الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
وزیر اعظم مودی نے انٹرنیٹ گورننس پر روڈ میپ کی وضاحت کرنے کی سمت میں آئی آئی جی ایف کی کوششوں کے لئے مبارکباد دی
انٹرنیٹ کے مستقبل کو کھلے معاشروں کے ذریعےشکل دی جانی چاہئے، جو یکساں جمہوری قدروں اور شہری حقوق کو ساجھا کرتے ہیں:راجیو چندر شیکھر
انٹرنیٹ کو سب کے لئے کھلا ، محفوظ، قابل اعتماد اور جواب دہ بنانے کی ضرورت:آئی آئی جی ایف میں راجیو چندر شیکھر
Posted On:
27 NOV 2021 4:48PM by PIB Delhi
نئی دہلی،27نومبر؍2021:
نریندر مودی حکومت کےلئے اعتماد کے ایک مضمون کی شکل میں انٹر نیٹ پر کثیر-فائدہ کنندگان (ملٹی اسٹیک ہولڈرزم)کے رویے پر روشنی ڈالتے ہوئے الیکٹرونکس اور آئی ٹی کی وزارت میں وزیر مملکت راجیو چندرشیکھر نے آج کہا کہ ڈیجیٹل انڈیا مشن کے تحت انٹرنیٹ کو سب کے لئے کھلا، محفوظ و قابل اعتماد اور جواب دہ بنانے کی ضرورت ہے۔ وہ اولین بھارت انٹرنیٹ گورننس فورم (آئی آئی جی ایف)-انٹر نیٹ گورننس پر ایک تین روزہ آن لائن پروگرام کے آخری دن ایک اعلیٰ سطحی سیشن کے دوران خطاب کررہے تھے، جسے الیکٹرونکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی)اور نیشنل انٹرنیٹ ایکسچینج آف انڈیا(این آئی ایکس آئی)کے ذریعے مشترکہ طورپر منعقد کیا گیا تھا۔اس میں مارٹین بوٹرمین(آئی سی اے این این بورڈ کے چیئرمین)، اجے ساہنی(سیکریٹری، ایم ای آئی ٹی وائی، بھارت سرکار)، انل جین(این آئی ایکس آئی، کے سی ای او)، پی کے سنگھل، اینرِٹ ایسٹرھیسین(ایم اے جی، آئی جی ایف کے چیئرمین) اور نویکا کمار(گروپ ایڈیٹر ، ٹائمس نیٹ ورک اور ایڈیٹر اِن چیف ، ٹائمس نیٹ ورک نوبھارت)جیسی مقتدر شخصیات موجود تھیں۔وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے پیغام کے ساتھ انٹرنیٹ گورننس پر روڈ میپ کی وضاحت کرنے کےلئے آئی آئی جی ایف کی کوششوں کے لئے مبارکباد دی۔ پروگرام کے دوران آئی سی آر آئی ای آر؍بی آئی ایف کے ذریعے ’’دیہی ہندوستان کے لئے ایک شمولیاتی ڈیجیٹل سوسائٹی کی تعمیر‘‘عنوان سے ایک رپورٹ بھی جاری کی۔
پروگرام کے دوران اپنے خیالات ساجھا کرتے ہوئے الیکٹرونکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت میں وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر نے کہا ’’ہندوستان 80کروڑ لوگوں کے ساتھ آن لائن سب سے بڑے کنکٹڈ ملکوں میں سے ایک بن کر ابھرا ہے۔ساتھ ہی دنیا کے سب سے بڑے دیہی براڈ بینک پروگرام کے ساتھ ۔ ہمارے پاس جلد ہی انٹر نیٹ پر ایک بلین سے زیادہ ہندوستانی ہوں گے۔2015ء میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستانیوں کی زندگی کو بدلنے ، ڈیجیٹل کاروبار کے ساتھ اقتصادی مواقع میں توسیع کرنے اور انٹرنیٹ سمیت بعض ٹیکنالوجی میں حکمت عملی پر اہلیت کو بڑھانے کےلئے تین اہم نتائج کے ساتھ ڈیجیٹل انڈیا مشن لانچ کیا تھا، تاکہ انٹرنیٹ کا مستقبل کھلے معاشروں والے ممالک کے ذریعے چلائے جانے اور جمہوری قدروں کو ایک ساتھ ساجھا کرسکیں اور شہری حقوق کا تحفظ ہوسکے۔ہندوستان ملٹی اسٹیک ہولڈرزم کی سختی سے حمایت کرتا ہے، جو نریندر مودی حکومت کے لئے اعتماد کی ایک تحریر ہے اور آئی آئی جی ایف سب کے لئے ایک میز پر ملٹی اسٹیک ہولڈرز کو ایک کھلے، محفوظ، قابل اعتماد اور جواب دہ انٹرنیٹ کے لئے لانے کے لئے کوشاں ہیں۔
آخری دن اجے ڈاٹا(یو اے ایس جی چیئر، datagroup.in)کی صدارت میں’’عالمی قبولیت‘‘کے نام سے منعقد ایک ورکشاپ کے دوران زبردست بحث و مباحثہ ہوا۔
