نیتی آیوگ

ہند-جرمن تعاون کے تحت, نیتی آیوگ نے, افتتاحی ایس ڈی جی شہری انڈیکس اور ڈیش بورڈ 2021–22 جاری کیا


انڈیکس میں, شملہ سرفہرست، اس کے بعد کوئمبٹور اور چنڈی گڑھ کا نمبر

شماریات کے لیے کل 56 شہری علاقوں پر غور کیا گیا

Posted On: 23 NOV 2021 3:07PM by PIB Delhi

نئی دہلی،23نومبر 2021: پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈیجی) کو مقامی بنانے اور قومی، ریاستی/مرکزکےزیر انظاقم علاقوں، اور مقامی سطحوں پر مضبوط ایس ڈی جی ترقی کی نگرانی کے نظام کو قائم کرنے کی طرف اپنے سفر میں، نیتی آیوگ نے افتتاحی ایس ڈی جی شہری انڈیکس اور ڈیش بورڈ( 22-2021) کے آغاز کے ساتھ آج ایک اور سنگ میل حاصل کیا ہے۔ انڈیکس اور ڈیش بورڈ، نیتی آیوگ – جی آئی زیڈاوربی ایم زیڈ تعاون کا نتیجہ ہے جو ہمارے شہروں میں ہند-جرمن ترقیاتی تعاون کےزیر سرپرستی ایس ڈی جی لوکلائزیشن کو چلانے پر مرکوز ہے۔

ایس ڈی جی شہری انڈیکس اور ڈیش بورڈ ایس ڈی جی فریم ورک کے 46 اہداف میں 77 ایس ڈی جی اشاریو ں پر 56 شہری علاقوں پر مشتمل ہے۔ ان اشاریو ں سے متعلق ڈیٹا، این ایف ایچ ایس،این سی آر بی، یو – ڈائیس جیسے سرکاری ڈیٹا ذرائع، مختلف وزارتوں کے ڈیٹا پورٹلز، اور دیگر سرکاری ڈیٹا ذرائع سے حاصل کیا گیا ہے۔

انڈیکس اور ڈیش بورڈ ایس ڈی جی لوکلائزیشن کو مزید مضبوط کرے گا اور شہر کی سطح پر مضبوط ایس ڈی جی مانیٹرنگ کا آغاز کرے گا۔ یہ یو ایل بی سطح کے ڈیٹا، نگرانی، اور رپورٹنگ کے نظام کی طاقتوں اور خلا کو نمایاں کرتا ہے۔ اس انڈیکس اور ڈیش بورڈ جیسے ٹولز ایک ماحولیاتی نظام کی تخلیق میں تعاون کریں گے جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز، ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کو اپنانے اور اس پر عمل درآمد کرنے کے لیے لیس ہوں گے۔ ہندوستان میں ترقی کے مستقبل کو ترتیب دینے میں ہمارے شہروں اور شہری علاقوں کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو دیکھتے ہوئے یہ تبدیلی کافی ضروری ہے۔

ڈاکٹر راجیو کمار، وائس چیئرپرسن، نیتی آیوگ، حکومت ہند اور بی ایم زیڈ حکومت جرمنی کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر کلاڈیا وارننگ، ہیڈ آف ساؤتھ ایشیا ڈویژن بی ایم زیڈمسٹر فلپ کنل کی موجودگی میں انڈیکس اور ڈیش بورڈ کا آغاز کیا گیا۔ کنٹری ڈائریکٹر، جی آئی زیڈ کی انڈیا ڈاکٹر جولی ریویئر؛ مسٹر جارج جانسن، ہیڈ آف سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ آف سمارٹ سٹیز پروجیکٹ، جی آئی زیڈ انڈیا؛ ایڈوائزر (ایس ڈی جی)، نیتی آیوگ مس سنیوکت صمددار، اور دونوں اطراف سے دیگر سینئر عہدیدار بھی اس موقع پر موجود تھے۔

ڈاکٹر راجیو کمار۔ ، نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین نے لانچ کے دوران کہا  ’’شہر تیزی سے ترقی کے انجن بن رہے ہیں۔ ایس ڈی جی اربن انڈیکس اور ڈیش بورڈ، جو نیتی آیوگ اور جی آئی زیڈ کے درمیان اختراعی شراکت داری کی پیداوار ہے، ہمارے شہروں میں ایس ڈی جی کی نگرانی کا ایک مضبوط نظام قائم کرنے میں ایک طویل سفر طے کرے گا، اور ہمارے ایس ڈی جی لوکلائزیشن کے سفر میں ایک سنگ میل ہے‘‘ ۔

