زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
نامیاتی فارمنگ کی توسیع
Posted On:
17 DEC 2021 3:15PM by PIB Delhi
حکومت، 16-2015 سے شمال مشرقی خطے میں پرم پرگت کرشی وکاس یوجنا (پی کے وی وائی) اور مشن نامیاتی ویلیو چین ڈیولپمنٹ (ایم او وی سی ڈی این ای آر ) کی مخصوص اسکیموں کے ذریعے، نامیاتی فارمنگ کو فروغ دے رہی ہے۔ دونوں اسکیمیں نامیاتی فارمنگ کرنے والے کسانوں کو نامیاتی پیداو ار سے لے کر سرٹیفکیشن تک اور کٹائی کے بعد کے انتظامیہ کے لئے مدد سمیت مارکیٹنگ تک مکمل معاونت فراہم کرتی ہے جس میں پروسیسنگ ، پیکجنگ، اسٹوریج وغیرہ شامل ہیں۔
پی کے وی وائی ، کلسٹر موڈ میں نامیاتی فارمنگ کو فروغ دینے کے لئے ملک کی تمام ریاستوں میں نافذ ہے، جس میں کسانوں کو تین برس کے لئے 50000 روپے / ہیکٹر کی مالی امداد فراہم کی جاتی ہے، جس میں سے 31000 روپے/ ہیکٹر کسانوں کو بیجوں ، حیاتیاتی کھاد ، حیاتیاتی جراثیم کُش ادویہ، نامیاتی کھاد ، کمپوسٹ / ورمی – کمپوسٹ، بوٹانیکل ایسٹرکٹس وغیرہ جیسے نامیاتی ما دخل کے لئے ڈی بی ٹی کے کے ذریعہ ، کسانوں کو براہ راست فراہم کئے جاتے ہیں۔
ایم او وی سی ڈی این ای آر ، تمام شمال مشرقی ریاستوں میں تصدیق شدہ نامیاتی پیدا وار کی فروخت کے لئے نافذ ہے، جس میں کسانوں کو نامیاتی پیدا وار سے لے کر پروسیسنگ اور ماکیٹ وغیرہ تک ، اپنی اقداری سلسلے کو ، ایف پی او تشکیل کے ذریعہ ، بہتر بنانے کے لئے معاونت فراہم کی جاتی ہے۔اسکیم کے تحت ایف پی او کی تشکیل کے لئے تین برس کے لئے 46575 روپے / ہیکٹر کی رقم فراہم کی جاتی ہے، جو کہ نامیاتی ماحصل، معیاری بیجوں، شجر کاری سے متعلق مواد اور تربیت ، ہینڈ ہولڈنگ اور سرٹیفکیشن وغیرہ کے لئے کسانوں کی حمایت کے لئے ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ ایف پی اوز اور نجی صنعت کاروں کو ، سبسڈی کے طور پر بالترتیب 75 فیصد اور 50 فیصد کی شرح سے مالی معاونت فراہم کی جاتی ہے، تاکہ وہ کٹائی کے بعد کے بنیادی ڈھانچے کا انتظام کر سکیں، جس میں مربوط پروسیسنگ یونٹ ، مربوط پیک ہاؤس، اولڈ چین عنصر اور ویلیو چین کی ضرورت کے مطابق چھوٹے پروسیسنگ یونٹ شامل ہوتے ہیں۔
علاوہ ازیں راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (آرکے وی وائی) ، باغبانی کی مربوط ترقی کا مشن (ایم آئی ڈی ایچ) اور نامیاتی فارمنگ سے متعلق قومی پروجیکٹ (این پی او ایف)، زرعی تحقیق کی ہندوستانی کونسل (آئی سی اے آر) کے تحت نامیاتی فارمنگ سے متعلق نیٹ ورک پروجیکٹ کے تحت بھی نامیاتی فارمنگ کی معاونت کی جاتی ہے۔
گزشتہ تین برسوں میں پی کے وی وائی اور ایم او وی سی ڈی این ای آر کے لئے مالیاتی مختص رقم:
