہے ۔ اس سے نہ صرف کھاتوں کا احتساب  کرنے میں سہولت  ہوتی ہے بلکہ جو احتسابی عمل انجام دیاجاچکاہے ، اس سے متعلق  ڈجیٹل آڈٹ ریکارڈ  س  برقرار رکھنے کا بھی  انتظام کیاگیاہے ۔یہ ایپلی کیشن  مختلف النوع  احتسابی عمل ، جیسے  احتساب سے متعلق پوچھ تاچھ ، مقامی احتسابی رپورٹوں کا مسودہ تیارکرنے ، احتسای پیراگراف کا مسودہ تیارکرنے کے کاموں  کو سادہ بنانے میں سہولت  فراہم کرے گی ۔ اس ایپلی کیشن کی منفرد نوعیت  کی خصوصیات  میں سے ایک یہ ہے کہ  کہ مکمل  طورپر ایک خاص طریقے سے ترتیب  دے سکتی ہے ۔ تاکہ ایسے  متعلقہ ریاستی احتسابی ضابطوں  /قوانین کے مطابق  ریاستوں  کے احتسابی عمل کے لئے موافق  بنایاجاسکے  آڈٹ آن لائن ایپلی کیشن کا پنچایتی راج کی وزارت  کے سکریٹری  نے 15اپریل 2020 کو ایک ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ  تمام ریاستوں  کے ساتھ آغاز کیاتھا۔ 20-2019کی احتسابی مدت کے لئے ریاستوں  سے کیاگیاہے کہ وہ  چودھویں مالی کمیشن  کی گرانٹس کے کھاتوں کے لئے کم از کم 25فیصد  گرام پنچایتوں  کا احتساب مکمل کریں ۔ ابھی تک  25 ریاستوں  نے سال 2-2019 کے کھاتوں  کے لئے 25 فیصد جی پیز کا احتساب مکمل کرنے کا ہدف حاصل کرلیاہے ۔ ابھی تک 7659محتسب افراد اور 247085آڈیٹیز (یعنی پی آرآئی ایس ) کا پورٹل  پراندراج کیاگیاہے ۔20 -2019 کی احتسابی مدت کے لئے 126813 احتسابی منصوبے تخلیق  کئے گئے ہیں اور97733 احتسابی رپورٹیں  تیارکی گئی ہیں جب کہ 21-2020 کی احتسابی مدت کے لئے  ، 108318 احتسابی منصوبے تخلیق کئ ےگئے اور 42444 احتسابی رپورٹیں تیارکی گئی ہیں ۔

 

8- دیہی ٹیکنولوجی سے متعلق ترقیات –اسمارٹ  وینڈنگ کارٹ یعنی فروخت سے متعلق جدیدگاڑی

دیہی ترقی کے لئے ٹیکنولوجی کوبروئے کارلائے سے متعلق اپنی کوششوں کے طورپر ، پنچایتی راج کی وزارت  نے دیہی علاقوں میں چھوٹے کاروباریوں   اورفروخت کاروں  کے استعمال کے لئے اسمارٹ  وینڈنگ کارٹ تیارکرنے  کی خاطر حکومت ہند کے پرنسپل  سائنسی میشر ، سائنس اورٹیکنولوجی   کے محکمے اور6آئی آئی ٹی ایس کے ساتھ  اشتراک کیاہے ۔ اسمارٹ وینڈنگ ای کارٹ  کاڈیزائن آئی آئی ٹی بومبے نے تیارکیاہے ۔ اور اس کامظاہرہ کیاگیاجس سے یہ پتہ چلاہے کہ یہ دیہی ، شہروں کے مضافاتی علاقوں اور  کاشت کاری سے متعلق شعبوں میں فروخت کاروں /چھوٹے کاروباری افراد کے استعمال کے لئے بالکل مناسب ہے ۔

