کانکنی کی وزارت

معدنیات (ایٹمی اورہائیڈرو کاربن توانائی معدنیات کے علاوہ) رعایت قوانین، 2021 کو مشتہر کیا گیا


محدود پٹوں سے حاصل ہونے والی معدنیات کے 50فیصد کی فروخت کیلئے نئے قوانین سے سہولت ملے گی

نوٹیفکیشن سے بیکار چٹانوں کے کچرے کے آسان نپٹارے کی راہ ہموار ہوگی؛ تمام معاملات میں کانکنی پٹے کے علاقے میں سے کچھ کو چھوڑ دیے جانے کی اجازت دی گئی

قوانین میں تعزیرات کی سہولیات کو متوازن بنایا گیا

Posted On: 09 NOV 2021 12:56PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی:9  نومبر،2021۔کانکنی کی وزارت نے معدنیات (ایٹمی اور ہائیڈروکاربن توانائی معدنیات کے علاوہ) رعایت قوانین 2016 (ایم سی آر،2016) میں ترمیم کرنے کے مقصد سے معدنیات (ایٹمی اور ہائیڈرو کاربن توانائی معدنیات کے علاوہ) رعایت  (چوتھی ترمیم) قوانین 2021 کو مشتہر کیا ہے۔

ایم ایم ڈی آر ترمیمی قانون 2021، 28مارچ 2021 سے نافذ العمل کے ذریعے معدنوں اور معدنیات (ترقی اور ترمیم) قانون، 1957 (ایم ایم ڈی آر ایکٹ) میں بڑے پیمانے پر ترمیمات کی گئی ہیں۔ اس کے مقاصد میں کانکنی کے شعبے میں روزگار اور سرمایہ کاری کو بڑھاوا دینا، ریاستوں کی آمدنی میں اضافہ کرنا ، کانوں کی پیداوار مقررہ وقت کے حساب سے کارکردگی کو ترقی دینا اور معدنی وسائل وغیرہ کی دریافت اور نیلامی کی رفتار کو تیز کرناشامل ہیں۔ ایم ایم ڈی آر قانون میں کی گئی ترامیم پر عمل درآمد کیلئے، ایم سی آر 2016 میں ترمیم کی گئی ہے۔

ریاستی حکومتوں، صنعتی تنظیموں، کانکنوں ، دیگر شراکت داروں اور عام لوگوں کے ساتھ بڑے پیمانے پر صلاح ومشورے پر ترمیمی قوانین مرتب کیے گئے ہیں۔ ان قوانین میں کی جانے والی ترامیم کی جھلکیاں ذیل میں دی جارہی ہیں:

