جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

محترمہ ونی مہاجن نے جل شکتی کی وزارت، پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے میں سکریٹری کے طور پر عہدہ سنبھالا

Posted On: 03 JAN 2022 5:21PM by PIB Delhi

نئی دہلی،03 جنوری 2022: محترمہ ونی مہاجن ، آئی اے ایس (پنجاب 1987) نے آج یہاں جل شکتی کی وزارت، پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے میں سکریٹری کے طور پر عہدے کا چارج سنبھالا۔ محترمہ مہاجن کلکتہ کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ (آئی آئی ایم) سے ایم بی اے کئے ہوئے ہیں جنھیں وہاں  رول آف آنر میں شامل کیا گیا تھا۔ انھوں نے بی اے (آنرس) اکنامکس، دلّی یونیورسٹی کے لیڈی شری رام کالج (ایل ایس آر) سے کیا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001C2MZ.jpg

اس سے قبل وہ 26 جون 2020 سے پنجاب کی چیف سکریٹری کے طور پر خدمات انجام دیتی رہی ہیں۔ اس سے پہلے وہ حکومت پنجاب میں ہاؤسنگ اور شہری ترقیات کے محکموں میں ایڈیشنل چیف سکریٹری اور صنعتوں اور کامرس، آئی ٹی اور سرمایہ کاری کے فروغ کے محکموں میں خدمات انجام دے چکی ہیں۔ وہ اپریل 2012 سے 5 سال تک صحت اور خاندانی بہبود کے محکمے کی اے سی ایس/ پرنسپل سکریٹری رہ چکی ہیں۔ انھوں نے طبی تعلیم اور تحقیق کے محکمے میں پرنسپل سکریٹری اور پنجاب کی پرنسپل سکریٹری مالیہ کے طور پر خدمات انجام دی ہیں۔

محترمہ مہاجن نے 2007 سے لے کر 2012 تک ہندوستان کے وزیر اعظم کے جوائنٹ سکریٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دیں اور اس سے قبل وہ 2005-2004 میں وزارت خزانہ کے اقتصادی امور کے محکمے میں ڈائرکٹر کے عہدے پر بھی فائز رہی ہیں۔

انھوں نے ریاست پنجاب میں مختلف عہدوں پر خدمات انجام دی ہیں۔ وہ پنجاب بنیادی ڈھانچے کے ترقیاتی بورڈ کی ایم ڈی، ریاست میں پہلی ڈائرکٹر ڈس انویسٹمنٹ، بجلی کی سکریٹری اور اخراجات کی خصوصی سکریٹری کے طورپر خدمات انجام دے چکی ہیں۔ ان کے پاس فیڈ لیول پر انتہائی حساس عہدوں پر کام کرنے کا 8 سال سے زیادہ کا تجربہ ہے جس میں ڈپٹی کمشنر کے طور پر (25 سال میں پنجاب میں اس پوزیشن پر پہلی خاتون کی تقرری) خدمت انجام دینا بھی شامل ہے۔

محترمہ مہاجن نے بہت سارے اکیڈمک ایوارڈس حاصل کئے ہیں جس میں نیشنل ٹیلنٹ سرچ اسکالر شپ بھی شامل ہے۔ وہ 2000-2001 میں واشنگٹن ڈی سی میں امریکن یونیورسٹی میں ہوبرٹ ہمفری فیلو رہ چکی ہیں۔

*****

U.No.69

(ش ح - اع - ر ا)


(Release ID: 1787248) Visitor Counter : 157