سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سڑک ونقل حمل کی وزارت نے آئندہ 2-3 برسوں کےلئے 7 لاکھ کروڑ روپے کی بنیادی ڈھانچہ کے پروجیکٹ کی منصوبہ بندی کی


روڈ سیکٹر میں اندرونی شرح    میں اضافہ: اپنی خوداعتمادی  110 فی صد رکھیں: نتن گڈگری

کانفرنس بھارت مالا قومی شاہرا ہ ترقیاتی پروجیکٹ ، اثاثہ کو نقدی میں تبدیل کرنا، اور گاڑیوں کی اسکریپنگ پالیسی پر مرکوزہے

Posted On: 17 DEC 2021 4:57PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 31 دسمبر2021/سڑک و نقل و حمل  اور قومی شاہراہوں  کے مرکزی وزیر  جناب نتن گڈکری  نے سرمایہ کاروں   پر زور دیا ہے کہ وہ آگے بڑ ھ کر بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں  مضبوطی کے ساتھ سرمایہ کاری کریں۔  یہ شعبہ قومی شاہراہ، ملٹی ماڈل ، لوجسکٹک پارک ، وےسائڈ سہولیات ، روپ وے ، ویئر ہاؤسنگ  زون   میں سرمایہ کاری  سمیت دیگر کئی طرح کے موقع فراہم کرتا ہے۔

ممبئی میں آج قومی شاہراہ، ٹرانسپورٹ اور لوجسٹک میں سرمایہ کاری کرنے کے موقع پر قومی کانفرنس  کو خطاب کرتے ہوئے  جناب گڈگری نے کہا کہ  سڑک کے شعبے میں ریٹرن کی اندرونی شرح بہت زیادہ ہ اور اسی لئے اس کی معاشی استحکام کے بار ے میں فکر مند ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

جناب گڈگری نے کہا کہ  پہلے  زمینی پروجیکٹ کے معاملے کی وجہ سے  پروجیکٹ ٹھپ ہوجاتے تھے۔ لیکن  ہم نے یہ طے کیا ہے کہ 90 فی صد زمینی پروجیکٹ  پورا ہونے اور ماحولیاتی منظوری  حاصل کرنے سے  پہلے پروجیکٹ کو الاٹ نہ کیا جائے۔ سڑک کے بنیادی  ڈھانچے کے منصوبوں کو تحریک دینے کے لئے ان کی وزارت کی طرف سے کئی دیگر اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے  وزیر موصوف نے کہاکہ  آپ کو  اپنا اعتماد  110 فی صد  برقرار رکھنا چاہئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Gadkari-2H96Z.png

جناب گڈکری نے بھارت مالا پروگرام کے تحت آنے والے پروجیکٹوں کے بہت سے فوائد کے بارے میں  بھی بتایا۔ ممبئی سے دہلی  تک سڑک کے ذریعہ سفر کا وقت ایک برس کےا ندر 48 گھنٹے سے کم ہوکر 12 گھنٹے ہوجائے گا۔  سڑک منصوبے اور ملٹی ماڈل  انفراسٹکچر  پروجیکٹ لاجسٹک لاگت کو کر کم کریں گے اور مینوفیکچرنگ  کو فروغ دیں گے۔ برآمدات میں اضافہ   ہوگا اور معیشت کو فروغ ملےگا۔   انہوں نے کہا کہ  بھارت مالا پروجیکٹ قومی شاہراہوں کی ترقی کے لئے  ایک اہم پروگرام ہے۔  جس میں متعلقہ  بنیادی ڈھانچہ  کے منصوبوں کی ترقی کے ساتھ ساتھ مال برداری اور مسافروں کی نقل و حمل کی کارکردگی کو بہتر بنانے پر توجہ دی گئی ہے۔

قومی کانفرنس میں  سرمایہ کاروں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو بتایا گیا  کہ سڑک  ٹرانسپورٹ  اور شاہراہوں کی مرکزی  وزارت آئندہ دو سے تین برسوں میں ہی  7 لاکھ کروڑ روپے کے بنیادی  ڈھانچے کے پروجیکٹوں کو انجام دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20211217-WA0000PQ71.jpg

