صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ

پی ای سی جیسے ادارے صرف تعلیمی ادارے نہیں بلکہ ملک کی تعمیر کے مراکز میں شامل ہیں: صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند


صدر جمہوریہ  ہند نے  پنجاب انجینئرنگ کالج کی صد سالہ تقریبات میں شرکت کی

Posted On: 16 NOV 2021 6:38PM by PIB Delhi

 

صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ  کووند نے کہا ہے کہ  پی ای سی جیسے ادارے صرف تعلیمی ادارے نہیں ہیں بلکہ یہ  ملک کی تعمیر کے مراکز میں شامل ہیں۔ وہ  آج چنڈی گڑھ میں پنجاب انجینئرنگ کالج (پی ای سی) کی صد سالہ تقریبات  کے موقع پر اظہار خیال کر رہے تھے۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ پی ای سی نے ہمیشہ  وقت پر ملک کی ضروریات پوری کی ہیں۔ 1960  کے اوائل میں، جب یہ محسوس کیا گیا کہ ہمارے  ملک کو  ایروناٹکس کے انجینئروں کی  ضرورت ہے، بھارتی فضائیہ نے  پی ای سی سے رجوع کیا تھا اور وقت ضائع کئے بغیر  فوری ضرورت کو  دیکھتے ہوئے  انجینئرنگ کے  دیگر مضامین  کے  طلباء  کو  ایروناٹیکل انجینئرنگ میں مہارت کے لئے  آخری سال میں منتقل کردیا گیا۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ  پی ای سی سے آنے والے نوجوان ذہن  بہت زرخیز اور  اختراعات  کو اپنانے والے  ہوتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ کووڈ  - 19  وبا  کے چیلنج والے وقت میں  پی ای سی کے طلباء  نے  ایک روبو تیار کیا، جو  قرنطینہ کے وارڈ میں جاکر مریضوں کو  خوراک ، ادویات اور دیگر  ضروریات  پہنچا سکتا  ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ  سماج کی خدمت کے لئے اختراعات کی  ایک شاندار  مثال ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی خوشی  کا اظہار کیا کہ کووڈ سے متعلق تحقیق پر  اس ادارے  کی طرف سے  پیٹنٹ کے لئے دو درخواستیں داخل کی گئی ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ آج  ہم ایک ایسے دور میں ہیں جب کہ  رٹ کر  پڑھائی  کے طریقے کو  الگ  رکھا جانا چاہئے اور  تعلیم میں تحقیق  کے نظرئے کو فروغ دیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری  قومی تعلیمی پالیسی  ہم سب کے لئے ایک  رہنمائی کرنے والی روشنی ہے، کیونکہ یہ تحقیق و ترقی  کی ہمت  افزائی کرتی ہے۔ اس پالیسی کے تحت  تعلیم  زیادہ متن  والے علم  سے  تنقیدی سوچ  اور مسائل کو حل کرنے  کی جانب  بڑھے گی  اور  اس بات کو فروغ دے گی کہ  کس طرح  طلباء کو کثیر مضامین اور تخلیقی بنایا جائے ، کس طرح اختراعات کی جائیں اور  تعلیم کے  مسلسل  بدلتے ہوئے  شعبے میں نئے  نئے مواد  کو  اپنایا جائے۔

صدر جمہوریہ نے  اس بات کو نوٹ کیا  ہے کہ  پی ای سی  پہلے سے ہی  تحقیق وترقی کی راہ پر  کافی آگے ہے۔ انہوں نے  اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ  پی ای سی  کی صد سالہ  تقریب کے موقع پر  کیمپس میں  جدید ترین  سیمی کنڈیکٹر  ریسرچ کی سہولیات  کا افتتاح کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  یہ بات  قابل ذکر ہے کہ  اس  طرح کی سہولیات ، جو تحقیق  وترقی  کو فروغ دیتی ہیں، اس ادارے کے لئے نئی نہیں ہیں اور  طلباء  کے فائدے کے لئے  پہلے بھی  حکومت اور پرائیویٹ  اداروں کے ساتھ  اس طرح کے پروجیکٹ قائم کئے گئے ہیں۔ مینوفیکچر نگ میں  سیمنس سینٹر آف ایکسیلنس ایک ایسی مثال ہے جسے دوسری یونیورسٹیوں کو اپنانا چاہئے۔ انہوں نے  دیگر  اداروں جیسے آئی آئی ٹیز ، پی جی آئی اور  اسرو کے ساتھ  مسلسل اشتراک کے لئے پی ای سی  کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات  ایپلی کیشن پر مبنی تحقیق  میں بہترین کارکردگی  کے اصول کے لئے  بہت مدد گار ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح  کے صنعت – اداروں کا تعاون  آتم نر بھر بھارت  کے حصول میں بھی  مدد کرے گا۔

پی ای سی سے فارغین کے وسیع  نیٹ ورک  کی طرف اشارہ کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس  کالج  کے گریجویٹ  کبھی تنہا نہیں ہوتے، کیونکہ  پی ای سی کے فارغین  کی سرپرستی  انہیں ہمیشہ  حاصل ہوتی ہے۔ انہوں نے پی ای سی  جیسے اداروں اور  ان کے فارغین پر زور دیا کہ وہ  سرپرستوں کی طرح کا م کریں اور ملک کی  دوسری یونیورسٹیوں کے ساتھ اشتراک کریں۔ انہوں نے کہا کہ  پی ای سی میں ملک کے تمام حصوں کے طلباء موجود ہیں ، جو اسے  کثرت میں وحدت کی ایک بہترین مثال  بناتے ہیں۔ انہوں نے اس با ت پر اعتماد کا اظہار کیا کہ  ایک ادارہ  اتنی بڑی تعداد میں طلباء  کو متحد کرنے  کا  کام کر سکتا ہے اور  پی ای سی کے فارغین  کی سرپرستی   یقیناً ہمارے ملک  کو متحد رکھے  گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ  باسو دیوا کٹم بکم یعنی  تمام دنیا ایک خاندان ہے کے اصول پر عمل کیا ہے۔ ہمارے ملک کی یونیور سٹیوں او رمختلف  اداروں  کو بھی اسی  اصول پر عمل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں  اپنے ملک  کی وسیع ترقی کے لئے  ہاتھ میں ہاتھ ملا کر، مل کر کام کرنے  اور  ہمارے ملک کے تمام طلباء کے فائدے کے لئے  علم کا ایک نیٹ ورک بنانے کی ضرورت ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔و ا۔ ق ر

12942U-



(Release ID: 1772488) Visitor Counter : 123


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil