وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پڈوچیری میں 25ویں قومی یوتھ فیسٹیول کا افتتاح کیا


میرے سپنو کا بھارت‘‘ اور ’’ بھارت کی آزادی کی تحریک کے غیر معروف سرما ؤوں پر منتخب مضامین کی رونمائی

ایک ایم ایس ایم ای ٹیکنالوجی سینٹر اور ایک آڈیٹورئیم پیروتھلائیور کامراجر منی منڈاپم کا افتتاح۔ یہ ایک اوپن ایئر تھیٹر آڈیٹوریم ہے

ہندوستان کی بیشتر آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اور ہندوستان کے نوجوانوں کی آبادی بھی ذہین ہے۔ ہندوستان کی صلاحیت اور اس کے خوابوں میں نوجوانوں کا عمل دخل ہے۔ ہندوستان اپنی سوچ کے ساتھ ساتھ اپنے شعور میں بھی جوان ہے

’’ہندوستان اپنے نوجوانوں کی آبادی کی شکل میں ایک قسم کی بالا دستی کے ساتھ ساتھ ترقی کا ذریعہ خیال کرتاہے‘‘

’’ہندوستان کے نوجوانوں میں سخت محنت کرنے کی صلاحیت ہے اور وہ مستقبل کے بارے میں بھی پوری طرح واضح ہیں۔ اس لیے ہندوستان جو آج کہتا ہے، دنیا اسے کل کی آواز سمجھتی ہے‘‘

’’نوجوانوں کی صلاحیت پرانے دقیانوسی تصورات کا بوجھ نہیں ہے۔ یہ نوجوان اپنے آپ کو اور معاشرے کو نئے چیلنجز کے مطابق تیار کر سکتا ہے‘‘

’’آج کے نوجوانوں میں کرسکنے کا جذبہ ہے’ جو ہر نسل کے لیے تحریک کا ایک وسیلہ ہے‘‘

’’ہندوستان کے نوجوان عالمی خوشحالی کا ضابطہ تحریر کررہے ہیں‘‘

’’نئے ہندوستان کا منتر - مقابلہ کرو اور فتح حاصل کرو، شامل ہو اور جیتو، متحد ہو اور مقابلے میں جیت حاصل کرو‘‘

نوجوانوں سے ان مجاہدین آزادی کے بارے میں تحقیق کرنے اور تحریر کرنے کی تلقین جنہیں پہچان نہیں ملی جس کے وہ مستحق اورحقدار تھے

Posted On: 12 JAN 2022 12:55PM by PIB Delhi

 

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پڈوچیری میں 25ویں قومی یوتھ فیسٹیول کا افتتاح کیا۔ آج سوامی وویکانند کی یوم پیدائش ہونے کی وجہ سے نوجوانوں کا قومی  دن منایا جاتا ہے۔ تقریب کے دوران، وزیر اعظم نے ‘‘میرے سپنو کا بھارت’’ اور ‘‘ بھارت کی آزادی  کی تحریک  کے غیر معروف  سورماؤں ’’ پر منتخب مضامین کی  رونمائی کی۔  دو  موضوعات  پر مشتمل ان مضامین کو 1 لاکھ سے زیادہ نوجوانوں کی طرف سے داخل کیا گیا ہے ۔ وزیر اعظم نے 122 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ  پڈوچیری میں  قائم کئے گئے ایم ایس ایم ای وزارت کے ایک ٹیکنالوجی سنٹر کا بھی افتتاح کیا، وزیر اعظم نے تقریباً 23 کروڑ روپے کی لاگت سے پڈوچیری کی سرکار کی جانب سے تعمیر کردہ ایک آڈیٹوریم--  پیرونتھلائیور کماراجر منی منڈپم کا بھی افتتاح کیا۔   جو ایک اوپن ایئر تھیٹر ہے۔اس موقع پر مرکزی وزراء جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر، جناب نارائن رانے،جناب بھانو پرتاپ سنگھ ورما اورجناب نیسیت پرما نک، ڈاکٹر تملی سائی سندرراجن، پڈوچیری کے وزیر اعلیٰ جناب این رنگاسوامی، ریاست کے کئی وزراء اور اراکین پارلیمنٹ بھی موجود تھے۔

