جل شکتی وزارت
اتراکھنڈ میں جل جیون مشن کے تحت 56.7 کروڑ روپے کی لاگت والی، پینے کے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کو منظوری دی گئی
چار اضلاع کا احاطہ کرنے والی اسکیموں سے 6,800 گھرانوں کو فائدہ ہوگا
اتراکھنڈ کی حکومت دسمبر، 2022 تک 15.18 لاکھ دیہی گھرانوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے
جل جیون مشن کے تحت2021-2020 کے لیے مرکز کی طرف سے اتراکھنڈ کے لیے 1,443.80 کروڑ روپئے مختص کئے گئے
Posted On:
14 DEC 2021 12:18PM by PIB Delhi
13 دسمبر 2021 کو ریاستی سطح کی اسکیم منظوری کمیٹی(ایس ایل ایس ایس سی) کی میٹنگ میں اتراکھنڈ کے جل جیون مشن کے تحت 56.7 کروڑ روپے کی پینے کے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کو منظوری دی گئی۔ آج منظور کی جانے والی پانی کی فراہمی کی پانچ اسکیموں میں سے دو واحد گاؤں اسکیم اور تین کثیر دیہات اسکیمیں ہیں۔ ان منصوبوں سے 6,800 سے زیادہ دیہی گھرانوں کو نل کے پانی کا کنکشن فراہم کیا جائے گا۔
اس طرح، پچھلے ایک ماہ میں 6 اضلاع میں پھیلے 706 دیہاتوں کے لیے 549.60 کروڑ روپے کی پینے کے پانی کی فراہمی کی اسکیم کو اتراکھنڈ کے لیے منظور کیا گیا ہے جس سے 49,298 گھرانوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ آج تک، ریاست کے 15.18 لاکھ دیہی گھرانوں میں سے، 7.49 لاکھ (49.39فیصد) کنبے اپنے گھروں میں نل کے پانی کی فراہمی سے استفادہ کر رہے ہیں۔ 2022-2021 میں، ریاست 2.64 لاکھ گھرانوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
جل جیون مشن (جے جے ایم) کے تحت، دیہی گھرانوں کو نل کے پانی کی فراہمی کے لیے شروع کی جانے والی اسکیموں پر غور اور منظوری کے لیے ریاستی سطح کی اسکیم منظوری کمیٹی(ایس ایل ایس ایس سی) کی تشکیل کا التزام ہے۔ ایس ایل ایس ایس سی پانی کی فراہمی کی اسکیموں/ پروجیکٹوں پر غور کرنے کے لیے ریاستی سطح کی کمیٹی کے طور پر کام کرتی ہے، اور حکومت ہند کے قومی جل جیون مشن (این جے جے ایم) کا ایک نامزد رکن اس کمیٹی کا رکن ہوتا ہے۔
ہر گھر میں صاف نل کے پانی کو یقینی بنانے اور خواتین اور لڑکیوں کو دور دراز سے پانی لانے کی مشقت سے آزاد کرنے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کی ترجمانی کرنے کے لیے، مشن نے 2022-2021 کے دوران اتراکھنڈ کو 360.95 کروڑ کی امداد کے طور پر جاری کئے ہیں۔ 2020-2019 میں مرکزی حکومت نے جل جیون مشن کے نفاذ کے لیے 170.53 کروڑ روپئے مختص کیے تھے ۔ اس سال مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے 1,443.80 کروڑ روپے مختص کئے جو کہ پچھلے سال سے چار گنا زیادہ ہے۔ مرکزی وزیر، جل شکتی نے چار گنا اضافے کو منظوری دیتے ہوئے دسمبر 2022 تک ہر دیہی گھر میں نلکے کے پانی کی فراہمی کے لیے ریاست کو مکمل مدد کا یقین دلایا۔
15 اگست 2019 کو، جل جیون مشن کے آغاز کے وقت، صرف 1.30 لاکھ (8.58فیصد) گھرانوں کو نلکوں کے ذریعے پینے کے پانی کی فراہمی ہوتی تھی۔ 27 مہینوں میں، کووڈ-19 وبائی امراض اور لاک ڈاؤن کے دوران درپیش رکاوٹوں کے باوجود، ریاست نے 6.19 لاکھ (40.80فیصد) گھرانوں کو نل کے پانی کا کنکشن فراہم کیا ہے۔
جل جیون مشن پر عمل درآمد کی رفتار کو تیز کرنے کے لیے، قومی جل جیون مشن نے ریاست پر زور دیا ہے کہ وہ اس سال ریاست کے 2.64 لاکھ دیہی گھرانوں کو نل کے پانی کی فراہمی کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ اس سال کے مرکزی مختص 1,443.80 کروڑ روپے کے ساتھ اور ریاستی حکومت کے پاس دستیاب 111.22 کروڑ روپے کے اوپننگ بیلنس کے ساتھ ، ریاست کا 2022-2021 کا مماثل حصہ اور پچھلے سالوں کے ریاستی حصہ سے مماثل کمی، اتراکھنڈ میں جل جیون مشن پر عمل درآمد کے لیے دستیاب کل یقین دہانی شدہ فنڈ 1,733 کروڑ روپے ہے۔ اس طرح، حکومت ہند اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ ریاست اتراکھنڈ میں اس انقلابی مشن کے نفاذ کے لیے فنڈز کی کوئی کمی نہیں ہوگی ۔
مزید برآں، 2022-2021 میں 15 ویں مالیاتی کمیشن نے دیہی بلدیاتی اداروں / پی آر آئز کو پانی اور صفائی کے لیے گرانٹ کے طور پر اتراکھنڈ کو 256 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ اگلے پانچ سالوں کے لیے یعنی 2026-25 تک 1,344 کروڑ روپے کی گرانٹ کی یقین دہانی کرائی گئی ہے ۔ اتراکھنڈ کے دیہی علاقوں میں اس بڑی سرمایہ کاری سے اقتصادی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی اور دیہی معیشت کو بھی فروغ ملے گا۔ اس سے گاؤں میں روزگار کرنے کے مواقع پیدا ہوں گے۔
این جے جے ایم ٹیم نے کمیونٹی کے موثر تعاون کی ضرورت پر زور دیا اور ریاست کو مشورہ دیا کہ وہ پانی کی فراہمی کی کے منصوبوں میں انضمام کے ذریعے گرے واٹر مینجمنٹ کی فراہمی کو شامل کرے کیونکہ یہ جل جیون مشن کا ایک بہت اہم جزو ہے۔
پینے کے پانی کے ذرائع اور فیلڈ ٹیسٹ کٹس (ایف ٹی کے) کا استعمال کرتے ہوئے ڈیلیوری پوائنٹس کی باقاعدہ اور آزاد جانچ کے لیے ہر گاؤں میں 5 خواتین کو تربیت دے کر پانی کے معیار کی نگرانی اور سرگرمیوں کو اولین ترجیح دی جاتی ہے۔ اب تک 38 ہزار سے زائد خواتین کو ایف ٹی کے استعمال کرنے کی تربیت دی جا چکی ہے۔ ریاست میں پانی کی جانچ کرنے والی لیبارٹریوں کو اپ گریڈ کیا گیا ہے اور عام لوگوں کے لیے کھول دیا گیا ہے تاکہ لوگ اپنے پانی کے نمونوں کی معمولی خرچ پر جانچ کر سکیں۔
جل جیون مشن کے تحت ریاست میں پانی کے معیار سے متاثرہ بستیوں، خواہش مند اور اے ای ایس/ جے ای سے متاثرہ اضلاع، ایس سی/ ایس ٹی اکثریتی گاؤں، ایس اے جی وائی گاؤں کو ترجیح دی جاتی ہے۔ ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس’ کے ساتھ کام کرتے ہوئے، جل جیون مشن کا نصب العین ہے ’ کسی کو بھی محروم نہ رکھا جائے۔’ اور اس کا مقصد پینے کے قابل نل کے پانی تک عام لوگوں کو رسائی دینا ہے۔
2019 میں مشن کے آغاز پر، ملک کے کل 19.20 کروڑ دیہی گھرانوں میں سے، صرف 3.23 کروڑ (17فیصد) کو نل کے پانی کی فراہمی ہوتی تھی۔ گزشتہ 27 مہینوں کے دوران، کووڈ-19 وبائی امراض اور لاک ڈاؤن میں رکاوٹوں کے باوجود، جل جیون مشن کو تیزی کے ساتھ نافذ کیا گیا ہے اور آج 5.42 کروڑ دیہی گھرانوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے جاچکے ہیں۔ اس وقت، ملک بھر میں 8.66 کروڑ (45.04فیصد) دیہی گھرانوں کو نل کے پانی کی فراہمی کی جارہی ہے۔ ریاست گوا، تلنگانہ، ہریانہ اور انڈمان اور نکوبار جزائر کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور پڈوچیری، دادر اور ناگر حویلی اور دمن اور دیو میں دیہی علاقوں میں 100فیصد گھریلو نل کے کنکشن کو یقینی بنایا گیا ہے۔ اس وقت 83 اضلاع اور 1.27 لاکھ سے زیادہ دیہاتوں کے ہر گھر میں نلکے سے پانی کی فراہمی ہو رہی ہے۔
****************
(ش ح۔س ب۔ رض)
U NO:14234
(Release ID: 1781254)
Visitor Counter : 176