امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

صارفین کے حقوق کے پانچ ستونوں، بیداری، انتخاب، معیار، شکایات کاازالہ اور فیڈ بیک کو مستحکم بنانا مقصد :جناب گوئل


‘صارف ہی شاہ ہے’ اس منتر پر چلتے ہوئے ہم نے ‘صارف کے تحفظ’ کی روایت کو بدل کر  ‘صارف کو بااختیار اورخوشحال کیا ہے ’:جناب گوئل

135 کروڑ ہندوستانی ووکل فار لوکل کے ذریعہ سے آتم نربھر  بھارت کو آگے لے جارہے ہیں:جناب گوئل

ہندوستان کو ایک ملک ایک معیار کی سمت میں قیادت کرنی چاہئے :جناب گوئل

Posted On: 24 DEC 2021 5:29PM by PIB Delhi

صارفین کے امور کامحکمہ ‘صارف کو اپنے حقوق کاپتہ ہونا چاہئے ’ عنوان سے  آج صارفین کے حقوق کا دن 2021 منا رہا ہ۔ صارفین کاامور، خوراک اورعوامی نظام تقسیم، ٹیکسٹائلس اور کامرس اور صنعتوں کے مرکزی وزیرجناب پیوش گوئل نے  ای بک جاری کرتے ہوئے اس تقریب کاافتتاح کیا  اور پینے کے پانی کی ٹیسٹنگ کے لئے  نیشنل ٹیسٹ ہاؤس  (این ٹی ایچ) موبائل وین کو جھنڈی دکھاکر روانہ کیا۔ صارفین کے امورخوراک اورعوامی نظام تقسیم  اورماحولیات، جنگلات اورآب و ہوامیں تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب اشونی کمار چوبے بھی اس تقریب میں موجود تھے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001T2WS.jpg

 

 اپنے افتتاحی خطاب میں جناب گوئل نے صارفین کے حقوق کے تحفظ اور صارفین معیار کو یقینی بنانے پر زور دیا۔  انہو ں نے کہاکہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیات میں ‘صارفین کے حقوق’ کے روایتی طریقے کو  ‘صارفین کو بااختیار بنانے اور خوشحال بنانےمیں’ تبدیل کردیا ہے۔انہوں نے کہاکہ صارفین کو اچھے معیار اوراپنے حقوق کے تحفظ کی مانگ کرنی چاہئے۔

انہوں نے کہاکہ قدیم زمانے سے ہی صارفین کا تحفظ  حکمرانی کاایک اٹوٹ حصہ رہا ہے۔ کل (25 دسمبر کو )سابق وزیراعظم آنجہانی جناب اٹل بہاری واجپئی کی جینتی ہے جسے اچھی حکمرانی کےدن کے طور پر منایا جاتاہے، انہوں نے کہاکہ یہ اچھی حکمرانی ہی کی دین ہے کہ 135 کروڑ شہری ‘ووکل فارلوکل’’ کے ذریعہ سے آتم نربھر ابھیان کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002ZJNR.jpg

 

انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ صارفین کے ذریعہ اچھے معیار کی اشیاء کی مانگ کرنے سے ہندوستانی کمپنیوں کو خود کو عالمی سطح کا بنانے اور بہتر اشیاء یا خدمات دستیاب کرانے کے  اہل بننے کے لئے ترغیب حاصل ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو ایک ملک ایک معیار کی سمت میں قیادت کرنی چاہئے، انہو ں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان کا معیارات سے متعلق بیورو (بی آئی ایس) پہلے ہی صارفین کے لئے  معیاری اسٹینڈرڈس کو یقینی بنانے اورایک  اسٹینڈرڈ قائم کرنے کے سمت کام کررہا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ یہ ایک محض ایک خام خیالی ہے کہ معیار کامطلب اشیا کی زیادہ قیمت ہے ۔ انہوں نے کہا ‘‘مجھے معلوم ہے کہ اچھے معیار کامطلب اچھی مینوفیکچرنگ خدمات  ہیں  جس سے نامنظور کئے جانے کی شرح میں کمی آتی ہے اورمانگ میں اضافہ ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں  کمپنی کا کاروباربڑھتا ہے  اورلاگت میں کمی آجاتی ہے’’۔

