وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

ماہی پروری کے محکمے نے ‘‘ماہی پروری کے شعبے کے لیے کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) پر ملک گیر مہم’’ سے متعلق ویبینار کا انعقاد کیا ماہی پروری، مویشی پالن اور دودھ کی پیداوار کی وزارت آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت 20 دسمبر سے 26 دسمبر 2021 تک شاندار ہفتہ منا رہی ہے

Posted On: 24 DEC 2021 12:16PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی:24؍دسمبر، 2021۔ ‘‘آزادی کا امرت مہوتسو’’ کے حصے کے طور پر ماہی پروری کے محکمے کے ذریعے 20 دسمبر 2021 تا 26 دسمبر 2021 کو قرار دیے گئے خصوصی ہفتے کے موقع پر ماہی پروری کے محکمے، ماہی پروری کی وزارت، مویشی پالن اور دودھ کی پیداوار کی وزارت، حکومت ہند نے 23 دسمبر 2021 کو ‘‘آزادی کا امرت مہوتسو’’ کے ایک حصے کے طور پر ‘‘ماہی پروری کے شعبے کے لیے کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) پر ملک گیر مہم’’ سے متعلق ایک ویبینار کا اہتمام کیا۔ اس پروگرام کی صدارت ماہی پروری کے محکمے، حکومت ہند کے سکریٹری جناب جتندرناتھ سوین نے کی اور اس میں 400 سے زائد شرکاء نے شرکت کی جن میں ماہی پروری کے محکمے، حکومت ہند اور مختلف ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ماہی پروری کے محکمے کے افسران، ریاستی زراعت، ویٹرنری اور فشریز یونیورسٹیوں کے اساتذہ، متعدد قومی اور کوآپریٹو بینک، صنعت کاروں، سائنسدانوں، کسانوں، ہیچری کے مالکان، طلباء اور ملک بھر  میں آبی زراعت کی صنعت سے تعلق رکھنے والے اسٹیک ہولڈرز شامل تھے۔

اپنے افتتاحی خطاب میں ماہی پروری کے مرکزی سکریٹری جناب سوین نے ماہی گیری کے شعبے کے پس منظر اور تنوع پر روشنی ڈالی اور مزید کہا کہ ماہی گیری کے شعبے میں کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) کی سہولت ماہی گیروں اور کسانوں کو ان کے کام کرنے والے اثاثے کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد کرنے کی ایک کوشش  اور  تمام کسانوں کو مناسب اور بروقت قرضہ فراہم کرنا ہے۔ مزید برآں  جناب سوین نے کہا کہ فی الحال 15 نومبر 2021 سے 15 فروری 2022 تک ایک ملک گیر مہم کا انعقاد کیا جا رہا ہے تاکہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے احاطہ کو یقینی بنایا جا سکے۔جناب سوین نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے حکام سے بھی درخواست کی کہ وہ کے سی سی کے تحت اہل ماہی گیروں اور مچھلی کی پیداوار کرنے والے کسانوں کے ارتکاز کی پیش رفت کی باقاعدگی سے نگرانی کریں اور کوتاہیوں کو دور کرنے کے لیے متعلقہ بینکوں کے ساتھ   ملکر  کارروائی کریں اور کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی)  کی جلد منظوری کو یقینی بنائیں۔

اندرون ملک ماہی پروری کے جوائنٹ سکریٹری جناب  ساگر مہرانے افتتاحی کلمات کہے۔ جناب مہرا نے کہا کہ ماہی پروری کا محکمہ، حکومت ہند بھارت میں اندرون ملک آبی ذخائر اور سمندر دونوں شعبوں میں آبی زراعت اور ماہی پروری کی حوصلہ افزائی اور توسیع کے لئے مسلسل کوششوں میں شامل ہے اور مچھلی کی پیدراوار کرنے والے کاشتکاروں اور ماہی گیروں کی زندگیوں میں سماجی و اقتصادی تبدیلی حاصل کرنے کیلئے  کے سی سی سہولت کی توسیع کا مقصد ادارہ جاتی قرض تک رسائی کو بڑھانا ہے۔ مزید برآںجناب مہرا نے ریاستی محکموں اور بینکوں کے ساتھ ملکر  مالیاتی خدمات کے محکمے اور مویشی پالن اور ڈیری کے محکمے کے اشتراک سے اہل مستفیدین کو جمع کے لیے جاری ملک گیر مہم کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

تکنیکی اجلاس کے دوران نباڈر، ممبئی کے جنرل منیجر جناب سریش کمار نے مینڈیٹ، قرض کی شکلوں، ترجیحی شعبوں، اور ماہی پروری کے شعبے کے اجزاء میں سرمایہ کاری، کے سی سی کے لیے اہلیت، ماہی پروری کے لیے کے سی سی کی درخواست کے طریقہ کار،مالیات کے پیمانے،کسان کریڈٹ کارڈ(کے سی سی) کے طریقہ کار کی تفصیلات سود اور سود میں تخفیف کے بارے میں ایک جامع پرزنٹیشن پیش کیا۔

پرزنٹیشن کے بعدمچھلی کی پیداوار کرنے والے کسانوں، ماہی گیروں، ریاستی/مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ماہی پروری کے محکموں، بینکوں، کوآپریٹیو سوسائٹیوں، کاروباریوں، ہیچری کے مالکان، طلباء اور سائنسدانوں کے ساتھ کھلے طور پر تبادلہ خیال کیا گیا جس کی قیادت جناب ساگر مہرا نے کی۔ شرکاء نے کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) کے لیے مالی مدد، کے سی سی کے لیے رابطہ کا نوڈل پوائنٹ، کے سی سی کے طریقہ کار کے لیے آن لائن پورٹل، ماہی پروری کے کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) پر زیادہ سے زیادہ سود اور اسی طرح کے دیگر مسائل کو اٹھایا گیا اور ان کے سوالات کے جوابات دیے گئے  اور ان کے اشکالوں کی وضاحت کی گئی۔ یہ ویبنار تبادلہ خیالات کے بعد ڈاکٹر ایس کے دویدی، اسسٹنٹ کمشنر، محکمہ برائے ماہی پروری کے شکریہ کے کلمات کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔

 

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 14758


(Release ID: 1784824) Visitor Counter : 237