جل شکتی وزارت
جل جیون مشن کے تیز نفاذ کیلئے اتراکھنڈ کو مرکزی گرانٹ کے طور پر 360.95 کروڑ روپئے جاری کیے گئے
اس سال اب تک ریاست کے دیہی کنبوں کو نل کے ذریعے پانی کی سپلائی فراہم کرنے کیلئے 722 کروڑ روپئے جاری کیے جاچکے ہیں
اتراکھنڈ کادسمبر2022 تک ‘ہر گھر جل’ والی ریاست بننے کا منصوبہ ہے
Posted On:
28 DEC 2021 2:16PM by PIB Delhi
نئی دہلی:28 دسمبر،2021۔اتراکھنڈ میں جل جیون مشن کے نفاذ میں تیزی لانے کیلئے دھیان مرکوز کرنے کے ساتھ حکومت ہند نے ریاست کو 960.95 کروڑ روپئے کی دوسری قسط جاری کی ہے۔ ریاست کو 21-2020 میں اب تک دو مرحلوں میں 721.90 کروڑ روپئے جاری کیے جاچکے ہیں۔ جل جیون مشن کے تیزی سے نفاذ کے لئے جل جیون مشن کے تیزی سے نفاذ کیلئے اتراکھنڈ کو 22-2021 میں 1,443.80 روپئے کی مرکزی امداد مختص کی گئی ہے۔ یہ رقم 21-2020 کے دوران ریاست کو مختص کردہ رقم سے چار گنا زیادہ ہے۔
وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی سرکار پورے ملک میں ہر دیہی کنبے کو نل کے ذریعے پانی کی سپلائی فراہم کرنے کو اولین ترجیح دے رہی ہے۔ اس کے لئے اگست 2019 سے ریاستوں کے ساتھ اشتراک میں جل جیون مشن کو لاگو کیا جارہا ہے۔
اتراکھنڈ کا منصوبہ دسمبر 2022 تک ہر گھر جل والی ریاست بننے کا ہے۔ وہیں حکومت ہند ہر گھر جل کے قومی ہدف سے دو برس پہلے ہی یعنی سال 2022 کے آخر تک اتراکھنڈ کے ہر ایک دیہی کنبے کو صاف ستھرا نل کے پانی کی سپلائی کی سہولت فراہم کرنے کیلئے ریاست کی پوری مدد کررہی ہے۔بڑے ملٹی-ولیج پینے کے پانی کی سپلائی کی اسکیموں کی منظوری کے عمل کو تیز کرتے ہوئے میگا ملٹی ولیج پینے کے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منظوری کے عمل کو تیز کرتے ہوئے ریاستی سطح کی منصوبہ بندی منظوری کمیٹی (ایس ایل ایس ایس سی) نے گزشتہ دو مہینوں میں 714 کروڑ روپے کی اسکیموں کو منظوری دی ہے۔ اس سے اتراکھنڈ کے 11 اضلاع کے 846 گاؤں کے 58.5 ہزار خاندانوں کے 3 لاکھ سے زیادہ لوگ مستفید ہوں گے۔ اس سے ان خواتین اور بچوں کو بڑی راحت ملے گی جنہیں گھر سے دور پانی کے ذرائع سے پانی لانے میں روزانہ کئی گھنٹے گزارنے پڑتے ہیں۔
15 اگست 2019 کو جل جیون مشن کے آغاز کے وقت صرف 1.30 لاکھ (8.58فیصد) دیہی گھروں میں نل کے پانی کی سپلائی تھی۔ 28 مہینوں میں کووڈ- 19 وبا اور لاک ڈاؤن میں رکاوٹوں کے باوجود ریاست نے 6.22 لاکھ (41.02فیصد) کنبوں کو نل کے ذریعے پانی کا کنکشن فراہم کیا ہے۔ اس طرح، آج تک ریاست کے 15.18 لاکھ دیہی کنبوں میں سے 7.53 لاکھ (49.60فیصد) کنبے اپنے گھروں میں نل کے پانی کی سپلائی حاصل کر رہے ہیں۔ اس دشوار گزار علاقے میں بہت سے علاقوں میں موسم کی خراب صورتحال اور نقل و حمل کے چیلنجوں کے باوجود دیہاتوں میں نل کے پانی کی فراہمی کے لیے پانی کی سپلائی کا کام زوروں پر ہے۔ 22-2021 میں ریاست 2.64 لاکھ کنبوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے،اب تک 2,438 گاؤں اور 620 بلاکوں کے ہر دیہی گھرانوں کو نل کے ذریعےپانی فراہم کی گئی ہے۔