انہوں نے شکایتوں کو درج کرانے کے عمل کو آسان بنانے پر زور دیا تاکہ شکایتوں کے بروقت ازالہ کو یقینی بنایا جاسکے۔ جناب گوئل نے کہا کہ متعلقہ فریقین کو ایک پلیٹ فارم پر لا کر  ہال مارکنگ کو آسان بنایا گیا ہے،  انہوں نے مزید کہاکہ اسی طرح کے قدم اٹھائے جانے چاہئیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003IQJH.jpg

انہوں نے کہاکہ مرکز نے  پانچ اہم اقدامات ، براہ راست فروخت ضابطہ،ثالثی ضابطہ،شکوک و شبہات پیدا کرنےوا لے اشتہارات کے سلسلے میں ایل ایم (پیکج کوموڈیٹیز) ضابطے جس سے اشیا کی قیمتوں کی مقابلے میں آسانی ہوجاتی ہے، کےساتھ ایک مزید مضبوط اور درخشاں طریقہ کار وضع کیا ہے۔ صارفین کے حقوق کوتحفظ  دینے اور ہراسانی کو کم کرنےکے لئے ایل ایم کے  ڈی کریملائزیشن کی تجویز ہے۔  صارفین کے حقوق کے تحفظ کے لئے ای کامرس  ضابطے، ہارل مارکنگ سےصارفین  کے حقوق کو تحفظ دینے کے لئے  صارفین کو ہال مارکنگ دستیاب کرائی ہے، جس کی کاری عرصہ سے مانگ کی جارہی  تھی اورآخر میں اس کے معیار پر توجہ مرکوز کی  گئی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004W6XG.jpg

 

مرکزی وزیر نے کہاکہ ای داخل پورٹل نے ملک بھر کے صارفین کو آسانی سے متعلقہ صارفین کمیشن سے رابطہ کرنے،  دفاتر کے چکر لگانے کے لئے ادھر ادھر جانے کی ضرورت کو دور  کرنے اور شکایت درج کرنےکےلئے دفترمیں  بذات خود حاضر ہونے کو ضروری بنانے سے آزاد کیا ہے  اور فوری اور سستی آن لائن شکایت درج کرنے کی آسانی دستیاب کرائی ہے۔ کووڈ -19 وبا کے دوران  ا ی داخل اس وقت خاص طور سےبہت اہم ثابت ہواہے جب صحت سے متعلق پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے ادھر ادھر آنے جانے پر پابندی عائد کی ہے۔ اس وقت ملک بھر میں  544 صارفین سے متعلق کمیشنس سہولیات سے آراستہ ہیں اور 11000 سے زیادہ معاملے آن لائن درج کئے جاچکے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہر گھر کو پینے کاپانی سپلائی کیا جارہا ہے ، اس سےہماری ذمہ داری بڑھ جاتی ہے۔ پینے کے پانی کی ٹیسٹنگ کے لئے آج روانہ کی گئی موبائل وین کی طرز پر بی آئی ایس اوراین ٹی ایچ  ٹیسٹنگ کی ذمہ داری لے سکتے ہیں اور ہر ضلع میں ایسی سہولیات دستیاب کراسکتے ہیں ۔ بعد میں کم سے کم 10000 ہزار مقامات پر پینےکےپانی کی ٹیسٹنگ کی سہولت مہیا کرائی جاسکتی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00553B8.jpg

 

انہوں نے کاروباریوں اورمینوفیکچررس سے ہیلمیٹس ، پریشر کوکرس اورکھانا پکانے کی گیس کے سلینڈر جیسے اہم گھریلو سامانوں میں  کوالٹی کنٹرول آرڈر (کیو سی او) کے نفاذ میں  مدد کرنے کی درخواست کی ۔

