بھاری صنعتوں کی وزارت

ڈاکٹر مہندرناتھ  پانڈے کا کہنا ہے کہ   بھارتی  آٹوسیکٹرکو عالمی ہونا اور عالمی برقی آٹو بازار میں اہم حصے کی تلاش ضروری ہے



‘‘بھارتی آٹوصنعت  کو سن رائز میدانوں میں عظیم مواقع سے فائدہ اٹھانا ضروری ہے ۔’’ ڈاکٹرپانڈے

آٹو صنعت کی ترقی یقینی طورپر بھارت کے ‘‘پنچ مترا’’ کے عزم کے حصول میں جس کا اظہار وزیراعظم نے سی اوپی 26میں کیاہے ، ہماری مدد کریگی  اوربھارتی نوجوانوں  کو روزگار کے زبردست  مواقع  فراہم کریگی ۔ڈاکٹر پانڈے

بھارت کی برقی موبیلٹی سسٹم کی طرف منتقلی محض تیل کی درآمدات میں 2030تک 20 لاکھ کروڑروپے بچاسکتی ہے

Posted On: 04 DEC 2021 4:25PM by PIB Delhi

 نئی دہلی ، 4؍دسمبر:بھارتی صنعتوں کے مرکزی وزیر ڈاکٹرمہیندرناتھ پانڈے نے کہاہے کہ بھارتی آٹو سیکٹرکو عالمی ہونا اورعالمی برقی آٹو بازارمیں اہم حصہ تلاش کرنا ضروری ہے ۔ یہ سائز اور پیمانے کے حصول میں ان کی قیادت کرےگا۔ آج گوا میں بھاری صنعتوں کی وزارت ( ایم ایچ آئی ) کی طرف سے منعقد ہ گوہ میزکانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرپانڈنے نے سن رائز میدانوں میں آنے والے عظیم مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت  دی اورکہاکہ ‘‘ وہ عالمی پیمانہ اوربین الاقوامی طورپرقابل قبول معیاری مصنوعات حاصل کرسکتے ہیں ۔’’

وزیرموصوف نے مزید کہاکہ اٹوصنعت کی ترقی یقینی طورپر بھارت کے ‘‘پنچ مترا’’ کے عزم کے حصول میں جس کا اظہار وزیراعظم نے سی اوپی 26میں کیاہے ،ہماری مدد کریگی اوربھارتی نوجوانوں کو روزگار کے زبردست مواقع  فراہم کرےگی ۔ وزیرموصوف نے اس بات کا بھی تذکرہ کیاکہ عالمی آٹو میٹوسیناریو میں ٹکنالوجی کے مستقبل کے طورپر ‘برقی گاڑیوں ’ کے زبردست فروغ میں ایک خلل ڈالنے والی تبدیلی رونما ہورہی ہے ۔ انھو ںنے مزید کہاکہ ای وی کے اجزء میں جدت طرازی  اورتکنیکی پیش رفت اس خلل کو تحریک دے رہے ہیں ۔ لہذا بھارت میں برقی گاڑیوں کو تیزی سے بنانا اوراختیارکرنا ضروری ہے ۔ انھوں نے کہاکہ ‘‘ ہمیں اس بات کی بھی ضرورت ہے کہ ہم بھارت کو ای وی کا مینوفیکچر نگ مرکز بنائیں ۔ انھوں نے اس بات کا بھی ذکرکیاکہ بھارت  کا برقی موبلیٹی نظام کی طرف منتقلی صرف تیل کی درآمدات  سے بچ کر 2030تک 20لاکھ کروڑروپے بچاسکتاہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001FURW.jpg

(ایف اے ایم ای انڈیا 2) اسکیم کا حوالہ دیتے ہوئے انھوں نے کہاکہ بھاری صنعتوں کی وزارت ہماری قومی اسکیم جیسے کہ (ایف اے ایم ای انڈیا 2) اسکیم ، ایڈوانس کیمسٹری سیل سے متعلق قومی پروگرام ( اے سی سی ) ،اور آٹوموبائیل اورآٹواجزاء   کے لئے صنعت سے مربوط ترغیب (پی ایل آئی ) اسکیم کے ذریعہ ایکوسسٹم کی حمایت کررہی ہے ۔

انھوں نے مطلع کیا کہ یہ تینوں  اسکیمیں مجموعی تخمینہ جاتی اخراجات  54038کروڑروپے  کے ساتھ حکومت کی طرف سے منظورشدہ ہیں ۔ ایف اے ایم ایم -2اسکیم سیدھی سبسڈی مہیاکراکراور ای وی چارجگ بنیادی ڈھانچہ پیداکرکے (ای وی ) برقی گاڑیوں کے ڈیمانڈ کی ترغیب دیتی ہے ۔ اس اسکیم کا تصوریہ ہے کہ 10لاکھ برقی دوپہیئے کی گاڑیوں  5لاکھ برقی تین پہیئے کی گاڑیوں 55000برقی کاریں اور7090برقی بسوں کی طلب کو سپورٹ کرے ۔ آٹوموبائل اورآٹواجزاء کے لئےپی ایل آئی اسکیم کے بارے میں باتین کرتے ہوئے ڈاکٹرپانڈے نے کہاکہ یہ بھارت میں اعلیٰ تکنالوجی پرمبنی آٹوموبائل اورآٹواجزاء کے بنانے کی ترغیب دیگی اور 42500 کروڑروپے سے زیادہ کی تازہ سرمایہ کاری کرےگی اور7.5لاکھ نوکریوں  سے زیادہ کے اضافی روزگار کے مواقع  پیداکریگی ۔ ٹرانسپورٹ کے وزراء اور ریاستوں کے چیف سکریٹریز /سینئرافسران ، آٹوموٹیوسیکٹرکے صنعتی اسٹارٹ اپ کے لیڈران اورتکنیکی ماہرین کانفرنس میں شراکت کررہے ہیں ۔