اسمارٹ وینڈ نگ ای کارٹ  استعمال کرنے میں  آسان  ایسے پہلوؤں پرمشتمل ہے  جو ٹیکنالوجیز اوردیگرخصوصیات کے حامل ہیں ۔ جو سبزیوں اور پھلوں وغیرہ جیسی  جلد خراب ہوجانے والی  اشیاء کی  قابل استعمال رہنے کی مدت میں  اضافہ کرنے کے مقصد سے  ذخیرہ کرنے  اورمناسب درجہ حرارت کو برقراررکھتی ہے ۔ آئی آئی ٹی بامبے ، پی پی پی ماڈل کے ذریعہ  اسمارٹ وینڈنگ گاڑیوں کو بڑے پیمانے پر  تیارکرنے کی غرض سے  متعلقہ فریقوں کے ساتھ اشتراک کررہاہے ۔

یہ اسمارٹ وینڈ نگ کارٹ  اس بات کو دھیان میں رکھ کر تیارکی گئی ہے کہ اس سے  جلد خراب ہوجانے والی غذائی اشیاء کے  خراب ہوجانے سے  فروخت کاروں کو ہونے والے  نقصان کو کم سے کم کیاجائے ،  تازہ اوراچھے معیارکی اشیاکی بدولت ان کی آمدنی میں اضافہ ہو ، نئے فروخت کاروں کو فائدہ مند روزگارملے ، اشیاکو فروخت کرنے  اورنقل وحرکت میں انھیں آرام  اورسہولت فراہم ہو، پورے سال لوگوں کو کفایتی داموں پر تازہ پھل اورسبزیاں وغیرہ  فراہم کی جاسکیں ۔  یہ اسمارٹ کارٹ  مختلف شکلوں میں تیارکی گئی ہے ۔

 

9-گرام سبھاؤں کو درخشاں بنانا

آئین کی دفعہ 243 میں  گرام سبھا کی ایک ایسے ادارے کے طورپر وضاحت کی گئی ہے جو  گاؤں سے متعلق  انتخابی فہرستوں میں  اندراج شدہ افراد پرمشتمل ہو۔ آئین میں  گرام سبھاؤں کو  ایسے منفرد اداروں کے طورپر پیش کیاگیاہے جو پنچایتی راج اداروں  (پی آرآیز)  کے مختلف ترقیات پروگراموں کی عمل آوری پر نظررکھنے  کے لئے  بنیادی سطح کے جمہوری پلیٹ فارم  اور اتھارٹی ہونے کے ناطے  ، دیہی  شہریوں کی خود کی حکمرانی میں  قابل ذکرکرداراداکرتے ہیں ۔

متعلقہ ریاستوں اور پنچایتی راج کے محکموں کے ساتھ  متعدد ورچوئل میٹنگوں کے ذریعہ تفصیلی صلاح ومشورے کے بعد  اوراس موضوع پر  مختلف ماہرین  اور متعلقہ فریقوں کے ساتھ غوروخوض کے بعد ، مورخہ 16اگست ، 2021کو  ریاستوں اور مرکزکے زیرانتظام علاقوں کو  اس موضوع پرایک ایڈوائزری جاری کی گئی تھی ۔

اس ایڈوائزری میں گرام سبھاؤں کو درخشاں بنانے کے تعلق سے متعدد تجاویز پیش کی گئی ہیں ۔ ان میں گرام سبھاؤں کے میٹنگوں کے انعقاد کی تکریر اور طریقہ کارکو ازسرنو مرتب کر نا  ، گرام سبھاوں کی میٹنگوں کے ایجنڈے اور تبادلہ خیال کی نوعیت کے مواد  ، عوام میں  ان میٹنگوں میں زیادہ سے زیادہ شرکت کے بارے میں بیداری پیداکرنے سے متعلق اقدامات ،  متعلقہ محکموں کے عہدیداروں کی شرکت میں اضافہ  اور  گرام پنچایتوں کی  ذیلی کمیٹیوں کو مستحکم بنانے کے لحاظ سے معاون نظام تیارکرنا شامل ہے ۔ پنچایتی راج کی وزارت  نے ریاستوں  اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں  میں  درخشاں گرام سبھاؤں کے روز مرہ کے کام کاج سے متعلق کارکردگی کی  کلیدی پیمانوں کی تشہیر کی غرض سے  ڈیش بورڈ کے ساتھ  ایک آن لائن پورٹل تیارکیاہے ۔ اس ڈیش بورڈ کایوآرایل https://meetingonline.gov.in/ ہے ۔