سال
|
پی کے وی وائی اسکیم
|
ایم او وی سی ڈی ان ای آر اسکیم
|
بجٹ تخمینہ (بی ای)
روپے کروڑ میں
|
جاری کردہ رقم
روپے کروڑ میں
|
بجٹ تخمینہ (بی ای)
روپے کروڑ میں
|
جاری کردہ رقم
روپے کروڑ میں
|
2018-19
|
360.00
|
329.46
|
160.00
|
174.78
|
2019-20
|
325.00
|
283.67
|
160.00
|
103.80
|
2020-21
|
500.00
|
381.05
|
175.00
|
137.17
|
پی کے وی وائی اور ایم او وی سی ڈی این ای آر اسکیموں کے تحت کسانوں کی تربیت اور صلاحیت سازی کے لئے ایک گنجائش بھی ہے۔ پی کے وی وائی کے تحت ، صلاحیت سازی کے لئے 7500 روپے فی کسان ، تین سال کے لئے فراہم کی جاتی ہے، جب کہ ایم او وی سی ڈی این ای آر کے تحت ، تربیت ، ہینڈ ہولڈنگ اور سرٹیفکیشن کے لئے 10000 روپے فی کسان مالی امداد فراہم کرنے کی گنجائش بھی ہے۔ پی کے وی وائی اور ایم او وی سی ڈی این ای آر کے تحت تربیت یافتہ کسانوں کی ریاست وار تفصیلات درج ذیل دی گئی ہیں۔
19-2018 سے 21-2020 تک ، گزشتہ تین برسوں کے دوران، پی کے وی وائی اور ایم او وی سی ڈی این ای آر کے تحت تربیت یافتہ کسانوں کی ریاست وار تفصیلات
|
نمبر شمار
|
ریاست کا نام
|
پی کے وی وائی اسکیم
|
ایم او وی سی ڈی این ای آر اسکیم
|
کسانوں کی مجموعی تعداد
|
مستفیدین کی تعداد
|
مستفیدین کی تعداد
|
1
|
آندھرا پردیش
|
200000
|
**
|
200000
|
2
|
چھتیس گڑھ
|
50000
|
**
|
50000
|
3
|
گوا
|
25000
|
**
|
25000
|
4
|
کرناٹک
|
25000
|
**
|
25000
|
5
|
مدھیہ پردیش
|
122400
|
**
|
122400
|
6
|
اڈیشہ
|
36000
|
**
|
36000
|
7
|
راجستھان
|
250000
|
**
|
250000
|
8
|
تمل ناڈو
|
10000
|
**
|
10000
|
9
|
اتر پردیش
|
25000
|
**
|
25000
|
10
|
آسام
|
*
|
5000
|
5000
|
11
|
ارونا چل پردیش
|
*
|
4000
|
4000
|
12
|
میزورم
|
*
|
6000
|
6000
|
13
|
منی پور
|
*
|
7500
|
7500
|
14
|
ناگا لینڈ
|
*
|
7343
|
7343
|
15
|
تری پورہ
|
*
|
4305
|
4305
|
16
|
ہماچل پردیش
|
3750
|
**
|
3750
|
17
|
اترا کھنڈ
|
195000
|
**
|
195000
|
18
|
چنڈی گڑھ
|
3250
|
**
|
3250
|
19
|
لکشدیپ
|
6750
|
**
|
6750
|
|
میزان
|
952150
|
34148
|
986298
|
نوٹ: *پی کے وی وائی اسکیم ، 19-2018 سے شمال مشرقی ریاستوں میں نافذ نہیں ہیں۔
** ایم او وی سی ڈی این ای آر اسکیم صرف شمال مشرقی ریاستوں میں ہی نافذ ہے۔
یہ معلومات آج راجیہ سبھا میں زراعت اور کسا نوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے ایک تحریری جواب میں فراہم کیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۰۰۰۰۰۰۰۰
(ش ح- اع - ق ر)
U-14529
(Release ID: 1783364)
Visitor Counter : 178