بڑی صنعتوں کے وزیر مملکت جناب کرشن پال گُرجر اور بڑی صنعتوں  کے سکریٹری جناب ارون گویل نے کانفرنس میں شرکت کی ۔ اس موقع پر نیتی آیوگ کے سی ای او  جناب امیتابھ  کانت نے اہم کلیدی خطبہ دیا۔

آٹوموبائل سیکٹر بھارت کی اقتصادی ترقی کا اہم محرک اورمینوفیکچرگ سیکٹرمیں سب سے بڑا تعاون کرنے والا ہے ۔ آٹوموبائل صنعت ہندوستان کی جی ڈی پی میں تقریبا 6.4 فیصد اور جی ڈی پی مینوفیکچرنگ میں 35فیصد کا شراکت دار ہے اورایک اہم ملازمت مہیاکرنے والا سیکٹرہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002O3XV.jpg

بھارت دوپہیے ، تین پہیئے  کی گاڑیاں اورٹریکٹربنانے میں دنیا میں نمبر 1اور سواری اورتجارتی گاڑیاں بنانے میں نمبر 5پرہے ۔ 11.7ارب یوایس ڈالرکی برآمدات کے ساتھ انڈین اوریجنل ایکیومنٹ مینوفیکچرر( اوای ایم ایس ) کی سائز 80.8ارب یوایس ڈالرہے ۔ڈاکٹرپانڈے نے مزید کہاکہ مشترک اورمربوط برقی موبیلٹی کی ترقی ‘میک ان انڈیا ’ کے ذریعہ پائیداری ملازمت  کی تخلیق اورمینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کے لحاظ سے بھارت کے لئے ایک زبردست موقع فراہم کرتی ہے ۔

انھوں نے اس بات کی امید ظاہرکی کہ یہ گول میز کانفرنس ہم سب کو یہ سہولت فراہم کریگی کہ ہم بھارت میں برقی گاڑیوں کو اختیارکرنے کو فروغ دینے اور برقی گاڑیوں ، بیٹریز اوراعلیٰ تکنالوجی پرمبنی آٹومیٹواجزاء  کے بنانے میں سرمایہ کاری کو راغب کرن کے لئے اپنی حکمت عملی کو بروئے کار لائیں گے ۔ انھوں نے اس بات پرزوردیاکہ ایک تبدیل شدہ ای –موبیلٹی ایکوسسٹم کو تمام متعلقہ فریقوں کی طرف سے تعاون اورشرکت کی ضرورت ہوگی ۔

ڈاکٹرپانڈے اور گوا کے وزیراعلیٰ جناب پرامودساونت نے گول میز کانفرنس میں گوا ریاستی برقی گاڑی پالیسی 2021 کو لانچ کیا۔ یہ برقی گاڑیوں ، فیریزکی الیکٹریفیکیشن  اورآراینڈ ڈی پرفوکس اوراسکل ڈیولپمنت کے لئے مالی اورغیرمالی مراعات فراہم کرتی ہے ۔ ڈاکٹرپانڈے اور گوا کے وزیراعلیٰ ایف اے ایم ای کے تحت  منظورشدہ 10برقی بسوں کو ہری جھنڈی دکھائی ۔ 15ارب یوایس ڈالرکی برآمدات اور177ارب  امریکی ڈالرکی درآمدات کے ساتھ ہندوستان کی آٹوکمپوننٹ صنعت کی سائز 57امریکی ڈالرہے ۔ ویلو کے لحاظ سے ہندوستان آٹوموٹیو صنعت دنیا میں نمبر 11پرہے ۔ یہ اس لئے کہ ہندوستانی آٹوموٹیو صنعت  ماس ویلوم کہ ویلیو اور لوورٹکنالوجی پروڈکٹس میں کامیاب ہے نہ کہ ایڈوانس آٹو موٹیو تکنالوجی پروڈکٹس میں ۔ 1.5 ٹریلین امریکی ڈالرکی عالمی آٹو مٹیو تجارت میں ہندوستان کا حصہ  27 ارب امریکی ڈالرکی مجموعی برآمدات کے ساتھ دوفیصد سے کم ہے ۔ ہندوستان کے ایڈوانس آٹو میٹو اجزاء کاشیئر عالمی 18فیصد کے مقابلے میں صرف تین فیصد ہے ۔ عالمی شہرکے بارے میں اندازہ لگایاجارہاہے کہ وہ 2030تک 30 فیصد مزید بڑھ جائے گا۔

**************

 

 (ش ح ۔ ا ک۔ ع آ)

U-13795

 



(Release ID: 1778450) Visitor Counter : 124


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil