وزارات ثقافت

وزیراعظم نے سری اروبندو کی 150ویں جینتی کے موقع پر اعلیٰ سطحی کمیٹی کے پہلے اجلاس کی صدارت کی


یادگاری تقریب کے حصے کے طور پر سری اروبندو کے 'انقلاب' اور 'ارتقا' کے فلسفے پر زور دیا جانا چاہیے: وزیر اعظم

نر سے نارائن کے فلسفے میں مضمر عظمت کے تصور کی سمت نوجوانوں کو راغب کیا جانا چاہیے: وزیر اعظم

دنیا کے روحانی پیشوا کی حیثیت سے بھارت کی ذمہ داری ہے کہ وہ دنیا بھر کی قوموں میں روحانیت کے حوالے سے اپنا حصہ ڈالے: وزیر اعظم

Posted On: 24 DEC 2021 6:01PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 24 دسمبر 2021:

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج سری اروبندو کی 150ویں جینتی کے موقع پر ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی (ایچ ایل سی) کی پہلی میٹنگ کی صدارت کی۔ اس کمیٹی کی تشکیل سری اروبندو کی جینتی کو موزوں انداز میں منانے کے لیے کی گئی ہے۔ ایچ ایل سی کا نوٹیفکیشن 20 دسمبر 2021 کو جاری کیا گیا تھا۔ کمیٹی میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے 53 اراکین شامل ہیں۔

سکریٹری (ثقافت)، جناب گووند موہن نے یادگاری تقریب کے لیے روڈ میپ پر ایک پریزنٹیشن دی اور جناب اروبندو کی 150ویں جینتی کو مناسب طریقے سے منانے کے لیے معزز اراکین سے مشورہ طلب کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے جناب اروبندو کی یادگاری تقریب کے لیے معزز اراکین کا ان کے قیمتی خیالات اور تجاویز کے لیے شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سری اروبندو کے 'انقلاب' اور 'ارتقا' کے فلسفے کے دو پہلو کلیدی اہمیت کے حامل ہیں اور یادگاری تقریب کے ایک حصے کے طور پر ان پر زور دیا جانا چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا کہ عظمت کے تصور کی طرف نوجوانوں کو راغب کیا جانا چاہیے جو کہ نر سے نارائن کے فلسفے میں مضمر ہے تاکہ ایک عظیم انسان تخلیق کیا جا سکے جس کا تصور سری اروبندو نے کیا تھا۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ دنیا کے ایک روحانی پیشوا کے طور پر بھارت کی ذمہ داری ہے کہ وہ دنیا بھر کی قوموں کو روحانیت کے حوالے سے رہ نمائی میں اپنا حصہ ڈالے۔ انھوں نے تجویز پیش کی کہ ملک بھر کی 150 یونیورسٹیوں کو سری اروبندو کی زندگی اور فلسفے کے مختلف پہلوؤں پر مقالے لکھنے چاہئیں اور اس موقع پر 150 مقالوں کو شائع کیا جانا چاہیے۔

وزیر اعظم نے نوجوانوں کے قومی دن کی تقریبات کے موقع پر پڈوچیری سے سری اروبندو کی یادگاری تقریبات کا آغاز کرنے کی تجویز پیش کی۔ اس سے نوجوانوں کو پڈوچیری کا دورہ کرنے اور ان کی زندگی اور تعلیمات کے بارے میں جاننے کی ترغیب ملے گی جہاں سری اروبندو نے 1910 سے 1950 تک اپنی زندگی گزاری۔ وزیر اعظم نے گجرات کے وزیر اعلی کی حیثیت سے جناب کریت جوشی کے ساتھ، جو سری اروبندو کے شاگرد تھے، اپنی بات چیت اور غور و خوض کو یاد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ان گفتگوؤں نے انھیں سری اروبندو کے خیالات سے بہرہ مند کیا جس کی گہری عکاسی اس وقت ہوئی جب وہ قومی تعلیمی پالیسی کی تیاری پر کام کر رہے تھے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سری اروبندو پر جناب کریت جوشی کی کتابوں کو دنیا بھر میں وسیع پیمانے پر پھیلایا جانا چاہیے۔

وزیر داخلہ نے شرکا کی قیمتی تجاویز اور وقت دینے کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا اور اجلاس کے اختتام کا اعلان کیا۔

ایچ ایل سی کا آج کا اجلاس مخلوط طریقے سے منعقد ہوا۔ 16 معزز اراکین ذاتی طور پر شریک تھے اور ویڈیو کانفرنس (وی سی) کے ذریعے 22 ارکان نے شرکت کی۔ وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے معزز شرکا کا خیرمقدم کیا۔ اراکین نے اجلاس میں اپنی تجاویز پیش کیں۔ تمام اراکین نے اس رائے کا اظہار کیا کہ سری اروبندو کے مربوط تعلیم کا تصور نئی تعلیمی پالیسی کا حصہ ہونا چاہیے اور اسے کالج اور یونیورسٹی کی سطح پر نصاب میں شامل کیا جانا چاہیے۔

***

(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)

U. No. 14783

 



(Release ID: 1784964) Visitor Counter : 189