10- پی ای ایس اے سے متعلق نیشنل کانفرنس کی تنظیم

پنچایتی راج کی وزارت  اورقبائلی امورکی وزارت ( ایم اوٹی اے ) نے اس قانون کے بننے کے 25سال مکمل ہونے کے موقع پر  اورآزادی کا 75واں سال  منانے سے متعلق تقریبات  آزادی کا امرت مہوتسو  (اے کے اے ایم ) کے حصے کے طورپر  ‘‘پی اے ایس اے سے متعلق  ایک نیشنل کانفرنس  ’’ کا مشترکہ طورپر انعقاد کیاتھا۔

اس کانفرنس میں  پنچایتی کی وزارت اور قبائلی امورکی وزارت کے عزت مآب  کابینی وزراء ، پنچایتی راج کی وزارت کے وزیر مملکت  ، دونوں وزارتوں کے سکریٹریوں  ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن  ، دیہی ترقی  اورپنچایتی راج کے قومی ادارے کے ڈائریکٹرجنرل  ، اور متعلقہ وزارتوں کے  دیگرسینیئر عہدیداروں  اور  سول سوسائٹی کی تنظیموں /غیرسرکارتنظیموں  کے نمائندوں نے شرکت کی ۔ مہاراشٹرکے عزت مآب گورنر  نے ورچوئل طریقے سے اس کانفرنس سے خطاب کیا۔  10پی ای ایس اے وریاستوں کے  پرنسپل سکریٹریوں  ، گورنرصاحبان کے سکریٹریوں نے بھی ورچوئل موڈ میں اس کانفرنس میں شرکت کی ۔

 

11- پنچایتی راج کی وزارت کا آفات  کے بندوبست سے متعلق منصوبہ

پنچایتی راج کی وزارت کے  آفات کے بندوبست سے متعلق منصوبے  (ڈی ایم پی )کو آفات کے بندوبست سے متعلق قومی اتھارٹی (این ڈی ایم اے ) سے موصولہ تجاویز پرمبنی  ترامیم کے بعد حتمی شکل دی گئی ہے ۔ اس منصوبے کو  این ڈی ایم اے نے  27اگست ، 2021کو اپنی منظوری دی تھی ۔

12- حکمرانی  میں شفافیت کے لئے پنچایتی راج کی وزارت کو  اسکوچ چیلنجرایوارڈ

 

16جنوری  ، 2021 کو منعقدہ  70 ویں اسکوچ سربراہی اجلاس (ایس کے اوسی ایچ عوامی پالیسی فورم ) کے دوران گورننس میں شفافیت  کے میدان میں بہترین کارکردگی کے لئے اسکول (ایس کے اوسی ایچ ) چیلنجر ایوارڈ پنچایت راج کی وزارت کو ورچوئل طورپردیاگیا۔ پنجایت راج کی وزارت کے سکریٹری جناب سنیل کمار نے گورننس میں شفافیت زمرے میں  پنچایت راج کی فہرست  (ایم اوپی آر) کو عطاکئے جانے والے اسکوچ  چیلنجر ایوارڈ کو حاصل کیا۔ یہ ایوارڈ  وزارت کے  آئی ٹی کے میدان میں کی گئی پہل قدمیوں اورتبدیلی پیداکرنے والی اصلاحات ، بہترشفافیت اورپورے ملک میں پنچایتی راج اداروں (پی آرآئی ایس ) میں ای گورننس کے استحکام اورنتیجہ پرمبنی بہترکارکردگی کی بنیاد پر دیاگیا۔

13- آئی ای سی مہم

وزارت  نے بلک ایس ایم ایس ای ایس ، سوشل میڈیا پلیٹ فارم اورواٹس ایپ گروپوں کا استعمال  وزارت کے اہم مہم ، پہل قدمیوں اور سرگرمیوں  کے بارے  میں پنچایت  راج  اداروں اورپنچایت راج کے دوسرے فریقوں کے درمیان متعلقہ معلومات  پھیلانے کے لئے کیا۔

پنچایت راج کی وزارت نے کووڈ -19 ٹیکہ کاری مہم اور کووڈ -19 مثبت رویہ جاتی تبدیلی  مہم جو کہ صحت اور خاندانی  بہبود کی وزار ت کے سوشل  میڈیا صفحات پردستیاب ہیں ۔ کے بارے میں آئی ای سی  مواد کو مسلسل شیر/ای ٹویٹ / ری پوسٹ کیا۔

اسی طرح زمینی سطح پرکووڈ -19 کے خلاف جاری جنگ کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لئے پنچایتی راج کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعہ مائی جی اووی  اورمائی جی او وی کروناہب کا استعمال کیا۔ کرناٹک میں میسور وضلع انتظامیہ کی طرف سے کووڈ اہم آئی ٹی آراے ایس  -کووڈ -19 کے کنٹرول  اورمنیجمنٹ  کے لئے کمیونٹی شرکت پرمبنی فوری تقسیم بندی اورعلاج کانظام کے بارے میں ایک پہل قومی کی گئی تاکہ  فورک علاج اورمداخلت کویقینی بنایاجائے اور آئی سی یو بیڈ کے لئے لوگوں کی بھیڑ سے بچاجاسکے ۔ ان امورسے متعلقہ معلومات وزارت کی ویب سائٹ 

[https://panchayat.gov.in/en/covid]پراپ لوڈ کی گئیں ۔

گذشتہ دوسالوں  سے پنچایتی  راج کی وزارت بڑے  پیمانے پرمفید معلومات عام کررہی ہے تاکہ  حکومت کی اسکیموں پروگراموں پالیسیوں اوروزارتوں /محکموں  کے اہم مہمات کے بارے میں دیہی عوام میں بیداری  پیداکی جاسکے ۔ خاص طورسے  سماجی شعبے کی وزارتوں /محکموں  کے ذریعہ  میڈیا کی مختلف شکلوں ، سوشل میڈیا بلک مختصر پیغام رسانی خدمات  (ایس ایم ایس نیزوزارت کے واٹس ایپ گروپوں کا استعمال کرکے یہ کام انجام دیاجارہاہے ۔ سال 2021 کےدوران  مندرجہ ذیل اہم ایام /تقریبات  سے متعلق پیغامات /پوسٹس سوشل میڈیا اور /یابلک مختصر  پیغام رسانی خدمات  (ایس ایم ایس ) کے ذریعہ عام کی گئیں ۔

1-پردھان  منتری آواس یوجنا –گرامین (پی ایم اے وائی –جی) کے تحت عزت مآب وزیراعظم کا مستفدین کے ساتھ  انٹرایکشن اوریہ 20جنوری  ،2021 کو ریاست  اترپردیش میں 6.10 لاکھ پی ایم اے وائی –جی مستفدین کو ‘‘ ڈجیٹل طورپر فنڈ کی منتقلی ’’ کے بعد ہوا، (دیہی ترقی کی وزارت ) ، (2) 25 جنوری 2021 کو پردھان منتری راشٹریہ بال پرسکار -2021 جینے والوں کے ساتھ عزت مآب وزیراعظم  کا انٹرایکشن (خواتین اوربچوں کی  ترقی کی وزارت )، (3) 25جنوری 2021 کو نیشنل گرل چائلڈ دے (خواتین اوربچوں کی ترقی  کی وزارت ) ، (4) زراعت کے شعبے میں اصلاحات  اورکسانوں  پرمرکوز پہل قدمیں (زراعت  اورکسانوں کی بہبود کی وزارت ) (5) صارف حفاظت ایکٹ ، 2019 کے تحت  صارفین کے لئے فائدے (امور صارفین کا محکمہ ، امورصارفین ،خوراک اورعوامی تقسیم کے نظاک کی وزارت ) ، (6) 21جون 2021 کو یوگا کا عالمی دن (آیوش کی وزارت ) ، (7) اقلیتی طلبہ کے لئے میرٹ ۔ کم  مینس اسکارلراسکیم (اقلیتی امور کی وزارت ) ، (8)پوشن ماہ (یکم تا 30ستمبر ، 2021) (خواتین اوربچوں کی ترقی کی وزارت ) ، (9) سووچھتا پکھواڑہ (یکم تا 15اکتوبر ، 2021) (پینے والے پانی اورصفائی کا محکمہ ) ، (10) نگرانی بیداری ہفتہ  (26اکتوبر تا یکم نومبر 2021) (مرکزی  نگرانی کمیشن ) ، (11) 26 نومبر ، 2021کو یوم دستور(پارلیمانی امور کی وزارت )(10) آزادی  کا امرت مہوتسو علامتی  ہفتہ (13-19 دسمبر ، 2021) وزارت دفاع کا /سورنم وجے پرو( وزارت دفاع ) (11) قومی صارف ڈے (24دسمبر ،2021) (امورصارفین کا محکمہ ، امورصارفین ، خوراک اورعوامی تقسیم کے نظام کی وزارت ) ، (12) گڈگورننس ہفتہ ( 20-25 دسمبر ، 2021) /گڈ گورننس ڈے (25دسمبر ،2021) (انتظامی اصلاحات  اورعوامی شکایات  کامحکمہ (ڈی اے آرپی جی ) (13) یوگا بریک (وائی –بریک ) ایپ کا آغاز  کا (آیوش کی وزارت ) وغیرہ

حکومت  ہند کی امورصارفین ، خوراک اورعوامی تقسیم کے نظام کی وزارت  کا امور صارفین کے محکمہ کے لئے پنچایتی راج کی وزارت  نے مختلف ریاستوں مثلاً بہار، مہاراشٹر ، مدھیہ پردیش ، پنجاب اورہریانہ کے پنچایتی راج اداروں  کے ساتھ صارفین کی بیداری کے لئے ورچوئل طورپرانٹرایکشن  پروگرامز منعقد کرنے  میں سہولت  بہم پہنچائی ۔ اس پہل قدمی نے پالیسی سازوں اورپنچایتوں کے درمیان  صارفین کے مسائل اور مفادات کے بارے میں  معنی خیزاورمفید بحث  ومباحثہ کا بہترین موقع مہیاکیا  ۔ مقصد یہ تھا کہ دیہی ہندوستان  میں صارفین کے حقوق کی حفاظت کو  یقینی بنایاجائے ۔

14- بجٹ اعلانات  پرپریس کانفرنس

 8فروری  2021 کو پنچایتی راج کی وزارت کے سکریٹری جناب سنیل کمار نے ایک پریس کانفرنس کو خطاب کیا اورپی آئی بی کی طرف سے منظورشدہ  نمائندوں /صحافیوں  کے ساتھ  بجٹ اعلانات اورپنچایتی راج کی وزارت  کی پہل قدمیوں کے بارے میں  گفتگوکی ۔

15-ٹریننگ اور صلاحیت کی تعمیر

پنچایتی راج کی وزارت  (ایم اوپی آر ) آئین کی 73 ویں ترمیم کے مینڈیٹ کے نفاذ  ، نگرانی اوروکالت کی ذمہ دارہے ۔ ایم اوپی آرریاستی حکومتوں کی مرکز کی طرف سے اسپانسرشدہ راشٹریہ گرام سوراج ابھیان  (آرجی ایس اے ) کے ذریعہ پنچایتی راج اداروں (پی آرآئی ایس ) کی ٹریننگ اورصلاحیت کی تعمیر کے تئیں   ، کوششوں کی تعریف کرتی ہے ۔ موجودہ  سال کے دوران  وزارت نے 33ریاستوں  / مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے سالانہ منصوبہ ہائے عمل  (اے اے پی ایس ) کو منظوری دی ہے اور  29دسمبر 2021 تک 22ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں اورنافذ کرنے والی ایجنسیوں کو  494.94کروڑروپے جاری کئے ہیں ۔ ریاستوں  /مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے لئے  22-2021کے دوران  کچھ اہم منْظور کی جانے والی سرگرمیاں مندرجہ ذیل ہیں :