اس موقع پر انہو ں نے صارفین کے حقوق سے متعلق ایکٹ 2019 کے تحت  تین ای –بکس، لینڈ مارک ججمنٹس آن کنزیومر لا ایکنڈ پریکٹس، میڈیٹیشن پر کتابچہ اور صارفین کی شکایتوں کے ازالہ سے متعلق کمیشن کےسامنے  ای فائلنگ پر ایک کتابچہ کا ورچوئلی طور پر  افتتاح کیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0063PNR.jpg

 

 صارفین کے امور، خوراک ، عوامی نظام تقسیم اور ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا میں تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے اپنےاہم خطاب میں  صارفین کے حقوق کی اہمیت پر زور دیا۔

جناب چوبے نے اپنےخطاب میں کہاکہ صارفین کے حقوق کے تحفظ سے متعلق ایکٹ 2019 سے  صارفین کو ان کے حقوق کی خلاف ورزیوں کے معاملوں میں صارفین کو ان کے حقوق کا دعوی کرنے اور اسے لاگو کرنے کے لئے پلیٹ فارم کو وسعت دی گئی ہے۔ صارفین سے متعلق کمیشنوں کےذریعہ سے موجودہ تین سطحی مسائل کےحل کے طریقہ کار کے ساتھ صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی، غیر منصفانہ تجارتی طریقوں اور عوامی مفاد کو نقصان پہنچانے والے جھوٹے یا گمراہ کن اشتہارات سے متعلق معاملات کو منظم کرنے کے لیے سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی قائم کی گئی ہے۔

مرکزی وزیر نے قانونی میٹرولوجی کے محکمے کی جانب سے سخت نفاذ کے اقدامات کے ذریعے کی گئی نمایاں کامیابیوں کواجاگرکیا۔ انہوں نے گزشتہ ایک سال میں محکمہ کی جانب سے کی جانے والی کاروباری کوششوں کی ستائش کی جس میں ایل ایم ایکٹ 2009 کے تحت 255 مقدمات درج کیے گئے اور 80 کمپنیوں نے اپنے خلاف الزامات کے عوض 43,55,500 روپے کی مجموعی  رقم ادا کی۔

محکمہ نے صارفین کی شکایات کے ازالے کے طریقہ کار کو وسعت دینے کے لیے کیے گئے اقدامات کے تحت کچھ قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں ،ان کامیابیوں میں درج ذیل نکات شامل ہیں:

• پچھلے ایک سال میں ای فائلنگ کی سہولت کو مزید 11 ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں تک بڑھا دیا گیا ہے۔ اب یہ سہولت رکھنے والی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کل تعداد 23 ہو گئی ہے۔

• صارفین کو ڈیجیٹل ادائیگیوں اور سائبر جرائم کے بارے میں حساس بنانے کے لیے، اکثر پوچھے جانے والے سوالات (ایف  اے کیوز) کی تعداد میں اضافہ کیا گیا اور انہیں نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن (این سی ایچ) پورٹل پر شائع کیا گیا۔

• نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل کا ہیلپ لائن نمبر این سی ایچ پورٹل پر 155260 جسے مالی سائبر فراڈ سے متعلق شکایات کے اندراج کے لیے شامل کیا گیا ہے۔

• بی آئی ایس کیئر موبائل ایپ - اس کا مقصد صارفین کو مصنوعات پر معیاری نشان کی صداقت کی تصدیق کرنے، مینوفیکچرر کا نام اور پتہ، لائسنس کی درستگی وغیرہ جیسی تفصیلات کی جانچ کرنے کے لیے بااختیار بنانا ہے۔ معیاری نشان زد پروڈکٹس کے مقابلے میں خراب کوالٹی، مارک کے غلط استعمال وغیرہ سے متعلق شکایات/شکایات کا اندراج وغیرہ ہیں۔

دریں اثنا، غیر منصفانہ تجارتی طریقوں کو روکنے کے لیے صارفین کی بہبود کے مفاد میں بھی کئی اقدامات کیے گئے ہیں، جن میں درج ذیل اقدامات شامل ہیں:

