کامرس اور صنعت کی وزارتہ

پی ایم گتی شکتی مشن سے کوئلہ کے انخلاء کے لئے لوجسٹکس  کی لاگت میں کمی آئے گی


نیتی آیوگ نے 26-2025 تک ایک بلین ٹن کوئلے کی پیداوار کے لئے کول انڈیا لمٹیڈ کی بولی کا جائزہ لیا

کوئلے کی پیداوار میں اضافے کے لئے پی ایم گتی شکتی کے مطابق   مربوط بنیادی ڈھانچے اورمربوط کوششیں جاری ہیں

چھتیس گڑھ اوراوڈیشہ میں کوئلے کی ترسیل میں اضافے کے لئے ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کے 14 پروجیکٹس زیر عمل ہیں

Posted On: 03 DEC 2021 1:01PM by PIB Delhi

نیتی آیوگ کے سی ای او کی صدارت میں ایک  میٹنگ کا انعقاد ہوا ، جس میں  26-2025 تک ایک بلین ٹن کوئلے کی پیداوار کے لئے کول انڈیا لمٹیڈ کے مشن پر تبادلہ خیال اورجائزہ لیا گیا۔ کوئلہ ہندوستان کے لیے بنیادی گھریلو ایندھن کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں منتقل کی جانے والی واحد سب سے بڑی شے ہے۔

اسی طرح  کانکنی ،سپلائی اورکوئلے کی کھپت، بھارتی معیشت کی ترقی میں  مرکزی  حیثیت رکھتی ہے۔

بنیادی ڈھانچے کے انخلا کے فروغ پر تجارت وصنعت کی وزارت کے زوردینے کے ساتھ ساتھ  ریلوے کی وزارت   ،سڑک ٹرانسپورٹ اورشاہراہوں کی وزارت  اور بندرگاہوں   و جہاز رانی کی وزارت کی جانب سے اس سلسلے میں کام کیا جارہا ہے۔اس سمت میں کوئلے کی پیداواری صلاحیت  اپنی گھریلو مانگ سے بڑھ کر ہے۔ پی ایم گتی شکتی کے مطابق  تمام بنیادی ڈھانچے کی وزارتوں کی جانب سے  مربوط  کوششوں کے ساتھ مربوط  بنیادی ڈھانچے کی ترقی  ، کوئلے کی پیداوار اور ملٹی ماڈل کنکٹوٹی کے ذریعہ انخلاء کی صلاحیت کو مزید بڑھانے پر منحصر ہے۔

جیسا کہ اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیاکہ ریلوے،  مالی سال  2030 تک 64 فیصد سے  75 فیصد تک اپنے ماڈل شئیر میں توسیع کےہدف کے ساتھ ساتھ کوئلے کے لئے انخلاء کا اہم ذریعہ بنا ہوا ہے۔ چھتیس گڑھ اور اوڈیشہ میں کوئلے کی ترسیل میں اضافے کے لئے ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کے 14  پروجیکٹس  گتی شکتی کے  اصولوں کے مطابق زیر عمل  ہیں۔ مالی سال 2026 تک کوئلے کی نقل وحمل کے لئے  ریلوے لائن کی گنجائش کو  مناسب طورپر حل کیا گیا ہے۔پرائیویٹ کمپنیوں کی طرف سے کوئلے کی پیداوار کو فروغ دینے کے لئے ریلوے ،پرائیویٹ سائڈنگ سے پرائیویٹ مال بردار ٹرمنل تک  تبادلے کی فیس میں  ایک کروڑسے دس لاکھ کی کمی جیسے  اقدامات  کئے ہیں۔

وزارت ریلوے نے مال بردار ٹرینوں کی نقل وحرکت کی نگرانی کے لئے  مال بردار آپریشنز ،معلوماتی نظام ( ایف او آئی ایس )  بھی تیار کیا ہے، جو  مال بردار ٹرینوں  کے اخراجات اوردیگر چارجز کا بھی حساب کتاب رکھتا ہے۔ریلوے انفارمیشن  سسٹمز  کا مرکز ( سی آر آئی ایس ) ایف اوآئی  ایس کے لئے فریٹ بزنس  ڈاٹا  انٹگریشن  ( ایف بی ڈی آئی ) بھی آفرکرتا ہے،جس کا استعمال گاہک اپنے اندرونی ایم آئی ایس نیٹ  ورک کے ساتھ  انضمام کے لئے کرسکتے ہیں۔

اسی طرح کی سہولیات ،جسے پورٹ کمیونٹی سسٹم ( پی سی ایس ) کہا جاتا ہے،پورٹ شپنگ  اور آبی گزرگاہوں کی وزارت نے تیار کیا ہے تاکہ سرکاری ایجنسیوں ، ٹرمنل آپریٹرز اورتاجروں کے درمیان معلومات کے محفوظ تبادلے کے لئے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا جاسکے۔بنیادی ڈھانچوں کی وزارتوںمیں ڈجیٹل کاری  ملک میں   کوئلے کے انخلاء کی صلاحیت کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوگا۔

اس کے علاوہ، پی ایم گتی شکتی این ایم پی کی آمد کے ساتھ، سڑکوں کی صورتحال اور قسم (قومی شاہراہیں/ ریاستی شاہراہیں/ دیہی سڑکیں/ پی ایم جی ایس وائی سڑکیں) جو کوئلے کی کانوں کے پہلے اور آخری چھور کے رابطے کو ظاہر کرتی ہیں، کوئلہ اور سڑک، نقل وحمل اور شاہراہوں کی وزارت کو بھی رسائی حاصل ہو جائے گی۔ جس سے انضمام اور صلاحیت میں اضافے کیلئے ضروری اقدامات کرنے میں مددملے گی۔

اس منصوبہ کے ذریعہ کوئلے کے انخلاء کے لیے لاجسٹک لاگت کو کم کرنے کی خاطر درکار اقدامات  کی مجموعی طور پر غور کیا جائے گا   اور اس طرح کوئلے کے شعبے میں کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔

*************

ش ح۔ع ح ۔رم

U-13686

 



(Release ID: 1777636) Visitor Counter : 132