نمبرشمار

سرگرمیاں

میں منظور کی گئی سرگرمیاں 2021-22

1

تربیت کے  لئےشرکاء کی کل تعداد

گرام پنچایت جی پی ڈی پی 5915409 فریقین

جی پی ڈی پی کے علاوہ- 7839405 فریقین

2

فروغ دی جانے والی پیئر لرننگ سینٹروں کی کل تعداد(پی ایل سی)

125

3

تعمیر کئے جانے والے پنچایت بھونوں (پی بی) کی کل تعداد

4394*

4

پنچایت مرمت کئے جانے والے پنچایت بھونوں کی کل تعداد

6251*

5

پنچایت بھونوں میں ساتھ واقع سی ایس سی کی کل تعداد

11392*

6

جی پیز کے لئے تکنیکی سپورٹ کے واسطے سپورٹڈ کئے گئے بلاک کی کل تعداد

5644

7

کمپوٹرائز کئے جانے والے جی پیزکی کل تعداد

13630

8

تعمیر کئے جانے والے اسٹیٹ پنچایت ریسورس سینٹر ایس پی آر سی کی کل تعداد

1 جاری سرگرمی طور پر

9

تعمیر کئے جانے والے ڈسٹرکٹ پنچایت ریسورس کی کل تعداد

6 (جاری سرگرمی طور پر)

10

پی ای ایس  اے ایریا کے لئے سپورٹ

62 ڈسٹرکٹ کو آرٹینٹر-

 بلاک کو آرڈی نیٹرس - 358

گرام سبھا موبیلائزر- 19432

گرام سبھا اوریٹیشن – 17525

* لے جانے والی سرگرمیاں بھی شامل ہیں

 16- عوام کی منصوبہ بندی مہم (پی پی سی)) – سب کی یوجنا سب کا وکاس)

وزارت 2018 سے ‘سب کی یوجنا سب کا وکاس’ کے نام سے عوام کی منصوبہ بندی مہم شروع کر رہی ہے تاکہ لوگوں کی شراکت کے ذریعے اگلے سال کے لیے مجموعی اور جامع پنچایت ترقیاتی منصوبہ (پی پی ڈی) کی تیاری کی جا سکے۔ اس سال، یہ مہم 2 اکتوبر 2021 سے شروع کی جا رہی ہے اور یہ 31 جنوری 2022 تک جاری رہے گی۔ ایک واحد مربوط منصوبہ کی تیاری، مقامی ضروریات کے مطابق اور گیارہویں جڈول میں درج تمام 29 شعبوں کو ملا کر تیار کیا گیا، جن کا تصور کیا گیا ہے۔ اس مہم کا مقصد مقامی ترجیحات کے مطابق پنچایتوں کو منتقل کرنا اور دیگر متعلقہ محکموں کے ذریعہ مختلف اسکیموں اور پروگراموں / اقدامات کو مربوط کرنا ہے۔ آر جی ایس اے کی اسکیم کے ذریعے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ باقاعدگی سے پیروی کرنے اور پنچایتوں کے فریقین کی گہری صلاحیت سازی اور تربیت کے نتیجے میں، 95 فیصد جی پیز  نے گزشتہ سال پی پی سی کے تحت 2022-2021 کے لیے اپنے جی پی ڈی پیز اپ لوڈ کیے ہیں۔ 29 دسمبر 2021 کو پی پی سی کی حیثیت درج ذیل ہے:

  1. 2,18,352 تعداد میں (81.1فیصد) گرام سبھا منعقد ہوئیں
  2. شیڈول شدہ گرام سبھا کی 2,24,371  تعداد (83.3فیصد)
  3. موصول ہوئی سہولت کار کے فیڈ بیک کی 1,27,163  تعداد (47.2فیصد) ۔
  4. سہولت کار کی فیڈ بیک کے مطابق  منظور شدہ  جی پی ڈی پی کی 1,17,032  تعداد (43.4فیصد) ۔
  5. ای گرام سوراج پورٹل پر اپ لوڈ کی گئی جی پی ڈی پی کی 1,851  تعداد ۔
  6. جی پی ڈی پیز کی 4,675 تعداد  جوپائپ لائن میں ہے۔

