صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
مرکزی وزارت صحت نے این ایف ایچ ایس -5مرحلہII کے نتائج جاری کئے
’’این ایف ایچ ایس -5 ظاہر کرتا ہے کہ پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کی سمت میں اور زیادہ تیزی آرہی ہے،رکن (صحت ) نیتی آیوگ
این ایف ایچ ایس کا ڈیٹا تمام متعلقہ وزارتوں، ریاستی حکومتوں اور دیگر اسٹیک ہولڈروں کے لئے فائدہ مند ہوگا‘‘:صحت کےمرکزی سکریٹری
Posted On:
24 NOV 2021 1:50PM by PIB Delhi
نئی دہلی،24- نومبر 2021/ نیتی آیوگ کے رکن (صحت)ڈاکٹر ونود کمار پال اور صحت ا ور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت کے سکریٹری جناب راجیش بھوشن نے آج نئی دہلی میں ہندستان اور 14 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں( دوسرے مرحلے کے تحت کلب) کے لئے آبادی، ری پروڈکٹیو اور صحت اطفال ،خاندانی بہبود، غذائیت اور دیگر اہم اشاریوں کے 21-2019کے قومی خاندانی بہبود سروے ( این ایف ایچ ایس-5) فیکٹ شیٹ جاری کئے
مرحلہ دو میں جن ریاستوں مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا سروے کیا گیا ، وہ ہیں اروناچل پردیش، چندی گڑھ، چھتیس گڑھ، ہریانہ، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، دہلی، اڈیشہ، پڈوچیری، پنجاب، راجستھان ، تمل ناڈو، اترپردیش، اور اتراکھنڈ ۔ پہلے مرحلے میں شامل 22 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سلسلہ میں این ایف ایچ ایس -5 کے نتائج دسمبر ،2020 میں جاری کئے گئے تھے۔
این ایف ایچ ایس کو لگاتار کئی دوروں میں جاری کرنے کا اہم مقصد صحت اور خاندانی بہبود اور دیگر ابھرتے ہوئے مسائل سےمتعلق قابل اعتماد اور مسابقتی ڈیٹا فراہم کرنا ہے۔ این ایف ایچ ایس-5 سروے کا کام ملک کے 707اضلاع (مارچ 2017 تک)کے تقریباً 6.1 لاکھ نمونوں کنبوں پر کیا گیا ہے۔جس میں الگ الگ اندازہ مہیا کرنے کے لئے 724،115 خواتین اور 101،839 مردوں کو شامل کیا گیا۔ این ایف ایچ ایس-5 کے تمام نتائج وارت کی ویب سائٹwww.mohfw.gov.in ۔ پر سرکاری ڈومین میں دستیاب ہے۔
کل ہند اور ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سطح پر جاری کئے گئے فیکٹ شیٹ میں 131 اشاریوں کی جانکاری شامل ہے۔ یہ اہم اشاریوںکے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے جو ملک میں پائیدار ترقی کے اہداف کی پیش رفت کو ٹریک کرنے میں مدد گار ہوتےہیں۔حالانکہ این ایف ایچ ایس -5 میں خصوصی توجہ والے کچھ نئے میدان شامل ہیں جیسے موت کا رجسٹریشن، بچوں کی ٹیکہ کاری، بچوں کے لئے مائیکرو نیوٹرینس ، ماہواری سےمتعلق صاف صفائی، شراب اور تمباکو کے استعمال ، اور نئی حکمت عملی فروغ دینے کے لئے ضروری تفصیلات دے گا۔
ہندستان اور دوسرے مرحلے کی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے این ایف ایچ ایس-5 فیکٹ شیٹ علاقوں کےاہم نتائج نیچے دیئے گئےہیں ۔
- کل زرخیزی کی شرح (پی ایف آر) یعنی فرٹیلٹی ریٹ ، قومی سطح پر، بچوں کی اوسط تعداد 2.2 سے گھٹ کر 2.0 ہوگئی ہے اور تمام 14 ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں چندی گڑھ میں 1.4 سے لے کر اترپردیش میں 2.4 ہوگئی ہے۔ مدھیہ پردیش ، راجستھان، جھارکھنڈ اور اترپردیش کو چھوڑ کر تمام مرحلوں II ریاستوں نے ٹی ایف آر صلاحیت کا ریپلیسٹمنٹ فرٹیلیٹی ریٹ (2.1) حاصل کرلیا ہے۔
- وقت پر سی پی آر ، پورے ہندستان کی سطح پراور پنجاب کو چھوڑ کر مرحلہ 2 اور مرکزکے زیرا نتظام علاقوں میں 54 فی صد سے 67 فی صد بڑھ گیا ہے تقریباً تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مانع حمل کے جدید طریقوں کا استعمال بڑھ گیا ہے۔
- خاندانی منصوبہ بندی کی ادھوری ضرورتوں میں پورےملک کی سطح پراور دوسرے مرحلے کی زیادہ تر ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 13 فی صد سے 9 فی صد کی اہم گراوٹ دیکھی گئی ہے۔
- 12 سے 23مہینے کے عمر کے بچوں کے درمیان مکمل ٹیکہ کاری مہم میں کل ہند سطح پر 62 فی صد سے76 فی صد تک کافی سدھار درج کیا گیا ہے۔14 ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں علاقوں میں سے 11 میں 12-23 مہینے کی عمر کے مکمل ٹیکہ کاری والے تین چوتھائی سے زیادہ بچےہیں، اور یہ اڈیشہ کے لئے سب سےز یادہ (90 فی صد) ہے
- این ایف ایچ ایس-4 اور این ایف ایچ ایس-5 ڈیٹا ، مکمل ٹیکہ کاری کوریج میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے مرحلہ دو کے پچاس فی صد سے زیادہ ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں چار سال کے چھوٹی مدت کے دوران 10 فی صد سے زیادہ پوائنٹ مشتر ک کررہے ہیں۔
- کل ہند سطح پر صحت خدمات فراہم کرنے والوں کے ذریعہ اے این سی وزٹ پانے والی خواتین کی تعداد 51 فی صد سے بڑھ کر 58 فی صد ہوگئی ہے۔
- ساتھ ہی 16-2015 سے 20-2019 کے درمیان پنجاب کو چھوڑ کر سبھی مرحلوں ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے سدھار دکھایا ہے۔
- کل ہند سطح پر اسپتالوں میں پیدائش 79 فی صد سے بڑھ کر 89 فی صد ہوگئی۔ پڈوچیری اور تمل ناڈو میں ا سپتالوں میں ڈیلیوری سو فی صد ہے اور دوسرے مرحلے کی 12 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سے 7 ریاستوں میں 90 فی صد سے زیادہ ہے۔
- اسپتالوں میں پیدائش کی تعداد اضافہ کے ساتھ ساتھ کئی ریاستوں میں خصوصی طور سے پرائیوٹ صحت خدمات میں سی سیکشن ڈیلیوری میں کافی اضافہ ہوا ہے۔
- کل ہند سطح پر بچوں میں تغذیہ اشاریہ تھوڑا سدھار دکھاتےہیں کیونکہ اسٹنٹنگ 38 فی صد سے گھٹکر 36 فی صد ہوگئی ہے، 21 فی صد سے 19 فی صد اور کم وزن 36 صد سے گھٹ کر 32 فی صد ہوگیا ہے۔
- بچوں اور خواتین میں انیمیا فکر کا موضوع ہوا ہے ۔ این ایف ایچ ایس -4کے مقابلےم یں تمام مرحلہ اپ ڈیٹ ریاستوں اور کل ہند سطح پر حاملہ خواتین کے ذریعہ 180 دنوں یا اس سے زیادہ وقت تک آئرن فولک ایسڈ گولیاں کو کھانے کے باوجود آدھے سے زیادہ بچےاو ر خواتین (حاملہ خواتین سمیت) انیمیا سے دوچار ہیں۔
- 6 مہینے سے کم عمر کے بچوں کو خصوصی طور سے ماں کا دودھ پلانے سے کل ہند سطح پر 16-2015 میں 55 فی صد سے 21-2019 میں 64 فی صد تک سدھار ہوا ہے۔
- خواتین کو بااختیار بنانے کے اشارے کل ہندسطح پر اور تمام مرحلہ دو ریاستوں میں قابل ذکر سدھار دکھاتےہیں۔ دوسرے مرحلہ میں تمام ریاستوں میں 70 فی صد سے زیادہ خواتین کے بینک کھاتے چالو ہیں۔
نیتی آیوگ کے رکن (صحت) نے تمام صحت ایڈمنسٹریٹیو کو بیمہ کوریج کے کافی پھیلاؤ پر مبارک باد دی، جسے این ایف ایچ ایس -5 میں شامل کیا گیاہے۔
مرکزی صحت سکریٹری نےکہا کہ گھریلو سوالات کے وسیع دائرہ کے ساتھ این ایف ایچ ایس کے پیداشدہ تمام متعلقہ وزارتوں ریاستی حکومتوں اور دیگر اسٹیک ہولڈروں کے لئے فائدہ مند ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ این ایف ایچ ایس -5 کا ڈیٹا آیشومان بھارت –وزیراعظم جن آرویوگیہ یوجنا اور پردھان منتری –سرکشت ماترتویہ ابھیان کے تبدیل ہونےوالے اقدام کو پوری طرح سے اپنانہیں سکتےہیں کیونکہ ملک بھرمیں گھریلو کا سروے کیا جارہا تھا۔
ایڈیشنل سکریٹری اور این ایچ ایم کے مشن ڈائریکٹر جناب وکاش شیل،ایڈیشنل سکریٹری اور مالی مشیر ڈاکٹر دھرمیندرسنگھ گنگوار، ایڈیشنل سکریٹری( ّصحت)، محترمہ آرتی آہوجہ، ، ایڈیشنل سکریٹری (صحت) ڈاکٹر منوہر اگنانی، ڈائریکٹر جنرل (اعدادوشمار)محترمہ سندھیا کرشنا مورتی، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پاپولیشن اسٹیڈیزکے ڈائریکٹر پروفیسر کے پی جیمس اور محکمہ کے دیگر سینئر حکام کے ساتھ ساتھ میٹنگ میں ایمس نئی دہلی کے بچوں کی بیماریوںکے سربرابہ پروفیسر(ڈاکٹر) اشوک دیوراری اور یو ایس اےا ٓئی ڈی جیسے فروغحصہ داری کے نمائندگان موجود تھے۔
**********
ش ح۔ ش ت۔ج
Uno-13233
(Release ID: 1774897)
Visitor Counter : 264