  1. محدود پٹوں سے حاصل شدہ معدنیات کے 50فیصد کو فروخت کرنے کیلئے طور طریقے فراہم کرنے کی غرض سے نئے قوانین  متعارف کرائے گئے ہیں۔ اس ترمیم کے ساتھ ہی، محدود کانوں کی کانکنی کی صلاحیت کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھاتے ہوئے حکومت نے اضافی معدنیات کوبازار میں پہنچانے کیلئے راستہ ہموار کردیا ہے۔ معدنیات کی مقررہ مقدار کی فروخت کیلئے اجازت مل جانے سے پٹے داروں کو اس بات کی تحریک ملے گی کہ وہ محدود کانوں سے ہونے والی پیداوار میں اضافہ کرسکیں۔ اس کےعلاوہ اضافی پریمیم اماؤنٹ کی ادائیگی، فروخت شدہ مقدار کے سلسلے میں رائلٹی اور دیگر قانونی ادائیگیاں ریاستی حکومتوں کی آمدنی میں اضافے کا باعث ہوں گی۔
  2. بیکار چٹانوں/ ابتدائی قیمت سے کم والی معدنیات کے کچرے کے، جو کہ کانکنی یا معدنیات سے استفادے کے عمل کے دوران وجود میں آتا ہے ،نپٹارے کی اجازت دینے کیلئے التزام کا اضافہ کیا گیا۔ اس سے کانکنوں کو اپنے کاروبار کو آگے بڑھانے میں آسانی ملے گی۔
  • iii. کانکنی کے پٹے کی گرانٹ کیلئے کم از کم علاقہ نظرثانی کے بعد 5 ہیکٹیئر سے 4 ہیکٹیئر کردیا گیا۔ کچھ مخصوص ذخائر کیلئے کم از کم 2 ہیکٹیئر فراہم کیا گیا ہے۔
  1. تمام معاملات میں کانکنی کے پٹے کے علاقے میں سے کچھ حصہ چھوڑ دیے جانے کی اجازت دی گئی۔ اب تک کچھ حصے کا چھوڑا جانا جنگلات کی کٹائی کیلئے گرانٹ نہ ملنے کی صورت میں کیا جاتا تھا۔
  2. کمپوزٹ لائسنس یا ہر قسم کی کان کی، کانکنی کے پٹے کی منتقلی  کی اجازت دینے کیلئے قوانین میں ترمیم کی گئی۔
  3. پٹے دار یا لائسنس ہولڈر کی موت کی صورت میں ان کے قانونی وارث کے حق میں ایم ایل/ سی ایل کی تبدیلی کیلئے نئے قوانین وضع کیے گئے۔
  4. تاخیری ادائیگیوں پر لگنے والے سود کو تخفیف کرکے 24فیصد سے 12فیصد کردیا گیا۔
  5. سرکاری کمپنیوں کو کانکنی کے دیے گئے پٹوں کی میعاد اور ان کی ادائیگیوں سے متعلق قوانین ایم سی آر 2016 میں شامل کیے گئے ہیں۔
  6. قوانین میں تعزیری التزامات کو متوازن بنایا گیا ہے۔ اس سے قبل کے قوانین کے مطابق کسی بھی قانون کی خلاف ورزی کے لئے ، خلاف ورزی کی سنگینی سے صرف نظر کرتے ہوئے، دو سال کی قید یا پانچ لاکھ روپئے تک کا جرمانہ یا دونوں ہی سزاؤں کا اہتمام تھا۔ قوانین میں کی جانے والی ترامیم سے قانون کی خلاف ورزیوں کی  درجہ بندی کو درج ذیل عنوانات کے تحت دکھایا گیا ہے۔
  1. سنگین خلاف ورزیاں : سزائے قید، جرمانہ یا دونوں۔
  2. معمولی خلاف ورزیاں : سزا میں تخفیف۔ ایسی خلاف ورزیوں کیلئے صرف جرمانے کی سزا تجویز کی گئی۔
  3. دیگر قوانین کی خلاف ورزی کو ناقابل تعزیر جرم قرار دیا گیا ہے۔ ان قوانین کی رو سے رعایت یافتہ یا کسی دیگر فرد کے اوپر کوئی بھاری قسم کی پابندی عائد نہیں ہوتی ہے۔ اس بنا پر 49 قوانین کی خلاف ورزیوں کو ناقابل تعزیر قرار دے دیا گیا ہے۔

مذکورہ بالا ترمیمات کے علاوہ، وزارت نے دو مزید قوانین کو بھی منسوخ کردیا ہے جن کے نام ہیں: معدنیات (نیلامی یا محدود مقصد کے استعمال کے علاوہ دیگر ذرائع سے حاصل کیے گئے کانکنی کے پٹوں کی منتقلی ) قوانین، 2016 اور معدنیات (سرکاری کمپنی کے ذریعے کانکنی) قوانین 2015۔ ایم ایم ڈی آر قانون اور ایم سی آر 2016 کی مذکورہ بالا ترامیم کے پیش نظر یہ قوانین فرسودہ اور ناقابل عمل ہوچکے تھے۔

ترمیمی قانون کا نوٹیفکیشن کانکنی کی وزارت کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔ (www.mines.gov.in)

 

 

 

-----------------------

ش ح۔س ب۔ ع ن

U NO: 12661



(Release ID: 1770276) Visitor Counter : 249