الیکٹرونک اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت میں سیکریٹری اجے پرکاش ساہنی نے کہا ’’ہندوستان اب گلوبل انٹرنیٹ ایکو سسٹم کا ایک اہم حصہ ہے۔ہمارے پاس پہلے سے ہی 800ملین ہندوستانی آن لائن ہیں اور 400ملین لوگوں کو مزید جوڑنے کا چیلنج ہے۔ ہمیں وہاں ایک مثبت براڈ بینڈ نیٹ ورک کے ساتھ جانے کی ضرورت ہے، جہاں وسیع مواقع موجود ہیں اور جو عالمی بازار میں بھی تعاون دیتا ہے اور جو معاشرے کے ساتھ جڑا ہواہے۔یہ بھی بہت اہم ہے کہ مکمل انٹرنیٹ گورننس انٹرنیٹ کو کھلا ، محفوظ اور قابل اعتماد و سب کے لئے جواب دہ بنانے کے ہدف پر مرکوز ہو۔ ہندوستان ملٹی اسٹیک ہولڈرزم کی پُر زور حمایت کرتا ہے۔
تین روز آن لائن پروگرام ’’انٹرنیت کی طاقت کی توسط سےہندوستان کو بااختیاربنانا‘‘موضوع پر مرکوز تھااور ڈیجیٹلائزیشن کے روڈ میپ پر گفتگو کرنے اور عالمی سطح پر ایک ضروری حصے دار کی شکل میں ہندوستان کی تصدیق کرنے کےلئے انٹرنیٹ گورننس کے اسٹیک ہولڈرز کو ایک میز پر لایاگیا۔
’’انڈیا اینڈ انٹرنیٹ –انڈیاز ڈیجیٹل جرنی اینڈ ہر گلوبل رو‘‘زیر صدارت راجیو چندر شیکھر وزیر مملکت (ایم ای آئی ٹی وائی)’کنکٹنگ آل انڈینس‘زیر صدارت اجے ساہنی سیکریٹری (ایم ای آئی ٹی وائی)اور ’سیکورنگ انٹرنیٹ فار سیف فیوچر‘زیر صدارت کے راجہ رام (ڈی او ٹی) کے عنوانات سے ابتدائی تین سیشن منعقد ہوئے۔
ایم اے جی آئی ڈی او ٹی کے چیئرمین مارٹن اینرِٹ ایسٹرھسین نے کہا’’ہندوستان ایک تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشت ہے اور اسے کٹنگ ایج اینوویشن اور عدم یکسانیت ڈیجیٹل کی ڈلیوری کو لے کر چیلنجز کا سامنا ہے۔ ہمیں بنیادی ڈھانچے اور آلات تک رسائی کے تعلق سے اِس ڈیجیٹل عدم یکسانیت کے خاتمے کو اولیت دینا چاہئے۔اس کے ساتھ ہی اعتماد اور تحفظ بھی بہت اہم ہے۔اس کے ساتھ ساتھ حکومت اور پبلک سیکٹرز کے حوالے سے مضبوط اداروں کی تعمیرکی ضرورت ہے۔ ہمیں اس بات کو بھی یقینی بنانا ہے کہ کیا یہ محفوظ ہے۔عوامی شراکت داری اور جواب دہی کو مضبوط کرنے کےلئے ہمیں انٹرنیٹ گورننس کے تعلق سے علاقائی سطح پر اور قومی و عالمی سطح پر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا۔‘‘
بی کے سنگل نے کہا ‘‘ہمیں عوام تک رسائی کے لئے ٹیکنالوجی کے ایپلی کیشن کا استعمال کرنا چاہئے۔اے آئی جیسے کئی چیزیں آرہی ہیں، جن کے لئے انٹرنیٹ ربط کی ضرورت ہوگی۔ اگر ہم پالیسیوں اور ضابطوں میں موجودہ رُکاوٹوں کو دور کرسکتے ہیں تو ہم اپنے وزیر اعظم کے ڈیجیٹل انڈیا وژن کی اگلی سطح کو حاصل کرسکتے ہیں۔
انٹرنیٹ نیٹ ورک پر 100 فیصد آبادی کو لانے کے لئے ہندوستان میں ڈیجیٹل مہم پورے شباب پر ہے اور یہ انعقاد ہندوستان میں ڈیجیٹلائزیشن روڈ میپ مواقع امکانات اور چیلنجوں پر توجہ مرکوز کررہاہے اور ایسا ایک کھلے اور شمولیاتی عمل کے توسط سے آئی آئی جی ایف حکومت ، صنعت ، شہری معاشرہ، اساتذہ سمیت گلوبل انٹرنیٹ گورننس ، ایکو سسٹم میں بڑے انٹرنیٹ گورننس کے یکساں شراکت داروں کی شکل میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک ساتھ لاکر کیا جارہا ہے۔این آئی ایکس آئی کے سی ای او انل جین نے کہا ’’ہندوستان لوگوں کےلئے ٹیکنالوجی کی تبدیلی میں یقین کرتاہے۔ ہم نہ صرف اعتماد کرتے ہیں اور اس کو لے کر بات چیت کررہے ہیں، بلکہ ہم اپنے نظریے کو بھی عمل میں لارہے ہیں۔ہندستان دنیا کا سب سے بڑا جڑا ہوا ملک ہے اور یہ اہم ہے کہ ایک کھلے ، محفوظ اور قابل اعتماد و جواب دہ انٹرنیٹ کے ساتھ ساتھ ملٹی اسٹیک ہولڈرزم کے لئے اس کے بین الاقوامی رول پر گفتگو کی جائے۔ انڈیا انٹرنیٹ گورنمنٹ فورم(یو این-آئی جی ایف)سے جڑی ایک پہل ہے۔ انٹرنیٹ گورننس فورم(آئی جی ایف)ایک ملٹی اسٹیک ہولڈر پلیٹ فارم ہے، جو انٹرنیٹ سے متعلق عوامی پالیسی کے ایشوز پر بحث کےلئے مختلف گروپوں کے نمائندوں کو ایک میز پر لاتاہے۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 13370)
(Release ID: 1775695)
Visitor Counter : 165