ہمارے سامنے 2030 کے ایجنڈے کو حاصل کرنے کی طرف ایک تہائی سفر کے ساتھ، شہری علاقوں میں ایس ڈی جی پر پیشرفت کی پیمائش انتہائی اہم ہے۔ اس موضوع پر، نوڈل آفیسر (ایس ڈی جی)، سنیکت سمدر نے کہا کہ نیتی آیوگ، ’’مقامی انتظامیہ کو فیصلہ سازی کے لیے پیمائش پر مبنی نقطہ نظر اپنانے کے لیے بااختیار بنانے کی کوشش کررہا ہے۔ صرف اس صورت میں جب ایس ڈی جی ایجنڈا آخری میل کے اسٹیک ہولڈرز کے ذریعہ اپنایا جائے تو ہم عالمیایجنڈے 2030کو حاصل کرنے کی امید کر سکتے ہیں۔ یہ ایس ڈی جی شہری انڈیکس ایس ڈی جیز کو مزید مقامی بنانے کی طرف ایک اور قدم ہے۔‘‘

پائیدار ترقی کے اہداف سی متعلق ہند-جرمن شراکت داری پر، پروفیسر ڈاکٹر کلاڈیا وارننگ، ڈی جی بی ایم زیڈ نے کہا کہ ’’ یہ ایس ڈی جی لوکلائزیشن اور نگرانی کو گہرا کرنے پر توجہ مرکوز کرے گا، اور قومی اور ریاستی سطح پر ایس ڈی جیز پر ادارہ جاتی صلاحیت اور ڈیٹا سسٹمز میں اہم خلا کو دور کرے گا۔ ہم ایس ڈی جیز سطح پر صلاحیتوں کو بڑھانے میں نیتی آیوگ کے ساتھ اس شراکت داری کو مضبوط کرنے کے منتظر ہیں۔‘‘

طریقہ کار

ایس ڈی جی شہری انڈیکس کے لیے شماریاتی طریقہ کار سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ سلوشنز نیٹ ورک (ایس ڈی ایس این) کے تیار کردہ عالمی سطح پر قبول شدہ طریقہ کار سے اخذ کیا گیا ہے۔ ایس ڈی جی انڈیا انڈیکس اور نارتھ ایسٹرن ریجن ڈسٹرکٹ ایس ڈی جی انڈیکس کے لیے بھی استعمال ہونے والے طریقہ کار کو شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت (ایم او ایس پی آئی) کے قریبی تعاون سے حتمی شکل دی گئی ہے۔ ایس ڈی جیز ،انڈیکس میں استعمال ہوتے ہیں۔ ایس ڈی جی 14 (پانی کے نیچے زندگی) کو شامل نہیں کیا گیا ہے کیونکہ یہ صرف ساحلی علاقوں سے متعلقہ ہے، جو کہ صرف چند منتخب شہر ہیں، اور ایس ڈی جی 17 (اہداف کے لیے شراکت داری) کو خارج کر دیا گیا ہے۔ جیسا کہ قومی سطح پر اس کے اہداف کی پیشرفت کی نگرانی کی جاتی ہے۔ جبکہ ایس ڈی جی 15 (زمین پر زندگی) کے تحت پیش رفت کو دو اشاریوں کا استعمال کرتے ہوئے ناپا گیا ہے، لیکن مناسب کوریج نہ ہونے کی وجہ سے ان کا اسکور کا تخمینہ لگانے میں استعمال نہیں کیا گیا ہے۔ ایس ڈی جی کے اہداف سے مطابقت اور شہری سطح پر ڈیٹا کی دستیابی اشاریہ کے انتخاب کے لیے سب سے اہم معیار ہیں۔ ان اشاریو ں پر تازہ ترین اعداد و شمار مختلف سرکاری ڈیٹا ذرائع جیسے NFHS این ایف ایچ ایس،این سی آر بی، یو – ڈائیس جیسے سرکاری ڈیٹا ذرائع، مختلف وزارتوں کے ڈیٹا پورٹلز، اور دیگر سرکاری ڈیٹا ذرائع سے حاصل کیے گئے ہیں اور 62 فیصد اشارے 2019 یا اس کے بعد سے حاصل کیے گئے ہیں۔

انڈیکس میں درجہ بندی کے 56 شہری علاقوں میں سے 44 ایسے ہیں جن کی آبادی 10 لاکھ سے زیادہ ہے۔ 12 ریاستی دارالحکومت ہیں جن کی آبادی دس لاکھ سے کم ہے۔ جب کہ کچھ اشاریہ کے لیے، ’’شہری علاقہ‘‘ سے مراد یو ایل بیز ہے، دوسری صورتوں میں، یہ اجتماعی طور پر ضلع کے اندر تمام شہری علاقوں سے مراد ہے۔ یہ مختلف ڈیٹا سیٹس کے استعمال کی وجہ سے ہے جس نے مختلف انتظامی اکائیوں میں شہری ڈیٹا کو اکٹھا کیا ہے۔ تاہم، کسی بھی اشاریہ کے لیے، تمام شہری علاقوں کے لیے ایک ہی تعریف استعمال کی گئی ہے۔