• ملک کے 256 اضلاع میں ہال مارکنگ کا نظام 23 جون 2021 کو لازمی قرار دیا گیا۔ جیولرس کی رجسٹریشن فیس مکمل طور پر معاف کر دی گئی ہے اور ایک بار  کرایا گیا رجسٹریشن اب زندگی بھر کے لیے قابل عمل ہے۔ 20 دسمبر 2021 تک، 1,30,432 صرافہ کاروباریوں نے ہال مارک شدہ سونے کے زیورات اور نوادرات فروخت کرنے کے لیے بی آئی ایس کے ساتھ اندراج کرایا ہے، جب کہ ملک میں  987 بی آئی ایس  کے تسلیم شدہ اسیسنگ اور ہال مارکنگ سینٹرز کام کر رہے ہیں۔

• ایسے اور ناقص ہال مارکنگ مراکز میں جہاں 500 سے زیادہ اشیاء کو یومیہ ہال مارک کیا جاتا ہے وہاں آف سائٹ ہال مارکنگ مراکز کے قیام کے لیے رہنما خطوط کی منظوری دی گئی۔

• صارفین کو اس بات کی اجازت دی جا رہی ہے کہ وہ اپنے پاس پڑے ہوئے بغیر ہال مارک کے سونے کا بی آئی ایس سے منظور شدہ اسیسنگ اور ہال مارکنگ سنٹر سے ٹیسٹ کرائیں، جس کی ٹیسٹ رپورٹ سنار قبول کرے گا۔

• بی آئی ایس کیئر ایپ میں انتظامات کیے جا رہے ہیں جس میں صارف ایچ یو آئی ڈی میں داخل ہونے کے بعد ہال مارک شدہ جیولری کی قسم، اس کے خالص ہونے، اے ایچ سی کا نام، جیولر کا نام، ہال مارکنگ کی تاریخ وغیرہ کی تفصیلات دیکھ سکتا ہے۔

• ریجنل ریفرینس اسٹینڈرڈ لیباریٹری (آر آر ایس ایل)، وارانسی (اتر پردیش) کا افتتاح کیا گیا ہے۔ وارانسی میں نئے آر آر ایس ایل سے علاقے میں میٹرولوجی خدمات کی شروعات سے مکمل ترقی کی سہولت فراہم کرنے کی امید ہے۔ پیداوار کے عمل کے دوران درست پیمائش سے، برآمد میں مخصوص پیداوار میں کارکردگی مزید بہتر ہوگی نیز بڑھ جائے گی۔

• نیشنل ٹیسٹ ہاؤس، غازی آباد (اتر پردیش) میں پیکڈ پینے کے پانی کی جانچ کی سہولت کا افتتاح۔ 2 آلات، الٹرا ہائی پرفارمنس مائع کرومیٹوگراف (یوایچ پی ایل سی) اینڈ آئی اواین کارماٹوگراف (آئی سی) کے افتتاح کے ساتھ، این ٹی ایچ -غازی آباد میں پانی کے معیار کی جانچ کی سہولت کا افتتاح کیا گیا۔ یو ایچ پی ایل سی مختلف نامیاتی مرکبات خاص طور پر پانی کے نمونوں میں رہ جانے والی کیڑے مار ادویات کی مقدار کا پتہ لگانے میں مددگار ہے۔

• پورٹل lm.doca.gov.in کے ذریعے لیگل میٹرولوجی کی چار خدمات کا ڈیجیٹلائزیشن۔ اس نے درخواست دہندہ کو ان درخواستوں کے لیے آن لائن درخواست دینے کی اجازت دی ہے جس سے درخواست کی آخری تاریخ اور ڈاک کے ذریعے درخواست بھیجنے اور ڈاک کے ذریعے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی پریشانی میں کمی آئی ہے۔

• نیشنل ٹیسٹ ہاؤس (این ٹی ایچ) نے صارفین اور مختلف مینوفیکچررز کے لیے پیکڈ پینے کے پانی کی جانچ کی ہے ۔ پینے کے پانی کی جانچ کرنے والی موبائل وین کی مدد سے مختلف مقامات پر خاص طور پر دیہی علاقوں میں پانی کے نمونوں کی جانچ کی گئی۔ اس کے علاوہ گیس کے چولہے، گھریلو پریشر کوکر اور نان اسٹک کوک ویئر جیسے آلات سے متعلق نمونوں کی جانچ بھی کی گئی۔