مرکزی وزیر نے حکومت  کی گاڑیوں کی اسکریپنگ  پالیسی کے فوائد کے بارےمیں بھی  بتایا ۔ اس  سے آلودگی میں کمی آئے گی  ، ٹیکس آمدنی میں بہتری آئے گی ،  آٹو موبائل  سیکٹر  کی ترقی میں مدد ملے گی، برآمدات کو فروغ ملے گا اور ملازمتیں بھی پیدا ہوں گی۔

انہو ں نے کہا کہ یہ سبھی کے لئے فائدہ کی  صورتحال  ہے، جس میں بڑے پیمانے پر  سرمایہ آسکتا ہے۔  رضاکارانہ  فلیٹ ماڈرنائزیشن  پالیسی  کا مقصد غیر موزوں اور آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کو مرحلہ وار ختم کرنے کے لئےایک ماحولیاتی  نظام بنایا ہے۔ اس   پالیسی  کے تحت آئندہ پانچ برسوں میں ملک بھر میں 50-70 رجسٹرڈ گاڑیوں کی اسکریپنگ  کی سہولیات قائم کی جائیں گی تاکہ غیر استعمال شدہ  گاڑیوں کو محفوظ طریقے سے اسکریپ کرنے کی مطلوبہ  مانگ کو پوا کیا جاسکے۔

جناب گڈگری نے کہا کہ ہندستان میں آٹوموبائل  انڈسٹری کی شکل 7.5 لاکھ کروڑ روپے ہے، جو آئندہ  5 برسوں  میں دوگنا  ہوکر 15 لاکھ کروڑ روپے ہوجائے گی۔  الیکٹرانک گاڑیوں کے بارے میں بات  کرتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ   ہم فلیکس انجنوں  کے بارے میں ایڈوائزری  جاری کررہے ہیں ۔ دو تین  برسوں میں  ہماری گاڑیاں  الیکٹرانک  گاڑیوں میں تبدیل ہوجائیں گی ۔ الیکٹرک گاڑیوں کی   چلانے کی قیمت پیٹرول سے چلنے والی گاڑیوں کے برابر  یا اس سے کم ہوگی۔  انہوں نے ایتھنول  جیسے متبادل   ایندھن پر بھی زور دیا  اور مہاراشٹر کے محکمہ ٹرانسپورٹ  کو پونے میں  ایتھنول  سے چلنے والے آٹو رکشا شروع کرنے کے لئے کہا جہاں پہلے سے ہی  تین ایتھنول   اسٹیشن موجود ہیں۔  جناب گڈگری نے کہا کہ  متبادل ایندھن کو فروغ دینے سے آخر کار اسکریپنگ  انڈسٹری کوبھی مد د ملے گی۔

اثاثہ کو نقدی میں تبدیل کرنے سے متعلق   روڈمیپ کے بار ے میں  جناب گڈگری نے بات کرتے ہوئے ممبئی-پنے  قومی شاہراہ  کی مثال  پیش کی جس نے  ریاست اور حکومت کو  اعلی شرح   دی ہے۔   انہوں نے  بتایا کہ   ریلائنس نے   اس پروجیکٹ کے لئے 3600 کروڑ  روپے کی  بولی لگائی  تھی۔ حالانکہ ہم نے اسے  ایم ایس آر ڈی ایس کے  ذریعہ 1600 کروڑ روپے میں  بنانے کا فیصلہ کیا ۔ بعد میں مہاراشٹر  حکومت نے  اسے 3000کروڑ روپے میں مونیٹائز کیا اور حال ہی مین اسی پروجیکٹ  کو دوبارہ8 ہزار  کروڑ روپے  میں  مونیٹائز کیا گیا ہے۔

نیشنل ہائی ویز اتھارٹی  آف انڈیا  کی چیئرپرسن الکا اپادھیائے  نے  بتایا کہ   اتھارٹی   پردھان منتری گتی  شکتی قومی اسکیم  کے تحت مربوط  بنیادی ڈھانچے  کو فروغ دینے کے وزیراعظم  کے وژن کے مطابق  متعدد سہولیات اور اس سے منسلک  بنیادی  ڈھانچہ تیار کررہی ہے۔ 

 

ش ح۔ س ک ۔ ج

UNO-15009

 


(Release ID: 1786569) Visitor Counter : 167