ہر ایس ڈی جی کے لیے، شہری علاقوں کی درجہ بندی 0 سے100 کے پیمانے پر کی گئی ہے۔ 100 کے اسکور کا مطلب ہے کہ شہری علاقے نے 2030 کے لیے مقرر کردہ اہداف حاصل کر لیے ہیں۔ 0 کے اسکور کا مطلب ہے کہ یہ منتخب شہری علاقوں میں اہداف کے حصول سے سب سے دور ہے۔ شہری علاقے کی مجموعی کارکردگی کی پیمائش کے لیے مجموعی طور پر یا جامع شہری علاقے کے اسکور پھر ہدف کے حساب سے بنائے جاتے ہیں۔

شہری علاقوں کو ان کے جامع سکور کی بنیاد پر ذیل میں درجہ بندی کیا گیا ہے۔

  • امیدوار: 0-49
  • کارکردگی کرنےوالا: 50-64
  • فرنٹ رنر: 65-99
  • حاصل کرنے والا: 100

شماریات کے لیے درج ذیل 56 شہری علاقوں پر غور کیا گیا ہے-44 کی آبادی دس لاکھ سے زیادہ اور 12 ریاستی دارالحکومتیں جن کی آبادی دس لاکھ سے کم ہے:

اگرتلہ

گوالیار

ناسک

آگرہ

حیدرآباد

پنجی

احمدآباد

امپھال

پٹنہ

آئیزول

اندور

پریاگ راج

امرتسر

ایٹہ نگر

پونے

اورنگ آباد

جبل پور

رائے پور

بینگالورو

جےپور

راج کوٹ

بھوپال

جودھ پور

رانچی

بھوبنیشور

کانپور

شیلانگ

چھتیس گڑھ

کوچی

شملہ

چنئی

کوہیما

سری نگر

کوئمبٹور

کولکاتہ

سورت

دہرہ دون

کوٹہ

تیروچیراپلی

دہلی

لکھنؤ

تھیروننتھاپورم

دھنباد

لدھیانہ

وڈوڈرا

فریدآباد

مدورئی

وارانسی

گنگٹوک

میرٹھ

وجے واڑا

غازی آباد

ممبئی

وشاکھاپٹنم

گواہاٹی

ناگپور

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

نتائج

اوّلین دس شہری علاقے

 

شہری علاقہ

ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقہ

کمپوزٹ ا سکور

شملہ

ہماچل پردیش

75.50

کوئمبٹور

تمل ناڈو

73.29

چنڈی گڑھ

چنڈی گڑھ

72.36

تھیروننتھا پورم

کیرالہ

72.36

کوچی

کیرالہ

72.29

پنجی

گوا

71.86

پونے

مہاراشٹرا

71.21

تیروچیراپلی

تمل ناڈو

70.00

احمد آباد

گجرات

69.79

ناگ پور

مہاراشٹر

69.79

 

 

 

 

آخری دس شہری علاقے

 

شہری علاقہ

ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقہ

کمپوزٹ ا سکور

فریدآباد

ہریانہ

58.57

کولکاتہ

مغربی بنگال

58.5

آگرہ

اترپردیش

58.21

کوہیما

ناگالینڈ

58.07

جودھ پور

راجستھان

58

پٹنہ

بہار

57.29

گواہاٹی

آسام

55.79

ایٹہ نگر

اروناچل پردیش

55.29

میرٹھ

اترپردیش

54.64

دھنباد

جھارکھنڈ

52.43

 

 

 

ہدف- وار اچھی کارکردگی والے شہری علاقے

 

TimelineDescription automatically generated

کارکردگی کے زمرےمیں شہری علاقوں کا فیصد

شہری علاقوں کی جامع کارکردگی (جغرافیائی تقسیم

MapDescription automatically generated

ایس ڈی جی شہری انڈیکس اور ڈیش بورڈ 2021-22 کا ایک فوٹو

 

فعال- ڈیش بورڈ تک رسائی اس پر حاصل کی جاسکتی ہے:http://sdgindiaindex.niti.gov.in/urban

Qr codeDescription automatically generated with medium confidence

ڈیش بورڈ دیکھنے کے لیے کیو آر اسکین کریں

*****

U.No.13188

(ش ح - اع - ر ا)   

 


(Release ID: 1774320) Visitor Counter : 206


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Telugu