بھارتی چناؤ کمیشن

 سی ای سی جناب سشیل چندر نے قابلِ رسائی اور  شمولیت والے انتخابات کو یقینی بنانے کی خاطر ای یم بی پر زور دیا

ای سی آئی کا مقصد 80 سال سے اوپر اور معذوری سے متاثرہ ووٹروں کے لئے ، اُن کے گھر پر خدمات کی فراہمی ہے

ای سی آئی نے ’’ خواتین ،  معذوری سے متاثرہ افراد اور بزرگ شہری ووٹروں کی انتخابات میں شرکت میں اضافہ : بہترین طریقۂ کار اور نئے اقدامات  میں ساجھیداری‘‘ پر  بین الاقوامی ویبینار کی میزبانی کی

Posted On: 26 NOV 2021 7:17PM by PIB Delhi

 

نئی دلّی ،26 نومبر/ بھارت کے انتخابی کمیشن ( ای سی آئی ) نے آج نئی دلّی میں ’’ خواتین ، معذوری سے متاثرہ افراد اور بزرگ شہری ووٹروں کی انتخابات میں شرکت میں اضافہ : بہترین طریقۂ کار اور نئے اقدامات میں ساجھیداری ‘‘ پر ایک بین الاقوامی  ویبینار  کا انعقاد کیا ۔  اس ویبینار میں ، جو اے – ڈبلیو ای بی میں ای سی آئی کی صدارت کے دو سال مکمل ہونے پر منعقد کیا گیا تھا ، 24 ملکوں ، 4 بین الاقوامی اداروں کے 100 سے زیادہ نمائندوں اور 20 سفارت کاروں نے شرکت کی ۔

image0015G8N.jpg

          اے – ڈبلیو ای بی  کے موجودہ چیئرمین کے طور پر، چیف الیکشن کمشنر جناب سشیل چندرا نے اپنے کلیدی خطاب کے دوران کہا کہ اس ویبینار نے حقیقی معنوں میں قابلِ رسائی، جامع اور شرکت پر مبنی انتخابات کو یقینی بنانے کے لئے رکاوٹوں کو دور کرنے کی سمت کام کرنے میں مدد کی ہے اور  دیگر انتخابی بندوبست کے اداروں ( ای ایم بی ) سے ، اُن کے بہترین طریقۂ کار سے سیکھنے کا موقع حاصل ہوا ہے ۔

بھارت میں انتخابات میں حصہ لینے میں خواتین کو درپیش رکاوٹوں اور چیلنجوں کے تاریخی تناظر کو مدنظر رکھتے ہوئے ، جناب چندرا نے کہا کہ آزادی کے بعد 7 دہائیوں اور 17 عام انتخابات کے بعد بھارت میں خواتین کی شرکت مردوں کے مقابلے زیادہ ہوئی ہے۔ 2019 ء کے عام انتخابات میں یہ 67 فی صد  سے تجاوز کر گئی  ہے۔  صنفی اختلاف ، جو ایک اہم پیمانہ ہے ، جو 1962 ء میں منفی 16.71 فی صدتھا، وہ 2019 ء میں نہ صرف ختم ہو گیا ہے ، بلکہ مثبت 0.17 فی صد تک پہنچ گیا ہے ۔  حقیقت میں بھارت میں 1971 ء کے انتخابات کے بعد سے خواتین ووٹروں  کے فی صد  میں 235.72 فی صد  کا اضافہ ہوا ہے۔ جناب چندرا نے خواتین کی شرکت کو بڑھانے کے لئے الیکشن کمیشن کی طرف سے کئے گئے مختلف اقدامات پر روشنی ڈالی، جن میں پولنگ اسٹیشن آفیسر کے طور پر زیادہ خواتین کی شمولیت قابل ذکر ہے ۔  اس کے علاوہ ،  مکمل طور پر خواتین کے زیر انتظام پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد میں اضافہ، پولنگ اسٹیشنوں پر کرچ کی سہولیات، پولنگ اسٹیشنوں پر علیحدہ بیت الخلا اور انتظار گاہیں فراہم کرنا شامل ہیں۔  رجسٹریشن کی سہولت ،  بلاک سطح کی خواتین افسروں کے ذریعے  خواتین کو ان کے سماجی ثقافتی ماحول میں انتخابات میں حصہ لینے کی ترغیب دینا بھی اہم قدم رہا ہے ۔ اس کے علاوہ اور بھی بہت سے اقدامات کئے گئے ہیں۔

