وزیراعظم کا دفتر
وزیراعظم نے دہلی میں ایک بینک جمع بیمہ پروگرام میں جمع کنندگان سے خطاب کیا
''گزشتہ کچھ دنوں میں ایک لاکھ سے زیادہ جمع کنندگان کو برسوں سے پھنسا ہوا ان کا پیسہ واپس ملا ہے۔ یہ رقم 1300 کروڑ روپئے سے بھی زیادہ ہے''
'' آج کا نیا بھارت، مسائل کے حل پر زور دیتا ہے، آج کا بھارت مسائل کو ٹالتا نہیں ہے''
8مرکزی وزراء نے مہاراشٹر کے جمع کنندگان کی پہلی تقریب میں شرکت کی،ان وزراء میں دیگر کے علاوہ ممبئی سے جناب نتن گڈکری، پنے سے جنا ب پیوش گوئل اور تھانے سے جناب پرشوتم روپالا شامل ہیں
Posted On:
12 DEC 2021 3:44PM by PIB Delhi
وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی میں ‘‘ ڈپوزیٹر فرسٹ : 5 لاکھ روپئے تک گارنٹیڈ ٹائم -باؤنڈ ڈپازٹ انشورنس پیمنٹ ’’پر منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کیا۔ اس مو قع پر مرکزی وزیر خزانہ، وزیر مملکت برائے امور خزانہ اور بھارتی ریزرو بینک کے گورنر بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے کچھ جمع کنندگان کو چیک بھی پیش کئے ۔
پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج ملک کے لئے بینکنگ سیکٹر کے لئے اور ملک کے کروڑوں بینک کھاتہ داروں کے لئے کافی اہم دن ہے۔ دہائیوں سے جاری ایک بڑے مسئلہ کا حل کیسے نکالا گیا ہے، آج کا دن اس کا شاہد بن رہا ہے۔ جناب مودی نے کہا ، ’’ آج کے پروگرام کا جو نام دیا گیا ہے اس میں ’ڈپازیٹر فرسٹ‘ کے جذبہ کو سب سے پہلے رکھنا ، اسے بامعنی بنا رہا ہے۔ گزشتہ کچھ دنوں میں ایک لاکھ سے زیادہ جمع کنندگان کو برسوں سے پھنسا ہوا ان کا پیسہ واپس ملا ہے۔ یہ رقم 1300 کروڑ سے بھی زیادہ ہے۔‘‘
وزیراعظم نے کہا کہ کو ئی بھی ملک مسائل کا بروقت حل نکال کرکے ہی اسے سنگین ہونے سے بچا سکتا ہے۔ حالانکہ ، برسوں سے ایک روایت رہی ہے کہ مسائل کو ٹال دو۔ آج کا نیا بھارت، مسائل کے حل پر زور دیتا ہے، آج کا بھارت مسائل کو ٹالتا نہیں ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت میں بینک جمع کنندگان کے لئے بیمہ کا نظام 60 کی دہائی میں بنایا گیا تھا۔ پہلے بینک میں جمع رقم میں سے صرف 50 ہزار روپئے تک کی رقم پر ہی گارنٹی تھی۔ پھر اسے بڑھا کر ایک لاکھ روپئے کردیا گیا۔ یعنی اگر بینک ڈوبا، تو جمع کنندگان کو صرف ایک لاکھ روپئے تک ہی ملنے کا التزام تھا۔ یہ پیسے بھی کب ملیں گے، اس کا کوئی مقررہ وقت نہیں تھا۔ وزیراعظم نے کہا ، ’’ غریبوں کی تشویش کو سمجھتے ہوئے ، متوسط طبقے کی تشویش کو سمجھتے ہوئے ہم نے اس رقم کو بڑھا کر پانچ لاکھ روپئے کردیا۔ ‘‘ قانون میں ترمیم کرکے ایک اور مسئلے کا حل نکالا گیا۔ انہوں نےکہا، ’’ پہلے جہاں پیسہ واپسی (ری فنڈ) کا کوئی مقررہ وقت نہیں تھا، اب ہماری سرکار نے اسے 90 دن یعنی تین مہینے کے اندر لازمی کیا ہے۔ یعنی بینک کے ڈوبنے کی صورت میں بھی، 90 دن کے اندر رقم جمع کرنے والوں کو ان کا پیسہ واپس مل جائے گا۔‘‘
وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی خوشحالی میں بینکوں کا بڑا رول ہے۔ اسی طرح، بینکوں کی خوشحالی کے لئے جمع کنندگان کا پیسہ محفوظ ہونا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔ ہمیں اگر بینک بچانے ہیں، تو جمع کنندگان کو تحفظ دینا ہی ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پچھلے کچھ برسوں میں کئی چھوٹے سرکاری بینکوں کوبڑے بینکوں میں ضم کرکے ان کی گنجائش، صلاحیت اور شفافیت کو ہر طرح سے مضبوط کیا گیا ہے۔ جب آر بی آئی کو-آپریٹیو بینکوں کی نگرانی کرے گا تو، اس سے بھی ان کے تئیں عام جمع کنندگان کا اعتماد اور بڑھے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ مسئلہ صرف بینک کھاتے کا ہی نہیں تھا، بلکہ دور دراز کے گاؤں میں بینکنگ خدمات پہنچانے کی بھی تھی۔ آج تقریباً ملک کے ہر گاؤں کے 5 کلومیٹر کے دائرے میں بینک، شاخ یا بینکنگ کارسپانڈینٹ کی سہولت پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھارت کا عام شہری کبھی بھی ، کہیں بھی، ساتوں دن ، 24 گھنٹے چھوٹے سے چھوٹا لین دین بھی ڈیجیٹل طریقہ سے کر پارہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایسی کئی اصلاحات ہیں جنہوں نے 100 برسوں کی سب سے بڑی آفت میں بھی بھارت کے بینکنگ نظام کو خوش اسلوبی سے چلانے میں مدد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ،’’جب دنیا کے ترقی یافتہ ممالک بھی اپنے شہریوں تک مدد پہنچانے کے لئے جدوجہد کررہے تھے، تب بھارت نے تیزی سے ملک کے تقریباً ہر طبقے تک براہ راست مدد پہنچائی ۔‘‘
وزیراعظم نے کہا کہ پچھلے کچھ برسوں میں کی گئی تدابیر نے بیمہ، بینک قرض اور مالی اعتبار سے بااختیار بنانے جیسی سہولیات کو غریبوں، خواتین، ریہڑی پٹری والوں اور چھوٹے کسانوں کے ایک بڑے طبقے تک پہنچا دیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پہلے کسی بھی طرح سے ملک کی خواتین تک بینکنگ خدمات نہیں پہنچی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اسے ان کی حکومت نے ترجیحی بنیاد پر لیا۔ جن دھن یوجنا کے تحت کھلے کروڑوں بینک کھاتوں میں سے نصف سے زیادہ خواتین کے ہی ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’ ان بینک کھاتوں کا خواتین کو مالی اعتبار سے بااختیار بنانے پر جو اثر ہوا ہے، وہ ہم نے حال میں آئے نیشنل فیملی ہیلتھ سروے میں بھی دیکھا ہے۔‘‘
پورے بھارت سے مرکزی وزراء شامل ہوئے
8مرکزی وزراء نے مہاراشٹر کے جمع کنندگان کی پہلی تقریب میں شرکت کی۔ ان وزراء میں دیگر کے علاوہ ممبئی سے جناب نتن گڈکری، پنے سے جناب پیوش گوئل اور تھانے سے جناب پرشوتم روپالا شامل ہیں۔
سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈ کری نے کہا:‘‘5 لاکھ روپے تک کا بیمہ کرانے سے متعلق حکومت کے فیصلے کی بدولت بزرگ شہریوں اور متوسط طبقے کے جمع کنندگان کو سب سےزیادہ فائدہ پہنچےگا۔حالانکہ اس میں کچھ تاخیر ہوئی ہے پھر بھی بالآخر صارفین کو انصاف مل گیا ہے۔’’
کامرس و صنعت اور ٹیکسٹائلز کے وزیر جنا ب پیوش گوئل نے بتایا کہ جب وزیر اعظم جناب نریندر مودی گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے تو انہوں نے جمع رقم کا دائرہ بڑھانے کے لئے مرکز کو ایک مراسلہ تحریر کیا تھا۔
جناب گوئل نے مزید کہا کہ ‘‘اس سے پہلے جمع کنند گان کو 8-9 سال کے بعد ان کی رقم ملا کرتی تھی۔ جسے ڈیپوزٹ انشورینس کریڈٹ گارنٹی اسکیم کے تحت کم کرکے 90 دن کردیا گیا ہے۔ اس سے بینکوں میں جمع کنندگان کے اعتماد میں اضافہ کرنے میں مدد ملےگی۔’’
ماہی پروری ، مویشی پروری اور دودھ اور دودھ سے بنی ہوئی اشیاء بنانے سے متعلق صنعت ڈیریئنگ کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندرمودی نے عوام کے تئیں اور خاص طور پر بزرگ شہریوں اور خواتین کے تئیں حکومت کی حساسیت اور ہمدردانہ رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
وزیر موصوف نے ڈیپوزٹ انشورینس اسکیم کے مدعو مستفدین سے ان کی جگہوں پر جاکر بات چیت کی اور واپس ادا کی جانے والی رقم کے چیک بھی تقسیم کئے۔
************
ش ح ۔ ع م ۔ م ش
U. No.14233
(Release ID: 1781252)
Visitor Counter : 206