• این ٹی ایچ نے "کھلونے کی جانچ کی سہولت" بھی شروع کی ہے جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ تیار کردہ کھلونے بچوں کے لیے محفوظ ہیں اور اس کا بنیادی کام 'کھلونے کی جانچ' ہے۔

• این ٹی ایچ نے صارفین اور مختلف مینوفیکچررز کے لیے کچھ اشیا کی بھی جانچ کی جو درج ذیل ہیں- بنیادی ڈھانچے سے متعلق اشیا، بلڈنگ میٹریلز جیسےعمارت سازی میں کام آنے والی اشیا جیسے ٹی ایم ٹی بارز، سیمنٹ، کنکریٹ مکس میٹریل، لکڑی، بجلی کے آلات جیسے سوئچ گیئر، ایم سی بی، ایل ای ڈی اور  سی ایف ایل لیمپ، الیکٹریکل کیبلز۔ خوردنی تیل، مشروبات، مصالحے، خوراک کوڈبہ بند کرنےوالی اشیا، غذائی اجناس وغیرہ۔ اس نے صارفین اور مختلف مینوفیکچررز کے لیے روزانہ کےاستعمال کی اشیاء کا بھی تجربہ کیا جن میں پلاسٹک کی مصنوعات، کاغذ اور کاغذ سے بنی اشیا، حفاظتی جوتے اور کپڑے سے متعلق مصنوعات شامل ہیں۔

• بی آئی ایس نے‘اسٹینڈڈرڈ آن لائن’ کے ذریعے پروڈکٹ سرٹیفیکیشن کی سرگرمیوں کو ڈیجیٹائز کردیا ہے۔ اس کے علاوہ، اطلاعاتی بندوبست نظام(ایل آئی ایم ایس) کو بی آئی ایس لیبارٹری کے پورے کام کو خودکار بنانے کے لیے نافذ کیا گیا ۔

• 2020-21 کے دوران، 624 نئے معیارات قائم کئے گئے ہیں، 474 معیارات پر نظر ثانی کی گئی ہے اور 3484 معیارات کا جائزہ لیا گیا۔ سروس سیکٹر میں 89 معیارات تشکیل دیئے گئے ۔

• جدید طرز کی یہ معیاری سرگرمیاں ڈیجیٹل پلیٹ فارم کو فروغ دینے، تیز کرنے، کارکردگی کو بڑھانے اور اس کی مکمل صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے کی گئی ہیں۔ انڈین اسٹینڈرڈ کی مکمل تفصیلات غیر تجارتی مقاصد کے لیے ڈاؤن لوڈ کئےجانے کے قابل ورژن میں بالکل مفت دستیاب ہیں۔

• معیاری ترقی پذیر تنظیموں (ایس ڈی او ز) کی پہچان کے لیے 'ایک قوم ایک معیاری' اسکیم۔ اس اسکیم کے تحت آر ڈی ایس او کو پہلی بار تسلیم کیا گیا ہے۔

• مرکزی اور ریاستی حکومت کے محکموں اور صنعتوں سے متعلق انجمنوں میں اسٹینڈرڈائزیشن سیل قائم کیے گئے ہیں۔ اب تک ایسے 80 سیل بنائے جا چکے ہیں۔

• مختلف وزارتوں/محکموں کی طرف سے جاری کردہ کیو سی اوز کے ذریعے بی آئی ایس(آئی ایس آئی مارک) کے لازمی سرٹیفیکیشن کے تحت 381 مصنوعات کو نوٹیفائی کیا گیا ہے۔ ان میں سے 21-2020 کے دوران  41کیو سی او جاری کیے گئے تھے۔

