امور داخلہ کی وزارت
نکسل سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے امداد
Posted On:
14 DEC 2021 3:01PM by PIB Delhi
وزیر مملکت برائے امورِ داخلہ، جناب نتیانند رائے نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں درج ذیل معلومات فراہم کیں:
سیکوری سے متعلق اخراجات (ایس آر ای) کی اسکیم کے تحت جن بائیں بازو کی انتہا پسندی (ایل ڈبلیو ای) سے متاثرہ اضلاع کا احاطہ کیا جاتا ہے، ان کی تعداد 126 سے گھٹ کر اپریل 2018 میں 90 ہوگئی تھی اور جولائی 2021 میں یہ تعداد مزید گھٹ کر 70 ہو چکی ہے۔ 70 ایس آر ای اضلاع کی ریاست وار فہرست ذیل میں دی گئی ہے:
نمبر شمار
|
ریاست
|
ضلعوں کی تعداد
|
ضلعوں کے نام
|
1
|
آندھرا پردیش
|
5
|
مشرقی گوداوری، سریکاکولم، وشاکھاپٹنم، وجیا نگرام، مغربی گوداوری
|
2
|
بہار
|
10
|
اورنگ آباد، بانکا، گیا، جموئی، کیمور، لکھی سرائے، مونگیر، نوادہ، روہتاس، مغربی چمپارن
|
3
|
چھتیس گڑھ
|
14
|
بلرام پور، بستر، بیجاپور، دنتے واڑہ، دھمتری، گریابند، کانکیر، کونڈا گاؤں، مہا سمند، نارائن پور، راج نند گاؤں، کبیر دھام، منگیلی
|
4
|
جھارکھنڈ
|
16
|
بوکارو، چترا، دھنباد، ڈمکا، مشرقی سنگھ بھوم، گڑھوا، گریڈیہ، گملا، ہزاری باغ، کھونٹی، لاتیہار، لوہر دگا، پلامو، رانچی، سرائے کیلا-کھرساواں، مغربی سنگھ بھوم
|
5
|
کیرالہ
|
3
|
ملا پورم، پلکڑ، ویانند
|
6
|
مدھیہ پردیش
|
3
|
بالا گھاٹ، مانڈلا، ڈنڈوری
|
7
|
مہاراشٹر
|
2
|
گڑھ چرولی، گوندیا
|
8
|
اوڈیشہ
|
10
|
بارگڑھ، بولانگیر، کالاہانڈی، کندھمال، کوراپٹ، ملکانگیری، نبرنگ پور، نوا پاڑہ، رائے گڑھ، سندر گڑھ
|
9
|
تلنگانہ
|
6
|
عادل آباد، بھدرادری-کوٹھا گوڈیم، جے شنکر-بھوپال پلی، کومارم-بھیم، منچیریال، مولوگو
|
10
|
مغربی بنگال
|
1
|
جھار گرام
|
|
میزان
|
70
|
|
بھارت کے آئین کے ساتویں شیڈول کے مطابق، ’پولیس اور پبلک آرڈر‘ کے موضوعات ریاستی حکومتوں کے ماتحت ہیں۔ تاہم، حکومت ہند (جی او آئی) بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ ریاستوں کو امداد فراہم کرتی رہی ہے۔
سیکورٹی کے معاملے میں، مرکزی حکومت ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ ریاستوں کی مدد کرنے کے لیے مرکزی مسلح پولیس دستوں کی بٹالین فراہم کرتی ہے، ریاستوں میں سیکورٹی دستوں کو خصوصی ٹریننگ مہیا کراتی ہے، ایل ڈبلیو ای سے متعلق ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے ہیلی کاپٹروں کا انتظام کرتی ہے، ریاستی پولیس فورس کی جدیدکاری، ساز و سامان اور اسلحوں کے لیے رقم فراہم کرتی ہے، انٹیلی جنس کا اشتراک کرتی ہے، ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ ریاستوں کی فورسز کی صلاحیت سازی اور ان کے انفراسٹرکچر ، قلعہ بند پولیس اسٹیشنوں کی تعمیر وغیرہ کے لیے رقم مہیا کرتی ہے۔
ریاستی پولیس دستوں کو مضبوط کرنے اور 250 قلعہ بند پولیس اسٹیشنوں کی تعمیر کے لیے اسپیشل انفراسٹرکچر اسکیم (ایس آئی ایس) کے تحت 20-2017 کے دوران تقریباً 991 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ، گزشتہ تین مالی سالوں کے دوران 11 ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ ریاستوں کو سیکورٹی سے متعلق اخراجات (ایس آر ای) کی اسکیم کے تحت مزید 871.75 کروڑ روپے جاری کیے گئے۔
ترقیاتی کاموں کے معاملے میں، مرکزی حکومت نے کئی قدم اٹھائے ہیں جیسے کہ ایل ڈبلیو ای علاقوں میں سڑک اور ٹیلی کام کنکٹیویٹی، بینک کی سہولیات، پوسٹ آفس، اسکل ڈیولپمنٹ، تعلیمی سہولیات وغیرہ کو بہتر کرکے مالیاتی شمولیت۔
متعدد وزارتوں کی فلیگ شپ اسکیموں کے علاوہ، ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ علاقوں میں درج ذیل خصوصی کام کیے گئے ہیں:
- پبلک انفراسٹرکچر اور سروسز میں اہم خلاء کو پُر کرنے کے لیے ’خصوصی مرکزی امداد (ایس سی اے)‘ کے تحت ریاستوں کو فنڈ مہیا کرائے جاتے ہیں۔ گزشتہ تین مالی سالوں کے دوران 07 ریاستوں میں ایل ڈبلیو ای سے سب سے زیادہ متاثرہ 30 اضلاع کو 2423.24 کروڑ روپے جاری کیے گئے۔
- سڑکوں کی ضرورت کے منصوبہ-1 (آر آر پی-1) اور ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ علاقوں کے لیے روڈ کنکٹیویٹی پروجیکٹ (آر سی پی ایل ڈبلیو ای اے) کے تحت 20000 کروڑ سے زیادہ کے بجٹ کے ساتھ، گزشتہ 03 سالوں کے دوران تقریباً 4700 کلومیٹر کی سڑک اور 110 پلوں کی تعمیر ہوئی۔
- ایل ڈبلیو ای سےمتاثرہ علاقوں میں موبائل کنکٹیویٹی پروجیکٹ کے دوسرے مرحلہ کے تحت ستمبر 2021 میں 2542 ٹاور لگانے کا ورک آرڈر جاری کیاجا چکا ہے۔
- ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ 47 اضلاع میں اسکل ڈیولپمنٹ اسکیم کے تحت گزشتہ تین سالوں میں 08 آئی ٹی آئی اور 01 ایس ڈی سی کی تعمیر ہوئی ہے۔
- تعلیمی مواقع کو بہتر کرنے کی کوششوں میں ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکولوں (ای ایم آر ایس) کی تعمیر شامل ہے۔ گزشتہ تین سالوں میں ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ علاقوں کے لیے 148 ای ایم آر ایس کے قیام کو منظوری دی جاچکی ہے۔
ریاستوں کو دی جانے والی امداد ایل ڈبلیو ای کے منظر نامہ کے تجزیہ اور ریاستوں کی ضروریات پر مبنی ہیں۔
*****
ش ح – ق ت – ت ع
U:14245
(Release ID: 1781458)
Visitor Counter : 179