وزارت خزانہ
مالی سال 22-2021 : بڑھتی ہوئی صنعتی ترقی ، افراط زر میں کمی اور سروسز کا مضبوط احیاء
Posted On:
15 NOV 2021 10:41AM by PIB Delhi
ماہ ستمبر 2021 کے لئے جاری کئے گئے صنعتی پیداوار کے اشاریہ ( آئی آئی پی ) کے فوری تخمینہ کے مطابق صنعتی پیداوار میں مستحکم اضافہ دیکھا گیا ہے۔ مالی سال 22-2021 میں آئی آئی پی پہلی سہ ماہی کے 121.3 سے بڑھ کر دوسری سہ ماہی میں 130.2 ہوگیا ہے۔ دوسری سہ ماہی میں آئی آئی پی میں مزید اضافہ ہونا چاہئے تھا لیکن بھاری بارش کی وجہ سے کانکنی کی سرگرمی خاص کر کوئلہ اور اس کے نتیجے میں بجلی کی پیداوار میں رکاوٹ پیدا ہونے کی وجہ سے مجموعی پیداوار کا اشاریہ کم رہا ۔
آئی آئی پی کا مینوفیکچرنگ اشاریہ حوصلہ افزا ہے ،جس میں آنے والے مہینوںمیں اضافے کا امکان ہے ۔ کیونکہ اکتوبر 2021 تک مینوفیکچرنگ کے لئے خریداری منیجر کا اشاریہ ( پی ایم آئی ) 8 مہینوں کے دوران سب سے زیادہ رہا ۔
سرمایہ کاری کی بحالی میں بھی زبردست اضافے کا امکان ہے کیونکہ کیپٹل گڈس انڈیکس کی اوسط میں بھی بڑی تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے، جو مالی سال 22-2021 کی پہلی سہ ماہی میں 74.0 سے بڑھ کر دوسری سہ ماہی میں 91.7 ہوگیا ہے۔
مالی سال 22-2021 میں کھپت میں میں اضافے کی وجہ سے سرمایہ کاری کے بھی واضح اشارے مل رہے ہیں کیونکہ کنزیومر ڈیوریبل انڈیکس ، جو پہلی سہ ماہی میں 91.7 تھا ، وہ دوسری سہ ماہی میں بڑھ کر 121.2 ہوگیا ہے۔ جبکہ کنزیومر نان ڈیوریبل انڈیکس بھی دونوں سہ ماہی کے دوران 139.1 سے بڑھ کر 146.9 ہوگیا ہے۔
ماہ اکتوبر 2021 کے لئے کنزیومر پرائس انڈیکس ( سی پی آئی ) کی جاری ہونے والی تعداد دکھاتی ہے کہ سالانہ کنزیومر پرائس انفلیشن میں جو کمی ہوئی تھی وہ اب مالی سال 22-2021 میں آہستہ آہستہ پُر ہونے لگی ہے۔سالانہ سی پی آئی افراط زر پہلی سہ ماہی کے 5.6 فیصد سے گھٹ کر دوسری سہ ماہی میں 5.1 فیصد ہوگیا ہے جوکہ مالی سال 22-2021 کے اکتوبر میں 4.5فیصد کی نچلی سطح سے اب بھی کم ہے ۔
اسی طرح کنزیومر فوڈ پرائس انفلیشن ( سی ایف پی آئی ) مالی سال 22-2021 کی پہلی سہ ماہی کے 4.0 فیصد سے گھٹ کر دوسری سہ ماہی میں 2.6 فیصد اور اکتوبر میں 0.8 فیصد ہوگئی ہے ،جس سے اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ غذائی تقسیم میں سپلائی کی طرف سے ہونے والی رکاوٹ میں قدرے کمی آئی ہے ۔
مالی سال 22-2021 میں سرگرمی کی سطحوں میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے ،جیسا کہ متعدد اعلیٰ رفتار کے اشاریوں کی تازہ ترین سطحوں سے پتہ چلتا ہے ،جس میں ای- وے بل ، بجلی کی کھپت ، جی ایس ٹی کلکشن شامل ہیں۔ مالی سال 22-2021 میں جی ایس ٹی کلکشن میں کافی تیزی آئی ہے اور یہ گزشتہ دو مہینوں سے لگاتار اپنی اعلیٰ سطح کو برقراررکھے ہوئے ہے۔ اکتوبر 2021 میں 1.3 لاکھ کروڑ روپے کی جی ایس ٹی جمع کی گئی ، جو کہ ترقی کے احیاء میں بڑے اضافے کو دکھاتی ہے ۔ اکتوبر 2021 میں سب سے زیادہ ٹریکٹر کی فروخت ہوئی ، جن کی تعداد 115615 ہے ۔ یہ تعداد ستمبر 2021 کے مقابلے 25 فیصد زیادہ ہے جبکہ زرعی شعبے میں پائیدار ترقی کا اشاریہ ہے ۔
اکتوبر 2021 میں پی ایم آئی سروسز میں بھی 58.4 کا اس دہائی میں سب سے بڑا اضافہ دیکھا گیا جو کہ وبائی کے کمزور ہونے اور رابطے پر مبنی سروس سیکٹر کے مضبوط احیاء کا اشاریہ ہے ۔ تفریحی مقاصد کے لئے ہوٹلوں کی بکنگ مالی سال 22-2021 کی پہلی سہ ماہی میں 55فیصد تھی ، جو دوسری سہ ماہی میں بڑھ کر 60 فیصد ہوگئی ۔ یہ بھی سروس سیکٹر میں اضافے کو دکھاتی ہے ۔
برآمدات میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ۔ مالی سال 22-2021 کے ماہ اکتوبر میں لگاتار ساتویں مہینے ہندوستانی معیشت کی ترقی میں 30 بلین امریکی ڈالر کی سطح کو پار کر لیا ہے ۔ہندوستان کی مشینوں کی برآمدات اپریل – اکتوبر میں 232.58 بلین امریکی ڈالر رہی ، جو کہ 2019 کی اسی مدت کے مقابلے 54.5فیصد زیادہ ہے ۔
مالی سال 22-2021 میں شیڈیول کردہ کاروباری بینکوں کے کریڈٹ میں بھی بے انتہا دیکھنے کو ملا ہے ۔ خاص کر ریٹیل کریڈٹ میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے ، جو معیشت میں کھپت کے مضبوط ہونے کا اشارہ ہے ۔سی بل کے مطابق اقتصادی سرگرمیوں میں تیزی آنے کی وجہ سے فروری سے اکتوبر 2021 کے درمیان انکوائری میں 54 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔
*************
ش ح۔ ق ت۔رم
U-12875
(Release ID: 1771863)
Visitor Counter : 337