کوئلے کی وزارت
اختتام سال کا جائزہ- 2021 – کوئلہ کی وزارت
کوئلے کی کانوں کے کام کاج کو شروع کرنے کی رفتار کو تیز کرنے کے لئے سنگل ونڈو کلیئرنس شروع کی گئی
کوئلے کی بر آمدات کی نگرانی کا نظام شروع کیا گیا
سی آئی ایل اور ایس سی سی ایل کا 2021 (نومبر تک) میں کوئلے کی مجموعی نکاسی 645.32 ملین ٹن
کوئلے کی کمرشیل کانکنی کی نیلامی کی شرائط نرمی کی گئی
دو مرحلوں میں چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹرا ور اڈیشہ 28 کوئلہ بلاکوں کی نیلامی کی گئی
نیلامی کے چوتھے اور آخری مرحلے میں کوئلے کی 99 کانوں کی نیلامی کی گئی
گرین انیشی ایٹو میں قابل قدر کامیابی
Posted On:
27 DEC 2021 12:02PM by PIB Delhi
پالیسی / اصلاحات اور فیصلے
اصلاحات
کولیئری کنٹرول (ترمیم) رولز -2021
ضابطوں کی متوازی پابندیوں سے بچتے ہوئے کاروبار کرنے کی آسانی میں اضافے کے لئے مختلف ضابطوں کی موزونیت اور ضرورت کی جانچ کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں معقول بنانے ، کم کرنے اور متعلقہ کاموں کو آسان بنانے کے مقصد سے کوئل مائنس (تحفظ اور ترقی) ایکٹ - 1974 (سی ایم سی ڈی) اور سی ایم سی ڈی رولز – 1975 کو واپس لے لیا گیا، اس سے پابندی کرنے کے لئے ایک قانون کم ہوا اور کولیئری کنٹرول – 2004 میں کولیئری کنٹرول (ترمیم) رولز - 2021 کے ذریعہ ترمیم کی گئی ہے، جس کو گزٹ آف انڈیا میں جی ایس آر - 546 (ای) بتاریخ 9 اگست 2021 میں نوٹیفائی اور شائع کیا گیا ۔
معدنیاتی منظوری (ترمیم) رولز – 2021
کانکنی اور معدنیات (ترقی اور ضابطہ بندی) ترمیم ایکٹ 2021 کے ذریعہ ایم ایم ڈی آر ایکٹ – 1957 میں ترمیم کی گئی۔ اس سے معدنیاتی منظوری (ترمیم ) رولز – 1960 میں ترمیم کو ضروری ہوئی، اس لئے ایم سی آر - 1960 میں معدنیاتی منظوری (ترمیم) رولز – 2021 کے ذریعہ مناسب ترمیم کی گئی ہے، جس کو یکم اکتوبر 2021 کو گزٹ نوٹیفکیشن 717 (ای) کے ذریعہ نوٹیفائی کیا گیا۔
ایم سی آر – 1960 میں رول – 24 سی شامل کئے جانے سے کوئلے یا لگنائٹ کی کانکنی کا پٹہ سرکاری کمپنی یا کارپوریشن کو اب 50 سال کے لئے دیا گیا ہے۔ ایم سی آر کی یکم اکتوبر 2021 کی اصلاحات سے قبل کانکنی کا پٹہ 50 برسوں یا 31 مارچ 2030 ، جو بھی بعد میں ہو ،کے لئے دیا گیا سمجھا جائے گا۔ ریاستی حکومتوں کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ الاٹ کی گئی کانوں کے لئے کانکنی کے پٹے کی مدت میں ایک وقت میں مزید 20 سال کی مدت کی توسیع کرسکتی ہیں۔
ایم سی آر – 1960 میں رول -27 اے شامل کئے جانے سے متعلقہ کان کے پٹے دار کو کان سے متعلقہ پلانٹ کے استعمال کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے بعد ایک مالی سال میں پیدا کئے جانے والے کُل کوئلے یا لگنائٹ کے 50 فیصد تک کوئلے یا لگنائٹ کو فروخت کرنے کی اجازت دی گئی۔ یہ ضابطہ الٹرا میگا پاور پروجیکٹوں سمیت ٹیرف کے لئے مسابقتی بولی کی بنیاد پر دیئے گئے کسی پاور پروجیکٹ پر لاگو نہیں ہوگا۔
مرکزی حکومت کسی سرکاری کمپنی یا کارپوریشن کو 50 فیصد سے زیادہ فروخت کئے جانے کے لئے کوئلے یا لگنائٹ کے فیصد میں اضافہ کرسکتی ہے، جس کے لئے اسے سرکاری گزٹ میں نوٹیفکیشن دینا ہوگا اور تحریری طور پر اس کی وجوہات درج کرنی ہوگی۔
ایم سی آر- 1960 رول-28 میں ترمیم کی گئی ہے، جس کے ذریعہ کانکنی کا پٹہ دیئے جانے کی تاریخ سے دو سال کی مدت کے اندر پیدا وار ا ور ڈسپیچ شروع نہ کئے جانے یا پروڈکشن اور ڈسپیچ شروع کئے جانے کے بعد دو سال کی مدت تک جاری رہنے کے بعد بند ہوجانے کی صورت میں پٹے کو ختم کرنے کا التزام کیا گیا ہے۔ کانکنی کا پٹہ دیئے جانے کی تاریخ سے دو سال کی مدت کے ختم ہونے پر یا پروڈکشن اور ڈسپیچ بند ہونے پر ، جیسا بھی معاملہ ہو، ختم ہو جائے گا۔
رول -64 بی میں ترمیم کی گئی ہے جس کے ذریعہ پٹے کے علاقے کے اندر یا اس کے باہر ، اس کی پرسیسنگ پر توجہ نہ کرتے ہوئے کوئلے یا لگنائٹ کان چلائے جانے پر رائلٹی وصول کئے جانے کا التزام کیا گیا ہے۔
سنگل ونڈو کلیئرنس کا آغاز
کوئلے کی کانوں کا کام شروع کرنے کی رفتار بڑھانے کے لئے مرکزی حکومت نے کوئلے کے شعبے کے لئے 11 جنوری 2021 کو سنگل ونڈو کلیئرنس پورٹل کا آغاز کیا ہے۔ یہ ایک یونیفائڈ پلیٹ فارم ہے، جو بھارت میں کوئلے کی کان شروع کرنے کے لئے ضروری کلیئرنس اور منظوری فراہم کرانے کی سہولت دیتا ہے۔
