اسٹیل کی وزارت

رواں مالی سال کے پہلے 8 ہفتے کے دوران اسٹیل کی پیداوار کی کارکردگی کافی حوصلہ افزا ہے: اختتام سال کا جائزہ-2021


6322 کروڑ کی لاگت سے  اسپیشلٹی اسٹیل  کی گھریلو پیداوار کے لیے پی ایل آئی اسکیم کو منظوری اور تفصیلی رہنما خطوط نوٹیفائیڈ

اسٹیل شعبے   نے کووڈ -19 کی دوسری لہر کے دوران ملک کی رقیق میڈیکل آکسیجن (ایل ایم او) کی فراہمی میں  کافی زیادہ تعاون کیا

پبلک شعبے کی اسٹیل کمپنیوں نے آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت مختلف سرگرمیاں شروع کی ہیں

Posted On: 28 DEC 2021 10:54AM by PIB Delhi

نئی دہلی، 28دسمبر 2021۔

ایک متحرک گھریلو اسٹیل کی صنعت ترقی پذیر معیشت کے لیے ضروری ہے، کیونکہ یہ بڑے شعبوں جیسے کہ تعمیرات، انفراسٹراکچر، آٹوموٹیو، کیپٹل گڈز، دفاع، ریلوے وغیرہ میں ایک اہم کردار  ادا کرتی ہے۔ اس کی دوبارہ استعمال  کی نوعیت اور اس سے وابستہ  کام کی تیزی سے تکمیل کے اوقات کی وجہ سے اسٹیل   ماحولیاتی اعتبار سے پائیدار معاشی ترقی کے لیے  ایک متحرک شعبہ بھی ثابت ہوئی ہے۔ معاشی ترقی  اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے حوالے سے بھی اسٹیل کا شعبہ ملک کے لیے اہم ہے۔ سپلائی چین اور کھپت کی صنعت پر براہ راست اور متعلقہ دونوں اثرات سے پیدا ہونے والی معیشت پر اس کا کافی زیادہ  اثر پڑتا ہے۔ ہندوستان دنیا میں خام فولاد پیدا کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے۔

گھریلو اسٹیل شعبے کے رجحانات:

  پیداوار اور کھپت: رواں مالی سال کے پہلے آٹھ مہینوں کے دوران اسٹیل کے شعبے کی پیداواری کارکردگی کافی حوصلہ افزا رہی ہے، جو  اپریل-نومبر 2021 میں خام اسٹیل کی مجموعی پیداوار 76.44 میٹرک ٹن اور تیار اسٹیل کی پیداوار 72.07  میٹرک ٹن  رہی ہے، جو کہ پچھلے تین سالوں کے دوران اسی مدت میں ہوئی  پیداوار سے زیاد ہ ہے۔ COVID-19 کی دوسری لہر اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی سطح پر لاک ڈاؤن کے منفی اثر کے باوجود یہ بہتر کارکردگی  حاصل کی گئی۔ مندرجہ ذیل گراف چار برسوں میں مجموعی پیداوار اور کھپت کو ظاہر کرتا ہے:

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0013JK8.jpg

 

برآمد اور درآمد کا منظر نامہ:

رواں مالی سال کے دوران  (اپریل-نومبر 2021) برآمدات 9.53 میٹرک ٹن رہی، جب کہ  اس سے پہلے کے سال میں درآمد 3.06 میٹرک ٹن  اور  برآمد 10.78 میٹرک ٹن تھی  اور درآمد 4.75 میٹرک ٹن  تھی اور 2019-20  (اپریل-نومبر)   میں برآمد8.36 میٹرک ٹن  اور درآمد  6.77 میٹرک ٹن    تھی۔

آتم نربھر بھارت کے لیے اہم اقدامات:

(I)  گھریلو مینوفیکچرنگ: وزارت اسٹیل نے 8 مئی 2017 کو گھریلو طور پر تیار شدہ لوہے اور اسٹیل کی مصنوعات (ڈی ایم آئی  اور ایس پی پالیسی)  کو حکومت کے ذریعے  خریداری میں مقامی طور پر تیار کردہ لوہے اور اسٹیل کے پروڈیکٹس کو ترجیح دینے کی پالیسی کو نوٹیفائی  کیا تھا۔

اس کے بعد پالیسی میں 29 مئی 2019 اور 31 دسمبر 2020 کو نظر ثانی کی گئی۔ پالیسی میں گھریلو اسٹیل صنعت کی نمو اور ترقی کا تصور  پیش کیا گیا ہے۔

(II) پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی ) اسکیم: پی ایل آئی  اسکیم کو اسپیشلٹی اسٹیل کی گھریلو پیداوار کے لیے 6322 کروڑ روپے کی لاگت سے منظوری دی گئی ہے اور 20 اکتوبر 2021 کو تفصیلی رہنما خطوط نوٹیفائی کیے گئے ہیں۔  اس کے نتیجے میں  25 میٹرک ٹن کی صلاحیت میں اضافہ، تقریباً 40000 کروڑ روپے کی اضافی سرمایہ کاری اور 5.25 لاکھ کا روزگار پیدا ہوں گے۔

دیگر اہم نکات:

(I)  روس کے ساتھ مفاہمتی قرارداد (ایم او یو): اسٹیل کی وزارت اور روسی فیڈریشن کے درمیان 14 اکتوبر 2021 کو اسٹیل بنانے میں استعمال ہونے والے کوکنگ کول کے شعبے میں تعاون کے لیے ایک ایم او یو پر دستخط کیے گئے ہیں۔

(II)کیپکس:  رواں مالی سال کے اپریل تا نومبر کے لئے اسٹیل  سی پی ایس ایز کے ذریعہ مجموعی کیپکس 5781.1 کروڑ روپے رہا ، جو کہ سی پی ایل وائی کے دوران کیپکس سے 75.7فیصد زیادہ ہے۔ اپریل-نومبر 2021 کے لیے کیپکس بی ای کے  ہدف کا 43.5فیصد تھا۔

(III)  این آئی پی پروجیکٹوں کی سہولت: وزارت اسٹیل، اسٹیل کمپنیوں کے قومی انفراسٹرکچر پائپ لائن پروجیکٹس سے متعلق امور کو مرکزی/ریاستی حکومت، وزارتوں/محکموں کے ساتھ بین وزارتی اسٹیئرنگ کمیٹی (آئی ایم ایس سی) کی میٹنگوں میں    سرگرمی کے ساتھ اٹھا رہی ہے۔ 2021  کے دوران آئی ایم ایس سی کی تین میٹنگیں منعقد کی گئیں، جن سے مسائل کے حل میں مدد مل رہی ہے۔

(IV) جی ای ایم: اسٹیل سی پی ایس ایز کے ذریعے جی ای ایم  کے توسط سے اشیا  اور خدمات کی خریداری میں سال بھر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور اپریل-نومبر 2021 کے دوران آرڈرز کی قدر سی پی ایل وائی  کے مقابلے میں 4943.14فیصد زیادہ ہے۔ رواں مالی سال کے دوران اسٹیل سی پی ایس ایز  کے ذریعے جی ای ایم پورٹل کے توسط سے اشیا اور خدمات کی خریداری کی تفصیلات نومبر 2021 تک سی پی ایل وائی   کے مقابلے میں درج ذیل ہیں:

 

 

اپریل-نومبر 2020

اپریل-نومبر 2021

ادراہ

آرڈرس کے نمبر

آرڈرس کی قدر

(کروڑ روپے میں)

آرڈرس کے نمبر

آرڈرس کی قدر

(کروڑ روپے میں)

اسٹیل سی پی ایس ایز

2116

72.15

7068

3638.63

 

(V)  ایم ایس ایم ایزادائیگیاں:  اسٹیل کی وزارت کےسی پی ایس ایزکے ذریعے ایم ایس ایم ایز کو زیر التواء ادائیگیوں کی صورت حال کی ہفتہ وار بنیادوں پر نگرانی کی جا رہی ہے، اور رواں مالی سال  اپریل تا نومبر کے دوران 45  دنوں کے اندر مقررہ مدت کے دوران  97.4فیصد کی ادائیگی 30 دنوں کے اندر کی جا رہی ہے۔ اپریل-نومبر 2021 کے دوران، اسٹیل سی پی ایس ایزنے ایم ایس ایم ایز کو 3358.61 کروڑ روپے ادا کیے ، جو سی پی ایل وائی  کے دوران کی گئی 2041.61 کروڑ روپے کی ادائیگی سے 64.5فیصد زیادہ ہے۔