جل جیون مشن کو ‘باٹم اپ’ اپروچ کے ذریعے لامرکزی انداز میں نافذ کیا جاتا ہے جس میں مقامی گاؤں کی کمیونٹی منصوبہ بندی سے لے کر عمل آوری اور انتظام سے لے کر آپریشن اور دیکھ بھال تک کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ اس کے لیے ریاست کمیونٹی کے ساتھ منسلک ہونے اور گاؤں کی پانی اور صفائی کمیٹی/پانی سمیتی کو مضبوط بنانے جیسی کمیونٹی سرگرمیاں انجام دیتی ہے۔ آج تک اتراکھنڈ نے 14,376 گاؤں میں پانی سمیتی کی تشکیل کی ہے اور 14,524 گاؤں کے لیے ولیج ایکشن پلان تیار کیے گئے ہیں۔ یہ پروگرام خواتین کی شرکت کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، کیونکہ وہ کسی بھی گھر میں پانی کیلئے بنیادی منتظم کی حیثیت رکھتی ہیں۔ 171 تنفیضی امدادی ایجنسیاں (آئی ایس اے) محکمہ کے ذریعے مشن کے بارے میں عوام میں بیداری پیدا کرنے، محفوظ پانی کی اہمیت کے بارے میں عوام کو بیدار کرنے، کمیونٹی کے ساتھ مشغول ہونے اور پروگرام کے نفاذ کے لیے پنچایتی راج اداروں کو تعاون فراہم کرنے کے لیے مصروف عمل ہیں۔ ریاست میں 39,202 خواتین کو فیلڈ ٹیسٹ کٹس (ایف ٹی کے) کا استعمال کرتے ہوئے پانی کے معیار کی جانچ کرنے کی تربیت دی گئی ہے۔ ریاست میں پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی 27 لیبارٹریز کو عام لوگوں کے لیے کھول دیا گیا ہے تاکہ لوگ معمولی قیمت پر جب چاہیں اپنے پانی کے نمونوں کی جانچ کر سکیں۔
ملک کے اسکولوں، آشرموں اور آنگن واڑی مراکز میں بچوں کے لیے محفوظ اور صاف نل کے پانی کو یقینی بنانے کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 100 دن کی مہم کا اعلان کیا تھاجس کا آغاز مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے 2 اکتوبر 2020 کو کیا۔ نل کے ذریعے فراہم کردہ پانی کو لرننگ مراکز میں بچے اور اساتذہ پینے، دوپہر کا کھانا پکانے، ہاتھ دھونے اور بیت الخلاء میں استعمال کرتے ہیں۔ اتراکھنڈ کے تمام اسکولوں اور آنگن واڑی مراکز کو ان کے احاطے میں نل کے پانی کی سپلائی فراہم کی گئی ہے۔
2019 میں مشن کے آغاز پر ملک کے کل 19.20 کروڑ دیہی گھرانوں میں سے صرف 3.23 کروڑ (17فیصد) کے پاس نل کے پانی کی سپلائی تھی۔کووڈ-19 وبائی مرض اور اس کے نتیجے میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے درپیش چیلنجوں کے باوجود مشن کے آغاز کے بعد سے 5.47 کروڑ (28.47فیصد) گھرانوں کو نلکے کے پانی کی سپلائی فراہم کی گئی ہے۔ اس وقت 8.70 کروڑ (45.32فیصد) دیہی گھرانوں کو نل کے ذریعے پینے کا پانی ملتا ہے۔ گوا، تلنگانہ، انڈمان و نکوبار جزائر، دادر اور نگر حویلی اور دمن و دیو، پڈوچیری اور ہریانہ ‘ہر گھر جل’ ریاست/مرکزی انتظام والے علاقے بن چکے ہیں یعنی 100فیصد دیہی کنبوں کے گھروں میں نل کے پانی کی سپلائی ہے۔ وزیر اعظم کے ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، سب کا پریاس’ کے وِژن پر عمل کرتے ہوئے اس مشن کا نصب العین ہے کہ ‘کوئی بھی محروم نہیں رہے’ اور ہر دیہی گھر میں نلکے کے پانی کا کنکشن فراہم کیا جاتا ہے۔ اس وقت 83 اضلاع اور 1.29 لاکھ سے زیادہ گاؤں کے ہر گھر میں نلکے سے پانی کی سپلائی ہو رہی ہے۔
-----------------------
ش ح۔م ع۔ ع ن
U NO: 14904
(Release ID: 1785901)
Visitor Counter : 188