نیتی آیوگ

اٹل انوویشن مشن ( اے آئی ایم) ، نیتی آیوگ اور یو این سی ڈی ایف  نے ساوتھ-ساوتھ  انوویشن پلیٹ فارم کے تحت  پہلے ایگری ٹیک کوہارٹ کا اعلان کیا


نیتی آیوگ زرعی سیکٹر کے منظرنامے میں بہتری لانے کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑرہا ہے  اور ہم ہدف حاصل ہونے تک کام کرنا جاری رکھیں گے  - ڈاکٹر راجیو کمار

Posted On: 21 DEC 2021 1:56PM by PIB Delhi

اٹل انوویشن مشن (اے آئی ایم)، نیتی آیوگ اور اقوام متحدہ کیپٹل ڈیولپمنٹ فنڈ (یو این سی ڈی ایف) نے اپنے حوصلہ مندانہ  اختراعی ایگری ٹیک پروگرام کے لیے اپنا پہلا ایگری ٹیک چیلنج کوہارٹ شروع کیا ہے، جس کا مقصد کورونا  وبا  کے نتیجے میں  پیدا ہوئے  چیلنجوں  سے نمٹنے میں  ایشیا اور افریقہکے چھوٹے کسانوں کی مدد کرنا ہے ۔ یہ پروگرام  آج (21 دسمبر 2021) منعقد کیا گیا۔

اے آئی ایم، نیتی آیوگ نے ​​یو این سی ڈی ایف بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن اور رابو فاؤنڈیشن کے ساتھ شراکت داری میں ساؤتھ-ساؤتھ انوویشن پلیٹ فارم  لانچ  کیا تاکہ اس سال جولائی 2021 میں اختراعات ، بصیرت اور سرمایہ کاری کا ایک ملک سے دوسرے ملک میں تبادلے کو   ممکن بنایا جا سکے۔ اس پلیٹ فارم کے ذریعے بھارت ، انڈونیشیا، ملاوی، ملائیشیا، کینیا،یوگانڈا، زامبیا کے ابھرتے ہوئے بازارں  میں   سرحد پار شراکت قائم ہوسکے گی۔

اپنےپہلے پلیٹ فارم، ایگری ٹیک چیلنج  کوہارٹ اور ایگری فنٹیک انوویٹرس کے لئے دو ٹریکس - مین ٹریک اور اے آئی ایم ٹریک کے توسط سے  بین الاقوامی بازاروں  میں اس کی توسیع میں مدد کرنے کے لئے درخواستیں طلب کی گئی تھیں۔ کل 100  درخواستوں میں  سے مین ٹریک میں کل  10 اعلیٰانوویٹرس کا انتخاب کیا گیا ہے۔  مین ٹریک درخواستوں کا اصل مقصد  توسیع منتخبہ بین الاقوامی بازاروں میں – سپورٹ سلویشن  پائلٹ ‘ تھا ۔

کوہارٹ کےورچوئل اعلان کے دوران، نیتی آیوگ کے ڈپٹی چیئرمین  ڈاکٹر راجیو کمار نے کہا کہ  بھارت میں، 50 فیصد سے زیادہ آبادی زراعت پر  انحصار کرتی ہے ، اس کا مجموعی داخلی پیداوار میں تقریباً 15-18 فیصد تعاون ہے۔  چونکہ زراعت ایک ایسا شعبہ ہے جو  جذباتی طور پر لوگوں کو  راغب کرتا ہے۔ بھارتی  ایجنسیوں کو ملک کے صنعتی منظرنامے کو فروغ دینے کے لیے پالیسی جاتی  تدابیر  کے لئے تحریک  دی جاتی ہے۔ ہم نیتی آیوگ میں زرعی  شعبے کے  منظرنامہ کو بہتر بنانے کے لئے  کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے اور اہم ہدف حاصل  ہونے تک اور اس کے بعد بھیکام کرنا جاری رکھیں گے۔

یہ کوہارٹ مٹی کا تجزیہ، زرعیبندوبست  اور انٹلی جنس ، ڈیری ماحولیاتی  نظام ، کاربن کریڈٹ، شمسی توانائی پر مبنی کولڈ اسٹوریج، ڈیجیٹل مارکیٹ پلیس، فنٹیک، مویشیوں کا بیمہ وغیرہ سمیت چھوٹے کسانوں کی ویلیو چین سالیوشن کے مختلف زمروں کی نمائندگی کرتا ہے۔

انکلوسیو فائنانس پریکٹس ایریا، یو این سی ڈی ایف  کے ڈارئکٹر ہنری ڈومیل نے اپنے خیالات   کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ  یو این سی ڈی ایف ڈیجیٹلعہد میں، خاص طور سے کم ترقییافتہ ممالک میں کسی کو پیچھے نہیں چھوڑنے کی سمت میں  کام کر رہا ہے۔ ایشیا اور افریقہ میں ہمارا جڑاؤ کمزور اور امدا حاصل کرنے والے  ایس ڈی جیز کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے باہمی تعاون پر مبنیپہل ہے۔

اپنے خطاب میں  مشن ڈائرکٹر، اٹل انوویشن مشن، نیتی آیوگ ، ڈاکٹر  چنتن ویشنو نے کہا کہ پچھلی ایک دہائی میں بھارت کا اختراعی ماحولیاتی نظام تیزی سے  پختہ ہوا ہے  اور بھارتی  صنعت کاروں اور تحقیق کاروں کی تخلیقیت اور جوش سب سے مشکل کچھ سماجی چیلنجز کا حل نکالنے میں اہم رول ادا کرسکتا ہے۔

یوگانڈا سرکار کی زراعت، مویشی  صنعت  اور ماہی پروری  کی وزارت  کے اسسٹنٹ کمشنر  زرعی اطلاعات اور  مواصلات جناب کنسولاٹا اکائیو نے کہا کہ ان کی وزارت اس -ساوتھ -ساوتھ تعاون کی اہمیت کے بارے میں کافی  متجسس ہے۔ اور خاص طور پر بھارت سے اختراعات کو ممکن  بنانے اور انہیں یوگانڈا کے ایگریٹیک  ماحولیاتی نظام سے جوڑنے کی خواہاں ہے کیونکہ یہ زرعی سیکٹر میں موجود چیلنجوں کا مسلسل حل تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ایکزکٹیو ڈائرکٹر  دیہی اور ترقیاتی بینکنگ /ایڈوائزری رابوبینک  ارندم دتہ نے چیلنجوں کے بارے میں بات کی اور زراعت کو غیرمتوقع عوامل کا موضوع قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کئی ترقی پذیر ممالک میں زراعت ایک لائف لائن ہے۔

اس کے علاوہ کوہارٹ میں 130 سے زیادہ انوویٹر بھی موجود تھے جنہوں نے چھوٹے کسانوں کے لئے  عین پیداواریت ، آب وہوا کے خطرے اور سپلائی چین میں خلا سے نمٹنے کے حل کے ساتھ اس چیلنج میں شامل ہونے کے لئے درخواست دی تھی۔ ایگری ٹیک چیلنج کا گروپ بنانے کے لئے ایشیا اور افریقہ کی صنعت ، بینکنگ اور ایکوسسٹم کے لیڈروں کو شامل کرنے والی عالمی جیوری کے سامنے  سالیوشن کا ایک منتخب سیٹ بھی پیش کیا گیا ۔

************

ش ح۔ف ا۔ م  ص

 (U:14604)

 



(Release ID: 1784060) Visitor Counter : 180