جل شکتی وزارت

کرناٹک، دیہی علاقوں میں 18 ہزار خواتین سیلف ہیلپ گروپ ممبروں کو  ٹھوس کچرے کے بندوبست اور شمسی توانائی کے استعمال کے بارے میں تربیت دے گا


تربیت یافتہ خواتین سے گرام پنچایتوں کے  ذریعہ  سووچھ کرمکاس کے طور پر خدمت لی جائے گی

ایک متبادل آمد نی کے وسیلے کے ساتھ  خواتین کو  تربیت فراہم کرکے  سبھی 30 اضلاع میں کلاس روم تربیت سے 18 ہزار دیہی خواتین کو فائدہ ہوگا

Posted On: 09 NOV 2021 12:14PM by PIB Delhi

دیہی توانائی اور ترقی کے مہاتما گاندھی انسٹی ٹیوٹ (این جی آئی  آر ای ڈی) دیہی ترقی اور پنچایت راج کے محکمے، دیہی پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے اور  قومی دیہی روزی روٹی مشن  این آر ایل ایم کے اشتراک سے دیہی علاقوں میں ٹھوس کچرے کے بندوبست اور شمسی توانائی  جیسے مختلف شعبوں میں کرناٹک کے سیلف ہیلپ گروپس کی 18 ہزار  دیہی خواتین کو تربیت دے رہا ہے۔ ان خواتین سے  ان کی مقامی گرام  پنچاتیوں کے ذریعہ سووچھ کرامکاس کے طور پر  خدمات لی جائے گی۔ تاکہ  روزانہ کچرے کو جمع کرنے ، کچرے کو الگ الگ کرنے، سووچھ واہنی مہم جیسے ٹھوس کچرے کے بندوبست کے فرائض انجام دیئے جاچکیں۔

6.jpg

یہ پروگرام  کلاس روم تربیت اور ایسپوجر ٹرپس کے پانچ  روز پر مشتمل ہیں۔ اس پروگرام کا مقصد ایس ایچ جی ممبروں کو معلومات اور ضروری ہنرمندی فراہم کرنا ہے تاکہ ایک بزنس ماڈیول کے طور پر سووچھ سنکیرنا کا کام موثر طور پر انجام دیا جاسکے اور  ایس ڈبلیو ایم یونٹ کو خود کفیل بنایا جاسکے۔ اس طرح ایس ایچ جی ممبروں کو مالی امداد کا ایک وسیلہ بھی فراہم ہوسکے گا۔

1.jpg

ڈائرکٹر آئی ایس اے، آر ڈی ڈبلیو ایس ڈی کے جناب پرامیشور ہیگڑے کے مطابق  کلاس روم تربیت سے، جو اس مالی سال  میں  30 اضلاع میں دی جائے ،  18 ہزار دیہی خواتین کو فائدہ ہوگا اور ان کے لئے آمدنی کا ایک متبادل وسیلہ بھی فراہم ہوسکے گا۔ یہ پروگرام پوری طرح سے مفت ہے اور اس میں کرناٹک میں ہر گرام پنچایت سے تین خواتین کے لئے سفر ، بورڈنگ اور  رہائش شامل ہے۔ اس سال ہر بیچ میں 30 خواتین کے ساتھ 600 بیچز کا احاطہ کیا جائے گا۔ ہر بیچ پر 70 ہزار  روپےاور ایک لاکھ روپے کے  درمیان لاگت آئے گی۔

ایس ایچ جی ممبران  تربیت کے بعد قابل تجدید توانائی کے وسائل، ٹھوس کچرے کے بندوبست، گیلے کچرے کے لئے مختلف کمپوزٹ ٹیکنالوجی، بایو ڈی گریڈیبل کچرے کے بندوبست کے لئے بایو گیس کے نظریئے اور   ماہواری کی صحت اور اس کے بندوبست کے بارے میں سیکھیں گے۔ توقع ہے کہ تربیت پانے والے ممبران  اپنی اپنی متعلقہ گرام پنچایتوں میں  فرائض انجام دے سکیں گے جن میں کچرے کو الگ الگ کرنا، گیلے کچرے کی کھاد بنانا اور بایو گیس یونٹ کے بندوبست  وغیرہ شامل ہیں جو انہوں نے  عملی طور پر سیکھا ہے۔

اس کے علاوہ  تربیت یافتہ خواتین کےلئے  جی پیز کے ساتھ مفاہمت ناموں پر دستخط کئے جائیں گے تاکہ  انہیں گرام پنچایت لیول فیڈریشن میں  شامل کیا جاسکے۔

 

پانچ کی تربیت کے پروگرام کا ایجنڈا حسب ذیل ہے:

  • ایم جی آئی آر ای ڈی میں توانائی، قابل تجدید تعانائی۔ شمسی ، ہوائی توانائی، چھوٹے ہائیڈرو اور بایو انرجی  کا تعارف  کرایا جانا ۔
  • سرگرمیوں کے ساتھ کچرے اور ٹھوس کچرے کے بندوبست  کو متعارف کرایا جانا۔ یہ ایم جی آئی آر ای ڈی میں گروپ مباحثے، ڈرائنگ، کیمپس میں سروے کا انعقاد پر مشتمل ہے۔
  • بنیادی علیحدگی ، ثانوی علیحدگی اور پھر اسے بروئے کار لانے وغیرہ کے سلسلے میں عملی تجربہ اور مشاہدہ حاصل کرنے کے لئے قریب ترین کے گرام پنچایت تک کا سفر  تاکہ ٹھوس فضلہ بندوبست یونٹ تک پہنچا جاسکے۔
  • ایم جی آئی آر ای ڈی  میں بایو گیس ٹکنالوجیوں اور ان کے رکھ رکھاؤ۔ بایو گیس یونٹوں کے مختلف ماڈل ، سرکاری اسکیموں، رہنما خطوط  اور  بایو گیس پلانٹس کے لئے سبسڈی کو متعارف کرایا جانا۔
  • ایم جی آئی آر ای ڈی میں  انرجی پارک کا مظاہرہ۔
  • سینٹری پیڈز کا رکھ رکھاؤ، سنیٹری پیڈز کا متبادل۔
  • ایم جی آئی آر ای ڈی میں  پائپ کمپوزٹنگ تھیوری اور پریکٹیکل۔
  • بنیادی علیحدگی ، ثانوی علیحدگی اور پھر اسے بروئے کار لانے وغیرہ کے سلسلے میں عملی تجربہ اور مشاہدہ حاصل کرنے کے لئے قریب ترین کی گرام پنچایت  میں  ٹھوس کچرے کےبندوبست کےلئے دورہ کیا جانا۔
  • بایو گیس بوٹبلنگ پلانٹ اور  بجلی پلانٹ کے لئے بایو گیس کے معاملے کےمطالعات اور قریب ترین زرعی کالج میں بجلی پلانٹ اور کمرشیل ورمی کومو پوسٹ میتھرڈز کے لئے بایو گیس کا دورہ۔
  • ایم جی آئی آر ای ڈی میں  شرکا کی  جانب سے  اسسمنٹ اور فیڈ بیک۔

 A picture containing groundDescription automatically generated

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ح ا۔ن ا۔

U- 12658

                          



(Release ID: 1770262) Visitor Counter : 169