شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت

شمال  مشرقی خطے کی  ترقی ( ڈی او این ای آر)، ثقافت اور سیاحت کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے منی پور اور تریپورہ کے درمیان پہلی جن شتابدی ایکسپریس ٹرینوں کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا


وزیر موصوف نے کہا کہ خصوصی ٹرینوں سے مسافروں کی کنکٹی ویٹی، کاروبار اور سیاحت کو زبردست فروغ ملے گا

وزیر موصوف نے 14 نئے ریلوے لائن پروجیکٹوں کو اجاگر کیا، جو 56553 کروڑ روپے کی لاگت سے شروع  کئے گئے ہیں

Posted On: 08 JAN 2022 7:12PM by PIB Delhi

اہم نکات:

1.منی پور، تریپورہ اور جنوبی آسام کے عوام کی دیرینہ مانگ پوری ہوئی اور اگرتلہ- جیریبم - اگرتلہ کو جوڑنے والی خصوصی ٹرینیں جن شتابدی کا افتتاح کیا گیا ہے۔

2.وزیر اعظم شمال مشرقی ریاستوں کو جو ترجیح دیتے ہیں، اس کا ثبوت یہ ہے کہ گزشتہ 7 برسوں میں شمال مشرقی ریاستوں کے لئے بجٹ اختصاض تقریباً  2 گنا ہوگیا ہے۔

3.وزیراعظم کے ترقی کے ماڈل ایچ آئی آر اے کی جانب حکومت لگاتار کام کر رہی ہے، جس کے تحت شاہراہوں، اطلاعاتی طریقوں، ریلویز اور ہوائی  راستوں کو ترجیح دی گئی ہے۔

آسام کے راستے منی پور اور تریپورہ کو جوڑنے والی پہلی جن شتابدی ٹرینوں کو آج ریلویز، مواصلات، الیکٹرونکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی  کے وزیر  جناب اشونی ویشنو اور ثقافت ، سیاحت اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے وزیر جناب جی کشن ریڈی نے جھندی دکھا کر روانہ کیا۔

منی پور، تریپورہ اور جنوبی آسام کے عوام کی دیرینہ مانگ پوری ہوئی اور اگرتلہ - جیریبم- اگرتلہ کو جوڑنے والی خصوصی ٹرینوں، جن شتابدی کا افتتاح کیا گیا۔ ان گاڑیوں کو بہ یک وقت اگرتلہ اور جیریبم اسٹیشنوں سے روانہ کیا گیا۔

 

ثقافت، سیاحت اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے کہا کہ یہ خصوصی ریل گاڑیاں قصبوں کو جوڑنے کا اہم ذریعہ ہوں گی اور اس سے مسافروں کی کنکٹی ویٹی، کاروبار اور سیاحت کو زبردست فروغ ملے گا

انہوں نے کہا کہ شمال مشرقی ریاستوں کے تئیں وزیراعظم کی ترجیح اس بات سے ثابت ہو تی ہے کہ گزشتہ 7 برسوں میں ان ریاستوں کے بجٹ اختصاص کو 2 گنا کر دیا گیا ہے، جو کہ 15-2014 میں 36107.56 کروڑ سے بڑھ کر 21-2020 میں 68020 کروڑ روپے ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی زبردست ترقی کی وجہ سے شمال مشرقی خطہ ہندوستان کی ترقی کا مظہر بن رہا ہے۔

وزیر موصوف نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ یہ خطہ بے پناہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اور اشٹ لکشمی ریاستیں مختلف شعبوں میں عالمی مرکز  بننے کے امکانات رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عزت مآب وزیراعظم کے ترقی کے ایچ آئی آر اے ماڈل کا ذکر کیا، جس میں شاہراہوں، اطلاعاتی طریقوں (انٹر نیٹ)، ریلوے اور ایرویز کو ترجیح دی گئی ہے۔

ان تمام اہم شعبوں کے بارے میں وزیر موصوف نے کہا کہ گزشتہ 7 برسوں میں  قومی شاہراہوں کی تعمیر میں 25 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔

وزیر موصوف نے ریلوے کے وزیر جناب اشونی ویشنو کے ان متعدد اقدامات کے لئے ستائش کی، جو اس خطے کے دشوار گزار علاقوں میں کنکٹی ویٹی کے لئے ریلویز کر رہا ہے۔ وزیر موصوف نے 14 نئی ریلوے لائن پروجیکٹوں پر روشنی ڈالی، جن پر مجموعی طور سے 56553 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ کیپٹل کنکٹی ویٹی پروجیکٹ تقریبا تمام سیکٹروں میں نئے مواقع پیدا کر رہا ہے اور مزید ترقی کی بنیاد رکھ رہا ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ ہوائی کنکٹی ویٹی میں بھی زبردست ترقی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج گوہاٹی ملک کے سب سے معروف ہوائی اڈوں میں سے ایک ہے۔

وزیر موصوف نے شمال مشرقی خطے میں پہاڑی اور دشوار علاقوں کے باوجود ڈیجیٹل کنکٹی ویٹی بڑھانے کی حکومت کی کوششوں کا ذکر کیا۔ گاؤ ں پنچایتوں کے لئے 4-جی اور وائی فائی کنکٹی ویٹی کو بڑھانے کے لئے تیزی سے کام جاری ہیں۔ ڈیجیٹل کنکشن سے نوجوانوں کی امنگوں کو پرواز ملے گی اور اس خطے میں  چوتھے صنعتی انقلاب کی راہیں کھلیں گی۔

اس کے بعد ریلوے، الیکٹرونکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے اظہار خیال کرتے ہوئے ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے ریلوے کی وزارت کے ان کاموں پر تیزی سے عمل درآمد میں ساتھ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے دل میں شمال مشرقی خطے کے لئے ایک خصوصی مقام ہے اور انہوں نے شمال مشرقی خطے میں تمام پروجیکٹوں کی بر وقت تکمیل کے لئے تمام طریقوں پر ہمیشہ زور ڈالا ہے۔

اس کے بعد وزیر موصوف نے ٹرینوں کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ ٹرین نمبر 12098/12097 اگرتلہ - جیریبم -اگرتلہ جن شتابدی ایکسپریس کی سروس ہفتے میں 3 دن، پیر، بدھ اور جمعے کو ہوگی اور 10جنوری 2022 (پیرو) کو اس کا آغاز ہوگا۔ یہ ٹرین 6 بجے صبح اگرتلہ سے روانہ ہوگی اور 12 بجے جیریبم پہنچے گی۔ واپسی کی سمت میں یہ ٹرین جیریبم سے شام 4 بجے روانہ ہو کر 10 بجے رات میں اگرتلہ پہنچے گی۔

Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001UDOE.jpg

 

افتتاحی پروگرام میں ویڈیو لنک کے ذریعہ منی پور کے وزیر اعلیٰ جناب نونگتھمبم بیرن سنگھ اور تریپورہ کے وزیر اعلیٰ جناب بپلب کمار دیب نے شرکت کی۔ ڈاکٹر راج کمار رنجن سنگھ، وزیر مملکت برائے امور خارجہ، تعلیم؛ پرتیما بھومک، سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کی وزیر مملکت؛ وونگزاجِن ویلٹ، وزیر برائے نقل و حمل اور جی اے ڈی، قبائلی اور پہاڑی امور۔ حکومتِ منی پور؛ پرانجیت سنگھ رائے، نقل و حمل، سیاحت، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر، حکومتِ تریپورہ؛ پارلیمانی اراکین جھرنا داس بیدیا، مہاراجہ سناجوبا لیشیمبا، ایم سی۔ میری کوم، ریبتی تریپورہ، کرپاناتھ ملاح، ڈاکٹر لورہو ایس پیفوز؛ اراکین اسمبلی ایم ایل اے ممی مجمدار، راجکمار امو سنگھ اور اشہب الدین بھی اس موقع پر مختلف افتتاحی مقامات پر موجود تھے۔

منی پور سے تریپورہ تک پہلی جن شتابدی ایکسپریس ٹرین آسام کے اروناچل اسٹیشن (سلچر) کے راستے کچھ اہم اور تاریخی قصبوں جیسے سلچر، بدر پور، نیو کریم گنج، دھرمان نگر اور امباسہ کے علاوہ جیری بام اور اگرتلہ کے دو ٹرمینل اسٹیشنوں کو مربوط کرے گی۔ ٹرین کا سفر جو تقریباً 06 گھنٹے کا ہو گا مسافت کے وقت کو نصف حد تک کم کر دے گا۔ 300 کلومیٹر کا فاصلہ یسڑک کے ذریعے طے کرنے میں تقریباً 12 گھنٹے لگتے ہیں۔۔

یہ سروس تینوں ریاستوں کے علاوہ خطے میں تجارت، سیاحت اور نقل و حمل کے شعبے کو تقویت بخشے گی۔ اس وقت منی پور اور تریپورہ کے درمیان کوئی سیدھی ٹرین نہیں ہے اور اگرتلہ اور سلچر کے درمیان صرف ایک ٹرین چلتی ہے وہ بھی صبح کے اوقات میں۔ جن شتابدی ٹرین اب منی پور کے لوگوں کو جو تعلیمی اور صحت کیسہولیات کے لئے تریپورہ جاتے ہیں،  براہ راست رابطہ فراہم کرے گی اور تریپورہ کے لوگوں کو بھی تجارت، سیاحت وغیرہ کے لئے منی پور جانے کا موقع ملے گا جس سے خطے کی معیشت کو مجموعی  طور پر فروغ ملے گا۔

***

ش ح ۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 1788713) Visitor Counter : 198