سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
بھارت نے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے اور عالمی ماحولیاتی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے قابل استحکام ایندھنوں، کیمیکلز اور میٹریلز تک رسائی کے لیے عالمی صاف توانائی کی کمیونٹی سے اپنے عہد کو پورا کرنے کی اپیل کی
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مشن انوویشن پہل کے لیے 26ویں اقوام متحدہ کی ماحولیاتی تبدیلی کانفرنس کی پارٹیوں (سی او پی 26) سے خطاب کیا
مشن انوویشن کے تحت ’’انٹیگریٹیڈ بائیو ریفائنریز‘‘ کو کفایتی لاگت پر صاف توانائی کی سہولت آمیزی کو آگے بڑھانے کے لیے لانچ کیا گیا
بھارت گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کے لیے قابل استحکام ایوی ایشن ایندھن سمیت قابل استحکام بائیو ایندھنوں میں تحقیق و ترقی کو فروغ دے رہا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
10 NOV 2021 2:23PM by PIB Delhi
بھارت نے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے اور اس میں کمی لانے کے اقدام کے طور پر عالمی ماحولیاتی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے قابل استحکام ایندھنوں، کیمیکلز اور میٹریلز تک رسائی کے لیے عالمی صاف توانائی کی کمیونٹی سے اپنے عہد کو پورا کرنے کی اپیل کی۔
مشن انوویشن پہل کے لیے 26ویں اقوام متحدہ کی ماحولیاتی تبدیلی کانفرنس کی پارٹیوں (سی او پی 26) سے خطاب کرتے ہوئے سائنس و ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس موقع پر لانچ کیے گئے نئے تیار کردہ مشن ’’انٹیگریٹیڈ بائیو ریفائنریز‘‘ کے توسط سے مشن انوویشن 2.0 کی سمت میں مشن انوویشن کے ممبران کے ساتھ بھارت اور نیدرلینڈ کے ذریعے کی گئی کوششوں کی جانب توجہ مبذول کرائی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت ’’مشن انوویشن‘‘ کے توسط سے، ترغیب دینے والے انوویشن اہداف کو پورا کرنے کی باہم معاون کوششوں میں سرگرمی کے ساتھ کام کر رہا ہے، جس سے صاف توانائی کے وسائل سستے اور بڑے پیمانے پر تیار ہوں گے۔ انہوں نے عالمی صاف توانائی کی کمیونٹی کا اس مشن میں عالمی وابستگی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کا خیر مقدم کیا تاکہ اس مشن کے ہمہ گیر مقاصد کو وقت پر حاصل کیا جا سکے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مشن انوویشن کے ذریعے بھارت کا نیدر لینڈ کے ساتھ مقصد ’’مشن انٹیگریٹڈ بائیو ریفائنریز‘‘ کے لانچ کے توسط سے تحقیق و اختراح، اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے لیے حمایت اور بین الاقوامی تعاون میں اپنے وسیع تجربے کا فائدہ اٹھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مشن ممالک کے متحرک اور سپلائی پر مرکوز اتحاد، پرائیویٹ سیکٹر، تحقیقی اداروں اور سول سوسائٹی کو ایک پلیٹ فارم پر لاتا ہے تاکہ کم کاربن والے مستقبل کے لیے قابل تجدید توانائی والے ایندھنوں، کیمیکلز اور میٹریلز کے سلسلے میں اختراعات میں تیزی لائی جا سکے۔
وزراء، چیف ایگزیکٹو افسران اور سرکاری اور پرائیویٹ شعبوں کے سینئر نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ٹرانسپورٹ اور کیمیکل سیکٹر کا گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج عالمی اخراج کا تقریباً ایک تہائی ہے جس میں اضافہ ہونے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت بائیو ٹیکنالوجی محکمہ سے قابل استحکام ایوی ایشن ایندھوں سمیت قابل استحکام بائیو ایندھنوں میں تحقیق و ترقی کو فروغ دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قابل استحکام ایندھن، کیمیکلز اور میٹریلز کے لیے بائیو ری ریفائنری ٹیکنالوجیز کی ترقی اور اظہار بائیو پر مبنی اقدام میں رفتار کو تیز کرنے میں مدد کر سکتا ہے اور اسے ایسے کم کاربن والے مستقبل کی تعمیر کرنے کی ہماری کوششوں میں سب سے آگے ہونا چاہیے جو ماحولیات کے موافق ہونے کے ساتھ ساتھ سماج کے لیے فلاحی بھی ہو۔
*****
ش ح – ق ت – ت ع
U:12704
(Release ID: 1770691)
Visitor Counter : 188