 (VI) اسٹیل کا استعمال: مختلف شعبوں میں اسٹیل کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے، اسٹیل کی وزارت مشترکہ طور پر مختلف شعبوں میں اسٹیل کے زیادہ  استعمال کے فوائد کے لیے بیداری پھیلانے کی غرض سے ورک شاپس/ ویبنارز کا انعقاد کر رہی ہے۔  اسٹیل کی وزارت  نے لانگ اسپین(30 میٹر، 35میٹر، اور 40میٹر) اسٹیل پر مبنی پلوں کے لیے  ڈیزائن تیار کرنے کے لیے آئی این ایس ڈی اے جی، آئی آئی ٹیز،  سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت (ایم او آرٹی ایچ) اور صنعت کے ماہرین کی ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے ۔ 30 میٹر کے ڈیزائن کو حتمی شکل دینے کے لیے ماہرین کے ذریعے جانچ کی جا رہی ہے۔

تیل اور گیس کے شعبے میں مقامی طور پر تیار کردہ اسٹیل کو فروغ دینے کے لیے ایک روڈ میپ تیار کرنے کے لیے وزارت پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے ساتھ مشترکہ طور پر تشکیل دی گئی کمیٹی نے اگست 2021 میں حتمی رپورٹ پیش کر دی ہے۔  ایک مشترکہ ورکنگ گروپ(جے ڈبلیو جی) جس میں ہاؤسنگ  اورشہری امور (ایچ یو اے)،  ہنر مندی کی ترقی کی وزارت، اسٹیل کی وزارت، BIS بی آئی ایس، سی پی ڈبلیو ڈی ، تکنیکی اداروں (آئی آئی ٹیز) اور صنعت کے ممبران شامل ہیں، ہاؤسنگ اور تعمیراتی شعبے میں اسٹیل کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے قائم کیا گیا ہے،  تاکہ ا سٹیل ڈھانچے کے ساتھ  ہاؤسنگ کنفیگریشن کے معیاری ڈیزائن اور ترتیب کو تیار کیا جا سکے۔

(VII)  کووڈ-19 کے خلاف کی گئی  کارروائی:  اسٹیل شعبے نے کووڈ-19 کی دوسری لہر کے دوران ملک کی رقیق میڈیکل آکسیجن (ایل ایم او) کی ضرورت کو پورا کرنے میں کافی  زیادہ تعاون کیا۔ اسٹیل پلانٹس سے ایل ایم او کی سپلائی، جو کہ یکم اپریل 2021 تک صرف 538 ٹن تھی، اسے تیزی سے بڑھا کر 13 مئی 2021 کو 4749 ٹن تک پہنچا دیا۔  اسٹیل پلانٹس نے تقریباً 5,500 بستروں کی گنجائش  کے ساتھ اپنے پلانٹس کے ارد گرد گیس والی  آکسیجن کا استعمال کرتے ہوئے کافی بڑی کووِڈ کیئر کی سہولیات بھی قائم کی ہیں۔

(VIII) آزادی کا امرت مہوتسو (اے کے اے ایم) کی یاد میں تقریبات کا اہتمام: پبلک اور پرائیویٹ شعبے کی اسٹیل کمپنیوں نے 12 مارچ 2021 سے شروع ہوئے انڈیا@75 کے آغاز کے دوران  سابرمتی سے دانڈی تک دانڈی مارچ کے روٹ کے ساتھ ڈسپلے وین، جھانکی لگائی، جس میں گاندھی جی کی سودیشی تحریک کے وژن،  اسٹیل بنانے کے عمل وغیرہ کو  پیش کیا گیا۔ پبلک شعبے کی اسٹیل کمپنیوں نے آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت مختلف سرگرمیاں بھی شروع کی ہیں، جیسے اسٹیل پلانٹس، کانوں اور ٹاؤن شپ میں شجرکاری، یوٹیوب/فیس بک/ٹویٹر پر مجاہدین آزادی پر سیریز کی عکاسی ،  گاندھی جینتی کے موقع پر ’’باپو داستان‘‘ کے عنوان سے نمائشیں، ایکتا دیوس کے ساتھ مل کر ’’رن فار یونٹی‘‘ کا اہتمام کیا، طلبا کے لیے اسٹیل پلانٹس کے لیے گائیڈڈ ٹور کا اہتمام کیا اور اسکولوں میں مختلف ثقافتی اورتعلیمی سرگرمیوں کا اہتمام کیا۔

************

 

ش ح ۔   ف ا ۔   ت ع

 U:14889



(Release ID: 1785763) Visitor Counter : 195