تعاون کی وزارت
وزیراعظم جناب نریندر مودی نے ‘ قدرتی کھیتی پر قومی کانفرنس ‘‘ کے اختتامی اجلاس میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کسانوں سے خطاب کیا
Posted On:
16 DEC 2021 5:56PM by PIB Delhi
اس موقع پر مرکزی وزیر داخلہ اور کوآپریشن کے وزیر جناب امت شاہ سمیتدیگر سرکردہ شخصیات بھی موجود تھیں
اپنے خطاب میںجناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی اس سیمینار کے لیے تحریک کا ذریعہ ہیں، پورے ملک میں کسا ن قدرتی کھیتی کو اپنائیں، اسی لیے انھوں نے ہی اس مہم کو رفتار دینے کا عہد کیا اور ایک اپیل بھی کی
اسی کا نتیجہ ہے کہ ملک بھر میں لاکھوں کسان آج رفتہ رفتہ قدرتی کھیتی کو اپنا رہے ہیں اور اس کے فوائد کو دیکھ کر کئی کسان اس کے استعمال کو آگے بڑھا رہے ہیں
مودی جیجبگجرات کے وزیر اعلیٰ تھے تب شاید آزادی کے بعد پہلی بار ملک میں جی ڈی پی میں زراعت کے تعاون کو پائیدار طریقہ سے آگے بڑھانے کی ایک پہل کسی ریاست کے وزیر اعلیٰ کے طور پرنریندر مودی جی نے ہی کی تھی
ایک سائنس طریقہ سے کھیتی کو جی ڈی پی میں بہت بڑا کنٹریبیوٹر بنایا جاسکتا ہے اور کسانوں کی خوشحالی کے لیے بھی کام کیا جا سکتا ہے، اس کی مثال مودی جب گجرات کے وزیراعلیٰ تھے تب پیش کی
10 سال سے زیادہ عرصے تک 10 فیصد زرعی ترقی کی شرح قائم رکھنے کا ریکارڈ جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں بنا
وزیر اعظم جی نے 2019 سے ملک بھر کے کسانوں سے قدرتی کھیتی کو اپنانے کی اپیل کی ہے
جناب نریندر مودی جی نے لال قلعہ کی فصیل سےملک بھر کے کروڑوں کسان بھائیوں سےاس مہم میں شامل ہونے کی اپیل کی
مودی جی جب کوئی اپیل کرتے ہیں تو وہ محض اپیل نہیں ہوتی بلکہ وہ اس کے لیے کارروائی کا منصوبہ بناتے ہیں ، اسے باریکی سے خود ڈیزائن کرتے ہیں اور مانیٹرنگ بھی کرتے ہیں ، اس کا نفاذ نیچے تک ہو اس کی فکر بھی کرتے ہیں اور آج کا یہ پروگرام اسی کا حصہ ہے
آچاریہ دیوورت اور دیگر بہت سے زرعی سائنسدانوں نے ایک دیسی گائے سے 30 ایکڑ زمین کی قدرتی کھیتی ہو پائے اور اس کے لئے ایک روپئے کی کھاد یا کیڑے مارنے والی دوا کا استعمال نہ کرنا پڑے ، اس طرح کے تجربے کو آگے بڑھایا ہے
اس مہم سے زمین کے پانی کو جذب کرنے کی طاقت بھی بڑھے گی ، کینچووں کے توسط سے بننے والی اس قدرتی کھاد سے زمین کی پیداواریت تو بڑھتی ہے ، ساتھ ہی کھیتی پر خرچ کم ہوتا ہے ،زیرزمین پانی بچتا ہے اور ہمیں نامیاتی پروڈکٹس بھی ملتے ہیں جو جسم کو نقصان نہیں پہنچاتے
وزیراعظم جی کی قیادت میں حال ہی میں بھارت سرکار نے کوآپریشن کی وزارت کی تشکیل کا تاریخی فیصلہ کیا ہے، آزادی کے 75 سال تک ملک کے کسی بھی وزیر اعظم نے کوآپریشن کی وزارت کی تشکیل نہیں کی تھی
کوآپریشن کے توسط سے فائنانس اور ماہی پروری سمیت کئی شعبوں میں کام ہو رہا ہے، لیکن اس کا زیادہ سے زیادہ استعمال اور سب سے زیادہ بااختیار ملک کے چھوٹے کسان ہوں گے
ملک میں قدرتی کھیتی کو فروغ ملے اور زیادہ سے زیادہ کسان اسے اپنائیں اس کے لیےیہ بہت ضروری ہے کہ اسے نامیاتی فوڈ پروڈکٹ کی مناسب قیمت ملے
مودی جی کی قیادت میںکوآپریشن کی وزارت یہ کوششکر رہی ہے کہملک بھر میں ہم اس طرح کی لیبارٹری کا جال بچھائیں ، جو ملک کی زمین کی جانچ ، زمین میںکیمیکل کھاد کا سرٹیفکیشن اور نامیاتی پروڈکٹس کا سرٹیفکیشن بھی کرے گی ، جس سے کسان کو زیادہ قیمت مل سکے گی
اس کی ابتدائی تیاریاں جاری ہیں اور مجھے یقین ہے کہ ایک سال کے اندر کم سے کم دو ریاستوں میں قدرتی کھیتی کو اپنانے والے سبھی کسانوں کے لئے ہم مارکیٹنگ کی چین قائم کرپائیں گے
جناب نریندر مودی جی کے الفاظ پر ملک کے کساناعتماد کرتے ہیں ، کئیبرسوں کے بعد، 2014 سے، ملک کی معیشت میں کسان کو مرکز بنانے کی مودی جی کی قیادت میں جو کوشش ہوئی ہے اس پر کسان کا اعتماد بڑھا ہے
وزیراعظم جناب نریندر مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے قدرتی کھیتی پر قومی کانفرنس میں کسانوں سے خطاب کیا۔ اس موقع پر امور داخلہ اور کوآپریشن کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ، مرکزی وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر، گجرات کے گورنر جناب آچاریہ دیوورت اور وزیراعلی جناب بھوپندر پٹیل سمیت کئی سرکردہ شخصیات بھی موجود تھیں۔
اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ اس سیمینار کا انعقاد قدرتی کھیتی کے استعمال کو فروغ دینے اور اس سے ہونے والے فوائد کے بارے میں کسانوں کو صحیح طریقے سے جانکاری دینے کے لئے کیا گیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ملک کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی اس سیمینار کے لیے تحریک کا ذریعہ ہیں۔ پورے ملک میں کسا ن قدرتی کھیتی کو اپنائیںاس لیے انھوں نے ہی اس مہم کو رفتار دینے کا عزم بھی کیا ہے اور ایک اپیل بھی کی ہے۔ اس اسی کا نتیجہ ہے کہ ملک بھر میں لاکھوں کسان آج رفتہ رفتہ قدرتی کھیتی کو اپنا رہے ہیں اور اس کے فوائد کو دیکھ کر کئی کسان اس کے استعمال کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
مودی جی جب گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے تب شاید آزادی کے بعد پہلی بار ملک میں جی ڈی پی میں زراعت کے تعاون کو پائیدار طریقہ سے آگے بڑھانے کی ایک پہل کسی ریاست کے وزیر اعلیٰ کے طور پر نریندر مودی جی نے ہی کی تھی ۔انہوں نے کہا کہ برسوں سے زرعی پیداوار جی ڈی پی کا ایک حصہ رہی ہے ، لیکن زرعی پیداوار کے توسط سے بھی جی ڈی پی میں اضافہ ہوسکتا ہے اور ایک سائنسی طریقہ سے زراعت کو جی ڈی پی میں بہت بڑا کنٹریبیوٹر بنایا جاسکتا ہے اور کسانوں کی خوشحالی کے لئے بھی کام کیاجاسکتا ہے۔اس کی مثال ملک میں سب سے پہلے جب مودی جی گجرات کے وزیراعلیٰ تھے تب پیش کی۔ کئی برسوں تک زراعت میں دس فیصد کی شرح نمو کو برقرار رکھتے ہوئے گجرات میں اس کو کامیابی دلائی ، کئی تجربے کئے ۔کرشی مہوتسو کے توسط سے ایکسٹینشن کی ساری سرگرمیوں کو کسان تک پہنچایا، کسان کو تحصیل کے آفس یا ضلع کے آفس میں جانے کے بجائے تحصیل اور ضلع کے آفس گاؤں میں پہنچے،کسانوں کو سبھی فوائد اس کے گاؤں میں بیٹھ کر ملے اس طرح کے تجربے کئے ۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ جناب نریندر مودی جی نے مائیکرو اریگیشن کو بڑھاوا دیا اور گجرات جیسی ریاست میں ایریگٹیڈلینڈ کو کئی گنا مائیکرو اریگیشن کے ذریعے بڑھانے کا کام کیا۔ پانی اتنا ہی تھا لیکن اس کا مناسب اور سائنسی طریقہ سے استعمال کرکے سینچائی کو کئی گنا بڑھایا ۔ انہوں نے کہا کہ 10 سال سے زیادہ عرصے تک 10 فیصد زرعی شرح نمو برقرار رکھنے کا ریکارڈ جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں بنا۔
داخلی امور اور کوآپریشن کے وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جی نے 2019 سے ملک بھر کے کسانوں سے قدرتی کھیتی کو اپنانے کی اپیل کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم جن کیمیکل کھاد کا استعمال کرتے ہیں اس سے زمین کی پیداواریت تو کم ہوتی ہی ہے ساتھ پانی کو جذب کرنے کی طاقت بھی کم ہوتی ہے اور زرعی پروڈکٹ کی شکل میں کھانے پینے کی چیزیں انسانی جسم کے لئے بھی نقصان دہ ہے۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم جی نے برسوں پرانے ہماری روایتی اور قدرتی کھیتی کے احیا کی ایک بڑی مہم شروع کی ہے۔جناب نریندر مودی جی نے لال قلعہ کی فصیل سے ملک بھر کے کروڑوں کسان بھائیوں سے اس مہم میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے ۔مودی جی جب کوئی اپیل کرتے ہیں تو وہ محض اپیل نہیں ہوتی بلکہ وہ اس کے لیے کارروائی کا منصوبہ بناتے ہیں ، اسے باریکی سے خود ڈیزائن کرتے ہیں اور مانیٹرنگ بھی کرتے ہیں۔ اس کا نفاذ نیچے تک ہو اس کی فکر بھی کرتے ہیں اور آج کا یہ پروگرام اسی کا حصہ ہے۔جناب امت شاہ نے کہاکہآچاریہ دیوورت اور دیگر بہت سے زرعی سائنسدانوں نے ایک دیسی گائے سے 30 ایکڑ زمین کی قدرتی کھیتی ہو پائے اور اس کے لئے ایک روپئے کی کھاد یا کیڑے مارنے والی دوا کا استعمال نہ کرنا پڑے ، اس طرح کے تجربے کو آگے بڑھایا ہے۔اس مہم سے زمین کے پانی کو جذب کرنے کی طاقت بھی بڑھے گی ، کینچووں کے توسط سے بننے والی اس قدرتی کھاد سے زمین کی پیداواریت تو بڑھتی ہے ، ساتھ ہی کھیتی پر خرچ کم ہوتا ہے ،زیرزمین پانی بچتا ہے اور ہمیں نامیاتی پروڈکٹس بھی ملتے ہیں جو جسم کو نقصان نہیں پہنچاتے ہیں۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیراعظم جی کی قیادت میں حال ہی میں بھارت سرکار نے کوآپریشن کی وزارت کی تشکیل کا تاریخی فیصلہ کیا ہے، آزادی کے 75 سال تک ملک کے کسی بھی وزیر اعظم نے کوآپریشن کی وزارت کی تشکیل نہیں کی تھی۔انہوں نے کہا کہ میں ملک کے کروڑوں کسانوں اور گاوں والوں کی طرف سے وزیر اعظم جی کا بہت بہت شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے کوآپریشن کی وزارت کے قائم کی پہل کی۔جناب شاہ نے کہا کہکوآپریشن کے توسط سے فائنانس اور ماہی پروری سمیت کئی شعبوں میں کام ہو رہا ہے، لیکن اس کا زیادہ سے زیادہ استعمال اور سب سے زیادہ بااختیار ملک کے چھوٹے کسان ہوں گے۔ملک میں قدرتی کھیتی کو فروغ ملے اور زیادہ سے زیادہ کسان اسے اپنائیں اس کے لیےیہ بہت ضروری ہے کہ اسے نامیاتی فوڈ پروڈکٹ کی مناسب قیمت ملے۔
مرکزی وزیرداخلہ نے کہاکہ مودی جی کی قیادت میں کوآپریشن کی وزارت یہ کوشش کر رہی ہے کہ ملک بھر میں ہم اس طرح کی لیبارٹری کا جال بچھائیں ، جو ملک کی زمین کی جانچ ، زمین میں کیمیکل کھاد کا سرٹیفکیشن اور نامیاتی پروڈکٹس کا سرٹیفکیشن بھی کرے گی ، جس سے کسان کو زیادہ قیمت مل سکے گی۔انہوں نے کہا کہ امول اور کچھ دیگر کوآپریٹیو تنظیمیں ہمارے اس تصور کو آگے بڑھانے میں مصروف ہیں اور مجھے پورا یقین ہے کہ ایسی لیباریٹری کے توسط سے جب زمین اور پیداوار دونوں کا سرٹی فکیشن ہوگا تو بین الاقوامی بازار میں اس کی بہت اچھی قیمت ملے گی اور قدرتی کھیتی کو فروغ اور مضبوطی بھی ملے گی۔جناب شاہ نے کہا کہ اس کی ابتدائی تیاریاں جاری ہیں اور مجھے یقین ہے کہ ایک سال کے اندر کم سے کم دو ریاستوں قدرتی کھیتی کو اپنانے والے سبھی کسانوں کے لئے ہم مارکیٹنگ کی چین قائم کرپائیں گے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آج وزیراعظم جی کی یہاں موجودگی سے قدرتی کھیتی کی اس مہم کو کافی تقویت ملے گی۔ جناب نریندر مودی جی کے الفاظ پر ملک کے کسان اعتماد کرتے ہیں ، کئی برسوں کے بعد، 2014 سے، ملک کی معیشت میں کسان کو مرکز بنانے کی مودی جی کی قیادت میں جو کوشش ہوئی ہے اس پر کسان کا اعتماد بڑھا ہے۔
************
ش ح۔ف ا۔ م ص
(U:14400)
(Release ID: 1782487)
Visitor Counter : 171