• 730 سے ​​زیادہ مصنوعات کو آسان عمل کے تحت لایا گیا ہے جن کے مینوفیکچررز ایک ماہ کے اندر لائسنس حاصل کر سکتے ہیں۔ اسٹارٹ اپس، خواتین کاروباریوں اور مائیکرو اسکیل یونٹس کے لیے کم از کم مارکنگ فیس میں اضافی رعایت فراہم کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ، مندرجہ ذیل چینلز کے ذریعے صارفین تک رسائی حاصل کرنے کے لئے اقدامات کیے جاتے ہیں۔

• ریاستی سرکاری مشینری اور پنچایتی راج اداروں کے آڈیو/ویڈیو سیکشن میں سوشل میڈیا ہینڈلز اور کی ویب سائٹ کے محکمہ کے ذریعے  تخلیقی سرگرمیاں انجام دی جاتی ہیں۔

• جائزے، مقابلہ جات اور صارفین کی بیداری کے مواد کے وسیع تر پھیلاؤ کے لیے MyGov پورٹل کے ساتھ منسلک  ہونا۔ بھارت کے بین الاقوامی تجارتی میلے وغیرہ کے ٹکٹوں اور بینرز پر پروموشن کے ساتھ ساتھ بھارت پرو 2021 کے لیے ورچوئل نمائش میں ورچوئل اسٹالز وغیرہ۔

• انیمیٹڈ ویڈیوز کو سوشل میڈیا، محکمہ جاتی ویب سائٹس اور لیگل میٹرولوجی کے ریاستی کنٹرولرز کے ذریعے وسعت دی گئی۔

• صارفین کے تحفظ سے متعلق ایکٹ2019 میں رجسٹرڈ وی سی او کے ساتھ ویڈیوز کووسعت دینے کے لئے شیئرکیا گیا ہے۔

• این سی ایچ  اور ای – داخل  کی کامیاب کہانیوں کو سوشل میڈیا اور محکمہ کی ویب سائٹ پرپیش کی گئیں۔

• شمال مشرقی علاقوں میں درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے غلبہ والے اور کامن سروس سینٹرز کے درمیان صارفین کی بیداری کے پیغام کو عام کرنا۔

• ڈی ڈی نیوز اور ڈی ڈی کسان پر سی پی ایکٹ، بی آئی ایس، سونے کی ہال مارکنگ پر اسکرول دکھائے گئے۔

• آئی آر سی ٹی سی روزانہ ٹکٹ کی تصدیق/منسوخی میل، ای ٹکٹس اور بینر ٹرین لسٹ ٹاپ، نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن، ای فائلنگ وغیرہ پر سونے کے زیورات کی ہال مارکنگ سے متعلق پیغامات دکھا رہا ہے۔

جاگو گراہک جاگو پر جائزہ 4 اگست سے 4 ستمبر 2021 کے درمیان MyGov کے ذریعے کیاگیا تھا۔ ان میں سے *93.71فیصد نے 'جاگو گراہک جاگو' سنا تھا۔ 89.67فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ "جاگو گراہک جاگو" صارفین کوبیدار  کرنےکے مشن کو درست طریقے سے پیش کرتا ہے۔ *سروے کے مطابق، مہم کو آگے بڑھانے کا بہترین ذریعہ سوشل میڈیا اور ٹیلی ویژن ہے۔

افتتاحی تقریب کے بعد، ایک تکنیکی اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ، 2019 کے تحت صارفین کے تحفظ اور گمراہ کن اشتہارات کے معاملے میں نئے اقدامات، مستقبل کےخاکے اور لیگل میٹرولوجی ایکٹ، 2009 پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

صارفین کے امور کے محکمہ کی سکریٹری محترمہ لینا نندن، ایڈیشنل سکریٹری محترمہ ندھی کھرے،جوائنٹ سکریٹری جناب انوپم مشرا اور ایس۔ ونیت ماتھر اور دیگر سینئر افسران کے ساتھ ساتھ  صارف کمیشنوں کے ممبر اور صدور، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے  متعلقہ فریقوں کے نمائندوں، صنعتی انجمنوں اور صارف تنظیموں نے اس تقریب میں شرکت کی۔

 

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

(ش ح۔ش ر۔ ف ر  (

U-83


(Release ID: 1787365) Visitor Counter : 260