کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

ہمیں عالمی اختراعی اشاریہ میں ہندوستان کو اعلی 25 پوزیشنوں پر لے جانے کی خواہش کرنی چاہئے – جناب پیوش گوئل


اسٹارٹ اپس پر زور دیا کہ وہ ہندوستان کو ’صحت مند‘ بنانے پر توجہ دیں

اوپن نیٹ ورک ڈیجیٹل کامرس (اواین ڈی سی) کو ایک گیم چینجر بنانے کے لیے- کاروباری ماحولیاتی نظام میں مساوات لانے کی ضرورت

’اسٹارٹ اپ انڈیا‘ کو خود انحصاری اور خود اعتمادی کی علامت بننا چاہیے

اسٹارٹ اپس سے ’پرشاسن گاوں کی اور‘ کا حصہ بننے اور آخری میل تک خدمات کی فراہمی کو مضبوط بنانے میں مدد کرنے پر زور دیا

اولین اسٹارٹ اپ انڈیا انوویشن ویک کا افتتاح کیا

Posted On: 10 JAN 2022 2:21PM by PIB Delhi

نئی دہلی،10 جنوری 2022: کامرس اور صنعت، صارفین امور، خوراک اور عوامی تقسیم اور ٹیکسٹائل کے وزیر جناب پیوش گوئل نے آج اختراعی ماحولیاتی نظام کے شراکت داروں سے مطالبہ کیا کہ وہ ہندوستان کو گلوبل انوویشن انڈیکس میں ٹاپ 25 میں لے جانے کی کوشش کریں۔ جناب گوئل نے کہا کہ ہمارے سٹارٹ اپس 2014 میں 76 سے 2021 میں 46 تک ہونا، گلوبل انوویشن انڈیکس میں ہندوستان کے تیز رفتار اضافے کی کلیدی وجہ ہیں۔ وہ آج نئی دہلی سے ’’اسٹارٹ اپ انڈیا انوویشن ویک لانچ‘‘ کا عملی طور پر افتتاح کر رہے تھے۔

پہلی مرتبہ اسٹارٹ اپ انوویشن لانچ ہفتہ میں شرکت کرنے پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے، جناب گوئل نے کہا کہ آزادی کا امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر ماحولیاتی نظام کو منانا، اپنے اسٹارٹ اپ کو مضبوط کرنے کے لیے ہم سب کے لیے ایک کال ٹو ایکشن بھی تھا۔

وزیر موصوف نے اسٹارٹ اپ ہفتہ کی تقریبات کو ایک سالانہ تقریب کے طور پر ادارہ جاتی بنانے کی ضرورت پر بات کی تاکہ ہم اپنے سٹارٹ اپ ایکو سسٹم کا جائزہ لیتے رہیں، نئے سرے سے ایجاد کرتے رہیں، پھر سے جوش و جذبہ پیدا کرتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل کے روڈ میپ کو ہموار کرنے کے لیے مستقبل کے نقطہ نظر کو تیار کرنے کی ضرورت ہے جب کہ ہم اپنے کاروباری سرگرمیوں کو مناتے ہیں۔

اس ورچوئل ہفتہ طویل اختراعی جشن کا مقصد ہندوستان کی آزادی کے 75 ویں سال ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کی یاد منانا ہے اور اسے پورے ہندوستان میں کاروبار کے پھیلاؤ اور گہرائی کو ظاہر کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

اسٹارٹ اپ اور انوویشن فیسٹیول کا بنیادی مقصد، ملک کے اہم اسٹارٹ اپس، کاروباری افراد، سرمایہ کاروں، انکیوبیٹرز، فنڈنگ ​​کرنے والے اداروں، بینکوں، پالیسی سازوں، اور دیگر قومی اور بین الاقوامی شراکت داروں کو انٹرپرینیورشپ کا جشن منانے اور اختراع کو فروغ دینا ہے۔ مزید برآں، اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کی پرورش کے بارے میں علم کا تبادلہ کرنا؛ کاروباری ماحولیاتی نظام کی صلاحیتوں کو فروغ دینا؛ اسٹارٹ اپ سرمایہ کاری کے لیے عالمی اور ملکی سرمائے کو متحرک کرنا؛ نوجوانوں کی جدت طرازی اور کاروبار کے لیے حوصلہ افزائی اور ترغیب دینا ؛ اسٹارٹ اپس کو مارکیٹ تک رسائی کے مواقع فراہم کرنا؛ اور ہندوستان کی طرف سے اعلیٰ معیار، اعلیٰ ٹیکنالوجی، اور سستی اختراعات کو سامنے لانا ہے۔

وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ اس تقریب کا انعقاد پوری حکومتی رسائی اور 30 ​​محکموں کے اشتراک سے کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ انوویشن ویک کے لیے شرکت کنندگان کا اندراج پہلے ہی ایک لاکھ سے تجاوز کر چکا ہے۔