image002LEJK.jpg

اپنے خطاب کے دوران، جناب سشیل چندرا نے ای سی آئی کی طرف سے 2020 ء میں شروع کی گئی غیر حاضر ووٹر سہولت کا ذکر کیا، خاص طور پر 80 سال سے زیادہ عمر کے بزرگ شہریوں، پی ڈبلیو ڈی اور کوویڈ سے متاثرہ ووٹروں کے لئے گھر کی دہلیز پر ووٹنگ کی سہولت کو یقینی بنانے کی بھی تفصیل سے وضاحت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی پوسٹل بیلیٹ کی سہولت چھ ریاستوں بشمول بہار، آسام، مغربی بنگال، تمل ناڈو، کیرالہ اور مرکز کے زیر انتظام علاقے پڈوچیری میں اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے ساتھ لاگو کی گئی تھی، جس کے کل ووٹروں کی تعداد 7.36 کروڑ تھی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ  پچھلے پانچ ریاستی اسمبلی انتخابات میں، 4.5 گنا زیادہ ووٹروں نے پوسٹل بیلیٹ کے ذریعے انتخابی عمل میں حصہ لیا۔ ووٹروں تک رسائی اور سہولت فراہم کرنے کی کوششوں کو وسیع کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں 80 سال سے زیادہ عمر کے تقریباً 1.5 کروڑ ووٹر ہیں۔

معذور افراد کو درپیش بنیادی ڈھانچے اور طرز عمل کے چیلنجوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، جناب چندرا نے تمام شرکاء پر زور دیا کہ وہ کسی بھی ای ایم بی کی طرف سے اختیار کی گئی کسی بھی ٹیکنالوجی یا سروس پر غور کریں ۔ انہوں نے ای سی آئی کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات پر روشنی ڈالی جیسے پی ڈبلیو ڈی ایپ، وہیل چیئرز کی فراہمی، رضاکارانہ مدد، بریل ای پی آئی سی کارڈ، ای وی ایم میں بریل سائنیج، پولنگ اسٹیشن تک مفت ٹرانسپورٹ، ترجیحی ووٹنگ اور پی ڈبلیو ڈی ووٹروں کو پریشانی سے پاک تجربہ فراہم کرنے کے لئے اے ایم ایف کی فراہمی۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے الیکشن کمشنر جناب راجیو کمار نے انتخابی عمل میں خواتین اور معذور افراد کی شرکت کو بڑھانے کے لئے کمیشن کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ الیکشن کمیشن نے اب تک 77 لاکھ سے زیادہ معذور ووٹروں کی فہرست بنائی ہے، جو کہ لوک سبھا انتخابات 2019 ء کے مقابلے میں 15.28 فی صد کا نمایاں اضافہ ہے۔ انہوں نے انتخابی عمل میں خواتین کی شرکت پر روشنی ڈالی، جو پہلے عام انتخابات میں 7.8 کروڑ سے بڑھ کر 2019 ء کے لوک سبھا انتخابات میں 29.4 کروڑ سے زیادہ ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ نمائندگی کے معاملے میں بھی، پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا کے لئے منتخب ہونے والی خواتین کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جو پہلے کے عام انتخابات میں صرف 24 سے بڑھ کر 2019 ء کے لوک سبھا انتخابات میں 78 ہو گئی تھی۔

image003TZLW.jpg

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے الیکشن کمشنر جناب انوپ چندر پانڈے نے کہا کہ ٹیکنالوجی انتخابی نظم و نسق میں ایک گیم چینجر ثابت ہوئی ہے اور اس نے انتخابی منظرنامے اور رسائی پر نمایاں اثر ڈالا ہے۔ کووڈ کی وباء کے دوران جامع اور قابلَ رسائی انتخابات کو یقینی بنانے میں درپیش چیلنجوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے، جناب پانڈے نے کہا کہ پوسٹل بیلیٹ کی سہولت کے تحت، بزرگ شہریوں اور پی ڈبلیو ڈی  کو ، ان کے گھر پر فارم تقسیم کرنے اور پھر ان سے جمع کرنے کے لئے تفصیلی فارم دیئے گئے تھے ۔  انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن معذور رائے دہندگان کی شرکت کو آسان بنانے اور بڑھانے کے لئے شمولیتی انتخابی طریقوں کو نافذ کرنے کے لئے پرعزم ہے۔

مندوبین کا خیرمقدم کرتے ہوئے سکریٹری جنرل جناب اُمیش سنہا نے کہا کہ سبھی بالغوں کے لئے حق رائے دہی کی روح یہ ہے کہ تمام زمرے کے ووٹروں کو انتخابی عمل میں شامل کیا جائے  ۔ انہوں نے ای سی آئی کے ووٹر ایجوکیشن پروگرام( ایس وی ای ای پی  ) کے بارے میں بھی بتایا ، جس کا مقصد ووٹروں کی وسیع آبادی تک مختلف ذرائع اور میڈیا کے ذریعے ایک جامع اور منظم انداز میں پہنچنا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ الیکشن کمیشن کی کوشش ہے کہ دِویانگ جنوں سے ، ان کی اپنی زبان میں بات کی جائے، وہ سنیں کہ وہ کیا کہنا چاہتے ہیں اور یہ کہ الیکشن کمیشن ان تمام پوشیدہ رکاوٹوں کی نشاندہی کرنے کی کوشش کر رہا ہے ، جنہیں ہٹانے کی ضرورت ہے۔

بنگلہ دیش، بھوٹان، کمبوڈیا، ایتھوپیا، فجی، جارجیا، قزاقستان، جمہوریہ کوریا، لائبیریا، ملاوی، ماریشس، منگولیا، فلپائن، رومانیہ، روس، ساؤ ٹوم اور پرنسائپ، سولومن جزائر، جنوبی افریقہ، سری لنکا، سورینام، تائیوان، ازبکستان، یمن اور زامبیا جیسے 24 ملکوں کے علاوہ ، چار بین الاقوامی اداروں - انٹرنیشنل آئیڈیا، انٹرنیشنل فاؤنڈیشن آف الیکٹورل سسٹم ( آئی ایف ای ایس )، ایسوسی ایشن آف ورلڈ الیکشن باڈیز (اے – ڈبلیو ای بی ) اور یوروپی سینٹر فار الیکشنس  کے 100  نمائندوں  اور  20 سفارت کاروں نے ویبینار میں شرکت کی ۔

ویبینار میں ماریشس، رومانیہ اور جمہوریہ کوریا، تائیوان، فلپائن، کمبوڈیا اور آئی ایف ای ایس - سری لنکا، جنوبی افریقہ، بھوٹان، بھارت اور برازیل کی طرف سے  پیش کردہ پریزنٹیشن میں خواتین  ، معذوری سے متاثرہ افراد اور بزرگ شہریوں کی انتخابات میں شرکت کو بڑھانے کے لئے اقدامات کو اجاگر کیا گیا ۔

image004ZDXS.jpg

ویبینار میں جاری کردہ اشاعتوں میں اے – ویب انڈیا جنرل آف الیکشنس کا اکتوبر 2021 ء کا شمارہ اور انتخابات میں خواتین، معذوری سے متاثرہ افراد  اور بزرگ شہری ووٹروں کی شرکت پر  ’ وائس انٹر نیشنل میگزین ‘ کی اشاعتیں شامل ہیں ۔ ویبنار میں خواتین، پی ڈبلیو ڈی اور بزرگ شہری ووٹروں  کی انتخابات میں شرکت کو آسان بنانے کی خاطر ایک بین الاقوامی ویڈیو کا بھی اجراء کیا گیا ۔

بین الاقوامی ویبینار کے دوران خواتین، معذور افراد  اور بزرگ شہریوں کی انتخابی شرکت بڑھانے کے لئے انتخابی انتظامی اداروں کی جانب سے کئے گئے مختلف اقدامات پر ایک نمائش کا بھی انعقاد کیا گیا ۔

image005DBEZ.jpg

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح  ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No.  13347

 



(Release ID: 1775575) Visitor Counter : 127


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Telugu