وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم 16 دسمبر کو زراعت اور خوراک کی ڈبہ بندی پر منعقد ہونے والی قومی کانفرنس کے دوران کسانوں سے خطاب کریں گے


کانفرنس میں قدرتی کاشتکاری اور کسانوں کو اس کے فوائد سے متعلق معلومات فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی

یہ کسانوں کی فلاح و بہبود اور ان کی آمدنی میں اضافہ کرنے سے متعلق وزیر اعظم کے وژن کے عین مطابق ہے

Posted On: 14 DEC 2021 4:41PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی زراعت اور خوراک کی ڈبہ بندی کے موضوع پر 16 دسمبر 2021 کو صبح 11 بجے گجرات کے آنند میں منعقد ہونے والی قومی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے خطاب کریں گے۔ اس کانفرنس میں قدرتی کاشتکاری پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔  کسانوں کو، قدرتی طریقے سے کی جانے والی کاشتکاری کے فوائد سے متعلق تمام ضروری معلومات فراہم کرائی جائیں گی۔

حکومت کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے وزیراعظم کے وژن کے مطابق کام کر رہی ہے۔ یہ  پیداوار میں اضافہ کو یقینی بنانے کے لیے پابند عہد ہے، تاکہ  کسان اپنی زرعی صلاحیتوں کا بھرپور فائدہ اٹھا سکیں۔ زراعت کی تصویر بدلنے اور کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے حکومت نے کئی قدم اٹھائے ہیں۔ نظام کی پائیداری، لاگت میں کمی، بازار تک رسائی اور کسانوں کو بہتر قیمتیں فراہم کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

صفر بجٹ والی قدرتی کاشتکاری ایک امید افزا طریقہ ہے جس سے خریدی  جانے والی ان پٹ پر کسانوں کا انحصار کم ہوگا، اور کھیت پر مبنی روایتی ٹیکنالوجیز پر بھروسہ کرتے ہوئے زراعت کی لاگت کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور اس کے نتیجہ میں مٹی کی صحت میں بہتری آئے گی۔ دیسی گائے، اس کا گوبر اور پیشاب کھیت پر کئی قسم کی کھاد وغیرہ بنانے میں اہم رول ادا کرتے ہیں اور مٹی کو ضروری غذائیت فراہم کرتے ہیں۔ دیگر روایتی طریقے جیسے کہ پانی کی بہت کم دستیابی کی حالت میں بھی مٹی کو بائیو ماس سے یا مٹی کو سال بھر گھاس اور پتوں وغیرہ سے ڈھانپنے سے اس کی پیداواری صلاحیت میں پائیداری آتی ہے، اور اس طریقہ کو اپنانے کے پہلے سال سے ہی فائدہ حاصل ہونے لگتا ہے۔

اسی قسم کی حکمت عملیوں پر زور دینے اور ملک بھر کے کسانوں تک پیغام پہنچانے کے لیے، حکومت گجرات زراعت اور خوراک کی ڈبہ بندی پر قومی کانفرنس منعقد کرنے جا رہی ہے، جس میں قدرتی کاشتکاری پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ اس تین روزہ کانفرنس کا انعقاد 14 سے 16 دسمبر، 2021 تک کیا جائے گا۔  اس میں5000 سے زیادہ کسان شرکت کریں گے، جو ذاتی طور پر کانفرنس میں موجود رہیں گے، اس کے علاوہ بہت سے دیگر کسان سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف آئی سی اے آر،  ریاستوں کے کرشی وگیان کیندر اور اے ٹی ایم اے (ایگریکلچرل ٹیکنالوجی مینجمنٹ ایجنسی) نیٹ ورک کے ذریعے لائیو جڑیں گے۔

*****

ش  ح –  ق ت –  ت  ع

U:14265



(Release ID: 1781432) Visitor Counter : 180