کوئلے کی وزارت

کول انڈیا  لمیٹڈ (سی آئی ایل)،  مغربی بنگال کے پرولیا  کے دور دراز گاؤں میں  لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی لارہی ہے


سی آئی ایل  کم  سہولیت یافتہ گاؤں کو  27 کروڑ روپے کے برابر  مختلف  سہولیات  دستیاب کر ا رہی ہے

Posted On: 25 NOV 2021 4:41PM by PIB Delhi

کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) کو بیشتر  بھارت کی توانائی کی حفاظت کی ریڑھ کی ہڈی کہا جاتا ہے، جو  خاموشی سے  پائیدار  ترقی کے اہداف  کو  مزید  مضبوط بنانے کے کام میں مصروف عمل ہے۔ بھارت کے کئی  پسماندہ  اور  دور دراز  چھوٹے گاؤں میں ، سی آئی ایل اور اس کی معاون یونٹیں  دیہات کی  بنیادی  سہولیات  اور  ان کی زندگی کی سطح  میں  بہتری لانے کے لئے  کام کر رہی ہے۔ کمپنی کی ایسی  ہی ایک مضبوط معاون کمپنی  ایسٹرن  کول فیلڈ  لمیٹڈ (ای سی ایل)  مغربی بنگال  کے پرولیا کے  دور دراز گاؤں میں   شمسی توانائی ، دیگر  ماحول دوست  سہولیات  اور معیاری  تعلیمی  سہولیات  دستیاب کرانے کے لئے سی آئی ایل  کے ہاتھوں کو مزید مضبوط بنارہی ہے۔

روشنی ہیمبرم اپنی  آنکھوں میں چمک کے ساتھ  کہتی ہیں ، شمسی  یونٹ  کی  روشنی  سے  ہفتے کے ساتوں دن  24  گھنٹے کی دستیابی کے ساتھ میں اب رات میں بھی پڑھ سکتی ہوں۔ مجھے  اب پہلے کے مقابلے امتحان میں زیادہ نمبرات حاصل ہو رہے ہیں۔ مغربی بنگال کے پسماندہ پرولیا ضلع کے  نیٹوریا بلاک  کے  دور دراز  کوئلہ  ایریا  کے ایک گاؤں کی  درجہ  گیارہویں کی طالبہ  ہیں، جس کی  خواہش  استانیہ  بننے کی  ہے، اس کی زندگی میں اب تبدیلیاں آنی  شروع ہو گئی ہیں اور اب اس کے  یقین میں اضافہ  بھی ہو ا ہے کہ بارہویں کے امتحان میں اسے زیادہ نمبر حاصل ہوں گے اور وہ اپنی روزی روٹی  کے لئے  استانیہ  کا کام کر سکے گی۔ اسی طرح  نیٹوریا کے لال  پور  گاؤں کے  سرکار اسکول کی ایک استانیہ  سبرانی منڈل اب مطمئن ہیں اور کہتی ہیں کہ بجلی جانے کے بعد بھی  ہمیں  پڑھانے میں کسی طرح کی پریشانی نہیں ہوتی ، کیونکہ اب اسکول میں  سولر یونٹ  کا پاور بیک اپ  لگا دیا گیا ہے۔ پائیدار ترقی کے اہداف  (ایس بی جی)  کے  تحت  اپنی معاون کمپنی  ایسٹرن کولڈ فیلڈ لمیٹڈ (سی آئی ایل)  کے ذریعہ  کی گئی سخت محنت   اور لگن کے ایسے  اور دیگر  متعدد  ٹرانسمیشن بدلاؤ ٹوریا بلاک کے گاؤں میں دیکھے جاسکتے ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0016TT6.jpg

ای سی ایل  پرولیا ضلع میں کوئلہ  کی کانکنی  کا کام کاج  کرتی ہے، جو مغربی بنگال کے  پسماندہ اضلاع میں سے ایک ہے۔ مقامی آبادی  بنیادی طور پر  یا تو  کوئلہ  کے آپریشن کی سرگرمیوں پر یا پھر  زراعت پر  منحصر ہے۔ تاہم  یہ علاقہ  خشک سالی سے متاثر ہے اور یہاں بارش  بھی  بہت کم ہوتی ہے۔ بیشتر کسان  چھوٹے اور متوسط  درجے کے ہیں اور کھیتی  بنیادی طور پر  بارش  پر مبنی ہے ،  جس کے نتائج  کھیتی کی کم  پیداوار کی شکل میں سامنے آتا ہے، جس سے  غریبی بڑھتی ہے ، گھروں میں کھانا پکانے کے لئے بنیادی طور پر  جلاون کی لکڑیوں کا استعمال کیا جاتا تھا اور  کروسین کا استعمال بہت زیادہ  ہوتا تھا، بڑی تعداد میں ان کنبو ں کے پاس بیت الخلاء کی دستیابی نہیں تھی اور انہیں قضائے  حاجت کے لئے  کھلے میں جانا پڑتا تھا۔ گاؤں کے سرکاری اسکولوں میں  کمپیوٹر کی تعلیم کی کوئی  سہولت نہیں تھی، حالانکہ  مقامی حکومت کے ذریعہ  کانکنی کے کام کاج  کے قریب  گاؤں میں کوشش کی  گئی تھی لیکن  وہاں  24  گھنٹے بجلی ، کھانا پکانے کے لئے ایندھن، سڑک ،بہترین   اسکولی تعلیم کی عدم دستیابی، صفائی ستھرائی وغیرہ  جیسی   سہولیات کی انتہائی  کمی تھی۔

کوئلہ کی کانکنی میں  پائیدار  ترقی میں  اپنے کردار سے  واقف ہونے پر  سی آئی ایل نے نیٹوریا  بلاک  کے  38  گاؤں کو  ایک ماڈل  کے طور پر تبدیل  کرنے  کے چیلنج کا فیصلہ کیا ۔ شروعات میں  مستفیدین  کے کنبوں کو صحیح تعداد شناخت کرنے کے لئے گاؤں میں  ایک وسیع   سروے کیا گیا۔ یہ سروے  ممتاز  سماجی  شعبے  کے  تعلیمی  ادارے ، جو  ممبئی میں  واقع  ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز  (پی آئی ایس ایس)  کے ذریعے  کیا گیا۔ یہ کام  ماحولیات  اور  پائیدار ترقی کے شعبے میں  ایک سرکردہ این جی او  نئی دہلی میں واقع  دی اینرجی اینڈ ریسورس انسٹی ٹیوٹ  (ٹی آئی آر آئی)  کے حوالے کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0025AHH.jpg

 

کچھ سالوں کے اندر  گاؤں کی ترقی  کو  مرکزی دھارے میں لانے کے لئے ان گاؤں کا وسیع  ترین  تبادلہ  کیا گیا۔ کنبوں کو  توانائی سے متعلق  ضرورتوں  کا شمسی توانائی پر مبنی  حل دستیاب   کرانے کے لئے  ہر  نشان زد   گاؤں میں  ایک  مربوط  گھریلو  توانائی نظام  (آئی ڈی ای ایس)  قائم کیا گیا۔ آئی ڈی ای ایس  کی ایک یونٹ میں ایل ای ڈی بلب اور  موبائل چارجنگ  ساکٹ کو  پاور دینے کی سہولت کے ساتھ ایک سولر ہاؤس  ہولڈ لائٹ  (ایس ایچ ایل) سسٹم، ایک جدید ترین  کُک اسٹوو (آئی سی ایس)  جس میں  ایک سولر  پاور  فین ہوتا ہے، جس سے مؤثر فائر اُڈ کمبشن ہوتا ہے اور  روایتی چولہوں کے مقابلے  میں بہت کم دھواں پیدا ہوتا ہے۔ سولر پینل اور بیٹری  پیک سسٹم ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ  ایک 110  سولر اسٹریٹ  لائٹ  (ایس ایس ایل) لگائی گئیں، آئی ڈی ای ایس اور ایس ایس ایل کی دیکھ ریکھ کو  اسکیموں کے دائرے میں شامل کیا گیا اور تمام مستفیدین کو  ان کے گھر پر ہی  کسی بھی مسئلے  سے فوری نمٹنے  اور دیکھ ریکھ کے لئے  خدمات  مہیا  کرانے والوں کا رابطہ نمبر دستیاب کرایا گیا۔ اس پروجیکٹ  کمپوننٹ  کے تحت  کل 9000 گھروں کو شامل کیا گیا۔