کوئلے کی درآمدات کی نگرانی کے نظام کا قیام
ڈی جی سی آئی اینڈ ایس میں درآمدات کے اعدادو شمار فراہم کرنے میں کافی وقت لگتا ہے۔ ڈی جی سی آئی اینڈ ایس کے ذریعہ در آمدات کے مجموعی اعداد وشمار دو سے ڈھائی ماہ کا وقت گزرنے کے بعد فراہم کرائے جاتے ہیں، جب کہ غیر یکجا اعداد وشمار محض تین سے ساڑھے تین ماہ کے بعد آتے ہیں۔ اعداد وشمار حاصل کرنے میں لگنے والی اس مدت سے پالیسی سازی اور در آمدات کو کم کرنے کے سلسلے میں کوئی فیصلہ لینے میں دشواری آتی ہے۔ اس لئے کامرس اور صنعت کی وزارت کی مدد سے مشترکہ طور پر کوئلے کی در آمدات کی نگرانی کا ایک نظام تیار کیا گیا ہے۔
اس نوٹیفکیشن میں درج ایسے آئٹموں ، جو سی آئی ایم ایس کے دائرہ اختیار میں ہیں، کے لئے سی آئی ایم ایس یکم اپریل 2021 سے یا یکم اپریل 2021 کو یا اس کے بعد بل آف انٹری سے مؤثر ہوگا۔ آن لائن رجسٹریشن کی سہولت 15 فروری 2021 سے فراہم کرائی جارہی ہے۔ 12 اپریل 2021 تک سی آئی ایم ایس پورٹل پر 168 رجسٹریشن کامیابی کے ساتھ کرائے جاچکے ہیں۔
پالیسی
کمرشیل کوئلے کی کانکنی
نیلامی پر مبنی طریقہ کار کو 2014 میں شروع کیا گیا، جس میں نجی شعبے کو شرکت کی اجازت دی گئی۔ لیکن یہ اپنے پلانٹوں میں استعمال تک ہی محدود تھا۔ اس شعبے کو سال 2020 میں پرائیویٹ صنعت کاروں کے ذریعہ کمرشیل کوئلے کی کانکنی کے کھولا گیا اور کمرشیل کانکنی کی کامیاب نیلامی کا آغاز 18 جون 2020 کو وزیراعظم نے کیا۔ اور اس میں 19 کوئلے کی کانیں مختص کی گئیں۔
کمرشیل کوئلے کے بلاک کی نیلامی دو مرحلوں والی آن لائن نیلامی کے طریقے سے کی جاتی ہے، جس میں تکنیکی جانچ اور پہلے مرحلے میں لگائی گئی ابتدائی مسابقتی قیمت جمع کرایا جانا شامل ہے اور دوسرے اور آخری مرحلے میں بہتر قیمت حاصل ہونے کی امید کی جاتی ہے۔
کمرشیل کوئلے کی کانکنی کی نیلامی سابقہ محدود شعبوں استعمال اور قیمت کے نظام سے پوری طرح مختلف ہے۔ اب اس طرح کی کوئی حد بندیاں نہیں ہیں۔ نیلامی جن شرطوں پر کی جاتی ہے وہ بہت آسان ہیں، جو نیلامی کے عمل میں شرکت کے لئے نئی کمپنیوں کو اجازت دیتی ہیں۔
فوری ادا کی جانے والی رقم میں کمی ،رائلٹی میں فوری رقم کو ایڈجسٹ کرنا کوئلے کی کانوں کا کام شروع کرانے کے لئے لچک کی حوصلہ افزائی کے لئے آسان معیارات، بولی کا شفاف عمل، خود کار راہ سے 100 فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت دی گئی ہے اور مناسب مالیاتی شرائط اور محصول میں شرکت کا ماڈل ، نیشنل کول انڈیکس پر مبنی ہے۔
اب تک چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹرا ور اڈیشہ ریاستوں میں 28 کوئلہ بلاکوں کی نیلامی کی گئی ہے (تفصیل ضمیمہ دی جارہی ہے)۔ مذکورہ کوئلے 28 بلاکوں کی کامیاب نیلامی سے کوئلے والی ریاستی حکومتوں کو ہونے والا تخمیناً فائدہ درج ذیل ہے۔
نمبر شمار
|
ریاست کانام
|
نیلام کی گئی کوئلے کی کانوں کی تعداد
|
نیلام کی گئی کوئلے کی کانوں کا مجموعی پی آر سی
|
کان کے پی آر سی پر مبنی پیدا ہونے والا سالانہ محصول (روپے کروڑ میں)*
|
کیپٹل سرمایہ کاری (روپے کروڑ میں)*
|
کل روز گار (براہ راست +بالواسطہ)*
|
1
|
چھتیس گڑھ
|
5
|
8.2
|
1106.08
|
1,230.00
|
11,086
|
2
|
جھارکھنڈ
|
8
|
20.6
|
2802.70
|
3,090.00
|
27,852
|
3
|
مدھیہ پردیش
|
8
|
10.85
|
1712.71
|
1,627.50
|
14,669
|
4
|
مہاراشٹر
|
4
|
3.52
|
520.89
|
528.00
|
4,759
|
5
|
اڈیشہ
|
3
|
19
|
1802.43
|
2,850.00
|
25,688
|
|
میزان
|
28
|
62.17
|
7944.81
|
9,325.50
|
84,054
|
*براہ کرم توجہ دیں کہ جزوی طور پر دریافت کی گئی کانوں کا پی آر سی دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے کمرشیل نیلامی کی دوسری قسط کے تحت کانوں کے لئے پوری طرح دریافت شدہ کانوں کے فائدے ہی شمار کئے گئے ہیں۔ لیکن کمرشیل نیلامی کی قسط ایک کی کوئلے کی کانوں سے فائدوں کا حساب لگاتے وقت جزوی اور پوری طرح دریافت کی گئی کانوں کے فائدوں پر غور کیا گیا ہے، کیونکہ جزوی اور پوری طرح دریافت کی گئی کانوں دونوں کا پی آر سی دستیاب تھا۔
کمرشیل کانکنی کے لئے دوسرے مرحلے کی نیلامی میں ، 11کوئلہ بلاکوں کے لئے ایک ہی بولی لگائی گئی ۔ اس لئے وزارت نے مذکورہ 11کوئلے کی کانوں کے لئے دوسری کوشش کرنے کا فیصلہ کیا۔تکنیکی بولی داخل کرنے کی آخری تاریخ 29نومبر ، 2021 تھی ۔ موصول ہونے والی بولیوں کو 30نومبر ، 2021کو کھولاگیا۔کوئلے کے چاربلاکوں کے لئے 7بولیاں موصول ہوئیں ،نیلامی کے دوسرے مرحلے کی دوسری کوشش میں پیش کئے گئے کوئلے کے 11بلاکوں کی تفصیلات ضمیمہ بی میں پیش کی گئی ہیں ۔