جناب گوئل نے نوٹ کیا کہ اس سال اسٹارٹ اپ انڈیا کے 6 سال مکمل ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ جنوری 16، 2016 میں وزیر اعظم کے ذریعہ ’اسٹارٹ اپ انڈیا موومنٹ‘ کے آغاز نے پورے ہندوستان میں کاروباری جذبے کو متحرک کیا تھا۔

اسٹارٹ اپس کو تبدیلی کا محرک قرار دیتے ہوئے وزیر نے کہا کہ ہمارے اسٹارٹ اپس نے ذہن سازی کو ’’کیا کر سکتے ہیں‘‘ سے ’’یقینی طور پر کرنا ہے‘‘ میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ اسٹارٹ اپ انڈیا، جو اختراع کو فروغ دینے کے مشن کے طور پر شروع ہوا تھا، آج قومی شراکت اور قومی شعور کا انقلاب بن گیا ہے۔

اس اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہ اسٹارٹ اپ انڈیا کے 6 سال مکمل ہونے پر اسٹارٹ اپس کے ساتھ وزیر اعظم کی بات چیت ہمارے کاروباریوں کو بڑے خواب دیکھنے اور بڑے نتائج حاصل کرنے کی ترغیب دے گی، جناب گوئل نے کہا کہ ہمارے اسٹارٹ اپس نے کووڈ-19 کے بحرانوں کو ایک موقع میں بدل دیا اور دنیا میں یونیکورن (82) کی تیسری بڑی تعداد کے ساتھ 2021 کو ایک یونیکورن سال بنا دیا۔

جناب پیوش گوئل نے تاجروں سے کہا کہ وہ ایسے اسٹارٹ اپس کی تعمیر کے بارے میں سوچیں جو ایسے وقت میں لوگوں کو صحت مند بنانے پر توجہ مرکوز کریں جب دنیا وبائی امراض کی پے در پے لہروں کا سامنا کر رہی ہے۔

وزیر نے کہا کہ نئے ہندوستان میں نیا نقطہ نظرخیالات کی تازگی کی علامت ہے جو ہمارے اسٹارٹ اپس لاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے سٹارٹ اپس ’لرننگ ارل، لرننگ اون فرام ایکسپرئنس اینڈ لرننگ فرام ادرس ‘ تھے ۔ انہوں نے اختراع کرنے والوں سے کہا کہ وہ ناکامی کا جشن منائیں، اپنی غلطیوں سے سیکھیں اور انہیں کامیابی کی سیڑھیاں بنائیں۔

انہوں نے ہندوستانی کاروباریوں کے لیے 3 اہداف کا خاکہ پیش کیا، ’میک ان انڈیا‘، ’اننوویٹ ان انڈیا‘، اور ’انٹرپرینیورز کی اگلی نسل کی رہنمائی‘۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے اسٹارٹ اپس کو مزید لچکدار بنانے کی ضرورت ہے تاکہ وہ وبائی امراض جیسے بحرانی حالات کو کم کرنے اور ان پر قابو پانے کے لیے اچھی طرح سے تیار ہوں۔

وزیر موصوف نے مشاہدہ کیا کہ ہمارے نوجوان کاروباری افراد انتہائی اثر انداز ہونے کے خواہشمند ہیں اور بے ہر طرح کا خطرہ مول لینے والے ہیں۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ آج ہندوستان میں ہر گھنٹے میں تقریباً 4 اسٹارٹ اپس کو تسلیم کیا جاتا ہے جن میں سے 45 فیصدکا تعلق ٹائر II اور III شہروں سے ہے اور کہا کہ 46 فیصد اسٹارٹ اپ خواتین کاروباریوں کے ہیں۔

جناب گوئل نے روشنی ڈالی کہ بہت سے اسٹارٹ اپس کے آئی پی او کی کامیابی نئی ملٹی نیشنل کارپوریشنز بننے کی ان کی طاقت کو ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2018سے21 تک ، اسٹارٹ اپس کے ذریعہ 6 لاکھ سے زیادہ نوکریاں پیدا کی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ صرف 2021 میں 2 لاکھ سے زیادہ ملازمتیں پیدا کی گئی ہیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ہماری حکومت کاروبار کو شروع کرنے اور کاروبارکرنے میں آسانی پیدا کرنے، آسان بنانے اورسہل بنانے پر توجہ دے کر ایک ’سہولت کار‘ کے طور پر کام کر رہی ہے۔ کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے کچھ اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ پیٹنٹ فائلنگ پر 80 فیصد اور ٹریڈ مارک فائلنگ فیس پر 50 فیصد چھوٹ، سرکاری خریداری کے اصولوں میں نرمی، لیبر اور ماحولیاتی قوانین کے تحت سیلف سرٹیفیکیشن، فنڈز۔ اسٹارٹ اپس کے لیے فنڈز، 10 میں سے 3 سالوں کے لیے انکم ٹیکس کی چھوٹ اور 945 کروڑ روپے کی سیڈ فنڈ اسکیم اسکی مثال ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی پی آر کے ایک بہتر نظام کے نتیجے میں پچھلے 4 سالوں میں 1.16 ملین ٹریڈ مارکس کی رجسٹریشن ہوئی ہے، جبکہ گزشتہ 75 سالوں میں 1.1 ملین رجسٹریشن کی گئی تھی۔

