خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
پوشن ابھیان پر بجٹ مختص
Posted On:
22 DEC 2021 1:33PM by PIB Delhi
خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ پوشن ابھیان 8 مارچ 2018 کو شروع کیا گیا تھا ۔جس کا مقصد 6 سال سے کم عمر کے بچوں، نوعمر لڑکیوں، حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کی غذائی حالت میں بہتری لانے کا ہدف ایک ہم آہنگی اور نتیجہ پر مبنی نقطہ نظر کو اپناتے ہوئے ایک مقررہ وقت میں حاصل کرنا تھا۔ پوشن ابھیان، آئی سی ٹی استعمال ، باہمی سرگرمیاں، کمیونٹی کی ذمہ داری، طرز عمل میں تبدیلی اور عوامی تحریک، صلاحیت کی تعمیر، ترغیبات اور ایوارڈز، اور اختراعات جیسے اقدامات کے ذریعے ملک بھر میں غذائی قلت کے مسائل کو حل کرتا ہے۔
مشن پوشن 2.0، ایک مربوط تغذیہ کے سلسلے میں مددگار پروگرام جس میں سپلیمنٹری نیوٹریشن پروگرام اور پوشن ابھیان شامل ہیں، کا اعلان تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے بجٹ 2022-2021 میں کیا گیا ہے تاکہ غذائی مواد، ترسیل، رسائی اور صحت کو فروغ دینے والے طریقوں کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی جاسکے۔ تندرستی اور بیماری اور غذائی قلت کے خلاف قوت مدافعت۔ غذائی معیار اور جانچ کو بہتر بنانے ، ڈیلیوری اور لیوریج ٹیکنالوجی کو مضبوط بنانے کے لیے پوشن ٹریکر ایک مضبوط آئی سی ٹی کی مدد سے چلنے والے پلیٹ فارم کے تحت، حقیقی وقت کی نگرانی اور خدمات کی فوری نگرانی اور انتظام کے لیے اضافی غذائیت کی فراہمی کے حوالے سے گورننس کو بہتر بنانے کے لیے بھی اقدامات کیے گئے ہیں۔ابھیان آنگن واڑی کارکنوں اور لیڈی سپروائزر کو سمارٹ فون فراہم کرکے بااختیار بناتا ہے اور ابھی تک ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ خریدے گئے سمارٹ فونز اور گروتھ مانیٹرنگ ڈیوائسز (جس میں سٹیڈیومیٹر، انفینٹومیٹر، نوزائیدہ اور ماں اور بچے کے لیے وزنی پیمانہ شامل ہیں) کی تعداد بالترتیب 11.03 لاکھ اور 11.94 لاکھ ہیں۔
13.01.2021 کو سپلیمنٹری نیوٹریشن کی فراہمی میں شفافیت اور جوابدہی اور غذائیت کے نتائج کا پتہ لگانے کے لئے رہنما خطوط جاری کیے گئے تھے۔ 2018-2017 کے بعد ریاستی حکومتوں کو تقسیم کیے گئے فنڈز کی تفصیل ریاست وار اور سال وار ضمیمہ I میں ہے۔
آئی سی ڈی ایس ۔آر آر ایس کی رپورٹ کے مطابق 30 جون 2021 تک،مجموعی طور پر 9,12,32,915 مستفیدین پوشن ابھیان کے تحت فوائد حاصل کر رہے ہیں۔ استفادہ کنندگان کی زمرہ وار تفصیل ضمیمہ II میں ہے۔
ضمیمہ I
مالی سال 2017-18 سے مالی سال 2020-21 تک پوشن ابھیان کے تحت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ جاری کردہ اور استعمال کیے گئے مرکزی فنڈز کی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے تفصیلات
(لاکھ روپئے میں)
نمبرشمار
|
ریاست/ مرکز کے زیرانتظام علاقے
|
مالی سال 2018-2017 سے مالی 2021-2020 تک مرکز کے جاری کردہ مجموعی فنڈس
|
31 مارچ 2021 تک مرکز کے جاری کردہ فنڈس سے استفادہ
|
1
|
انڈمان ونکوبار جزائر
|
936.25
|
421.44
|
2
|
آندھرا پردیش
|
25363.32
|
16601.84
|
3
|
اروناچل پردیش
|
2815.88
|
708.11
|
4
|
آسام
|
32948.67
|
18117.52
|
5
|
بہار
|
49365.6
|
27823.99
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
1099.87
|
513.96
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
12137.21
|
6505.25
|
8
|
دادر و نگر حویلی اور دیو
|
1461.01
|
682.98
|
9
|
دہلی
|
3327.18
|
2432.58
|
10
|
گوا
|
456.04
|
222.24
|
11
|
گجرات
|
29976.16
|
21769.01
|
12
|
ہریانہ
|
6808.82
|
4326
|
13
|
ہماچل پردیش
|
10973.21
|
7010.78
|
14
|
جموں وکشمیر
|
9178.53
|
7912.09
|
15
|
جھار کھنڈ
|
8154.95
|
5245.93
|
16
|
کرناٹک
|
14276.52
|
11133.42
|
17
|
کیرالہ
|
10974.73
|
6696.51
|
18
|
لداخ
|
164.59
|
51.41
|
19
|
لکشدیپ
|
427.36
|
287.27
|
20
|
مدھیہ پردیش
|
39398.53
|
18516.83
|
21
|
مہاراشٹر
|
58390.84
|
40154.5
|
22
|
منی پور
|
4389.99
|
2138.4
|
23
|
میگھالیہ
|
5073.39
|
4979.05
|
24
|
میزورم
|
2732.96
|
2575.03
|
25
|
ناگا لینڈ
|
5327.67
|
5239.26
|
26
|
اڈیشہ
|
16358.58
|
7555.69
|
27
|
پدوچیری
|
943.62
|
264.58
|
28
|
پنجاب
|
7346.86
|
2470.04
|
29
|
راجستھان
|
23830.57
|
10349.79
|
30
|
سکم
|
1370.99
|
1276.83
|
31
|
تملناڈو
|
25931.46
|
19476.85
|
32
|
تلنگانہ
|
17906.84
|
14824.33
|
33
|
تریپورہ
|
4135.95
|
3155.13
|
34
|
اترپردیش
|
56968.96
|
19219.28
|
35
|
اترا کھنڈ
|
13574.89
|
7898
|
36
|
مغربی بنگال
|
26751.08
|
0
|
میزان
|
531279.08
|
298555.92
|
ضمیمہ۔II
استفادہ کنندگان
|
اطفال(6 ماہ سے 6 برس تک کی عمر والے)
|
حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی مائیں(پی اینڈ ایل ایم)
|
اسکول سے ناوابستہ نوعمر لڑکیاں(11 سے 14 برس کی عمر والی)
|
مجموعی تعداد
|
7,36,91,025
|
1,69,25,928
|
6,15,962
|
****************
(ش ح۔س ب۔ رض)
U NO:14657
(Release ID: 1784171)
Visitor Counter : 167