1-کوئلے کی 88کانوں کی نیلامی کی پیش کش تیسرے راؤنڈ میں کی گئی ہے ۔ (تفصیلات ضمیمہ سی میں درج ہیں )۔کمرشیل کانکنی کے لئے کامیاب نیلامی والی 28کوئلے کی کانوں میں پیداوار ابھی شروع نہیں ہوئی ہے ۔
کوئلہ ، کانکنی اور پارلیمانی امورکے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے 16دسمبر ، 2021کو 24نئی کانوں سمیت کوئلے کی 99کانوں کی چوتھی اور تازہ حصہ کی نیلامی کاآغاز کیاہے ۔
پہلے دومرحلے میں کوئلے کی 28کانوں کی کامیاب نیلامی اور سی ایم (ایس پی ) ایکٹ 13مرحلے اور ایم ایم ڈی آرایکٹ کے تین مرحلے کے تحت کوئلے کی 20کانوں کے لئے 53بولیاں حاصل ہونے پر ، کوئلے کی وزارت نےکوئلے کی 24نئی کانوں (سی ایم (ایس پی کے 14مرحلے کے تحت 9نئی کانوں اور ایم ایم ڈی آرایکٹ کے چار ٹرانش کے تحت 15نئی کانوں ) کی نیلامی کاعمل شروع کیاہے ۔ تیسرے مرحلے کی کمرشیل نیلامی اور کمرشیل نیلامی کی دوسری قسط کی دوسری کوشش کے ساتھ ہی کوئلے کی مجموعی طورپر 99کانوں کی پیشکش ہوجائیگی ۔
پیش کی گئی ان 99کانوں میں سے ، 59کانوں کی مکمل طورپر تلاش کی جاچکی ہے اور 40کی جزوی طورپر تلاش ہوئی ہے ۔ یہ کانیں کوئلے والی 8ریاستوں جھارکھنڈ ، چھتیس گڑھ ، اڈیشہ ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، مغربی بنگال ، آندھراپردیش اور تلنگانہ میں پھیلی ہوئی ہیں ۔
ان کانوں کی فہرست تفصیلی غوروخوض کے بعد تیارکی گئی ہے اور محفوظ علاقوں ، جنگلی حیات کے محفوظ علاقوں ، اہم مسکن ،40 فیصد سے زیادہ جنگل والے علاقوں وغیرہ کو اس میں شامل نہیں کیاگیاہے ۔
کوکنگ کوئلہ واشریز کا قیام : حکومت نے فولاد کے شعبے کو تین سے بڑھا کر 15میٹرک ٹک دھلے ہوئے کوکنگ کوئلے کی سپلائی کا منصوبہ بنایاہے ۔ اس کے لئے پہلے ہی دو کوکنگ کول واشریز قائم کی جاچکی ہیں ، تین کوکنگ کول واشریز زیرتعمیر ہیں ، دونوں معاملوں میں –لیٹرآف انٹینٹ (ایل اوآئی ) جاری کردیاگیاہے اوردوسرے معاملے میں ٹینڈ ر انڈرایویلو ایشن ہے ۔غیرکوکنگ کول واشریز کے لئے –ایک غیر کوکنگ کول واشری زیرتعمیر ہے اور غیرکوکنگ کول کی دوواشریز کے معاملے میں ، ایل اوآئی جاری کیاگیاہے ۔
مجموعی طورپر 9کوکنگ کول واشریز میں سے
* دو کوکنگ کول واشریز تعمیر ہوچکی ہیں اورکام کررہی ہیں
*چارزیرتعمیر ہیں (3کوکنگ +1غیرکوکنگ )
* دوواشرایز کے لئے ایل اوآئی /ڈبلیو او جاری کئے گئے
*ایک ٹینڈر اور بولی جاری –قیمت سے متعلق بولی کی جانچ جاری
* دوسرے مرحلے میں مزید تین کوکنگ کول واشریز
فیصلہ
پائیدارترقی سیل :کوئلے کی کانکنی میں پائیدار یت لانے کی اہلیت کو تسلیم کرتے ہوئے کوئلے کی وزارت اور سبھی کوئلے کی پی ایس یوز میں ایک ‘‘ سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ سیل قائم کیاگیاہے ، جس کا مقصد کوئلے کی کانکنی میں ماحولیات سے متعلق بندوبست کی بہتر سرگرمیوں کو اختیارکرنے کو فروغ دیاجاسکے ، تاکہ اس کے ذریعہ قریب کے علاقوں میں کام کرنے والے اوررہنے والے لوگو ں کے لئے بہترماحول فراہم کیاجاسکے اور ملک میں کوئلے کے سیکٹرکی مجموعی شبیہ کو بھی بہتربنایاجاسکے ۔
گرین پہل سے متعلق سرگرمیاں
سماجی اور ماحولیاتی ذمہ داری –ابھی تک شروع کی گئیں گرین پہل سے متعلق سرگرمیاں
- کوئلے کی کان سے متعلق سیاحت کے ذریعہ کوئلے کی کانکنی کے تئیں لوگوں کی سوچ کو بہتربنانے کے لئے –چارایکو-پارکس مکمل کئے گئے ہیں، اور اکتوبر 2021تک 5ایکو-پارکس کے لئے سنگ بنیاد رکھاگیاہے ۔ مزید دوایکو-پارکس 22-2021میں مکمل ہوں گے اور دو دوپارکس 23-2022اور 24-2023کے دوران مکمل ہوں گے ۔
- ان علاقوں میں جہاں کانکنی ہوچکی ہے ، کے بایو-ری کلیمیشن اور کوئلے کی کانوں میں اورآس پاس کے علاقوں میں شجرکاری ؛ مالی سال 22-2020کے لئے 5400ہیکٹیئراور 130لاکھ پلانٹس کے طے شدہ نشانے کے مقابلے مجموعی طورپر 5445ہیکٹیئراور 130لاکھ پودے لگانے (اکتوبر،2021تک )کے نشانے کو حاصل کیاگیاہے ۔
- گھریلواستعمال کے لئے کان کے پانی کی سپلائی اور پورٹیبل اور آب پاشی کے مقصد سے کان کے پانی کا استعمال
گریننگ انی شی ایٹو: بایو –ری کلیمیشن /شجرکاری