گیم چینجر کے طور پر مجوزہ اوپن نیٹ ورک ڈیجیٹل کامرس (او این ڈی سی) پہل کا حوالہ دیتے ہوئے ہمارے کاروباریوں کو لاگت بچانے کے ساتھ ساتھ اعتماد پیدا کرنے میں مدد ملے گی، جناب گوئل نے کہا کہ او این ڈی سی طاقتور کارپوریشنوں اور چھوٹے اسٹارٹ اپس کے درمیان فرق کو ختم کرنے میں مدد کرے گا اور ایکویٹی لانے کاروباری ماحولیاتی نظام میں میں مدد کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ مزید ترقی کے لیے سٹارٹ اپس کا منتر ہے:-احساس کرنا، شراکت کرنا، جستجو کرنا، خدمت کرنا اور بااختیار کرو۔ انہوں نے تاجروں پر زور دیا کہ وہ اپنے علم، تجربے، خیالات کو شیئر کرنے اور دوسروں کی رہنمائی کے لیے پہل کریں۔ انہوں نے سٹارٹ اپس سے کہا کہ وہ دیہی سیاحت جیسے غیر دریافت شدہ علاقوں کو زرعی قیام، ہوٹلوں اور ہوم اسٹے کے لحاظ سے تلاش کریں، جس سے کسانوں کے لیے اضافی آمدنی ہو۔ انہوں نے ان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ نئے خیالات کو پروان چڑھائیں اور نئی مصنوعات تیار کرنے کی مسلسل کوشش کریں۔

وزیر موصوف نے اختراع کاروں سے ’’پرشاسن گاوں کی اور‘‘ پر توجہ مرکوز کرنے، آخری میل سروس کی فراہمی کو بہتر بنانے اور ہمارے بنکروں، کاریگروں اور کسانوں کو بااختیار بنانے اور مارکیٹ کو ان کی دہلیز تک پہنچانے کے لیے کہا۔

انہوں نے کہا کہ اسٹارٹ اپ انڈیا انوویشن ویک جیسی تقریبات یقینی طور پر ہمارے اختراع کاروں پر روشنی ڈالیں گی۔ وزیر نے کہا کہ ’اسٹارٹ اپ انڈیا‘ کو خود انحصاری اور خود اعتمادی کی علامت بننا چاہیے۔

انہوں نے ہفتہ بھر جاری رہنے والے جشن کی اہم جھلکیوں میں، اسٹارٹ اپس کے ساتھ معزز وزیر اعظم کی بات چیت، نیشنل اسٹارٹ اپ ایوارڈز 2021 کے نتائج کا اعلان، دور درشن اسٹارٹ اپ چیمپئنز 2.0 شو کا آغاز، عالمی سرمایہ کاروں اور گھریلو فنڈز کے ساتھ گول میز، ڈیجیٹل کامرس ڈیجیٹل کے لیے اوپن نیٹ ورک کا آغاز، حکمت عملی، وزارت تعلیم، نیتی آیوگ، دفتر پی ایس اے، ڈی بی ٹی، ڈی ایس ٹی، ایم ای اۤ ئی ٹی وائے، وزارت دفاع اور سماجی انصاف اور امپاورمنٹ کی وزارت، دیگر محکموں کے علاوہ، مختلف سیشنوں میں، محکمے کے ذریعہ 'فشریز اسٹارٹ اپ گرینڈ چیلنج' کا آغاز، فشریز اور پچنگ سیشنز اور ملک بھر سے اسٹارٹ اپس کے لیے کارپوریٹ کنیکٹ پروگرام کا اۤغاز شامل ہیں۔

کامرس اور صنعت کی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ سنگھ پٹیل، صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی اۤئی اۤئی ٹی)کے سکریٹری جناب انوراگ جین، ، جوائنٹ سکریٹری ڈی پی آئی آئی ٹی محترمہ شروتی سنگھ، شریک بانی اور سی ای او، اربن کمپنی جناب ابھیراج سنگھ بھل، اور شریک بانی، انفو ایج سنجیو بکچندانی، نے بھی افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا۔

*****

U.No.277

(ش ح - اع - ر ا)


(Release ID: 1788984) Visitor Counter : 204