امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

محکمہ خوراک اور عوامی تقسیم نے 15 سے 21 نومبر تک شاندار ہفتہ آزادی کا امرت مہوتسو کا کامیابی سے انعقاد کیا


جناب پیوش گوئل نے اپنے منی پور، امپھال کے دورے کے دوران اہم اعلانات کئے

جناب گوئل نے ورچوئل  طریقے  سےکرناٹک میں ڈویژنل آفس ہبلی کے دفتر کی عمارت اور تمل ناڈو میں فوڈ سیکورٹی میوزیم کا افتتاح کیا

ایف سی آئی کی پہلی جدید ترین کوالٹی کنٹرول لیب کا افتتاح ایم او ایس جناب چوبے نے کیا

ایک ہفتہ تک جاری رہنے والے جشن کے دوران ورچوئل اور اصالتاً حاضری کے ساتھ تقریبات کا اہتمام کیا گیا

ایف سی آئی سال بھر میں آزادی کا امرت مہوتسو کی یاد میں 624 تقاریب منعقد کرے گا

Posted On: 22 NOV 2021 12:51PM by PIB Delhi

صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت کے تحت خوراک اور عوامی تقسیم کے محکمے نے 15 نومبر 2021 سے لے کر 21 نومبر 2021 تک ہندوستان کی آزادی کے 75 سال کی یادگاری ہفتہ ‘آزادی کا امرت مہوتسو’ کے طور پر منایا ۔

متحدہ ہندوستان کے جذبے کو عزت دینے کے لئے ہفتہ بھر میں کئی سرگرمیاں منعقد کی گئیں۔ تاہم محکمہ کے تحت مختلف تنظیمیں سال بھر سرگرمیاں منعقد کرتی رہیں گی۔

جشن کے پہلے دن، کامرس اور صنعت، امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے ورچوئل  طور پر دفتر کی عمارت، کرناٹک میں ڈویژنل آفس ہبلی اور تھانجاور، تمل ناڈو میں فوڈ سیکورٹی میوزیم کا  ایک تصویری نمائش کے ساتھ افتتاح کیا۔

اپنے خطاب میں، انہوں نے کہا، ‘‘ہمارے ملک میں فوڈ سیکورٹی مینٹیننس کے مختلف پہلوؤں پر کام کرنے کے علاوہ، مجھے یہ جان کر خوشی ہو رہی ہے کہ وہ لوگوں تک پہنچنے اور انہیں مختلف تقریبات کے ذریعے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان پہچانے میں برابر کے شریک ہیں، جن میں سب سے قابل ذکر بات ہے۔ آزادی کا امرت مہوتسو کا جشن۔’’

امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم، ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر مملکت (ایم او ایس) جناب اشونی کمار چوبے اور صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم اور دیہی ترقی کے وزیر مملکت (ایم او ایس) محترمہ۔ سادھوی نرنجن جیوتی نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

ایک اور پروگرام میں، شری گوئل نے 16 نومبر 2021 کو نیشنل شوگر انسٹی ٹیوٹ، کانپور کی 50ویں  جلسہ تقسیم اسناد کا  آزادی کا امرت مہوتسو جشن منانے کے ایک حصے کے طور پر افتتاح کیا۔

انہوں نے خطاب کے دوران طلباء سے کہا۔ ‘‘شوگر انڈسٹری دیہی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور شوگر انڈسٹری کے ماہرین کے طور پر آپ کسانوں، دیہاتوں اور قوم تک آتم نربھربھارت لانے کے لیے بہت اہم ہیں،’’

امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم اور دیہی ترقی کی وزیر مملکت (ایم او ایس) محترمہ۔ سادھوی نرنجن جیوتی نے بھی کانپور میں ہونے والی تقریب میں بذات  خود شرکت کی۔