- ورکشا روپن ابھیان -2021 کا کامیاب آغاز : ‘‘گوئنگ گرین انی شی ایٹو ) کوئلے کے وزیرمملکت جناب راو صاحب پاٹل دانوے ، کانکنی اورریلوے کے سکریٹری (کوئلہ ) اور کوئلے کی وزارت کے دیگر سینیئرافسران کی موجودگی میں اگست ، 2021میں ورکشا روپن ابھیان شرو ع کیاگیا۔
- تقریبا 6.9لاکھ مقامی قسم کے پودے تقریبا 500ایکڑکے رقبے میں لگائے گئے جو کہ 12ریاستوں کے 38ضلعوں میں پھیلے ہوئے ہیں(350 مقامات )اور 3.8 لاکھ پودے مقامی لوگوں میں ان کے علاقوں میں لگانے کے لئے تقسیم کئے گئے ۔
- ورکشا روپن ابھیان کوئلے کی کان کے علاقوں میں زورشورسے جاری ہے جس نے کول فیلڈز /لگنائٹ پی ایس یوز میں اوراس کے آس پاس کے علاقوں میں 1750ہیکٹئر سے زیادہ رقبے میں (اکتوبر 2021تک ) 44لاکھ سے زیادہ پودے لگانے کی راہ ہموارکی ۔
کمیونٹی کے استعمال کے لیے کانکنی کے پانی کا استعمال:
- کمیونٹی کے استعمال کے لیے کوئلہ/لگناائٹ پی ایس یوز کے ذریعے کانکنی کے پانی کی فراہمی (2020-21 کے لیے) بڑھ کر 3165 ایل کے ایل ہو گئی ہے جو 20-2019 میں حاصل کی گئی مقدار کے مقابلے میں تقریباً 20 فیصد زیادہ ہے۔
- 9 ریاستوں کے 738 گاؤں میں پھیلی 15 لاکھ سے زیادہ آبادی کو گھریلو/پینے کے پانی کی فراہمی سے فائدہ پہنچایا گیا ہے۔ نیز، کمیونٹی واٹر سپلائی ایریگیشن کے ذریعہ تقریباً 2 لاکھ ایکڑ کی آبپاشی کی صلاحیت (@ 100 ایکڑ/ایل کے ایل) پیدا کی گئی ہے۔
ماحولیاتی آڈٹ/مطالعات:
- آئی سی ایف آر ای کی طرف سے سی آئی ایل کی 35 کانوں کے ماحولیاتی آڈٹ کا عمل شروع ہو چکا ہے اورتوقع ہےکہ یہ عمل 2021-22 کے دوران مکمل ہوجائےگاآئی چی ایف آر ای کی طرف سے ایس سی سی ایل کی پانچ کانوں کا ماحولیاتی آڈٹ مکمل ہو گیا ہے۔
- سی آئی ایل (7)/این ایل سی آئی ایل(3) کی دس کانوں میں ماحولیاتی مطالعہ کا عمل شروع ہوچکا ہے۔
کوئلے کے اعدادوشمار
کوئلے کی پیداوار
- 2021 میں (21 جنوری سے نومبر 2021) میں سی آئی ایل اور ایس سی سی ایل کوئلے کی مجموعی پیداوار 615.49 ملین ٹن (ایم ٹی) تھی۔
- 2021 میں (21 جنوری سے 21 نومبر)سی آئی ایل اورایس سی سی ایل کے کوئلے کی مجموعی طور پر نکاسی 645.32 ایم ٹی تھی۔
- 2021 میں (21 جنوری سے 21 نومبر)سی آئی ایل اورایس سی سی ایل کے ذریعہ بجلی سیکٹر کو 516.35 میٹرک ٹک کوئلہ بھیجا گیا ۔
- 2021 میں (21 جنوری سے 21 نومبر)سی آئی ایل اورایس سی سی ایل کے ذریعہ کل ای نیلامی 116.30 میٹرک ٹن تھی۔
پاور سیکٹر لنکج شکتی
مورخہ 22-5-2017 کو پاور سیکٹر لنکج پالیسی(شکتی) کی نفاذ کی صورتحال اور ترمیم شدہ شکتی۔
نمبر شمار
|
سرگرمی
|
وقت کی حد اورصورتحال
|
اے(i)
|
زیر التواء ایل او اے ہولڈرز کے ساتھ ایف ایس اے پر دستخط کریں۔
|
کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) کو 9 ایل او اے ہولڈرز کے ساتھ ایف ایس اے پر دستخط کرنے کے لیے کلیئرنس دی گئی ہے جن کی کل کمیشن شدہ صلاحیت 7210 میگاواٹ ہے۔
|
بی (ii)
|
ریاست سینٹر ل پی ایس یو کے لئے رابطے
|
آب تک، 23 ٹی پی پیز کو 25340 میگاواٹ کی کل صلاحیت کے لیے لنکیج دیا گیا ہے۔
|
(ii)
|
گھریلو کوئلے پر مبنی پی پی اے رکھنے والے آئی پی پیز کے لیے روابط
|
- ستمبر 2017 میں لنکیج نیلامی کا پہلے دور کا اہتمام کیا گیا۔
- 27.18 ایم ٹی تعداد کے لئے 9044 میگاواٹ کی صلاحیت کے دس پلانٹ کے ذریعہ لنکیج بک کیا گیا۔
- سبھی کامیاب بولی لگانے والوں کے ساتھ ایف ایس اے پر عمل درآمد کیا گیا۔
|
- شکتی بی (II) لنکیج نیلامی کا دوسرا دور مئی 2019 میں مکمل کیا گیا۔
- 874.9 میگاواٹ کی کل صلاحیت کے لئے آٹھ بولی لگانے والوں کی جانب سے 2.97 ایم ٹی پی اے کی تعداد بک کی گئی۔
|
پی ایف سی سی ای/بجلی کی وزارت کو مستقبل میں نیلامی کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔مئی 2020 کے دوران پی ایف سی سی ایل کے ذریعہ نیلامی کا اہتمام کیاگیا۔5 کامیاب بولی لگانے والوں کے ذریعہ 2.8 ایم ٹی پی اے لنکیجز بک کیے گئے ہیں۔
|
ستمبر 2021 میں پی ایف سی سی ایل کے ذریعہ لنکیج نیلامی کا چوتھا دو رکرایا گیا جہاں 5کامیاب بولی لگانے والوں کے ذریعہ 3.20 ایم ٹی پی اے لنکیج بک کئے گئے۔
|
(iii)
|
پی پی اے کے بغیر آئی پی پی پیز کیلئے لنکیج
|
- فروری 2020 میں طویل /درمیانے مدت کی شکتی بھی (iii) لنکیج نیلامی کرائی گئی تھی۔
- 11.8 ایم ٹی پی اے کی کل پیشکش میں سے سات کامیاب بولی لگانے والوں کے ذریعہ 6.48 ایم ٹی پی اےبک کئے گئے تھے۔ حاصل ہونے والا اوسطاً پریمیم9 فیصد تھا۔