زراعت ، ہریالی  اور صلاحیت سازی  کے شعبے میں مقامی کسانوں کو تربیت دینے کے لئے کسانوں کے  برسا  زرعی یونیورسٹی  (بی اے یو)  اور رانچی  کے  جنگلاتی  پیداوار  کے ادارے  (آئی ایف پی) کے کامیاب   دوروں کے ساتھ  مٹی  کے نمونوں کے تجزیئے کی بنیاد پر  10  گاؤں سے  1250 مستفیدین کی پہچان کی گئی۔ اس کے علاوہ  جدید ترین  زرعی آلات ، پھل  دینے والے پودوں  اور بکریوں کو  تقسیم کیا گیا۔ جدید ترین دھان کی پیداوار  کے لئے  چاول کی صاف صفائی  کا نظام  (ایس آر آئی)، بانس کی دستکاری ،  چنندہ تالابوں میں مچھلی پالنے کی سرگرمیاں، مشروم کی کھیتی  وغیرہ کے لئے ان کسانوں کو زبردست تربیت دی گئی۔  کہنے کی ضرورت نہیں کہ  ان اقدامات کا  مقامی کسانوں  پر  فوری طور پر مثبت اثر دکھا۔ انہوں نے بالکل بدلے ہوئے ماحول اور نئے نظام کے ساتھ کھیتی کرنی شروع کردی۔ ایک کسان روی لال  ہیمبرم نے اپنا تجربہ مشترکہ کرتے ہوئے کہا کہ  روایتی  زرعی  آلات کا استعمال کرنے سے  میری پیٹھ میں بہت  درد ہوتا تھا، اب سی آئی ایل نے  نئے آلات  دستیاب کرائے ہیں،  ان کا استعمال کرتے ہوئے میں آسانی  سے اپنے کھیت میں کام کر سکتا ہوں۔ صفائی ستھرائی کے محاذ  پر  زمین کی دستیابی ،  پہلے سے ہی  موجود بیت الخلاء ،  بلاک سطح  کی انتظامیہ  کے ذریعہ دستیاب کرائے گئے گھروں کی فہرست  وغیرہ جیسے  پیمانوں کی بنیاد پر  انفرادی  گھروں  کی  بیت الخلاء  کی تعمیر  کے لئے  کُل   5660  گھرو ں کی پہچان کی گئی ۔ بیت الخلاء  کی تعمیر  ٹوئن پٹ  ٹیکنالوجی  کا استعمال کرنے کے ذریعے  کیا گیا۔ کسی کنبے میں بیت الخلاء  کی تعمیر کرنے سے پہلے  بیداری  کی سرگرمیاں  شروع کی  گئیں اور کنبے کو  بیت الخلاء  کے استعمال کا عہد  دلایا گیا۔ صفائی ستھرائی  کے عناصر   کے مستفیدین میں سے ایک  مامونی  بوری   نے کہا کہ  چونکہ بیت الخلاء  کی تعمیر  ہو گئی ہے او رمجھے کھلے میں رفع حاجت کے لئے  جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ میرے لئے  بہت  ہی  سہولت پذیر ہے۔


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0034YG7.jpg

 مقامی اسکولوں  کو  اپ گریڈ کرنے کے لئے 40  سرکاری  اسکولوں میں  ہر ایک کو  پاور پیک اپ  کے ساتھ ساتھ  ایک ایک کمپیوٹر  دستیاب کرایا گیا۔ کمپیوٹروں کو چلانے میں طلباء  اور  مستقل اساتذہ  کی تربیت  کے لئے  کمپیوٹر کے تربیت کاروں کی  بھی بھرتی  کی گئی۔ ان سبھی اسکولوں میں ہندی، انگریزی او ربنگلہ  زبان میں  بنیادی کتابوں کے ساتھ  ایک لائبریری  کے قیام  کے  ساتھ ان محروم   طلباءکی کمیونٹی کی ترقی  کے لئے  سی آئی ایل  کی ایک دیگر  قابل ذکر پہل ہے۔

27 کروڑ روپے  کی لاگت کے ساتھ یہ پروجیکٹ پائیدار ترقی کے تحت  کانکنی  کے ساتھ ساتھ  بہتر اور  مثبت  سماجی  ماحول بنانے  کی اپنی عہد بستگی کے تحت  سی آئی ایل  کے اعلیٰ اثرات والے  دیہی  ترقی پروجیکٹوں میں سے ایک ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- ع  ح- ق ر)

U-13316



(Release ID: 1775310) Visitor Counter : 133