 اس موقع پر ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے  نوجوانوں کے قومی دن  پر قوم کو مبارکباد دی۔ سوامی وویکانند کو  خراج  تحسین پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس سال آزادی کا امرت مہوتسو میں ان کی یوم پیدائش(سالگرہ) سب سے زیادہ متاثر کن  اور تحریک دینے والا  ہے۔ وزیر اعظم نے اس سال کی اضافی اہمیت کا بھی ذکر کیا کیونکہ سری اروبندو کے 150ویں یوم پیدائش کا جشن بھی منایا جا رہا ہے اور اسی سال مہاکوی سبرامنیا بھارتی کی 100ویں برسی بھی منائی جا رہی ہے۔ ’’ان دونوں عظیم شخصیتوں کا پڈوچیری سے خاص تعلق ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ دونوں ہی ایک دوسرے کے ادبی اور روحانی سفر میں شراکت دار رہے ہیں‘‘ ۔

ملک کے نوجوانوں کے قدیم منظرنامے پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج دنیا بھارت کی طرف ایک امید اور بھروسے کے ساتھ دیکھتی ہے کیونکہ بھارت کی آبادی نوجوان ہے اور بھارت کا دماغ بھی نوجوان ہے۔ بھارت کی صلاحیت اور اس کے خوابوں میں جوانی ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت اپنے خیالات اور اپنے شعور میں نوجوان ہے۔ بھارت کی سوچ اور فلسفہ نے ہمیشہ تبدیلی کو قبول کیا ہے اور اس کی قدامت میں جدت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک کا نوجوان ہمیشہ  ضرورت کے وقت آگے آیا ہے۔ جب کبھی قومی شعور میں تفریق پیدا ہوئی ہے، شنکر جیسے نوجوان آگے آئے ہیں اور آدی شنکرآچاریہ کی طرح اتحاد کے تانے بانے میں ملک کو بُنا ہے۔ مصیبت کے وقت گروگووند سنگھ کے صاحب زادگان جیسے نوجوانوں کی قربانیوں نے ہمیں آج بھی رہنمائی فراہم کی جب بھارت کو اپنی آزادی کے لئے قربانی کی ضرورت تھی تو بھگت سنگھ ، چندر شیکھر آزاد اور نیتاجی سبھاش چندر بوس جیسے نوجوان انقلابی ملک کے لئے اپنی جانیں وقف کردینے کے لئے آگے آئے۔ وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ جب کبھی ملک کو روحانی تجدید کی ضرورت پیش آئی تو  اوروبندو اور سبرامنین بھارتی جیسے سادھو منظرنامے پر ابھرے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کے نوجوانوں میں مختلف قسم کی آبادی کے ساتھ ساتھ جمہوری اقدار بھی موجود ہے اور آبادی  کے درمیان اس تنوع کا کوئی مقابلہ نہیں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بھارت اپنے نوجوانوں کو ایک جمہوری تنوع کے طور پر دیکھتا ہے نیز وہ اسے ترقی کی طرف لے جانے والی آبادی سمجھتا ہے۔وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ آج اگر بھارت کے نوجوانوں نے ٹکنالوجی کو راغب کیا ہے تو جمہوریت کی طرف بھی اس کا رجحان ہے۔ آج اگر بھارت کے نوجوان نے محنت کی اہلیت ہے تو مستقبل کے بارے میں بھی اس کا نظریہ واضح ہے۔ اسی لئے آج بھارت جو کہتا ہے ، دنیا اسے کل کی آواز سمجھتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آزادی کے وقت نوجوان نسل ملک کے لئے ہر چیز قربان کردینے میں ایک لمحے کے لئے بھی نہیں ہچکچائی لیکن آج کے نوجوان کو ملک کے لئے جینا ہے اور ہمارے مجاہدین آزادی کے خوابوں کو پورا کرنا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نوجوانوں کی صلاحیت پرانے بوسیدہ خیالات سے بوجھل نہیں ہے ۔ وہ جانتے ہیں کہ ان بوسیدہ باتوں کو کس طرح ختم کیا جائے۔ یہ نوجوان خود کا ارتقا، سماج اور  نئے چیلنجوں ، نئے مطالبات  کے مطابق  کرسکتا ہے۔ وزیراعظم نے اظہار خیال کیا کہ آج کے نوجوان میں کرسکنے کا جذبہ ہے جو ہر نسل کے لئے جذبے کا ایک وسیلہ ہوتا ہے۔

وزیراعظم نے سراہا کہ آج کے نوجوان عالمی خوشحالی کا کوڈ لکھ رہے ہیں۔ بھارت کے نوجوان  کوپوری دنیا میں یونیکارن کے ماحول میں ایک طاقت کے طور پر  تسلیم کیا جانا ہے۔ بھارت میں آج 50 ہزار سے زیادہ اسٹارٹ اپس کا ایک مستحکم ماحول موجود ہے جس میں سے 10 ہزار سے زیادہ اسٹارٹ اپس ، عالمی وبا کے چیلنج کے دوران قائم کئے گئے وزیراعظم نے نئے بھارت- مقابلہ کرو اور فتح حاصل کرو کا منتر دیا جو شامل ہونا اور جیتنا ہے، متحد ہو اور مقابلہ جیت لو ہے۔ وزیراعظم نے اولمپک اور پیرالمپک میں کارکردگی  اور ٹیکہ کاری مہم میں نوجوانوں کی حصہ داری کا ذکر ، جیتنے کی چاہت اور نوجوانوں میں احساس ذمہ داری کے ثبوت کے طور پرکیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کا خیال ہے کہ بیٹے اور بیٹیاں برابر ہیں۔ اس سوچ کے ساتھ حکومت نے بیٹیوں کی بہتری کے لئے شادی کی عمر بڑھا کر 21 سال کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیٹیاں بھی اپنی پیشہ ورانہ زندگی بناسکتی ہیں۔ انہیں مزید وقت چاہئے۔اس سمت یہ ایک بہت ہی اہم قدم ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آزادی کی جدوجہد میں ہمارے ملک میں ایسے بہت سے مجاہدین تھےجن کے تعاون کا اعتراف نہیں کیا گیا جس کے وہ مستحق تھے۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ  ہمارے نوجوان اس طرح کی شخصیتوں کے بارے میں جتنا زیادہ لکھیں ، تحقیق کریں گے، ملک کی آئندہ نسلوں میں ان کے بارے میں اتنی ہی زیادہ بیداری میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ وہ صفائی ستھرائی کی مہم کے بارے میں آواز اٹھائیں اور اس مہم میں تعاون دیں۔

قومی یوتھ فیسٹیول کا مقصد بھارت کے نوجوانوں کی ذہن سازی کرنا اور انہیں ملک کی تعمیر کے لئے ایک متحدہ طاقت میں یکسر بدلناہے۔ یہ سماجی تانے بانے اور دانشورانہ و ثقافتی ارتباط  کے لئے   سب سے بڑے کاموں میں سے ایک ہے۔ اس کامقصد بھارت کی متنوع  ثقافتوں کو ایک دوسرے کے قریب لانا اور ایک بھارت شریسٹھ بھارت کے ایک متحددھاگے میں مربوط کردینا ہے۔

 

****

 

ش ح۔ ا س ۔ ح ا -  م ص ۔ ر ض

U NO: 334

 



(Release ID: 1789335) Visitor Counter : 204