قانون اور انصاف کی وزارت

پریس اعلامیہ

Posted On: 18 DEC 2021 7:41PM by PIB Delhi

نئی دہلی،18دسمبر ، 2021/ بھارت کے انتخابی کمیشن کی انتخابی اصلاحات سے متعلق بہت سی تجاویز طویل عرصے سے زیر التوا ہیں۔ اعلیٰ انتخابی کمشنر سی ای سی نے بہت سے خطوط پر کارروائی کی، جس میں خط نمبر 3/1/2011/SDR/480 مورخہ 03.02.2011، خط نمبر   3/ER/2013/SDR مورخہ 14.05.2013 اور خط نمبر  3/ER/2018/SDR /409   مورخہ  08.07.2020 بھی شامل ہیں جو وزیر قانون کو لکھے گئے ہیں کہ زیر التوا اصلاحات پر جلد غور و خوض کیا جائے۔ قانون ساز محکمہ انتخابی کمیشن سے متعلق معاملات کے سلسلے میں نوڈل محکمہ ہوتا ہے اور ای سی آئی کے افسران اور قانون ساز محکمے کے درمیان لگاتار بات چیت ہوتی رہتی ہے۔

پہلے ، کابینہ سکریٹری اور وزیر اعظم کے دفتر میں مشترکہ انتخابی فہرستوں کے بارے میں بہت سی میٹنگیں منعقد کی تھیں۔ وزیر اعظم کے دفتر میں  مورخہ 12.11.2021 کوایک خط لکھا تھا یہ خط 16.11.2021 کو  عام انتخابی فہرستوں کے بارے میں منعقد کی جانے والی ایک میٹنگ کے بارے میں تھا یہ خط کابینہ سکریٹری ، قانونکے سکریٹری اور قانون ساز محکمے کے سکریٹری کو بھیجا گیا تھا۔  چونکہ بھارت کے انتخابی کمیشن کو انتخابی فہرستوں سے متعلق مہارت اور اختیار حاصل ہے اور وزیر قانون کو لکھے گئے اعلیٰ انتخابی کمشنر کے پچھلے خطوط کی روشنی میں قانون ساز محکمے کے سکریٹری نے سوچا کہ اس میٹنگ میں انتخابی کمیشن کے افسران کو بھی مدعو کیا جانا موزوں ہے۔

اسی طرح، قانون ساز محکمے کے انڈر سکریٹری نے ایک خط  H-11021/6/2020-Leg.2 مورخہ 15.11.2021 بھارت کے انتخابی کمیشن کے سکریٹری کو بھیجا تھا، جس میں 16.11.2021 کی اس میٹنگ میں شرکت کےلیے انہیں مدعو کیا گیا تھا۔ یہ خط سکریٹری کو بھیجا گیا تھا اور اس خط کے آخری  پیراگراف میں بھارت کے انتخابی کمیشن کے سکریٹری سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ اس میٹنگ میں شرکت کریں۔ ای سی آئی کی طرف سے اس خط کے موصول ہونے کے بعد اعلیٰ انتخابی کمشنر نے قانون ساز محکمے کے سکریٹری سے بات کی جس میں خط کے متن کے وسطی حصے میں ناخوشی کا اظہار کیا گیا ، جس میں کہا گیا تھا کہ سی ای سی سے امید کی جاتی تھی کہ وہ میٹنگ میں شرکت کرے گا ۔قانون ساز محکمے کے سکریٹری نے وضاحت کی کہ یہ خط سکریٹری یا سی ای سی کے کسی نمائندے کے لیے تھا جو میٹنگ میں شرکت کے لیے اس موضوع سے واقف ہو۔

16.11.2021 کو ہونے والی یہ میٹنگ ایک ورچوئل میٹنگ تھی اور وزیراعظم کے دفتر میں ایسی کوئی میٹنگ نہیں ہوئی جس میں لوگ ذاتی طور پرشریک ہوئے ہوں۔ مذکورہ ورچوئل میٹگ میں حکومت ہند کے افسران اور بھارت کے انتخابی کمیشن کے افسران نے شرکت کی۔ افسران کے میٹنگ کے بعد کچھ مزید معاملات کو طے کرنے کی ضرورت تھی  ۔ ان معاملات میں انتخابی فہرستوں کو تازہ شکل دیئے جانے کی تاریخیں آدھار سے جوڑنے کے کچھ پہلو اور عمارت کی ضرورت شامل ہیں۔ اس میٹنگ کے بعد اعلیٰ انتخابی کمشنر اور دونوں انتخابی کمیشنروں کے ساتھ  الگ سے ایک غیر رسمی بات چیت کا بھی انعقاد کیا گیا۔

انتخابی کمیشن کے ساتھ اس بات چیت کے بعد قانون ساز محکمے نے ایک تجویز کا مسودہ تیار کیا جو مرکزی کابینہ کے سامنے پیش کیا گیا۔ جس نے پارلیمنٹ کے رواں اجلاس کے دوران انتخابات سے متعلق قوانین میں ترمیم کا بل 2021 پیش کرنے کی تجویز کو منظوری دی تھیں۔

یہ بات دوہرائی جاتی ہے  کہ قانون ساز محکمہ انتخابی کمیشن اور دیگر متعلقہ سرکاری محکموں کے ساتھ انتخابی اصلاحات سے متعلق معاملات پر میٹنگیں منعقد کرتا ہے۔ 16.11.2021 کی میٹنگ کچھ اصلاحات سے متعلق  کابینہ کے نوٹ کو قطعی شکل دینے کے لیے منعقدکی گئی تھی۔ اس کے نتیجے میں  اعلیٰ انتخابی کمشنر اور دونوں انتخابی کمشنروں سے بات چیت ایک غیررسمی نوعیت کی تھی اور اس کا مقصد قطعی تجویز سے متعلق دو یا تین پہلوؤں پر اختلافات کو دور کرنا تھا۔

۔۔۔

                  

ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔                                             

U –14494

 



(Release ID: 1783194) Visitor Counter : 165