'آزادی کا امرت مہوتسو' جشن کے ایک حصے کے طور پر شمال مشرق کے اپنے پہلے دورے کے دوران، شری گوئل نے منی پور کے امپھال مشرقی ضلع میں اولمپک سلور میڈلسٹ سائکوہم میرابائی چانو کے آبائی گاؤں میں ایک میگا ہینڈلوم کلسٹر قائم کرنے کا اعلان کیا۔ میگا ہینڈلوم کلسٹر کی تخمینی لاگت 30 کروڑ روپے ہے اور اسے نیشنل ہینڈلوم ڈویلپمنٹ پروگرام (این ایچ ڈی پی) کے تحت قائم کیا جائے گا۔

'آزادی کا امرت مہوتسو' جشن کے ایک حصے کے طور پر شمال مشرق کے اپنے پہلے دورے کے دوران، شری گوئل نے منی پور کے امپھال مشرقی ضلع میں اولمپک سلور میڈلسٹ سائکوہم میرابائی چانو کے آبائی گاؤں میں ایک میگا ہینڈلوم کلسٹر قائم کرنے کا اعلان کیا۔ میگا ہینڈلوم کلسٹر کی تخمینی لاگت 30 کروڑ روپے ہے اور اسے نیشنل ہینڈلوم ڈویلپمنٹ پروگرام (این ایچ ڈی پی) کے تحت قائم کیا جائے گا۔

انہوں نے بشنو پور ضلع کے موئرنگ میں ایک ہینڈلوم اور دستکاری گاؤں کے قیام کا بھی اعلان کیا، جہاں  آئی این اے نے ہندوستانی سرزمین پر پہلی بار ترنگا جھنڈا لہرایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ آزادی کے جنگجوؤں، خاص طور پر آئی این اے کے سپاہیوں کو مناسب خراج عقیدت  ہوگا۔

جناب گوئل نے یہ اعلانات امپھال میں منی پور حکومت کے ڈیولپمنٹ کمشنر (ہینڈی کرافٹ) اور ٹیکسٹائل کی مرکزی وزارت کی طرف سے مشترکہ طور پر منعقد کرافٹس کی موضوعاتی نمائش کی افتتاحی تقریب کے دوران کیا۔

انہوں نے منی پور اور گوہاٹی میں  عظیم الشان ہفتے کے تحت ‘جن جاتی گورو دیوس’ میں شرکت کی۔

صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم اور ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے بھی ہفتہ بھر کے جشن کے دوران کئی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔

انہوں نے  پروکیورمنٹ آپریشنز اور ڈی بی ٹی پر ویبنار میں شرکت کے ساتھ ساتھ خریداری کی کاروائیوں پر ایک مختصر فلم لانچ کی جس میں ڈی بی ٹی آپریشنز شامل ہیں ۔

شری چوبے نے بہار کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے ‘آزادی کا امرت مہوتسو’ کے پروگراموں میں شرکت کی۔

انہوں نے آسام کے چانگساری میں 50,000ایم ٹیز   جدید ریل سے منسلک گرینڈ سائلو کا بھی افتتاح کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آسام میں غذائی اجناس کے ذخیرہ اور اس کی پائیداری کے لیے اس طرح کے عظیم الشان  گوداموں کی تعمیر ایک بہترین اقدام ہے۔

شری چوبے نے اناج کے نمونوں کی گھر گھر جانچ کے لیے گروگرام میں  فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) کی پہلی جدید ترین کوالٹی کنٹرول لیبارٹری  کاافتتاح کیا ۔

اس کے علاوہ، دیگر سرگرمیاں ڈی ایف پی ڈی کے مختلف ڈویژنوں کی طرف سے منعقد کی گئیں۔

ڈی ایف پی ڈی کی طرف سے دہلی کے صحافیوں اور میڈیا والوں کے لیے اتر پردیش میں فیئر پرائس شاپس کے فیلڈ وزٹ کا اہتمام کیا گیا۔ صحافیوں کو ایف سی آئی کی مختلف سرگرمیوں، خریداری اور  عوامی نظامی  تقسیم کے بارے میں آگاہی دی گئی۔

اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے تعاون سے ‘غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پی ڈی ایس اصلاحات میں ہندوستان کا سفر' پر ایک ویبینار کا انعقاد کیا گیا۔ ویبنار میں اعلیٰ سطح کے ماہرین نے شرکت کی اور ہندوستان میں ٹیکنالوجی پر مبنی پی ڈی ایس اصلاحات کے سفر،  کووڈ-19 بحران کے دوران خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانے میں ہندوستان کے تجربے، خوراک کے ضیاع اور ذخیرہ اندوزی کے نقصانات سے نمٹنے کے لیے سپلائی چین میں اصلاحات اور اختراعات اور آپریشنز ریسرچ کے کردار، مصنوعی ذہانت، اور ٹی پی ڈی ایس کی تبدیلی میں دیگر نئی ٹیکنالوجیز پر غور کیا۔ ،

کسانوں، سیلف ہیلپ گروپس کے ساتھ تعامل کے موضوع پر ایک اور ویبنار کا انعقاد 'گنے کی کاشت میں بہترین طریقوں' پر کیا گیا۔ ڈی ایف پی ڈی نے گنے کے کاشتکاروں کے ساتھ براہ راست بات چیت کی جس میں 'گنے کی کاشت میں بہترین طریقوں' پر زور دیا گیا۔ اس کے علاوہ شوگر ملوں سے کہا گیا کہ وہ بہتر نقدی کی آمد کے لیے مزید ایتھنول پیدا کریں جس سے پائیدار صنعت کو یقینی بنایا جا سکے۔ کسانوں نے اپنے بہترین طریقوں جیسے زیادہ پیداوار دینے والی اقسام کا استعمال، ڈرپ ارریگیشن، مٹی کی کوالٹی میں بہتری وغیرہ کے بارے میں محکمہ کو بتایا۔

ای- این ڈبلیو آر کے فائدے اور گوداموں کی رجسٹریشن کے فائدہ پر ایک اور بات چیت کا اہتمام کیا گیا۔ ویبنار میں 120 سے زائد شرکاء نے شرکت کی۔ تقریب کے دوران، ڈویژن نے جانکاری دی کہ ڈبلیو ڈی آر اے کے ساتھ رجسٹریشن فیس ایف پی اوز/ پی اے سی ایس/ایس ایچ  جیز کے لیے کافی حد تک کم ہو کر 500 روپے رہ گئی ہے۔  جبکہ دوسرے روایتی گوداموں کے لئے یہ   5000 روپے سے 30,000  روپے تک ہے۔

ورچوئل تقاریب کے علاوہ بذات خود حاضری کی تقریبات کا بھی اہتمام کیا گیا۔ کسانوں کے لیے موثر ذخیرہ کاری اور کوالٹی کنٹرول کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کا پروگرام منعقد کیا گیا جس میں 30 کسانوں نے شرکت کی۔ اس تقریب کا اہتمام انڈین گرین مینجمنٹ اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ(آئی جی ایم آر آئی) ، ہاپوڑ نے کیا تھا۔ پروگرام کا موضوع ملک میں گزشتہ 75 سالوں میں فوڈ سیکیورٹی مینجمنٹ میں محکمہ کے کردار، غذائی اجناس کے مختلف انعکاس اور غذائیت بخش چاول کی اہمیت کو شیئر کرنا تھا۔

اس کے علاوہ  این ایف ایس اے ڈویژن نے وارانسی میں آزادی کا امرت مہوتسوا کے عظیم الشان ہفتہ کے تحت ایک پروگرام کا انعقاد کیا۔ آگاہی پروگرام کے اصل  مخاطبین خواتین اور بچے تھے اور  اس پروگرام میں شرکا کو چاول کی اہمیت کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

 مذکورہ جشن کے علاوہ، فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) نے ملک کے ریونیو اضلاع میں 624 پروگراموں کی منصوبہ بندی کی ہے جن میں سے تقریباً 140 پروگرام پہلے ہی منعقد کیے جا چکے ہیں اور باقی پروگرام سال کے دوران منعقد کیے جائیں گے۔

****************

(ش ح۔ش ر ۔رض)

U NO. 14034



(Release ID: 1773949) Visitor Counter : 198


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Telugu