وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

مالی سال 22-2021 : بڑھتی ہوئی صنعتی ترقی ، افراط زر میں کمی  اور سروسز  کا مضبوط  احیاء

Posted On: 15 NOV 2021 10:41AM by PIB Delhi

ماہ ستمبر 2021  کے لئے  جاری کئے گئے  صنعتی  پیداوار  کے  اشاریہ  ( آئی آئی پی )  کے فوری تخمینہ  کے مطابق صنعتی  پیداوار میں  مستحکم اضافہ دیکھا گیا ہے۔  مالی سال  22-2021  میں  آئی آئی پی   پہلی سہ ماہی  کے  121.3 سے بڑھ کر  دوسری سہ ماہی میں   130.2 ہوگیا ہے۔ دوسری سہ ماہی میں   آئی آئی پی میں  مزید اضافہ  ہونا چاہئے تھا لیکن بھاری بارش کی وجہ سے  کانکنی کی سرگرمی   خاص کر  کوئلہ   اور  اس کے نتیجے میں  بجلی کی پیداوار میں   رکاوٹ  پیدا ہونے کی وجہ سے   مجموعی  پیداوار کا اشاریہ   کم  رہا ۔

آئی آئی پی کا  مینوفیکچرنگ   اشاریہ  حوصلہ افزا ہے  ،جس میں  آنے والے مہینوںمیں اضافے کا امکان ہے ۔   کیونکہ  اکتوبر 2021 تک    مینوفیکچرنگ کے لئے   خریداری منیجر کا اشاریہ ( پی ایم آئی )  8  مہینوں کے دوران   سب  سے زیادہ رہا ۔

سرمایہ کاری کی بحالی میں  بھی  زبردست اضافے کا امکان ہے  کیونکہ   کیپٹل گڈس  انڈیکس   کی اوسط  میں  بھی  بڑی تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے، جو  مالی  سال 22-2021  کی  پہلی سہ ماہی میں 74.0 سے بڑھ کر  دوسری سہ ماہی میں  91.7  ہوگیا ہے۔

مالی سال  22-2021  میں  کھپت میں  میں اضافے کی وجہ سے  سرمایہ کاری  کے بھی  واضح اشارے مل رہے ہیں کیونکہ    کنزیومر  ڈیوریبل انڈیکس    ، جو  پہلی سہ ماہی  میں  91.7 تھا ، وہ دوسری سہ ماہی میں  بڑھ کر  121.2  ہوگیا ہے۔ جبکہ  کنزیومر   نان ڈیوریبل  انڈیکس   بھی  دونوں سہ ماہی کے دوران   139.1  سے بڑھ کر 146.9  ہوگیا ہے۔

ماہ اکتوبر  2021  کے لئے  کنزیومر پرائس انڈیکس  ( سی پی آئی ) کی  جاری ہونے والی تعداد    دکھاتی ہے کہ   سالانہ  کنزیومر پرائس   انفلیشن   میں   جو کمی   ہوئی تھی وہ  اب  مالی سال  22-2021  میں آہستہ آہستہ  پُر ہونے لگی ہے۔سالانہ سی پی آئی  افراط زر  پہلی سہ ماہی کے 5.6 فیصد سے گھٹ کر دوسری سہ ماہی میں  5.1 فیصد ہوگیا ہے جوکہ  مالی سال  22-2021  کے اکتوبر میں   4.5فیصد کی نچلی سطح سے  اب بھی کم ہے ۔

اسی طرح  کنزیومر فوڈ  پرائس  انفلیشن   ( سی ایف  پی آئی )  مالی سال  22-2021  کی  پہلی سہ ماہی   کے 4.0 فیصد سے گھٹ کر  دوسری سہ ماہی میں  2.6 فیصد  اور اکتوبر میں  0.8 فیصد ہوگئی ہے ،جس سے اس بات کا  پتہ چلتا ہے کہ غذائی تقسیم میں   سپلائی کی طرف سے ہونے والی رکاوٹ میں  قدرے کمی آئی ہے ۔

 مالی سال  22-2021  میں  سرگرمی کی سطحوں میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے  ،جیسا کہ    متعدد  اعلیٰ  رفتار کے اشاریوں  کی تازہ ترین سطحوں سے  پتہ چلتا ہے ،جس میں  ای- وے  بل  ، بجلی کی کھپت  ، جی ایس ٹی کلکشن   شامل ہیں۔ مالی سال  22-2021  میں  جی ایس ٹی   کلکشن میں   کافی تیزی آئی ہے   اور یہ   گزشتہ  دو مہینوں سے لگاتار اپنی اعلیٰ سطح  کو برقراررکھے ہوئے ہے۔ اکتوبر  2021  میں  1.3 لاکھ کروڑ روپے  کی جی ایس  ٹی  جمع کی گئی   ، جو کہ ترقی کے احیاء میں  بڑے  اضافے کو دکھاتی ہے  ۔ اکتوبر  2021  میں سب سے زیادہ ٹریکٹر کی فروخت ہوئی  ، جن کی تعداد 115615 ہے ۔  یہ تعداد  ستمبر  2021  کے مقابلے  25 فیصد زیادہ ہے  جبکہ   زرعی شعبے میں  پائیدار ترقی کا اشاریہ ہے ۔

اکتوبر  2021  میں   پی ایم آئی سروسز    میں  بھی  58.4  کا اس دہائی  میں  سب سے بڑا اضافہ دیکھا گیا جو کہ  وبائی کے کمزور ہونے  اور  رابطے  پر مبنی  سروس سیکٹر  کے مضبوط  احیاء کا اشاریہ ہے ۔  تفریحی مقاصد کے لئے ہوٹلوں کی بکنگ    مالی سال  22-2021  کی  پہلی سہ ماہی   میں  55فیصد تھی ، جو  دوسری سہ ماہی میں بڑھ کر 60 فیصد ہوگئی  ۔ یہ بھی سروس سیکٹر میں  اضافے کو  دکھاتی ہے  ۔

 برآمدات میں  بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ۔ مالی سال  22-2021  کے ماہ اکتوبر میں     لگاتار ساتویں  مہینے  ہندوستانی معیشت کی ترقی میں 30  بلین امریکی ڈالر   کی  سطح کو  پار کر لیا ہے ۔ہندوستان کی  مشینوں کی برآمدات     اپریل – اکتوبر میں   232.58 بلین امریکی ڈالر رہی  ، جو کہ 2019 کی اسی مدت کے مقابلے  54.5فیصد زیادہ ہے ۔

مالی سال  22-2021  میں   شیڈیول کردہ  کاروباری  بینکوں    کے  کریڈٹ میں  بھی بے انتہا دیکھنے کو ملا ہے ۔  خاص کر  ریٹیل کریڈٹ میں  نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے ، جو   معیشت میں  کھپت کے  مضبوط  ہونے کا اشارہ ہے ۔سی  بل   کے مطابق   اقتصادی سرگرمیوں میں تیزی آنے کی وجہ سے فروری سے اکتوبر  2021  کے درمیان   انکوائری میں  54 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔

*************

 

ش ح۔ ق ت۔رم

U-12875



(Release ID: 1771863) Visitor Counter : 310