|
(iv)
|
نئے پی پی ایز کے لئے ریاستوں کے واسطے مختص کئے گئے لنکیج
|
4ر ہزار میگا واٹ ،1600 میگاواٹ اور 2640 میگاواٹ کی صلاحیت کے لئے گجرات ،اترپردیش اور مدھیہ پردیش کی ریاستوں کے لئے کول انڈیا لمٹیڈ کی جانب سے کوئلہ لنکیج کی منظور دی گئی۔
|
(v)
|
ریاستوں کے گروپ کی مجموعی بجلی
|
- 2500 میگاواٹ کی صلاحیت کیلئے کوئل انڈیا لمیٹیڈ کی جانب سے کوئلہ لنکیج مختص کیا گیا۔
- بجلی کی وزارت کی جانب سے بی (V) کے تحت طریقہ کار وضع کیاجائےگا۔بجلی کی وزارت کی جانب سے شکتی بی (V)کے تحت نیلامی کا اہتمام کیا جائےگا۔
|
(vi)
|
یو ایم پی پی کے قیام کے لئے ایس پی وی کے لنکیج
|
بجلی کی وزارت کی جانب سے ایس بی ڈی زیر تشکیل ۔
|
(vii)
|
درآمدی کوئلے پر مبنی پی پی اے رکھنے والے آئی پی پیز سے لنکیج
|
آئی ایم سی نے اپنی سفارشات پیش کیں۔
|
(viii)
|
(اے)قلیل مدتی کوئلے کا لنکیج
(بی)ڈسکوم کے ذریعہ ادائیگی نہ کرنے کی وجہ سے پی پی ایز کی منسوخی کے معاملے میں کوئلے کی سپلائی۔
(سی)پیر بی کے تحت نوڈل ایجنسی کے ذریعہ بجلی کی یکجائی۔ (v) ضرورت کے بغیر بھی ریاست کے ایک گروپ کے لئے۔
(ڈی)پی ایس یو بجلی کے جمع کرنے والے کے طور پر کام کرےگا۔
(ای) قرض کی خدمت کو یقینی بنانے کا طریقہ کار۔
|
- اپریل - جون، 2020 کے لیے نیلامی 19.03.2020 کو مکمل کی گئی ۔سی آئی ایل کی طرف سے پیش کردہ 5.77 ایم ٹی کوئلے میں سے 1.34 ایم ٹی کو 9 کامیاب بولی دہندگان نے مطلع شدہ قیمت پر بک کیا تھا۔
- جولائی - ستمبر 2020 کے لیے نیلامی 13.07.2020 کو مکمل کی گئی تھی۔سی آئی ایل کی طرف سے پیش کردہ 4.91 ایم ٹی کوئلے میں سے، 0.63 ایم ٹی کوئلہ 8 کامیاب بولی دہندگان نے مطلع شدہ قیمت پر بک کیا تھا۔
- اکتوبر - دسمبر 2020 کے لیے نیلامی 15.09.2020 کو مکمل کی گئی ہے۔سی آئی ایل کی طرف سے پیش کردہ 5.89 ایم ٹی میں سے، 0.35 ایم ٹی کوئلے کو 6 کامیاب بولی لگانےوالوں نے مطلع شدہ قیمت پر بک کیا ہے۔
- جنوری - مارچ، 2021 کے لیے نیلامی 21.12.2020 کو مکمل ہو گئی ہے۔سی آئی ایل کی طرف سے پیش کردہ 5.97 ایم ٹی میں سے 0.64 ایم ٹی کوئلہ 7 کامیاب بولی دہندگان کے ذریعے بک کیا گیا ہے۔
- اپریل - جون، 2021 کے لیے نیلامی 16.03.2021 کو مکمل ہو گئی ہے۔سی آئی ایل کی طرف سے پیش کردہ 4.99 ایم ٹی میں سے 1.07 ایم ٹی کوئلہ 8 کامیاب بولی لگانے والوں کے ذریعے بک کیا گیا ہے۔
- جولائی - ستمبر 2021 کے لیے نیلامی 15.06.2021 کو مکمل کی گئی ہے۔سی آئی ایل کی طرف سے پیش کردہ 4.49 ایم ٹی میں سے، 0.82 ایم ٹی کوئلے کو 8 کامیاب بولی لگانے والوں نے مطلع شدہ قیمت پر بک کیا ہے۔
- بجلی کی وزارت نے 30.08.2019 کواو ایم کے ذریعے مناسب حفاظتی اقدامات سے آگاہ کیا ہے جن پر غور کیا جا سکتا ہے۔
- کوئلہ کی وزارت کی طرف سے کارروائی کی ضرورت نہیں ہے۔
- او ایم مورخہ مورخہ 17.05.2019 اور اس کے بعد کی یاد دہانی مورخہ 29.05.2019، وزارت بجلی سے درخواست کی گئی کہ وہ اس سے رابطہ کرے۔
- وزارت بجلی نے 05.08.2019 اور 20.08.2019 کو او ایم کے ذریعے اس سلسلے میں تیار کردہ طریقہ کار سے آگاہ کیا ہے۔
|
کوئلے کے شعبے میں مستقبل کی تحقیق کے لیے زور دینے والے علاقے کو مطلع کیا گیا ہے اور تحقیقی کام کے بارے میں معلومات کی ترسیل کے لیے ایک وقف ویب سائٹ بنائی گئی ہے۔
پروموشنل ڈرلنگ: پروموشنل/این ایم ای ٹی (علاقائی) ڈرلنگ کا ایک پروگرام جس میں 1.38 لاکھ میٹر کوئلہ اور 0.12 لاکھ میٹر لگنائٹ شامل ہیں،سی ایم پی ڈی آئی کے سالانہ منصوبہ 2021-22 میں تیار کیا گیا ہے۔ یہ پروگرام ایم ای سی ایل، ناگالینڈ اور آسام کے ڈی جی ایمز اور سی ایم پی ڈی آئی کے زیر عمل ہے۔
اس کے مقابلے میں ،اکتوبر2021 تک کی کھدائی 1.08 لاکھ میٹر ہے، جبکہ ہدف 0.89 لاکھ میٹر کا تھا جو ہدف کا 121 فیصد ہوتا ہے۔
سال 2021-22 میں تفصیلی کھدائی کی مجموعی پیش رفت: سال 2021-22 کے لئے 7.50 لاکھ میٹر کی کھدائی (محکمہ جاتی: 4.71 لاکھ میٹر، آؤٹ سورسنگ : 2.79 لاکھ میٹر) کی تجویز پیش کی گئی ہے۔اس سلسلے میں اکتوبر2021 تک 3.80 لاکھ میٹر کی کھدائی کی جاچکی ہے جبکہ مقررہ ہدف 3.92 لاکھ میٹر تھا۔ اس طرح یہ اپنے ہدف کا 97 فیصد ہے۔
سی بی ا ے (اے او ر ڈی) ایکٹ 1957 کے تحت حاصل کی گئی زمین
نمبرشمار
|
نوٹی فکیشن جاری کیا گیا
|
ریمارکس
|
i.
|
سی بی اے (اے اینڈ ڈی) ایکٹ 1957 کی دفعہ 4 (1) کے تحت برہمنی ساؤتھ کول بلاک ڈسٹرکٹ دمکا ، جھارکھنڈ، برہمنی سینٹرل کول، بلاک ڈسٹرکٹ ، دمکا جھارکھنڈ اور ڈبلیو سی ایل ساستی ایکسپنشن اوپن کاسٹ مائن (فیز-2)، ضلع چندرپور، مہاراشٹر کے لئے ای سی ایل کے حق میں تین نوٹیفکیشن جاری کئے گئے ہیں۔
|
5264.391ہیکٹئر(1305.248+3731.983+227.16) کھوج کے لئے زمین
|
ii.
|
سی بی اے (اے اینڈ ڈی) ایکٹ 1957 کی دفعہ 9 (1) کے تحت ڈبلیو سی ایل وشنوپوری یو جی کے حق میں او سی مائن ضلع چھند واڑہ ، ایم پی، گاندھی گرام انڈرگراؤنڈ مائن، ضلع بیتول، ایم پی کے لئے اور اداسا انڈرگراؤنڈ کے حق میں او سی مائن ضلع ناگپور، مہاراشٹر کے لئے تین نوٹی فکیشن جاری کئے گئے.
|
1372.831 ہیکٹئر (397.083+654.618+321.13) حاصل کردہ اراضی.
|
iii.
|
سی بی اے (اے اینڈ ڈی) ایکٹ 1957 کی دفعہ 11 (1) کے تحت پی وی یو این ایل (اے جے وی آف این ٹی پی سی) بنہارڈیہہ کول بلاک، ضلع دمکا، جھارکھنڈ کے حق میں اور سی سی ایل گڈی ‘اے’ ایکسپنشن او سی پی، ضلع ہزاری باغ جھارکھنڈ کے لئے نوٹی فکیشن جاری کیا گیا ہے۔
|
1445.959 ہیکٹئر (1042.73+3.229)
عطیہ کی گئی زمین
|
i.
|
سی سی ایل کے حق میں گڈی ‘ سی ’ او سی پی ، ضلع ہزاری باغ اور سنگ مترا، او سی پی ، ضلع چترا اور لتیہار، جھارکھنڈ کے لئے دو نوٹیفکیشن سی بی اے (اے اینڈ ڈی) ایکٹ 1957 کی دفعہ 4 (1) کے تحت جاری کئے گئے ہیں۔
|
529.513 ہیکٹئر(42.88 +486.633)
کھوج کے لئے زمین
|
ii.
|
سی بی اے (اے اینڈ ڈی) ایکٹ 1957 کی دفعہ 7 (1) کے تحت این سی ایل کے حق میں دودھی چوا ایکسپنشن اینڈ کاکری نارتھ او سی پیز اور جینت ایکسپنشن او سی پی، ضلع سنگھرولی، ایم پی کے لئے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔.
|
1211.75 ہیکٹئر زمین خریدی جانی ہے
|
iii.
|
سی بی اے (اے اینڈ ڈی) ایکٹ 1957 کی دفعہ 9 (1) کے تحت ای سی ایل کے حق میں چترا او سی پی، جھارکھنڈ کے لئے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔.
|
174.44 ہیکٹئر زمین حاصل کی گئی
|
iii.
|
سی بی اے (اے اینڈ ڈی) ایکٹ 1957 کی دفعہ 11 (1) کے تحت آر آر وی یو این ایل کے حق میں کنٹی ایکسپنشن ، ضلع سرگوجا کے لئے ایک نوٹی فکیشن جاری کیا گیا ہے۔
|
- 0 ہیکٹئر ویسٹنگ آرڈر
|
ضمیمہ-I
تجارتی کانکنی کے لئے دوادوار میں نیلام کی جانے والی 28 کوئلہ کانوں کی تفصیلات:
نمبرشمار
|
معدن
|
ریاست
|
قانون
|
ارضیاتی ذخیرہ (ایم ٹی)
|
پی آر سی (ایم ٹی پی ا ے)
|
1
|
برہم ڈیہہ
|
جھارکھنڈ
|
سی ایم ایس پی
|
5.00
|
0.15
|
2
|
چکلہ
|
جھارکھنڈ
|
سی ایم ایس پی
|
76.05
|
5.30
|
3
|
دھیرولی
|
مدھیہ پردیش
|
ایم ایم ڈی آر
|
586.39
|
3.00
|
4
|
گیئر-پالما IV/1
|
چھتیس گڑھ
|
سی ایم ایس پی
|
84.262
|
6.00
|
5
|
مرکی منگلی - II
|
مہاراشٹر
|
سی ایم ایس پی
|
11.44
|
0.30
|
6
|
رادھیکا پور (مغرب)
|
اڈیشہ
|
سی ایم ایس پی
|
312.04
|
6.00
|
7
|
مغربی سہاپور
|
مدھیہ پردیش
|
سی ایم ایس پی
|
52.68
|
0.60
|
8
|
تکلی – جینا- بلورا(شمال) اور تکلی- جینا بلورا (جنوب)
|
مہاراشٹر
|
سی ایم ایس پی
|
117.26
|
1.50
|
9
|
اترن
|
مدھیہ پردیش
|
ایم ایم ڈی آر
|
55.391
|
0.65
|
10
|
شمالی اترن
|
مدھیہ پردیش
|
سی ایم ایس پی
|
69.823
|
0.60
|
11-12
|
گوٹیٹوریا(ایسٹ) اور گوٹیٹوریا(ویسٹ)
|
مدھیہ پردیش
|
سی ایم ایس پی
|
7.452
|
0.30
|
13
|
بندھا
|
مدھیہ پردیش
|
ایم ایم ڈی ا ٓر
|
441.50
|
5.00
|
14
|
شمالی رجھارا (سنٹرل اینڈ مشرقی)
|
جھارکھنڈ
|
سی ایم ایس پی
|
20.27
|
0.75
|
15
|
مشرقی سہاپور
|
مدھیہ پردیش
|
سی ایم ایس پی
|
63.36
|
0.70
|
16
|
مشرقی رادھیکاپور
|
اڈیشہ
|
سی ایم ایس پی
|
176.33
|
5.00
|
17
|
ارماپہاڑی ٹولہ
|
جھارکھنڈ
|
سی ایم ایس پی
|
579.30
|
10.00
|
18
|
گونڈل پاڑہ
|
جھارکھنڈ
|
سی ایم ایس پی
|
176.33
|
4.00
|
19
|
گیئر-پالما-IV/7
|
چھتیس گڑھ
|
سی ایم ایس پی
|
234.205
|
1.20
|
20
|
کورالوئی (اے) نارتھ
|
اڈیشہ
|
ایم ایم ڈی آر
|
1680.230
|
8.00
|
21
|
گونڈکھاری
|
مہاراشٹر
|
سی ایم ایس پی
|
98.71
|
1.00
|
22
|
جوگیشوراور خاص جوگیشور
|
جھارکھنڈ
|
سی ایم ایس پی
|
84.03
|
NA
|
23
|
جھیگاڈور
|
چھتیس گڑھ
|
ایم ایم ڈی آر
|
250.00
|
NA
|
24
|
بھیوکنڈ
|
مہاراشٹر
|
ایم ایم ڈی آر
|
102.26
|
0.72
|
25
|
روتا کلوزڈ مائن
|
جھارکھنڈ
|
سی ایم ایس پی
|
7.00
|
NA
|
26
|
کھرگاؤں
|
چھتیس گڑھ
|
ایم ایم ڈی آر
|
250.00
|
NA
|
27
|
براکھاپ چھوٹا قطعہ
|
جھارکھنڈ
|
سی ایم ایس پی
|
9.68
|
0.4
|
28
|
بھاسکرپاڑہ
|
چھتیس گڑھ
|
سی ایم ایس پی
|
46.91
|
1
|
*تجارتی نیلامی کے دوسرے حصے کے تحت جزوی طور پر کھوجے گئے کول بلاکس کے لئے پی آر سی دستیاب نہیں ہے اوراس بنا پر‘ قابل اطلاق نہیں’ دکھایا گیاہے۔
ضمیمہ ۔بی
نیلامی کے دوسرے را ؤنڈ کی دوسری کوشش میں 11 کوئلہ کانوں کی پیشکش کی گئی۔
نمبرشمار
|
بلاک
|
ریاست
|
قانون
|
ارضیاتی ذخیرہ (ایم ٹی)
|
پی آر سی (ایم ٹی پی اے)
|
موصولہ بولیاں
|
1
|
چوری ٹنڈ تلیا
|
جھارکھنڈ
|
سی ایم ایس پی
|
0.78
|
WV
|
NIL
|
2
|
دہے گاؤں/ مکرڈھوکرا- IV
|
مہاراشٹر
|
سی ایم ایس پی
|
1.613
|
G8
|
NIL
|
3
|
لال گڑھ (شمال)
|
جھارکھنڈ
|
سی ایم ایس پی
|
1
|
WV
|
3
|
4
|
شنکرپور بھٹگاؤں II ایکسٹنشن
|
چھتیس گڑھ
|
سی ایم ایس پی
|
2
|
G6
|
NIL
|
5
|
الکنندا
|
اڈیشہ
|
ایم ایم ڈی آر
|
NA
|
G10
|
NIL
|
6
|
بہرابند شمالی ایکسٹنشن
|
مدھیہ پردیش
|
ایم ایم ڈی آر
|
NA
|
WIV, G9
|
2
|
7
|
برا پہاڑ
|
اڈیشہ
|
ایم ایم ڈی آر
|
6
|
G12
|
NIL
|
8
|
بیل پہاڑ ایکسٹنشن
|
اڈیشہ
|
ایم ایم ڈی آر
|
NA
|
G10
|
NIL
|
9
|
گونڈبہیڑااوجینی ایسٹ
|
مدھیہ پردیش
|
ایم ایم ڈی آر
|
NA
|
G7
|
1
|
10
|
رام نگر
|
چھتیس گڑھ
|
ایم ایم ڈی آر
|
NA
|
G10
|
NIL
|
11
|
توکی سوڈ بلاک-2
|
جھارکھنڈ
|
ایم ایم ڈی آر
|
1.5
|
G10
|
1
|
ضمیمہ- سی
تجارتی کان کنی کے لئے نیلامی کے تیسرے راؤنڈ میں پیش کی جانے والی 88 کوئلہ کانوں کی تفصیلات
سی ایم (ایس پی) ایکٹ 2015 کے تحت فروخت کے لئے نیلامی کے حال میں جاری تیرہویں حصے میں ایم ایم ڈی آر ایکٹ 1957 کے تحت کوئلے کی فروخت کے لئے نیلامی کی تیسرے حصے میں ، نیلامی کے لئے پیش کئے جانے و الی کل 88 کوئلہ کانوں میں سے 48 کوئلہ کانوں کا تعلق نیلامی کے پچھلے راؤنڈ سے ہے اوریہ نئی شرحوں کے ساتھ ہے۔باقیماندہ 40 کانیں نئی کانیں ہیں جن کی تفصیلات ذیل میں درج کی جارہی ہیں:
نمبرشمار
|
کوئلہ کان کانام
|
ریاست
|
پی سی ا ٓر (ایم ٹی پی اے میں)
|
1
|
اشوک کرکٹا سینٹرل
|
جھارکھنڈ
|
4
|
2
|
بجہاں
|
اڈیشہ
|
5.26
|
3
|
چنڈی پاڑہ
|
اڈیشہ
|
40
|
4
|
چنڈی پاڑہ-II
|
اڈیشہ
|
5
|
جتناتھ پور A
|
مغربی بنگال
|
0.6
|
6
|
کستا (مشرق)
|
مغربی بنگال
|
1.89
|
7
|
ماجرا
|
مہاراشٹر
|
0.48
|
8
|
منداکنی B
|
اڈیشہ
|
20
|
9
|
منڈلانارتھ
|
مدھیہ پردیش
|
1.5
|
10
|
منڈلاساؤتھ
|
مدھیہ پردیش
|
0.3
|
11
|
مرکی برکا
|
مدھیہ پردیش
|
1
|
12
|
نمچک نمپھک
|
اروناچل پردیش
|
0.2
|
13
|
ارکھاپال سری رامپور کاشمال (شمالی حصہ)
|
اڈیشہ
|
15
|
14
|
پربت پور سنٹرل
|
جھارکھنڈ
|
1.24
|
15
|
رام پیا
|
اڈیشہ
|
15
|
16
|
رام پیا کی ڈپ سائڈ
|
اڈیشہ
|
17
|
سارے گانتھا
|
جھارکھنڈ
|
4
|
18
|
سیتا نالا
|
جھارکھنڈ
|
0.3
|
19
|
سوندھیا
|
چھتیس گڑھ
|
1
|
20
|
تھیس گورا۔ بی/ رودرا پوری
|
مدھیہ پردیش
|
1
|
21
|
اتکل سی
|
اڈیشہ
|
3.37
|
22
|
بنکھوئی
|
اڈیشہ
|
NA
|
23
|
برواٹولی
|
جھارکھنڈ
|
NA
|
24
|
دھوبن پور
|
مغربی بنگال
|
NA
|
25
|
دگھی دھرمپور نارتھ
|
جھارکھنڈ
|
NA
|
26
|
دگھی دھرمپور ساؤتھ
|
جھارکھنڈ
|
NA
|
27
|
گرم پانی
|
آسام
|
0.02
|
28
|
گومرپہاڑی سیولیبانا
|
جھارکھنڈ
|
NA
|
29
|
کلیان کھانی بلاک-6
|
تلنگانہ
|
1.23
|
30
|
کاپس ڈنگا۔ بھرکاٹا
|
مغربی بنگال
|
NA
|
31
|
کوئیلاجان
|
آسام
|
0.004
|
32
|
کوئلہ گوڈم بلاک-3
|
تلنگانہ
|
4.8
|
33
|
مئیکی نارتھ
|
مدھیہ پردیش
|
NA
|
34
|
مخدوم نگر
|
مغربی بنگال
|
NA
|
35
|
مرواٹولا سکٹر 6-7
|
مدھہ پردیش
|
4
|
36
|
موسنگھا
|
جھارکھنڈ
|
NA
|
37
|
میناکشی
|
اڈیشہ
|
12
|
38
|
سلبھدر۔گومرپہاڑی
|
مغربی بنگال
|
8
|
39
|
ستوپلی بلاک-3
|
تلنگانہ
|
4
|
40
|
شرون پلی
|
تلنگانہ
|
2.3
|
نوٹ:جزوی طور پر کھوج کی جانے والی کانوں کے پی سی آر دستیاب نہیں ہیں اس لئے ‘ناقابل ا طلاق’ ظاہر کیا گیا ہے۔
پچھلی نیلامی سے جڑی 48 کوئلہ کانوں کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
نمبرشمار
|
کوئلہ کان کانام
|
ریاست
|
پی آر سی
|
1
|
برنڈا
|
جھارکھنڈ
|
0.68
|
2
|
سسائی
|
جھارکھنڈ
|
3
|
چتراپور
|
جھارکھنڈ
|
3.45
|
4
|
داتی ما
|
چھتیس گڑھ
|
0.36
|
5
|
جے نگر
|
جھارکھنڈ
|
NA
|
6
|
کھپا ایکسٹنشن
|
مہاراشٹر
|
0.3
|
7
|
لیتیہار
|
جھارکھنڈ
|
NA
|
8
|
مچھاکاتا
|
اڈیشہ
|
30
|
9
|
مہاندی
|
اڈیشہ
|
10
|
نارتھ دھادو
|
جھارکھنڈ
|
8.15
|
11
|
نوگاؤں تیلی ساہی
|
اڈیشہ
|
20
|
12
|
پنچ بہانی
|
چھتیس گڑھ
|
NA
|
13
|
رام چندی پروموشن بلاک
|
اڈشہ
|
NA
|
14
|
راون واڑہ ناتھ
|
مدھیہ پردیش
|
1.26
|
15
|
بارپارا
|
چھتیس گڑھ
|
NA
|
16
|
باڑی مہولی
|
مدھہ پردیش
|
NA
|
17
|
برا
|
چھتیس گڑھ
|
NA
|
18
|
برتاپ
|
اڈیشہ
|
NA
|
19
|
بسنت پور
|
جھارکھنڈ
|
NA
|
20
|
بنجا
|
جھارکھنڈ
|
NA
|
21
|
چنڈی پوڈی سیکٹر اے 1
|
آندھرا پردیش
|
0.5
|
22
|
چوپانا شکتی گڑھ
|
مدھیہ پردیش
|
NA
|
23
|
دہیگاؤں دھاپے واڑہ اور ٹونڈا کھیڑی کھنڈالا مشترک
|
مہاراشٹر
|
2.01
|
24
|
دھرم پور
|
چھتیس گڑھ
|
NA
|
25
|
دھولیا نارتھ
|
جھارکھنڈ
|
14
|
26
|
چھتربار کی ڈپ سائڈ
|
اڈیشہ
|
NA
|
27
|
ڈولیسرا
|
چھتیس گڑھ
|
1.74
|
28
|
گورھی مہالوئی کامشرقی حصہ
|
چھتیس گڑھ
|
1.74
|
29
|
گاوا
|
جھارکھنڈ
|
NA
|
30
|
گھوترا
|
چھتیس گڑھ
|
NA
|
31
|
گوندبہیڑا اجھینی
|
مدھیہ پردیش
|
4.12
|
32
|
ہنگنا بازارگاؤں
|
مہاراشٹر
|
NA
|
33
|
جموئی
|
مدھیہ پردیش
|
1
|
34
|
جرے کیلا
|
چھتیس گڑھ
|
1.74
|
35
|
جھرپالم تھنگرگھاٹ
|
چھتیس گڑھ
|
1.74
|
36
|
کلمبی کلمیشور
|
مہاراشٹر
|
NA
|
37
|
کردابہل برہمن بل
|
اڈشہ
|
10
|
38
|
کوسالاویسٹ
|
اڈیشہ
|
2
|
39
|
مائکی ساؤتھ
|
مدھیہ پردیش
|
NA
|
40
|
میگھولی
|
چھتیس گڑھ
|
4
|
41
|
مرکھی ویسٹ
|
مدھیہ پردیش
|
NA
|
42
|
پھل جھڑی ایسٹ اینڈ ویسٹ
|
اڈیشہ
|
10
|
43
|
پپرولی
|
چھتیس گڑھ
|
NA
|
44
|
راجاتھاری ساؤتھ
|
مدھیہ پردیش
|
NA
|
45
|
سردھاپور ناتھ
|
اڈیشہ
|
6
|
46
|
سوماورم ویسٹ
|
آندھرا پردیش
|
1
|
47
|
تنتولوئی
|
اڈیشہ
|
2
|
48
|
گورھی مہالوئی کا مغربی حصہ
|
چھتیس گڑھ
|
1.74
|
نوٹ:جزوی طور پر کھوج کی جانے والی کانوں کے پی سی آر دستیاب نہیں ہیں اس لئے ‘ناقابل ا طلاق’ ظاہر کیا گیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- اگ،ف ا، س ح، ح ا- ق ر، ع ا، ف ر، ش ا)
U-14853
(Release ID: 1785505)
Visitor Counter : 288