مجموعی طور پر پی ڈی پی کی تیاری میں تعاون کے لیے، مہم کی مدت کے دوران ہند گنگا کے میدانی علاقوں، ساحلی، پی ای ایس اے، ہمالیائی، شمال مشرقی ریاستوں کے لیے ‘پنچایتوں کی سماجی-اقتصادی ترقی’ پر پانچ علاقائی ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا ہے۔

17- قومی پنچایتی راج کے دن کا جشن

قومی پنچایتی راج دن 24 اپریل 2021 کو کووڈ-19 وبائی امراض سے پیدا ہونے والی رکاوٹوں اور چیلنجوں کے باوجود کامیابی کے ساتھ منایا گیا۔ اس موقع پر عزت مآب وزیر اعظم نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سوا میتوا سکیم کے تحت ای-پراپرٹی کارڈز کی تقسیم کا آغاز کیا۔ اس موقع پر 4.09 لاکھ سے زیادہ جائیداد کے مالکان کو ان کے ای-پراپرٹی کارڈ دیے گئے، جس نے سوا میتوا اسکیم کو پورے ملک میں لاگو کرنے کی نشاندہی کی۔

پنچایتی راج کے عزت مآب مرکزی وزیر اور کئی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور پنچایتی راج کے وزراء سمیت بہت سے میزبان معززین کے ساتھ اس تقریب میں  ورچوئلی طور پر شرکت کی۔ قومی پنچایتی راج دن کا یہ ایڈیشن کئی لحاظ سے منفرد تھا:

  1. تمام ایوارڈ یافتہ ریاستوں اور پنچایتی راج اداروں کو ایک ہی دن  ریاستی/ضلع  ہیڈکوارٹر پرتوصیف نامے اور سرٹیفکیٹ ملے ۔
  2. پہلی بار، ایوارڈ کی رقم ایک ہی دن ایوارڈ یافتہ پنچایتوں کے بینک کھاتوں میں منتقل کی گئی۔
  3. عزت مآب وزیر اعظم نے اپنے پائلٹ مرحلے کے کامیاب اختتام کے بعد پورے ملک میں سوا میتوا، ایک مرکزی سیکٹر اسکیم کا آغاز کیا ۔
  4. پی ایم ایونٹس کے ویب پورٹل پر کل 5,70,25,070 شہریوں کا رجسٹریشن  کیا گیا ، 24 اپریل 2021 کو وزیر اعظم کی طرف سے مذکورہ بالا آئیکونک ورچوئل ایونٹ میں شرکت کے لیے جن کا انتظام پی ایم او اور نیشنل ای گورننس ڈویژن (این جی ڈی) میں پی ایم انٹریکشنز ٹیم کے ذریعے کیا گیا،  ان سے خطاب کیا گیا ۔

18- آزادی کے امرت مہوتسو کا جشن

عزت مآب وزیر اعظم کی طرف سے آزادی کا امرت مہوتسو کو ایک جن اتسو کے طور پر منانے کے لیے دی گئی واضح کال کے مطابق جن-سمواد اور جن-جاگرن جیسے آؤٹ ریچ اقدامات کے ذریعے بڑے پیمانے پر شرکت کے جذبے سے، پنچایتی راج کی وزارت نے مخلصانہ کام کیا ہے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پنچایتی راج محکموں کو شامل کرکے دیہی عوام میں آزادی کا امرت مہوتسو کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی کوششیں کی گئی۔ تاکہ پنچایتی راج اداروں کی فعال شرکت کو یقینی بنایا جا سکے۔ پنچایتی راج نے ملک بھر میں پنچایت سطح پر آزادی کا امرت مہوتسو کے 75 ہفتوں کے جشن کے لیے ہفتہ وار ایک تفصیلی منصوبہ/حکمت عملی تیار کی ہے۔ پنچایتی راج کی وزارت نے مشن انتیودیا سکور کی بنیاد پر ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مشاورت کرتے ہوئے ملک بھر میں 75 گرام پنچایتوں، 75 بلاک پنچایتوں اور 75 ضلع پنچایتوں کو ‘‘ایجنٹ آف چینج’’ یا ‘‘ایجنٹ آف چینج" کے طور پر نوازا ہے۔ پنچایت’’۔ آزادی کا امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر مختلف سرگرمیوں میں پنچایتی راج اداروں کی فعال شرکت نے دیہی عوام تک پہنچنا اور انہیں آزادی کا امرت مہوتسو کی اہمیت اور مقاصد کے بارے میں آگاہ کرنا ممکن بنایا ہے۔

جولائی 2021 کے وسط سے، پنچایتی راج کی وزارت دیہی ترقی کی وزارت (محکمہ دیہی ترقی اور زمینی وسائل کا محکمہ)، ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام محکمہ پنچایتی راج اور پنچایتی راج اداروں کے ساتھ مل کر آزادی کا امرت مہوتسو منا رہی ہے۔ اس کے لیے پنچایت کی سطح پر آزادی کے امرت مہوتسو کو منانے کے لیے ایک وقف ڈیش بورڈ [https://IndiaAt75.nic.in/] بنایا گیا ہے اور مذکورہ انڈیا@ پر متعلقہ مواد (تصاویر، ویڈیوز، خبروں کے تراشے وغیرہ)۔ 75 ڈیش بورڈ ظاہر کیا جائے گا۔ 29 دسمبر 2021 تک، کل 92,717 گرام پنچایتوں، 1,834 بلاک پنچایتوں اور 314 ضلع پنچایتوں نے انڈیا@75 ڈیش بورڈ پر ایونٹ کی تفصیلات اپ لوڈ کی گئی ہیں۔ تمام متعلقہ تفصیلات درج ذیل https://IndiaAt75.nic/ لنک پر دستیاب ہیں:

 آزادی کا امرت مہوتسو کے جشن  منانے کے لئے ملک بھر میں ریاست، مرکز کے زیر انتظام علاقے اور ضلع ہیڈ کوارٹروں میں  پنچایتی راج، دیہی  محکمے اور زمینی وسائل کے محکموں کے درمیان زیادہ تال میل  کے لئے تامل میل کی اپیل کئے جانے کی غرض سے پنچایتی راج کے سیکریٹری،  دیہی ترقی کے محکمے کے سکریٹری، زمینی وسائل کے محکمے سکریٹری کی طرف سے مورخہ 6 اگست 2021 کے مشترکہ ڈی او لیٹر کے جواب میں،29 دسمبر 2021 کو 11857 گرام پنچایتوں،139 بلاک پنچایتوں اور 27 ضلع پنچایتوں میں آرگنائز کمیٹیاں  تشکیل دی گئی ہیں۔ تاکہ مقامی حالات کے مطابق مختلف سرگرمیوں/ایونٹس کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد کے لیے مناسب تال میل، بہتر رسائی اور فعال کارکردگی کو یقینی بنایا جا سکے۔

پنچایتی راج کی وزارت نے 12 مارچ 2021 کو آزادی کا امرت مہوتسو کے ملک گیر آغاز کے بعد سے آزادی کا امرت مہوتسو کو یادگار بنانے کے لیے قومی ویبنارز کی امرت مہوتسو سیریز میں چھ قومی ویبینرز کا اہتمام کیا ہے۔ وزارت پنچایتی راج کے زیراہتمام آزادی کا امرت مہوتسو کی یاد میں وزارت کی سطح پر کئے گئے 16 بڑے پروگراموں/سرگرمیوں کی متعلقہ تفصیلات آزادی کا امرت مہوتسو پورٹل پر اپ لوڈ کی گئی ہیں، جسے آزادی کا امرت مہوتسو کے لئے وزارت ثقافت- نوڈل وزارت  کی طرف سے   تیار اور برقرار رکھا گیا ہے۔

****************

 

ش ح ۔ ق ت ۔  ع م ۔ ح ا ۔  م ش۔  ر ض ۔ ع آ

U. No.331

 



(Release ID: 1789352) Visitor Counter : 271